English   /   Kannada   /   Nawayathi

میاں بیوی اگر شریعت پر عمل کرنے پر راضی ہوجائیں دنیا کونسی طاقت ہے جو ان کو روک دے؟مولانا محمود مدنی (مزید اہم ترین خبریں)

share with us

انہوں نے کہا کہ اسلام میں جن عوامل سے منع کیا گیا ہے ، مسلمان عمومی طور پر اسی کے شکار نظر آتے ہیں۔ اگر ہم اسلام پر مکمل طور پر عمل پیرا ہوجائیں تو یہ نہ صرف ہماری فلاح وبہبود کا ضامن ہوگا بلکہ اسلام کے خلاف ریشہ دوانیاں کرنے والوں کابھی جواب ہوگا اور ان میں سے کسی کو بھی ہمارے خلاف قانون بنانے کی ہمت نہیں ہوگی۔مولانا مدنی نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک مسلمان عورت کواس کے شوہر نے اسے طلاق دیدیا تو ہندوستا ن کا قانون کہتا ہے کہ طلاق نہیں ہوئی لیکن اگرمیاں بیوی دونوں دیندار ہیں اور وہ یہ سمجھ رہے ہیں کہ ان کے درمیان طلاق ہو چکی ہے توپھر دنیا کا کوئی قانون ان دونوں کو ساتھ رہنے پر مجبورنہیں کر سکے گا۔آ146ج ضرورت ہے دینداری کی،آج ہماری بد دینی کی وجہ سے لوگوں کواعتراض کا مو قع مل رہا ہے، کیونکہ ہم نے طلاق کے معاملے میں سنت کو چھوڑ کر بدعت کو اختیار کر لیا ہے۔ مولانا محمود مدنی نے کہا کہ اسلام اس ملک میں مسلم باد شاہوں کے دریعہ نہیں آیا اور باد شاہوں کی ذات سے کسی ز مانے میں اسلام کو کبھی کوئی فائدہ بھی نہیں ہوا ۔ یہی وہ ساحل ہیں جہاں سے اسلام کا نور پھوٹا ہے۔یہیں پر تاجروں کی کشتیاں اتری تھیں جو راہِ حق کیطرف بلانے والے تھے۔ آج اللہ نے تو حید کے نور سے ہمارے دلوں کو منور کیا ہے تویہ اللہ والوں کے ذریعہ سے ہو ا ہے جو بے سرو سامانی کی عالم میں سمندری راستے سے آئے اور اپنے اعمال و کردار اور اخلاق و تجارت کے ذریعہ دین اسلام کی اشاعت کا فریضہ انجام دیا۔ انہیں کے ذریعہ اسلام کا نور نہ صرف ہندوستان بلکہ پورے بر صغیر میں پھیلا۔ان کے اعمال ایسے تھے کہ لوگ ان کو دیکھتے تھے تو ان کے دلوں میں اسلام سے محبت پیدا ہو جا تی تھی،وہ اگر کسی سے معاملہ کر لیتے تھے تولوگ ان کی ایمانداری کے دیوانے ہو جا تے تھے اور جس راستے سے گزر جاتے تھے اللہ تعالی ان کے ذریعہ لاکھوں لوگوں کے دلوں کو اسلام کی شمع روشن کردیتا تھا ۔ مولانا مدنی نے تعلیم و تربیت کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم یہ عہد کریں کہ ہم آدھی روٹی کھائیں گے لیکن اپنے بچوں اور بچیوں کی تعلیم و تر بیت دیں گے۔ تعلیم کے ساتھ تر بیت کا ہونا ضروری ہے ور نہ تعلیم کا مقصد فوت ہو جا تا ہے اور یہ تربیت بغیر اسلامی تعلیم کے ممکن نہیں ہے۔جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر حافظ محمد ندیم صدیقی نے اپنے صدارتی خطاب میں تحفظ شریعت کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شریعت میں مداخلت کا معاملہ کوئی نیا نہیں ہے جو مودی نے لا یا ہو۔ بلکہ ایسے ہزاروں مودی پیدا ہو جائیں اورشریعت میں دخل اندازی کی ناپاک کو شش کریں تو قیامت تک شریعت میں ذرہ برابر بھی مداخلت نہیں کر سکتے ۔کیونکہ یہ دنیاوی قانون و دستور سے بالا تر خدائے وحدہ لا شریک کا بنایا ہوا قانون ہے، جس میں تر میم کی کوئی گنجائش ہی باقی نہیں ہے ۔

حضرت مولانا محمود مدنی ، مولانا ندیم صدیقی ، اور مولانا محمد اقبال گیما ندوی صاحب (مرڈیشور ،بھٹکل )کو  لائیو ٹائیف اچیومینٹ 

یاد رہے کہ اجلاس کے دوران حضرت مولانا محمود مدنی کو اُمت کے لئے اپنی زندگی وقف کردینے اور مولاناحافظ ندیم صدیقی صاحب کیا انتھک جدو جہد کا اعتراف کرتے ہوئے ان کو لائیوٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا، اسی طرح مرڈیشور،بھٹکل سے تعلق رکھنے والے عالمِ دین ، جامعہ عربیہ ادھیم نگر رتنا گری کے مہتمم و امام وخطیب جامع مسجد مولانا محمد اقبال گیما ندوی صاحب کو مدرسہ مذکورہ میں پچیس سال سے بھی زائد عرصہ درس و تدریس کی خدمات کی بنا پراس عظیم الشان اجلاسِ عام کے اسٹیج سے لائیو ٹائم اچیومنٹ سے نوازا گیا۔ یاد رہے کہ جمعیۃ علماء رتنا گری کے صدرمولانا محمد اقبال ندوی کے ساتھ اس کے جنر ل سکریٹری نوجوان عالمِ دین مولانا مفتی توفیق منصور مظاہری اور ان کے رفقاء کی انتھک جدو جہد اور گذشتہ کئی مہینوں سے تیاری کے بعد سجے اس عظیم الشان اجلاس کا آغاز قاری عبدالباسط دروے کے تلاوتِ کلام پاک سے ہوا تھا، ابتداءً جلسہ کی نظامت کی ذمہداری جناب سراج خان صاحب خوبصور ت انداز میں انجام دیتے رہے جب کہ مفتی توفیق منصور مظاہری صاحب نے اس کارواں کو آخرتک لے گئے حضرت مولانا محمود مدنی صاحب کے دعائیہ کلمات پر یہ جلسہ اپنے اختتام کو پہنچا۔

ہم پاسپورٹ کا رنگ نہیں دیکھتے بلکہ خون کے رشتوں کو دیکھتے ہیں 

بھارت کثرت میں وحدت والا ملک ہے۔۔۔وزیر اعظم 

بنگلور۔09جنوری:2016(فکروخبر/ذرائع )نوٹ بندی کے اعلان کے بعد ملک کے عوام کی جانب سے حمایت دینے کو مثبت کارروائی قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم ہند نے کہا کہ کالا دھن رکھنے والوں کو چھوڑوں گا نہیں ،بیرون ممالک میں کام کرنے والے ہندوستانیوں کو ملک کی اقتصادی حالت کیلئے ریڈ کی ہڈی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم پاسپوٹ کا رنگ نہیں دیکھتے بلکہ خون کے رشتوں کو دیکھتے ہیں ۔ بھارت دنیامیں معاشی لحاظ سے مضبوط ومستحکم ملک کی حیثیت سے ابھر کر سامنا آرہا ہے اور چلینجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے ملک کے لوگ صلاحیتوں کے بھی مالک ہیں ،ہم ہر ایک ملک کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرکے تجارت کو فروغ دینے کی بھر پور کوشش کریں گے ۔ یو این این کے مطابق بنگلور میں منعقد کی گئی ایک تقریب پر تقریر کرتے ہوئے وزیراعظم ہند نریندر مودی نے 8نومبر 2016کو نوٹ بندی کے اعلان کے بعد ملک کے عوام کی جانب سے صبروتحمل اور پریشانیوں کا سامنا کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی بھر پور حمایت کی جو ملک کیلئے مستقبل کے حوالے سے اطمینان بخش کارروائی ہے ۔ وزیر اعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فیصلہ بڑاسخت تھا تاہم میرے ارادے مضبوط تھے اور ملک کے عوام نے جس طرح میری پیٹ تھپتھپائی اس سے مجھے ایک نئی قوت ملی ۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی سے ملک کی معیشت مضبوط ہوئی ہے اس بات میں بھی کوئی شک نہیں کہ ملک کے کاروبار کو وقتی طور پرمشکلات کا بھی سامنا کرناپڑا ۔ وزیر اعظم نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ کالا دھن رکھنے والوں کیلئے ملک میں کوئی جگہ نہیں ،بینک خاتوں کا جائیزہ لیا جا رہا ہے اور جلد ہی کالا دھن رکھنے والوں کو منظر عام پر لایا جائیگا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ میں دولت کے خلاف نہیں ہوں تاہم اسے جائیز طور پر خرچ بھی کرنا چاہیے اور جائیز طور پر دولت حاصل بھی کی جا نی چاہیے ۔ ملک کیلئے زر مبادلہ کو اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بیرون ممالک میں کام کرنے والے ہندوستانی ملک کی اقتصادی حالت کیلئے ریڈ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ،وہ ملک کی معاشی حالت کو مضبورط اور مستحکم بنانے کے ساتھ ساتھ ملک کو ز مبادلہ کے معاملے میں خود کفالت کی جانب لے جا رہے ہیں ۔ وزیر اعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ممالک جانے والے ہندوستانیوں اور ہندوستان آنے والے غیر ملکیوں کے پاسپورٹ کا ہم رنگ نہیں دیکھتے ہیں بلکہ ہم خون کے رشتوں کو اہمیت دیتے ہیں ،ہمارے لئے ہمارے رشتہ محترم اور معزز ہے ،بھارت کو کثرت میں وحدت کا ملک قرار دیتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ ہم ہر ایک ملک کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کر کے تجارت کو فروغ دے کر ملک کی معیشت کو مضبوط اور مستحکم بنانا چاہتے ہیں ۔ 

320کلو میٹر جموں سرینگر شاہراہ تیسرے روز بھی گاڑیوں کی آمد و رفت کیلئے بند 

پہاڑی علاقوں میں برفانی تودے گر آنے کے محکمہ موسمیات نے خدشات ظاہر کئے 

سرینگر۔09جنوری:2016(فکروخبر/ذرائع )جموں سرینگر شاہراہ چٹانیں اور پسیاں گر آنے کی وجہ سے تیسرے روز بھی گاڑیوں کی آمد و رفت کیلئے بند ،محکمہ موسمیات نے پہاڑی علاقوں میں برفانی تودے گر آنے کے امکانات ظاہر کرتے ہوئے لوگوں س تلقین کی کہ وہ گھروں سے باہر نکلنے کے دوران احتیاط بھرتیں تاکہ جانی نقصان کا احتمال باقی نہ رہے ۔ برفباری سے پوری وادی میں تیسرے روز بھی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی جبکہ دور دراز علاقوں کے لوگوں نے انتظامیہ پر الزام لگایا کہ اندرونی سڑکوں سے برف ہٹانے کیلئے موثر اقدامات نہیں اٹھا ئے گئے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کا عبور و مرور نا ممکن ہو کر رہ گیا ہے ۔ یو این ا ین کے مطابق جموں سرینگر شاہراہ پر پسیاں اور چٹانیں گر آنے کی وجہ سے 320کلو میٹر شاہراہ تیسرے دن بھی گاڑیوں کی آمد و رفت کیلئے بند کی گئی ۔ رامسو ،چنانی ،شیطانی نالہ کے علاقوں میں پے در پے چٹانیں اور پسیاں گر آنے کی وجہ سے شاہراہ کو گاڑیوں کی آمد و رفت کیلئے بند کر دیا گیا ہے ۔ٹریفک پولیس کے مطابق 320کلو میٹرشاہراہ کو گاڑیوں کی آمد و رفت کے قابل بنانے کیلئے بارڈر روڈ آرگنائیزیشن اورآر اینڈ بی کی جانب سے اگر چہ جنگی بنیادوں پر برف ، چٹانیں اور پسیاں ہٹانے کا کام شروع کیا گیا ہے تاہم مسلسل برفباری ،بارش اور پسیاں گر آنے کی وجہ سے شاہراہ کو گاڑیوں کی آمد و رفت کے قابل بنانے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ٹریفک محکمہ کے مطابق پٹنی ٹاپ ،بانہال ،جواہر ٹنل کے مقامات پر 1200سے 1300کے قریب چھوٹی بڑی مال اور مسافر بردار گاڑیاں درماندہ ہو کر رہ گئی ہے اور سڑک کی حالت بہتر ہونے کے بعد پہلے درماندہ گاڑیوں کو اپنی اپنی منزلوں کی جانب جانے کی اجازت دی جائیگی ۔ ادھر محکمہ موسمیات نے سونہ مرگ ،زوجیلا ،گنڈ ،کرگل ،لہہ ،مژھل ،ٹیٹوال ،چوکی بل ،گریز ،گلمرگ ،پہلگام کے پہاڑی علاقوں میں برفانی تودے گر آنے کے امکانات ظاہر کرتے ہوئے پہاڑی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو تلقین کی کہ وہ گھروں سے باہر نکلتے وقت احتیاط بھرتے تاکہ جانی نقصان کے امکانات کو ختم کیا جا سکے ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آنے والے 24گھنٹوں کے دوران مزید برفباری اور میدانی علاقی میں برفباری اور بارش کے امکانات موجود ہیں ۔ادھر وادی کے اطراف واکناف میں برفباری کے تیسرے روز بھی زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئی ،سڑکیں جیلوں کا منظر پیش کر رہی ہیں جبکہ دور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں نے انتظامیہ کوآڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ لنک روڑوں سے برفہ ہٹانے کیلئے کسی بھی طرح کی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی جس کی وجہ سے لوگوں کا عبور و مرور نا ممکن ہو کر رہ گیا ہے ۔لوگوں کے مطابق برفباری کے بعد وادی کے بیشتر علاقوں میں بجلی نظام بری طرح سے درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے اور پی ڈی ڈی محکمہ کی جانب سے بجلی نظام کو بہتر بنانے اور برقی رو بحال کرنے کیلئے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات نہیں اٹھا ئے جا رہے ہیں جس کے نتیجے میں لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔

خمینی چوک بمنہ سے محکمہ ہیلتھ کی ایمبولنس کو اڑا لیا گیا 

پولیس نے کیس درج کر کے برآمد کرنے کی کارروائی شروع کر دی 

سرینگر۔09جنوری:2016(فکروخبر/ذرائع )لٹیروں اور جرائم پیشہ افراد کی کارروائیوں میں اضافے کی عکاسی اس بات سے ہو رہی ہے کہ خمینی چوک بمنہ میں کھڑی محکمہ ہیلتھ کی ایمبولنس کو بھی اڑا لیا گیا اور قانون نافذ کرنے والا ادارے نے ایمبولنس کو برآمد کرنے کیلئے کارروائی شروع کی ۔ نمائندے کے مطابق ڈائریکٹر ہیلتھ صوبہ کشمیر کے مطابق خمینی چوک بمنہ میں کھڑی محکمہ صحت کی ایمبولنس زیر نمبر JK01E-6579ماڈل 2009کو نامعلوم افراد نے اڑا لیا ہے ۔ڈائریکٹر ہیلتھ نے لوگوں سے اپیل کی کہ اگر انہیں ایمبولنس کے بارے میں کوئی علمیت ہے تو نزدیکی پولیس اسٹیشن کو اطلاع فراہم کریں تاکہ ایمبولنس کو برآمد کرنے میں مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ ادھر عوامی حلقوں نے محکمہ صحت کی ایمبولنس کو اڑا نے کی کارروائی پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لٹیروں اور جرائم پیشہ افراد کی کارروائیوں میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے ۔وادی کے اطراف و اکناف میں لوگ اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کر رہے ہیں اور ایمبولنس کو اڑا لینا جرائم میں اضافہ ہونے کی عکاسی ہے ۔ پولیس نے ایمبولنس کو اڑا نے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کیس درج کیا گیا ہے اور ایمبولنس کو برآمد کرنے کیلئے کارروائی شروع کر دی گئی۔

بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے جاری کی بی ایس پی امیدواروں کی آخری فہرست

لکھنؤ۔۔09جنوری:2016(فکروخبر/ذرائع )بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سربراہ مایاوتی نے اترپردیش اسمبلی انتخابات کے لئے اپنے امیدواروں کی چوتھی اور آخری فہرست اتوار کو جاری کر دی اور بی جے پی پر وزیر اعلی اکھلیش یادو اور ان کے رہنما چچا رام گوپال یادو کو ساتھ ملا کر کانگریس سے اتحاد کراکر خود انتخابی فائدہ اٹھانے کی سازش کا الزام لگایا.بی ایس پی نے آج 101 امیدواروں کی فہرست کے ساتھ کل 403 میں سے 401 نشستوں پر امیدوار قرار دیے ہیں. سون بھدر ضلع کی دو باقی بچی نشستوں پر امیدوار تبھی اعلان کئے جائیں گے، جب یہ طے ہو جائے گا کہ وہ محفوظ سیٹیں تو نہیں ہیں.پارٹی امیدواروں کی چوتھی فہرست جاری کئے جانے کے بعد بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے ریاست کے تمام 403 اسمبلی حلقوں کے سینئر عہدیداروں کے اجلاس میں الزام لگایا کہ بی جے پی وزیر اعلی اکھلیش اور رام گوپال کو ساتھ میں کر کے ان کو کانگریس کے ساتھ مل کر الیکشن لڑانے کی سازش کر رہی ہے .انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ایس پی کے دو خیموں میں تقسیم ہونے کی وجہ سے ان کا ووٹ بینک بھی تقسیم ہو جانے کے پیش نظر عوام کو ان دونوں خیموں کو الگ الگ ووٹ دے کر اسے خراب نہیں کرنا چاہئے، کیونکہ اس سے بی جے پی کو فائدہ ہوگا. بی ایس پی کارکنوں کو یہ بات اپنے اپنے علاقوں میں جا کر بتانی ہوگی.مایاوتی نے کہا کہ اجلاس میں کارکنوں کو ایس پی، کانگریس اور بی جے پی کی طرف سے اپنے انتخابی فائدہ کے لئے استعمال کئے جا رہے سام دام، دنڈ بھیڈ وغیرہ کے بارے میں کارکنان کو ہوشیار رہنے صلاح دی ، تاکہ بی ایس پی کو کسی بھی طرح کا کوئی سیاسی نقصان نہ ہو.انہوں نے حال ہی میں ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ باقی 113 سیٹوں پر اعلی ذاتوں کو ٹکٹ دیے گئے ہیں. ان میں بر ہمنوں کو 66، چھتریوں کو 36، کایستھ، ویشیہ اور سکھ برادری کے 11 افراد کو امیدوار بنایا گیا ہے.مایاوتی نے کہا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کے لوگ بی ایس پی پر نسل پرست پارٹی ہونے کا الزام لگاتے ہیں، لیکن پارٹی نے سماج کے تمام طبقوں کے لوگوں کو ٹکٹ دے کر ثابت کیا ہے کہ وہ نسل پرست بالکل بھی نہیں ہے.مسلمانوں کا متحد ووٹ کسی بھی سیاسی پارٹی کو بنا اور بگاڑ سکتا ہے. سال 2012 میں ہوئے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں مسلمانوں کے تقریبا ایک رخا ووٹنگ کی وجہ سے ایس پی کو کثریت ملی تھی۔

بی جے پی لیڈر نے سونیا گاندھی کے بارے میں تبصرے کو لے کر مانگی معافی

راجکوٹ۔09جنوری:2016(فکروخبر/ذرائع ) راجکوٹ کے کانگریس کارکنوں کے احتجاج کے بعد بی جے پی لیڈر اور گجرات کارپوریشن خزانہ بورڈ کے چیئرمین د نیش بھنڈاری نے کانگریس صدر سونیا گاندھی کے بارے میں آپ کے تبصرے کو لے کر معافی مانگی ہے.بھنڈاری نے کہا، '' میں کسی کی روح مجروح کرنا نہیں چاہتا. میں پارٹی کا ڈسپلن کارکن ہوں اور اگر میرے بیان سے کسی کی روح کو چوٹ پہنچی ہے تو میں اس کے لئے معافی مانگتا ہوں. '' ضلع کے جسدان میں کل ایک عوامی جلسے میں بھنڈاری نے کانگریس میں قیادت کے بحران پر اپنی بات رکھتے ہوئے سونیا گاندھی کے بارے میں کچھ (قابل اعتراض) تبصرہ کیا تھا۔اس کی مخالفت میں کانگریس کارکنوں نے احتجاج کیا اور بھنڈاری کا پتلا جلایا تھا. پولیس نے 25 افراد کو حراست میں لے لیا.

ہمارے لوگ یہ بھی نہیں جانتے کہ کس طرح رشوت لی جائے۔۔ بی جے پی لیڈر پنکجا منڈے

ممبئی۔۔09جنوری:2016(فکروخبر/ذرائع )بی جے پی لیڈر اور مہاراشٹر کی وزیر پنکجا منڈے نے ایک بار پھر آپ کا تبصرہ سے تنازعہ پیدا کر دیا ہے. اس بار، انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو روپے (رشوت) لینا بھی نہیں آتا ہے.بیڑ ضلع کے نیکنور گاؤں میں اجلاس میں عورت اور بال بہبود کے وزیر نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو یہ بھی نہیں پتہ کہ کس طرح روپے (رشوت) کیلئے جاتے ہیں. وہ کسی بھی کاغذات پر دستخط کر دیتے ہیں. منڈے کو گزشتہ ماہ مارچ معاملے میں بدعنوانی مخالف بیورو نے کلین چٹ دی تھی.مقامی چینلوں نے 5 جنوری کی شام کی گئی مبینہ تبصرہ کی ویڈیو نشر کیا. یہ بیان انہوں نے اپنے آبائی ضلع میں ایک ریلی میں دیا تھا.واضح رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں وہ خشک متاثر لاتور ضلع میں پانی کے تحفظ کے اعمال کا جائزہ لینے کے وقت سیلفی والے پوسٹ کو لے کر تنازعات میں پھنسی تھیں.

ممبران اسمبلی کے ساتھ ساتھ مرکزی وزیر کے خلاف بھی معاملہ درج

چناؤمیں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پرالیکشن کمیشن سخت!

سہارنپور۔09جنوری:2016(فکروخبر/ذرائع )چیف الیکشن کمیشن نسیم زیدی کے پر امن چناؤکرائے جانیکے صاف ستھرے عملی اقدام ،قوائد اور ضابطہ اخلاق نے ایک بار پھر سے تمام سیاسی جماعتوں اور انکے کارکنان کو اپنے اپنے دائرے میں محصور کرکے رکھ دیاہے ہلکی سی چوک پر الیکشن کمیشن فوری ایکشن لے رہاہے عام چرچہ ہیکہ ہمارا الیکشن کمیشن امسال بہتر سے بہتر انداز میں پر امن اور منصفانہ اسمبلی چناؤ ہر صورت ماہ مارچ کے دوسرے عشرہ تک نپٹانا چاہتاہے اور اسی پلاننگ سے اس چناؤ کا شیڈیول تیار کیا گیاہے جس کی کامیابی انتخابی ضابطہ اخلاق کی پابندی پر ہی منحصر ہے۔ موصولہ خبروں کے مطابق لگاتار الیکشن کمیشن کی جانب سے مقامی انتظامیہ کو ملنے والی سخت ہدایت کے بعد سے کمشنری کی انتظامیہ خاص طور پر سہارنپور اور میرٹھ کمشنری کے درجن بھر اضلاع کے حکام آجکل سیاسی جماعتوں کے ہر طرح کے چھوٹے بڑے پروگراموں اور سرگرمیوں پر خاص نظر ہونے کے علاوہ سبھی پروگراموں کی ویڈیو گرافی کرائی جانے کو کافی اہمیت دے رہاہے الیکشن کمیشن کی حسب ہدایت ریاست میں کہیں بھی اور کسی بھی اسمبلی حلقہ میں بغیراجازت کے کسی بھی طرح کی میٹنگ، تقریب یا چھوٹی موٹی ریلی کرنابھی انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہوگی اسکے علاوہ الیکشن کو منصفانہ طریقہ سے نپٹائے جانیکے الیکشن کمیشن کے سخت ترین اور قابل اعتماد فیصلہ کی رو سے مقامی افسران اور پولیس عملہ کی زیر نگرانی ڈھونڈ ڈھونڈ کر غیر سماجی عناصر کو ذاتی مچلکوں میں پابند کیا جارہاہے اور ہر صورت الیکشن کے دوران امن قائم رکھنے کیغرض سے جرائم پیشہ افراد کے خلاف بھی مہم جاری ہے ساتھ ہی ساتھ سہارنپور اور میرٹھ کمشنری کی مختلف تحصیلوں سے ابھی تک ایک ہزار سے زائد افراد کے خلاف ۱۰۷و ۱۱۶ کی کاروائی بھی عمل میں لائی گئی ہے اطلاعات کے مطابق الیکشن کمیشن سے وقت وقت پر موصولہ ہدایت کے بعد دور دراز کے گھنی آبادی والے علاقوں، چھوٹی چھوٹی بستیوں اور شہر کے گلی کوچوں کی تمام سرکاری اور پرائیویٹ بلڈنگوں کی دیواروں کے علاوہ مین چوراہوں اور سڑکوں پرسیاسی جماعتوں کے کارکنان کی سرگرمیوں پر بھی مقامی افسران، پولیس ملازمین اور دیگر پراؤیٹ ملازمین کے ذریعہ نگاہ رکھی جارہی ہے کل ملاکر اس بار انتظامیہ کا نظم و نسق قابل دید ہے۔ الیکشن کمیشن کے ہیڈ کواٹر سے وقت وقت پر ملنے والی ہدایات کے پیش نظر مشکوک اور خاص سوچ و نظریہ والے راجدھانی کے چند بڑے آئی اے ایس اور آئی پی ایس افسران کے علاوہ ریاست کے بہت سے اضلاع میں تعینات اسی طرح کے افسران کی لسٹ بھی الیکشن کمیشن نے اپنے معتبر افسران کے ذریعہ سیطلب کر لی ہے امید ہے جلد ہی یوپی میں دودرجن سے زائد کلکٹروں اور پولیس کپتانوں کو ہٹایا جائیگا اسی طرح سے مقامی تھانوں کے درجنوں تھانہ داروں اور داروغہ سطح کے اسٹاف کو بھی تبدیل کیا جائیگا تاکہ اسمبلی چناؤ قطعی طور پر صاف ستھرے اور منصفانہ ڈھنگ سے مکمل کرائے جاسکیں اور عوام میں چناؤ کمیشن بھارت سرکار کا اعتماد کہیں بہتر طور سے ابھر کا سامنے آئے ۔بھارت کے الیکشن کمیشن کی حسب منشاء تمام بہتری کے اقدام چناؤی عمل کو منصفانہ طرز پر منعقد کرائے جانیکی غرض سے کئے جارہے ہیں مقامی افسران کے یہ اقدام عوام کو بھی کافی بہتر محسوس ہورہے ہیں؟ ہمارے چناؤ آبزرور نے بتایا کہ اسمبلی چناؤ ہر صورت پر امن اور منصفانہ طرز پر ہی منعقد کرائے جائیں گے قانون کے ساتھ کھلواڑ کرنے اوربد امنی پھیلانے والوں کو کسی بھی صورت بخشانہی جائیگا! کمشنری کی ہر تحصیل میں پولیس اور افسران کی گشت بڑھادیگئی ہے سیاسی جماعتوں کی ہر ایک سر گرمی پر انتظامیہ کی خاص نظر ہے۔ قابل غور ہیکہ الیکشن کمیشن کی ہدایت موصول ہوجانیکے بعد مغربی اضلاع کی انتظامیہ نے اپنی نوکری بچانیکی غرض سے چناؤی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بے جھجھک ایف آئی آر درج کرانی شروع کرادی ہیں بھاجپاکی سپر لیڈی اور مرکزی ٹیکسٹائل منسٹر اسمرتی ایرانی اور میرٹھ بھاجپاکے دو عہدے داروں کے خلاف بھی میرٹھ کے جانی پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ۱۸۸ و ۱۷۱ ج کے تحت مقدمہ نمبر ۷ سن۲۰۱۷ تھانہ پر درج ہوا ہے میرٹھ کی کلکٹر بی چندر کلاں کے مطابق بروز جمعہ ۲ بجے سبھارتی یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں بھاجپاکی جانب سے اڈان پروگرام کا بڑے پیمانہ پر انعقاد کیا گیاتھا جسکی اجازت لیلیگئی تھی مگر جس وقت مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے اپنی سیدھی ویڈیو کالنگ اسپیچ شروع کی تب مقامی ٹی وی چینلوں سے اس تقریر کوسیدھے طور پر نشر کیا گیاہے اس لمبی چوڑی تقریر میں مرکزی وزیر نے اپنی تقریر کے دوران ریاستی سرکار کے خلاف عوام کو متحد ہونے اور بھاجپاکو ووٹ دیکر جتانے کی بار بار اپیل کی نیز جس قدر بھی مخالفین کے خلاف وہ کہنا چاہتی تھیں وہ انہوں نے کہا یہ سبھی معاملہ کھلے طور سے چناؤی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہی مانا جائیگا کلکٹر موصوف نے بتایاکہ پروگرام کی پر میشن تھی مگر سیدھے نشریہ پروگرام کی کوئی پرمیشن نہی تھی اور جو کچھ بولا گیا وہ خلاف قائدہ ہے اسلئے ہمارے افسراڈن دستامجسٹریٹ جتیندر بالیان نے ویڈیو گرافی کی جانچ کے بعد جانی تھانہ میں بھاجپا قائدین کے خلاف رپورٹ درج کراکر آگے کی کاروائی شروع کردی ہے؟ اس سنسنی خیز معاملہ کے علاوہ بھی جمعرات، جمعہ اور بار کے روز کیجانے والی چناؤی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملات میں چھ ممبران اسمبلی کے خلاف بھی سہارنپور اور میرٹھ کمشنری کے مختلف تھانوں میں ایف آئی آر درج کرائی جاچکی ہیں بجنور میں ایم ایل اے محمد غازی، کھتولی میں سماجوادی امید وارچندن سنگھ چوہان،شاملی میں بھی بہوجن سماج پارٹی کے ممبر اسمبلی محمد اسلام اور بلند شہر کے شکار پور سے بسپا کے امیدوارمکل اپادھیائے کے خلاف مقامی مجسٹریٹ کی تحریر کے بعد رپورٹ درج کرائی گئی ہے سبھی ساتوں معاملات کی تحریری اطلاع مع ایف آئی آر اور ویڈیو گرافی کیسیٹ الیکشن کمیشن کے سپرد کردی گئی۔ ضلع انتظامیہ نے بھی سیاسی جماعتوں، سیاسی کارکنوں اور پارٹی کے امید واروں کے ساتھ فاصلہ بناتے ہوئے کھلے طور پر کہ دیاہے کہ بد اخلاقی اور چناؤی ضابطہ کی خلاف ورزی نا قابل معافی تصور کیجائیگی۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا