English   /   Kannada   /   Nawayathi

ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تنظیم آئی آر ایف نے وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کو ہائی کورٹ میں کیا چیلنج(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تنظیم آئی آر ایف نے وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کو ہائی کورٹ میں کیا چیلنجمرکز کے نوٹیفکیشن کو عدالت میں ایڈیشنل سالیسٹر جنرل( اے ایس جی) سنجے جین نے پرھ کر سنایا ، جس میں لکھا تھا کہ اس ضمن میں فوری اقدام کی ضرورت تھی ، کیونکہ آئی آرایف کے صدر نائیک کے مبینہ بیانات او ر تقاریرنوجوانوں کو بنیاد پرست بنارہے ہیں اور وہ دہشت گرد گروپس جیسے آئی ایس آئی ایس میں شمولیت اختیار کرنے کی جانب راغب ہورہے ہیں ، جو ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے

شفافیت کے دعویدار آشیش شیلار نے ۲لاکھ کروڑ روپئے کی بدعنوانی کی ہے

ممبئی میں کانگریس سے اتحاد کا اب کوئی امکان نہیں، امیدواروں کی دوسری فہرست ہم جلد جاری کریں گے: نواب ملک

ممبئی۔12جنوری(فکروخبر/ذرائع) شیوسینا سے اتحاد کے معاملے میں شفافیت کے شرط عائد کرنے والے ممبئی بی جے پی کے صدر آشیش شیلار کی سربراہی میں ایمپرومنٹ کمیٹی میں دو لاکھ کروڑ روپئے کی بدعنوانی ہوئی ہے اورباندرہ ہل روڈ پر واقع ایلکو کمپنی کے سامنے پلے گراؤنڈکے لئے مختص زمین کو آشیش شیلانے پرائیڈ ڈیولپرس کو فروخت کرکے اس سے ۴۰ کروڑ روپئے لئے ہیں۔ یہ سنسنی خیزالزام آج یہاں راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے قومی ترجمان نواب ملک نے ایک پریس کانفرنس میں عائد کی ہیں۔پارٹی کے صدر دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نواب ملک نے کہا کہ بی جے پی ممبئی کے صدر آشیش شیلار شیوسیناسے اتحادکے لئے شفافیت کی شرط عائد کررہے ہیں، جس سے لوگوں کویہ گمان گزر رہا ہے کہ بی جے پی نہایت صاف وشفاف پارٹی ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ ۲۲ برسوں سے کارپوریشن کے ایمپرومنٹ کمیٹی کے سربراہ کے طور پر آشیش شیلار نے تقریباًدو لاکھ کروڑ روپئے کی بدعنوانی کی ہے اوریہ بدعنوانی مختلف مقاصد کے لئے مختص زمینوں کاریزوریشن ہٹاکربلڈروں کو فروخت کرنے کی شکل میں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آشیش شیلار بذاتِ خود باندرہ میں پلے گراؤنڈکے لئے مختص تین سے چار ہزارمیٹر کے پلاٹ کوپرائیڈ ڈیولپرس نامی بلڈر کو فرخت کرکے اس سے ۴۰ کروڑ روپئے لئے ہیں۔ نواب ملک نے اس تعلق سے تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ باندرہ کے ہل روڈپرواقع ایلکو کمپنی کے سامنے پلے گراؤنڈکے لئے ایک مختص زمین تھی جس کا سٹی سروے نمبر A/754,A/755,A/757 ہے، اس پر ایمپرومنٹ کمیٹی کے ذریعے سے ریزرویشن ہٹایا گیا اور پھر بعد میں اسے پرائیڈڈیولپرس نامی بلڈر کو فروخت کردیا گیا جو وہاں پر ’بیوپرائڈ‘نامی ایک کثیر منزلہ عمارت کی تعمیر کررہا ہے اور جو اس سال کے اخیرتک مکمل ہوجائے گی۔نواب ملک نے کہا کہ شیلار ایمپرومینٹ کمیٹی کے چمپیئن ہیں، کونسلر بننے کے بعد انہوں نے یہ کمیٹی کبھی نہیں چھوڑی، فی الوقت بھی وہی اسی کمیٹی کے سربراہ ہیں اور اس طرح کے کئی بدعنوانی اس ایمپرومینٹ کمیٹی کے ذریعے کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میونسپل کونسلربننے کے بعد سے آشیش شیلار ایمپرومینٹ کمیٹی کے سربراہ ہیں اورانہوں نے صرف باندرہ نہیں بلکہ پوری ممبئی میں مختلف مقاصد کے لئے حکومت کی جانب سے مختص زمینوں کے اوپر سے ریزرویشن ہٹوایا ہے اور اسے بلڈروں کو فروخت کیا ہے۔ فی الوقت ہم باندرہ کی تفصیل دے رہے ہیں مگر آئندہ چند روز میں ہم پوری ممبئی کی تفصیل دیں گے کہ کن جگہوں پر سے انہوں نے ریزرویشن ہٹوایا اور کس بلڈر کو فروخت کیا اور اس میں کتنے پیسے لئے نیز ان زمینوں کی بازار قیمت کیا تھی۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ ۲۲ برسوں میں میونسپل کارپوریشن میں شیوسینا وبی جے پی کا اقتدار ہے۔ کارپوریشن ہر محکمے میں بدعنوانی ہوئی ہے۔ کارپوریشن میں ہر کمیٹی میں آئی ہوئی تجاویزپر ایک رائے کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کیا جاتا ہے۔ اس لئے شیوسینا کے کئے ہوئے ہر فیصلے اور اس میں ہوئی ہر بدعنوانی میں چاہے وہ اسکولوں میں دودھ، یونیفارم کی تقسیم کے نام پر ہوئی بدعنوانی ہو، ٹیب کی تقسیم کے نام پر ہوئی بدعنوانی ہو، کچرا اٹھانے کے نام پر ہوئی بدعنوانی ہو، ٹینکر بدعنوانی ہو، نالوں کی صفائی کے نام پر ہوئی بدعنوانی ہو یا پھر راستوں کی درستگی وتعمیر کے نام پر ہوئی بدعنوانی ہو، ان تمام میں بی جے پی اس کے ساتھ ہے اور ان تمام بدعنوانیوں میں وہ مکمل طور پر ملوث ہے۔کارپوریشن کے انتخابات میں کانگریس کے ساتھا اتحاد کے تعلق سے نواب ملک نے کہا کہ ہماری کوشش تھی کہ اپنے ہم خیال پارٹیوں سے ہمارا اتحاد ہو، لیکن ممبئی کانگریس کے صدر سنجئے نروپم کی جانب سے مختلف مواقع پر یہ اعلان کیا گیا کہ ہمیں کسی کے ساتھ کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کے بعد ہم نے اپنے امیدوراوں کی پہلی فہرست جاری کردی ہے اور دوسری فہرست عنقریب جاری کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل جب بھی اتحاد کی کوششیں کی گئی آخر وقت تک فیصلہ نہیں ہوپاتاتھا کہ اتحاد ہوگا کہ نہیں اوربالآخر بالکل آخری مرحلے میں اتحادنہیں ہوتا تھا۔ اس سے ہمیں اپنے امیدواروں کے انتخاب اورامیدواروں کو تیاری کا بہت کم وقت ملتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ۲۰۰۲ میں ہم کانگریس سے علاحدہ انتخاب لڑے تھے تو ہمیں ۱۴؍ سیٹیں حاصل ہوئی تھیں، اس کے بعد ۲۰۰۷ میں بھی ہم علاحدہ لڑے تھے تو ہمیں ۱۴؍سیٹیں ملیں لیکن اس کے بعد جب ہم نے ۲۰۱۲ میں اتحاد کیا تو ہماری ایک سیٹ کم ہوگئی تھی ۔ اس لئے کانگریس سے اتحاد کرنے سے ہمیں کوئی خاص فائدہ نہیں ملا ہے۔ اس بار بھی ہم علاحدہ طور پراپنی پوری طاقت سے انتخابات میں حصہ لیں گے اور ہمیں امید ہے کہ اس بار کارپوریشن میں ہماری تعداد دوگنی ہوگی۔

اردو میں اعلیٰ افسانہ نگاری پر ’ فکشن ایوارڈ‘ کا آغاز

شعاع فاطمہ تعلیمی و فلاحی ٹرسٹ کا اعلان

لکھنؤ۔۔12جنوری(فکروخبر/ذرائع) ہندوستان کی ادبی دنیا میں سینکڑوں ایوارڈ اردو زبان کے شاعروں،ادیبوں اور ناقدوں کو دئے جاتے ہیں لیکن کوئی ایوارڈاردو فکشن(افسانہ و ناول)نگار کے لئے مخصوص نہیں ہے ۔اس سمت میں ایک علمی و ادبی قدم اٹھاتے ہوئے شعاع فاطمہ تعلیمی و فلاحی ٹرسٹ نے ہر سال ٹرسٹ کی بانی اور مشہور افسانہ نگار پروفیسر شمیم نکہت کی یاد میں پچاس ہزار روپئے پر مشتمل’’فکشن ایوارڈ‘‘ کسی ایک افسانہ نگار یا ناول نگار کو دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس سال 2016اور2017کے لئے دو فکشن نگاروں یہ کو ایوارڈ دیا جائے گا ان کے ناموں کا انتخاب اہل علم حضرات کی ایک جیوری کرے گی جس کے فیصلے کا جلد اعلان کیاجائے گا۔ایوراڈ فکشن میں افسانے اور ناول پر ایک توسیع خطبے کا بھی اہتمام کیا جائے گا ۔اس سلسلہ کا اردو افسانے پر پہلا توسیع خطبہ اس سال بین الاقوامی شہرت یافتہ ناقد، افسانہ نگار اور دانشور جناب شمس الرحمٰن فاروقی صاحب دیں گے۔اطلاع کے مطابق سالِ رواں میں مذکورہ پروگرام 26مارچ2017بروز اتوار شام 4بجے مالویہ ہال لکھنؤ یونیورسٹی میں ہوگا جس میں تقسیم ایوارڈ کے لئے عزت مآب حامد انصاری صاحب نائب صدر جمہوریہ ہند سے درخواست کی گئی ہے۔اس کے علاوہ طالب علموں میں تخلیقی صلاحیت کو فروغ دینے کے لئے یونیورسٹی اور کالج سطح پر شعاع فاطمہ گرلس کالج اور ٹرسٹ نے افسانہ نگاری کے مقابلہ کا اہتمام کیاہے،یہ مقابلہ اس سال صرف لکھنؤ کے کالجوں اور یونیورسٹیوں تک محدود ہے لیکن آئندہ سال سے یہ افسانہ نگاری کا کل ہند مقابلہ ہوگا۔اس میں یونیورسٹی اور کالج کی سطح پر الگ الگ تین نقد انعامات بھی دینے کا اعلان کیا گیا ہے ۔یہ مقابلہ ہر سال ہوگا اور انعام یافتہ افسانے ایک’ شام افسانہ‘ میں پڑھے جائینگے۔تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے تعلیمی سطح پر یہ مقابلہ پہلی بار ہونے جارہے ہیں جس کے لیے شعاع فاطمہ تعلیمی و فلاحی ٹرسٹ اور شعاع فاطمہ گرلس کالج قابل ستائش و مبارک باد ہیں۔

وادی کشمیر میں شدید سردی کی لہر جاری 

جموں میں سردی کی شدید لہر جاری ،گلمرگ میں شبانہ درجہ حرارات منفی 13ڈگری عبور کر گیا 

سرینگر۔12جنوری(فکروخبر/ذرائع) خشک موسم اور دن میں دھوپ نکلنے کی وجہ سے وادی کشمیر میں شدید سردی کی لہر جاری ہے جبکہ جمعرات کو مسلسل رات کا درجہ حرارت نقطہ منجمند سے 5ڈگری نیچے ریکاڈ کیا گیا ۔ادھر محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں تک موسم میں کوئی تبدیلی نہ آنے کے امکانات ظاہر کرتے ہوئے موسم خشک رہنے کی پیشن گوئی کی ہے۔ادھر سرمائی راجدھانی جموں میں سردی کی شدید لہرکے بیچ معمولاتی زندگی کا نظام بری طرح سے متاثر ہوئیں۔ذرائع کے مطابق ریاست خاص کر وادی کشمیر اور صوبائی علاقے لہہہ اور کرگل کوسردی کی شدید لہر نے پوری وادی کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے اور یخ بستہ ہواؤں کی وجہ سے شدید سردی کی لہر جاری ہے۔۔ محکمہ موسمیات کے حکام نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ شب سرینگر شہر میں سرد ترین رات رہی کیونکہ درجہ حرارت منفی ریکارڈ کیا گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سرینگر میں رات کا درجہ حرارات منفی 5.1ڈگری سلشس ریکارڈ کیا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ پہلگام میں اس سے زیادہ سردی رہی جہاں درجہ حرارات منفی 13ڈگری جبکہ موسمیاتی ماہرین کے مطابق وادی میں گزشتہ رات سب سے زیادہ سردی سیاحتی مقام گلمرگ میں رہی کیونکہ یہاں درجہ حرارت منفی 13.1 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ محکمہ کے مطابق درجہ حرار میں کمی ہونے کے ساتھ ہی پوری وادی سخت ترین سردی کے لپیٹ میں آچکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وادی کے ساتھ ساتھ لداخ خطہ بھی شدید سردی کی لپیٹ میں ہے۔ ترجمان کے مطابق جموں خطہ میں بھی درجہ حرارت میں کافی گرآٹ آئی ہے۔ ادھر محکمہ موسمیات نے وادی کشمیر میں موسم میں حالات میں آئندہ 24 گھنٹوں تک تبدیلی نہ آنے کے امکانات ظاہر کرتے ہوئے موسم خشک رہنے کی پیشن گوئی ہے۔ جموں سے ملی تفصیلات کے مطابق درجنوں علاقوں میں اس قدر گہرے کہرے کی صورتحال رہی کہ سڑکوں پر گاڑیاں نظر نہیں آئیں۔ادھر محکمہ موسمیات نے بتایا کہ درجہ حرارت میں اچانک کمی اوراس کے نتیجے میں فضاء میں پانی کے قطرے منجمد ہوجانے کی وجہ سے سرینگر اور وادی کے دیگر علاقوں میں صبح کے وقت دھند چھائی رہی۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس موسم میں دھند چھاجانا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے بلکہ ملک کی شمالی حصوں میں پایا جانے والا ایک معمول کا عمل ہے۔ انہوں نے پیشگوئی کرتے ہوئے بتایاجموں میں مزید کچھ دنوں تک کہرا چھا جانے کا امکان ہے اور بارشیں ہونے کے بعد ہی اس میں کمی واقع ہو سکتی ہے ۔ادھر جموں اور شہر سرینگر سمیت وادی بھر میں سخت ترین ٹھنڈ جاری رہی اور دن کے وقت بھی لوگوں کو آنے جانے میں سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا جبکہ رات کے وقت سردی کی شدت میں اضافہ ہونے کے بعد لوگ اضافی بسترے ، کمبل ، گرم ملبوسات اور روم ہیٹر و واٹر بوتل جیسی چیزیں خریدنے پر مجبور ہورہے ہیں اور متعلقہ دکاندار لوگوں کی مجبوری یا ضرورت کا خوب فائدہ اٹھارہے ہیں اور انہوں نے یکایک ان سبھی چیزوں کی قیمتوں میں من مانے طور اضافہ کر دیا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا