English   /   Kannada   /   Nawayathi

منیش سسودیا کا بڑا بیان، کہا پنجاب میں کیجریوال کو سی ایم امیدوار مان کر ووٹ دیں(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

وہیں، کانگریس لیڈر پرتاپ سنگھ باجوا نے کہا کہ سسودیا کے اس بیان سے عام آدمی پارٹی کا کچا چٹھا کھل کر سامنے آ گیا ہے۔یہاں، پنجاب کانگریس کے مینی فیسٹو میں لوگوں کو گھر دینے کے وعدے پر سی ایم پرکاش سنگھ بادل نے جوابی حملہ کرتے ہوئے پوچھا ہے کہ اتنے سال اقتدار میں رہنے پر کانگریس نے وہ کام کیوں نہیں کئے جس کا وعدہ وہ اب کر رہی ہے۔ سکھبیر سنگھ بادل نے کہا کہ کانگریس مینی فیسٹو جاری کرتی رہی ہے۔ کانگریس لوگوں کو ورغلانے کا کام کر رہی ہے۔

سرحدی حفاظتی فورس کے جوانوں کیلئے غیر معیاری غذائی اجناس فراہم کرنے کا سنسنی خیز انکشاف 

وزیر داخلہ نے معاملے کی حساسیت کے بعد فوری تحقیقات کے احکامات صادر کئے 

نئی دہلی۔10جنوری :2016(فکروخبر/ذرائع )سرحدی حفاظتی فورس کے لئے غیر معیاری غذائی اجناس خریدنے اور جوانوں کو ناقص غذائی اجناس فراہم کرنے کا سنسنی خیز انکشاف ہواہے ،29بٹالین کے ایک جوان نے ناقص غذائی اجناس کے سلسلے میں ویڈیوں فٹیج اپ لوڈ کرنے کے بعد وزیر داخلہ نے معاملے کی حساسیت کو مد نظر رکھنے کے بعد باریک بینی سے تحقیقات کرنے کے احکامات صادر کر دئیے۔ وزرات داخلہ کے اعلی افسران کی خصوصی ٹیم نے سرحدی حفاظتی فورس کے کئی کیمپوں کا دورہ کیا اور جوانوں کو فراہم کی جانے والی غذائی اجناس کا جائزہ لیاجائے ۔ذرائع کے مطابق جموں کشمیر کے سرحدی علاقوں میں تعینات 29بٹالین کے ایک اہلکار تیج بہادر نے سرحدی حفاظتی ڈیوٹی کے دوران فراہم کی جانے والی غذائی اجناس کی ویڈیوں فوٹیج اپ لوڈ کر کے ملک کے ایک سو کروڈ لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا ۔ مذکورہ سرحدی حفاظتی فورس کے اہلکا ر نے ویڈیوں فوٹیج میں کہا کہ مرکزی حکومت کے جانب سے جوانوں کو اعلی معیار کا کھانے پینے کی چیزیں فراہم کرنے کے لئے وافر مقدار میں رقومات فراہم کی جاتی ہے تا ہم سرحدی حفاظتی فورس کے جوانوں پرغذائی اجناس کے لئے خرچ کی جانے والی رقومات کی اعلی افسران بندر بانٹ کیا کرتے ہے اور دس گھنٹوں تک ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرنے والے جوانوں کو غیر معیاری غذائی اجناس فراہم کر کے ان کی جانو ں کے ساتھ کھلے عام کھلواڈ کیا جا رہا ہے ۔ٹیج بہادر سنگھ نامی اہلکار نے وزیر عظم نریندر مودی سے اپیل کی کہ ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرنے والے جوانوں کی زندگیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے وہ ذاتی مداخلت کرے اور جوانوں کو دی جانے والی غذائی اجناس غیرمعیاری ہونے کے معاملے کی تحقیقات کرائیے۔ سرحدی حفاظتی فورس اہلکار کے سنسنی خیز انکشاف اور جوانوں کو غیر معیاری غذائی اجناس فراہم کرنے کے معاملے کی حسا سیت کو مد نظر رکھتے ہوئے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے فوری طور پر تحقیقات کے احکامات صادر کر دئیے ۔وزارت داخلہ کے اعلی افسران پر مشتمل ٹیم نے سرحدی حفاظتی فورس کے کئی کیمپوں کا دورہ کیااور جوانوں کو دی جانے والی غذائی اجناس کا معا ئنہ کیا۔ وزارت داخلہ کے افسران نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ایک جوان کی جانب سے ویڈیوں فوٹیج اپَلوڈ کر نے کے بعد سرحدی حفاظتی فورس کے جوانوں کو غذائی اجناس فراہم کرنے کا معاملہ شک کے دائرے میں آ گیا جس کی باریک بینی سے تحقیقات کرائی جائے گیاور جوکوئی بھی غفلت لاپرواہی،بے ظابطگی اوررشوت خوری کا مر تکب قرار پایا جائے گا اس کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

وادی سے شائع ہونے والے چھوٹے اخباروں کے مالکان نے دھرنا دیا اور مظاہرے کئے 

سرکار ہوش کے ناخن لیں ورنہ! دہلی جا کر دھرنا دیں گے ۔۔۔۔اخبار مالکان

سرینگر ۔۔10جنوری :2016(فکروخبر/ذرائع )ایڈواٹائیز پالیسی کے خلاف چھوٹے اخباروں کے مدیروں اور ان کے کارکنوں نے وزیر اعلیٰ کے سرکاری رہائشگاہ کے باہر دھرنا دیا اور نعرے بازی کی ۔ احتجاج کرنے والے چھوٹے اخباروں کے مالکان نے سرکار پر الزام لگایا کہ ایک منصوبہ بند سازش کے تحت چھوٹے اخباروں کی اشاعت ناممکن بنانے کیلئے اقدامات ا ٹھا ئے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے 9سے10ہزار کے قریب تعلیم یافتہ نوجوان بیروزگار ہونے کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں ،انصاف نہیں کیا گیا تو نئی دہلی کے جنتر منتر پر دھرنا دینے سے بھی گریز نہیں کریں گے ۔ نمائندے کے مطابق وادی سے شائع ہونے والے چھوٹے اخباروں کے مدیروں اور انکے دفتروں میں کام کرنے والے کارکنوں کی بڑی تعداد نے سرکار کی جانب سے 2016میں اپنائی گئی ایڈواٹائیز پالیسی کے خلاف اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایک منصوبہ بند سازش کے تحت وادی سے شائع ہونے والے چھوٹے اخباروں کی اشاعت کو نشانہ بنایا گیا تاکہ وادی کشمیر سے شائع ہونے والے چھوٹے درجے کے اخبارات لوگوں کے جذبات اور احساسات کی ترجمانی کا حق ادا نہ کر سکیں ۔ احتجاج کرنے والوں نے الزام لگایا کہ چھوٹے اخباروں کی اشاعت کو نا ممکن بنانے کیلئے جو پالیسی اختیار کی گئی ہے وہ وادی کے چھوٹے اخباروں کے دفتروں میں کام کرنے والے 9سے 10ہزار کارکنوں کے پیٹ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے ۔ احتجاج کرنے والوں کے مطابق انہیں محکمہ اطلاعات و نشریات کی جانب سے مسلسل عتاب کا شکار بنایا جا رہاہے انہیں شتہارات فراہم نہیں کئے جا تے ہیں بلکہ انہیں ہر دن نئے نئے طریقے اختیار کرنے کی تلقین کی جا تی ہے ۔ احتجاج کرنے والے چھوٹے اخباروں کے مالکان نے سرکار کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے ساتھ انصاف نہیں کیا گیا تو وہ نئی دہلی کے جنتر منتر روڑ پر دھرنا دینے سے بھی گریز نہیں کریں گے ۔

بھارت ہمسایہ ملک کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہشمند ہے۔۔۔راج ناتھ سنگھ

نئی دہلی۔۔10جنوری :2016(فکروخبر/ذرائع )اکھنور حملے کے بعد پاکستان کے خلاف سخت موقف اختیار کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ آئندہ اس طرح کے حملوں کو برداشت نہیں کیا جائیگا ،پاکستان کی سرزمین مسلسل بھارت مخالف سرگرمیوں کیلئے استعمال ہو رہی ہے جو بھارت کیلئے اب ناقابل برداشت ہے ۔ ذرائع کے مطابق گجرات روانہ ہونے سے پہلے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اکھنور سیکٹر میں جنگجوؤں کے حملے میں 3مزدوروں کی ہلاکتوں کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی کارروائیاں اب حد سے بڑھ رہی ہے ۔وزیر داخلہ نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ صبروتحمل کا مظاہرہ کیا تاہم پاکستان خاموش رہنے والا ملک نہیں ہے ۔ پاکستان کے خلاف سخت موقف اختیار کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ہمارے صبر اور خاموشی کا پاکستان ناجائیز فائدہ اٹھا رہا ہے ۔ پاکستان کی سرزمین مسلسل بھارت مخالف سرگرمیوں کیلئے استعمال کی جا رہی ہے اور بھارت کی مختلف ریاستوں میں خون خرابہ کرنے ،پولیس و فورسز پر حملہ کرنے ، امن میں رخنہ ڈالنے ، عدم استحکام پھیلانے کی پاکستان کی سرزمین پر منصوبہ بندی کی جا تی ہے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ آئندہ اس طرح کی کوئی کارروائی عمل میں لائی گئی تو منہ توڑ جواب دیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ اکھنور سیکٹر میں حملے کی باریک بینی سے تحقیقات ہو رہی ہے اور اگر یہ ثابت ہوا کہ دراندازی کے بعد جنگجوؤں نے حملہ کیا تو بھارت خاموش تماشائی بن کر نہیں رہے گا ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات اور بہتر ہمسایہ کی طرح رہنا چاہتے تھے تاہم پاکستان کی رگ رگ میں دہشت گردی بھری ہوئی ہے اور وہ اپنے ناپاک ارادوں سے باز نہیں آرہا ہے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ حقائق جلد منظر عام پر آجائیں گے ،بھارت حالات پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں ، سرحدوں کو سیل کیا جا رہا ہے ،ناجنگ معاہد کی خلاف ورزی کا اب سختی کیساتھ جواب دیا جائیگا اور دراندازی کرنے والے جنگجوؤں کو بخشا نہیں جائیگا ۔

نئی اقلیتی یونیورسٹیوں کو بنانے سے پہلے موجود اقلیتی اداروں کو ان کا اقلیتی کردار دیا جائے: ملی کونسل

نئی دہلی ۔10جنوری :2016(فکروخبر/ذرائع ) اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی کے ذریعہ پانچ اقلیتی یونیورسٹیوں کے قیام کو نئی بوتل میں پرانی شراب بتاتے ہوئے آل انڈیا ملی کونسل نے کہا کہ پہلے سے موجود اقلیتی تعلیمی اداروں کے بارے میں حکومت اپنا موقف واضح کرے۔ملی کونسل جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے اقلیتی یونیورسٹی بنانے کے اعلان پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتی امور کے پہلے وزیر عبدالرحمن انتولے نے تین اقلیتی یونیورسٹی بنانے کی بات کہی تھی، اس کے بعد جب سلمان خورشید نے اس ذمہ داری کو سنبھالا تو انہوں نے اس میں مزید دو کا اضافہ کرتے ہوئے پانچ اقلیتی یونیورسٹی کے قائم کرنے کی بات کہی۔ ان کے بعد کے رحمان خاں نے بھی اسی بات کو دہرایا تھا جس پر بی جے پی کافی چراغ پا ہوئی اور اس کی مخالفت کی تھی، لیکن اب وہی بی جے پی اقتدار میں آنے کے بعد یوپی اے حکومت کی تجویز کو دہرا رہی ہے جبکہ اس تعلق سے اس کا موقف صاف نہیں ہے۔ڈاکٹر عالم نے کہا کہ اگر حکومت واقعی اس سلسلے میں سنجیدہ ہے تو اسے چاہیے کہ وہ پہلے سے چل رہے اقلیتی تعلیمی اداروں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ وغیرہ کے سلسلے میں اپنا موقف واضح کرے اور عدالت میں اقلیتی ادارہ نہیں تسلیم کرنے کا جو حلف نامہ دیا ہے اسے واپس لیکر اس کے اقلیتی کردار کو بحال کرے تبھی حکومت کی باتوں پر اعتماد کیا جا سکتا ہے ورنہ یہ سمجھا جائے گا کہ الیکشن کے موقع پر اس کا اعلان مسلمانوں کو لالی پاپ دینے جیسا ہے جس کے ذریعہ مسلمانوں کو بہلانے کی کوشش ہو گی۔

میانمرکا بھارت کے ساتھ سرحد پر باڑ لگانے کا فیصلہ

نئی دہلی :10جنوری :2016(فکروخبر/ذرائع ) میانمرنے بھارت کے ساتھ سرحد پر باڑ لگانے کا فیصلہ کیاہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ بات میانمر کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہی گئی ہے۔بیان کے مطابق یہ باڑ ناگا زون میں موجود سرحد کے 10میٹر کے اندر تعمیر کی جائیگی۔بیان میں کہا گیاہے کہ اس دوران دونوں ممالک کے درمیان لوگوں کی آمدورفت معمول کے طریقہ کارکے مطابق جاری رہی گی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا