English   /   Kannada   /   Nawayathi

سماج وادی پارٹی صلح کی طرف، صدر کا عہدہ چھوڑ کر ملائم کو راضی کر سکتے ہیں اکھلیش(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

ٹکٹوں کی تقسیم کے حق سے لے کر تنظیم میں تبدیلی اور کچھ اہم لوگوں کی پارٹی سے رخصتی کے حقوق ملنے پر اکھلیش اپنے والد ملائم کے سامنے سرینڈر کر سکتے ہیں۔ یہ بھی بحث ہے کہ باپ بیٹے اس پر متفق ہیں کہ اکھلیش یادو ایس پی کا صدر عہدہ چھوڑ دیں گے۔ذرائع کے مطابق اکھلیش کی ایک شرط یہ بھی ہے کہ شیو پال یادو کو قومی سیاست میں بھیج دیا جائے، کیونکہ ریاست میں رہ کر دونوں ساتھ کام نہیں کر سکتے۔ غور طلب ہے کہ اکھلیش امر سنگھ کے ساتھ ہی شیو پال کے اوپر بھی پارٹی کے خلاف سازش رچنے کا الزام عوامی طور پر لگا چکے ہیں۔ وہیں منگل کو اکھلیش خیمے کی طرف سے پروفیسر رام گوپال یادو نے الیکشن کمیشن میں دعوی پیش کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سائیکل چناو نشان ان کا ہے اور پارٹی پر بھی انہی کا حق ہے۔

حج 2017کیلئے درخواست دینے کاعمل شروع

حج کمیٹی دفتر میں روشن بیگ کے ہاتھوں فارمس کا رسم اجراء

بیدر۔3؍جنوری: 2016(فکروخبر/ذرائع)حج 2017 کیلئے درخواست فارمس کا آج ریاستی حج کمیٹی کے دفتر میں وزیر شہری ترقیات وحج جناب روشن بیگ کے ہاتھوں اجراء عمل میں آیا۔ امسال سفر حج بیت اﷲ کیلئے درخواستوں کے داخلوں کا سلسلہ آج سے شروع ہوکر 24جنوری تک جاری رہے گا، جبکہ تمام درخواستوں کے اندراج کے بعد مارچ کے پہلے ہفتے میں عازمین حج کا قرعہ ملک بھر میں الگ الگ ایام میں عمل میں آئے گا۔ ملک بھر میں بھی حج کمیٹی آف انڈیا کی طرف سے آج ہی حج فارمس کا اجراء کیاگیا ، ریاست بھر میں حج کمیٹی کے مرکزی دفتر اور ضلع وقف مشاورتی کمیٹیوں میں حج فارمس کے داخلوں کی سہولت دی گئی ہے، ساتھ ہی امسال آن لائن حج درخواستیں بھی جمع کرانے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ پہلی بار حج کمیٹی آف انڈیا نے موبائل ایپ بھی متعارف کروایا ہے، جس کا درخواست گزار استعمال کرسکتے ہیں۔ امسال حج درخواستوں کے داخلوں کا سلسلہ آج سے 24 جنوری تک روزانہ صبح دس بجے سے سہ پہر ساڑھے تین بجے تک جاری رہے گا۔ حج کیلئے درخواست دینے والے افراد کے پاس 24 جنوری 2017 سے قبل جاری کیاگیا، پاسپورٹ جو کم از کم 28 فروری 2018 تک رائج ہو جمع کرایا جاسکتاہے، حج درخواست کے ساتھ پروسیسنگ فیس کے طور پر ادا کئے گئے تین سو روپیوں کے چالان کو منسلک کیاجائے جو اسٹیٹ بینک آف انڈیا یا یونین بینک آف ا نڈیا میں ادا کیا جاسکتاہے، ہر درخواست کور نمبر میں پانچ بڑوں اور دو بچوں کی گنجائش رکھی گئی ہے۔ حسب سابق اس بار بھی وہ افراد جن کی عمر یکم جنوری 2017 کو 70 سال کی ہوچکی ہے، معاون کے ساتھ حج کی درخواست دے سکتے ہیں، ان کو ریزرو زمرے میں شامل کیا جائے گا۔ ساتھ ہی حج کیلئے پچھلے تین سالوں 2014-15-16 کیلئے درخواست دینے کے بعد قرعہ میں منتخب نہ ہونے والے عازمین بھی ریزرو زمرے کے تحت منتخب کئے جائیں گے۔عام زمرے کیلئے بینک چالان اور پاسپورٹ کی نقل جمع کرائی جائے، جبکہ ریزرو زمرے کیلئے بینک چالان کے ساتھ اصل پاسپورٹ بھی جمع کرانا ہوگا۔ حسب سابق اس بار بھی گرین اور عزیزیہ زمرے کیلئے درخواستیں لی جائیں گی۔ گرین زمرے کے تحت رہائش حد حرم سے ایک ہزار میٹر کے دائرے میں ہوگی اور اس دائرہ میں پکوان کی اجازت نہیں رہے گی، حج 2016کیلئے اس زمرے میں 2.19لاکھ روپے لئے گئے۔ عزیزیہ زمرے کے تحت جو عازمین درخواست دیں گے انہیں عزیزیہ میں رکھا جائے گا اور وہاں پکوان کی سہولت حاصل رہے گی اور حرم شریف تک آنے جانے کیلئے بس کی سہولت رہے گی۔حج 2016کیلئے اس زمرے کے عازمین سے 1.85لاکھ روپے لئے گئے ، مدینہ منورہ میں رہائش کا انتظام یکساں رہے گا اور کسی بھی عمارت میں پکوان کی سہولت نہیں ہوگی۔ حج فارمس کے اجراء کے موقع پر وزیر حج جناب روشن بیگ کے علاوہ ریاستی محکمۂ اقلیتی بہبود ، اوقاف وحج کے سکریٹری محمد محسن ، ریاستی حج کمیٹی کے ایگزی کیٹیو آفیسر اوربی بی ایم پی جوائنٹ کمشنر سرفراز خان ، مولانا محمد لطف اﷲ مظہر رشادی اور دیگر افسران کے علاوہ بڑی تعداد میں درخواستیں حاصل کرنے کیلئے عازمین اور حج کمیٹی کے متعدد رضاکار موجود تھے۔

عازمین حج کیلئے بہترین انتظامات ہمیشہ سے کرناٹک کا وطیرہ

حج گھر سے متصل عالیشان مسجد اور عیدگاہ کی تعمیر کیلئے کوشش جاری : روشن بیگ

بیدر۔3؍جنوری: 2016(فکروخبر/ذرائع)کرناٹک سے سفر حج بیت اﷲ پر جانے والے عازمین کو کم سے کم دشواری کا سامنا کرنا پڑے اور اﷲ کے ان مہمانوں کو فریضۂ حج کی ادائیگی میں کسی بھی طرح کی پریشانی نہ ہو ، ہمیشہ سے اس بات کی کوشش کی گئی ہے اور اﷲ کے فضل سے ان کوششوں میں کامیابی بھی ملی ہے۔یہی وجہ ہے کہ کرناٹک کے حج انتظامات کو ملک بھر میں بہترین قرار دیا جاتاہے اور کرناٹک کے ماڈل کو ملک کی مختلف ریاستوں نے اپنایا ہے۔ ان خیالات کا اظہار آج ریاستی وزیر شہری ترقیات وحج جناب روشن بیگ نے کیا۔ ریاستی حج کمیٹی کے دفتر میں حج 2017کے فارمس کا اجراء کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ شہر کے مضافات ترومینا ہلی میں تیار شدہ حج گھر میں داخلی سجاوٹ کا کام بہت جلد شروع ہوجائے گا اور آئندہ حج سے قبل یہ عمارت جو پہلے ہی ملک کی خوبصورت ترین حج ہاؤز کی عمارت قرار دی گئی ہے اسے اور بھی سجایا جائے گا۔ اس عمارت میں دہلی کے انڈیا اسلامک سنٹر کے طرز پر عمدہ معیاری سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ سال بھر اس عمارت کے استعمال کو یقینی بنانے کیلئے اسے ایک معیاری سرائے کی شکل دی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ شہر بنگلور میں دور دراز ریاستوں سے آنے والے مسلم تاجروں اور سیاح خاندانوں کو محفوظ ماحول میں خاندان سمیت یہاں قیام کرنے کی سہولت فراہم کی جائے گی اور ساتھ ہی چھوٹے موٹے تاجر جن کی کچھ عرصہ کیلئے بنگلور اکثر آمد ورفت رہتی ہے ڈارمیٹری یا دیگر سہولتیں مہیا کرائی جائیں گی۔ اسی طرح آئی اے ایس ، آئی پی ایس ، آئی ایف ایس یا دیگر مسابقتی امتحانات کی تربیت کیلئے بنگلور کا رخ کرنے والے امیدواروں کے علاوہ سی ای ٹی ، این ای ای ٹی یا دیگر امتحانات کیلئے بنگلور پہنچنے والے طلبا کو اس حج گھر میں رہائش کا انتظام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ 1996 میں جب پہلی بار بنگلور سے عازمین حج کی روانگی کا سلسلہ شروع ہوا تو ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عموماً ایرپورٹ میں کام کرنے والے کسٹمس اور ایمگریشن شعبوں اور فضائیہ کے لگیج وغیرہ کے شعبوں کو ایرپورٹ سے باہر ایک کھلے میدان میں کام کرنے کا موقع فراہم کیاگیا۔گزشتہ 21 سالوں سے یہ نظام شہر میں مسلسل جاری ہے۔ پہلے یتیم خانہ اہل اسلام کے احاطہ سے شروع کیاگیا یہ سفر 2015 تک عیدگاہ قدوس صاحب میں جاری رہا اور حج 2016کے عازمین کی روانگی مستقل حج ہاؤز کی عمارت سے ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ ان کی یہ خواہش ہے کہ حج ہاؤز کی موجودہ عمارت سے متصل جو اوقافی زمین ہے وہاں پر ایک عالیشان مسجد کی تعمیر کی جائے ، حکومت اور وقف بورڈ اگر زمین مہیا کرادیں تومسجد کی تعمیر کیلئے متعدد احباب آگے آئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی یہاں ایک عالیشان عیدگاہ بھی تعمیر کی جائے گی جو عام دنوں میں مسلمانوں کے جلسوں اور تقریبات کیلئے استعمال میں لائی جاسکتی ہے اور ساتھ ہی عازمین حج کی روانگی کے مرحلے میں اس میدان پر عازمین کے رشتہ داروں کے ٹھہرنے کا بندوبست کیاجاسکے گا۔ انہوں نے کہاکہ عازمین حج کیلئے کرناٹک میں جو مثالی خدمات اب تک انجام دی گئی ہیں ان کو ہر حلقہ میں سراہا گیا ہے، بار بار مرکزی حکومت نے کرناٹک کے حج انتظامات کو بہترین قرار دیتے ہوئے اعزازت سے سرفراز کیا ہے۔ حج درخواستوں کے اندراج سے لے کر آخری فلائٹ کی روانگی اور تمام عازمین حج کی واپسی تک بھی کرناٹک میں رضاکاروں کی ایک فوج ہمہ وقت مستعد رہتی ہے، اس طرح کا انتظام ہندوستان میں تو دور شاید دنیا کے مسلم ممالک میں بھی نہیں ہوا ہوگا۔ حج درخواست گذاروں سے مخاطب ہوکر جناب روشن بیگ نے کہاکہ قرعہ میں اگر عازمین کا انتخاب نہ ہوپایا تو مایوس ہونے کی کوئی ضرورت نہیں، بلکہ وہ اس ایمان پر قائم رہیں کہ اﷲ تعالیٰ جن کو اپنے درپر حاضری کیلئے بلانا چاہتے ہیں انہی کو موقع ملے گا۔ انہوں نے کہاکہ حج درخواستوں کے اندراج کے بعد قرعہ اور روانگی وغیرہ کے سارے انتظامات آن لائن ہیں۔حاجیوں کے انتخاب میں کسی کی سفارش اب نہیں چلے گی۔ کچھ عرصہ قبل یہ تاثر تھا کہ حج کمیٹی کے چیرمین ،وزیر یا افسران کا کوٹہ ہوگا، ایسا کوئی کوٹہ نہیں ہے۔ کچھ عرصہ قبل اراکین پارلیمان کو حج کوٹہ حاصل تھا۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ سال اسے بھی ختم کردیا، اسی لئے حج کے قرعہ میں اگرانتخاب ہوجائے تو سفر حج کیلئے تیاری کرلیں اور نہ ہو تو اﷲ کی مرضی سمجھ کر اپنی باری کا انتظار کریں۔ انہوں نے کہاکہ بنگلور میں جب سے عازمین حج کی خدمت کا سلسلہ شروع ہوا ،حجاج کی خدمت کا ایک نیا جذبہ اور جوش ہر ایک میں پیدا ہوا ۔ خاص طور پر عیدگاہ قدوس صاحب میں ہر سال تمام تر سہولیات کی فراہمی کا جو بیڑا امان اﷲ خان سنس کے منیجنگ ڈائرکٹر عباس خان صاحب اور ان کے برادران نے اٹھایا یہ خدمت اپنی مثال آپ ہے۔ اس موقع پر حج انتظامات اور مختلف تاریخوں کے بارے میں تفصیلات ریاستی محکمۂ اقلیتی بہبود ،اوقاف وحج کے سکریٹری محمد محسن نے پیش کیں۔ ریاستی وقف بورڈ کے ایگزی کیٹیو آفیسر سرفراز خان نے خیر مقدمی خطاب کیا، مولانا محمد لطف اﷲ مظہر رشادی نے فریضۂ حج کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور ان کی دعا کے ساتھ اجلاس اختتام کو پہنچا۔

ترقی کیلئے مرکزی و ر یاستی حکومتوں کا تال میل ضروری۔۔ وجئے گوئل

حیدرآباد3؍جنوری: 2016(فکروخبر/ذرائع)مرکزی وزیر کھیل کود وجئے گوئل نے نوٹوں کی منسوخی کے سلسلہ میں تعاون پرتلنگانہ کے وزیر اعلی چندر شیکھر راؤ کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے 81 مواضعات کو نقدی سے پاک بنایا گیا ہے یہ بہت بڑا قدم ہے۔ مرکز کے ساتھ ریاستی حکومتیں مل کر کام کریں گی تو ترقی جلد ہوگی۔ انہوں نے سدی پیٹ ضلع کے ایراولی میں وزیر اعلی چندر شیکھر راؤ کے ساتھ ریاستی حکومت کی باوقار ڈبل بیڈروم اسکیم کے تحت غریبوں کیلئے تعمیر کردہ مکانات کا معائنہ کیا۔ وزیر اعلی نے اس اسکیم سے انہیں واقف کروایا۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وجئے گوئل نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی عام آدمی کیلئے کافی محنت سے کام کررہے ہیں۔ انہوں نے غریبوں کیلئے تلنگانہ حکومت کی اس اسکیم کی ستائش کی اور کہا کہ لوگ کافی خوش ہیں اور اس سے ان میں ایک بھروسہ پیدا ہوا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلی کے کاموں کو بہتر قرار دیا اور کہا کہ پانچ لاکھ چار ہزار روپئے کے صرفہ سے ہر ایک مکان کی تعمیر عمل میں لائی گئی ہے۔ ایسے 600 مکانات بنائے گئے ہیں۔ اس رقم میں مرکز کا بھی کچھ حصہ ہے ۔

امید ہے بجٹ سیشن میں اپوزیشن تعاون کرے گا۔۔راجناتھ

نئی دہلی۔3؍جنوری: 2016(فکروخبر/ذرائع)پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس نوٹوں کی منسوخی کی نذر ہوجانے کے بعد مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ا?ج یقین دہانی کی ہے کہ آئندہ بجٹ سیشن میں اپوزیشن پورا تعاون کرے گا اور ایوان کا کام باقاعدہ طورپر چلے گا۔مسٹر سنگھ نے یہاں میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ اگر کسی مسئلے کے سلسلے میں اپوزیشن نے سرمائی اجلاس میں تعاون نہیں کیا تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ ہمیشہ ایسا ہی کریں گے۔بجٹ سیشن کے باقاعدہ طورپر چلنے کیلئے اپوزیشن سے بات چیت کے سوال پر وزیرداخلہ نے کہا کہ بات چیت چلتی رہتی ہے۔قابل ذکر ہے کہ 16نومبر کو شروع ہوئے سرمائی اجلاس سے پہلے وزیراعظم نریندر مودی نے ا?ٹھ نومبر کو نوٹوں کی منسوخی کا اعلان کیا تھا۔نوٹوں کی منسوخی کے مسئلے کے سلسلے میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں ہی ایوانوں میں اپوزیشن نے مسلسل ہنگامہ کیا جس سے تقریباً پورا سیشن ہنگامے کی نذر ہوگیا تھا۔

موت العالم موت العالم:۔ شیخ الحدیث مولانا عبدالحق اعظمیؒ علم و عرفان کے بحر بیکراں ،معرفت الٰہی سے سرشار تھے،

جمعےۃ علماء مالیگاؤں و ضلع ناسک کی تعزیتی نشست سے علماء کرام کا اظہار، 

مالیگاؤں۔۔3؍جنوری: 2016(فکروخبر/ذرائع)احادیث مبارکہ ﷺ میں قرب قیامت کی نشانیوں میں بتایا گیا ہے کہ علم اٹھا لیا جائے گا، علماء کرام، محدثین عظام،مفسرین امت اس پر متفق ہیں کہ اس سے مراد علم وعمل والے با کردار علماء کا اٹھایا جانا مراد ہے،جب اس دنیا سے علماء ربانی اٹھتے جائیں گے تو ان کے ساتھ علم کا خزانہ بھی چلا جائے گا، پھر احادیث میں یہ بھی فر ما یا ہے آپ ﷺ نے کہ اس کے بعد لوگ جاہلوں کو عالم ،امیر ،پیشوا بنائیں گے جو غلط علم پھیلائیں گے جس کے سبب خود بھی گمراہ اوردوسروں کو بھی گمراہ کریں گے۔ان خیالا ت کا اظہار جمعےۃ علماء مالیگاؤں و ضلع ناسک کی جانب سے ازہر ایشیاء ام المدارس دارالعلوم دیوبند کے شیخ الحدیث ثانی حضرت مولانا عبدالحق اعظمی رحمۃاللہ علیہ کے وصا ل پردفتر جمعےۃ علماء مالیگاؤں واقع سلیمانی چوک پر منعقدہ تعزیتی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے ضلعی صدر مفتی آصف انجم ملی ندوی مدظلہ العالی نے اپنے خطبہ صدارت میں کیا،صدر مجلس نے اپنے خطاب میں مزید فرمایا کہ مولانا عبدالحق صاحب کا وصال پوری امت کے لئے صدمے کا موقع ہے۔عالم کی موت کے سبب ایک ایسا خلاء پیدا ہوتا ہے جس کو پُر نہیں کیا جاسکتا۔مولانا محمد یوسف کاوی استاذ حدیث جامعہ تعلیم الدین ڈابھیل گجرات سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے مفتی آصف انجم نے کہا کہ مولا نا علم میں بہت پختہ انسان تھے ان کا درس جامعہ میں بہت مقبول تھا۔بہت نیک صالح،اور ذوق و شوق کے ساتھ درس میں حاضر ہوا کرتے تھے۔موصوف نے حاضرین کے توسط سے ملت اسلامیہ سے اپیل کی کہ ان صدموں کو آسانی سے جھیلا اور بھلایا نہیں جاسکتا،یہ ایسا موقع ہے کہ یہ سب ہمارے اساتذہ ہمارے روحانی باپ ہیں ہم ان کی روحانی اولاد ہیں ان کی حقیقی اولادوں کے ساتھ ہم خود بھی تعزیت کے مستحق ہیں لہٰذا ہم خود ایک دوسرے کو تسلی دیتے ہوئے ایصال ثواب کا اہتمام کریں،اور جو علماء ابھی بقید حیات ہیں ان کی بھرپور قدر کریں ان کے علم سے فائدہ اٹھائیں امت کی رہنمائی کے لئے ان سے مشورے کریں،کیونکہ علماء کے اٹھ جانے سے اس دنیا میں اندھیرا چھاتا چلا جائیگا اور پھر اس کا نتیجہ تاریکی و گمراہی ہوگی۔ تعزیتی میٹنگ کا آغاز مولانا عبدالرحیم بیتی کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا،ابتداء میں شہری صدر مولانا شفیق احمد القاسمی نے تعزیتی نشست کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے اس مجلس میں حضرت شیخ الحدیث ؒ دارالعلوم دیوبندکے علاوہ امیرالہند،جمعےۃ علماء ہند کے صدر محترم حضرت مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری دامت برکاتہم( استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند) کے بڑے بھائی حافظ سید محمد موسٰی صاحبؒ اور جامعہ تعلیم الد ین ڈابھیل نوساری گجرا ت کے استاذ حدیث حضرت مولانا محمد یوسف کاویؒ صاحب کے انتقال پر بھی تعزیتی تجویز پیش کرتے ہوئے ایصال ثواب کی اپیل کی۔حا فظ سید محمد موسٰی صاحب کے بارے میں بتایا کہ حافظ صاحب حضرت صدر محترم کے بڑے بھائی انتہائی نیک صالح جید حافظ قرآن تھے ۔حافظ قرآن ہونے کے بعد سے قرآن پاک کا انتہائی شغف رکھتے تھے رمضان المبارک میں نماز تراویح میں پابندی کے ساتھ محراب سناتے رہے علاقے کے بہت معروف کاشت کار تھے۔مظفر نگر میں رہتے تھے یہیں انتقال ہوا اور ۳۱؍ دسمبر کو بعد نماز ظہرتجہیزوتکفین بھی کی گئی،قاری اخلاق احمد جمالی کی نظا مت میں مجلس سے شہر کے نامور عالم دین خلیفہ ومجاز حضرت مولانا قمرالزماں صاحب الٰہ آبادی دامت برکاتہم اور جامعہ تعلیم البنات سلیمانی مسجد کے شیخ الحدیث حضرت مو لا نا افتخار سالک قاسمی مدظلہ العالی نے اپنی پُر مغز و جامع گفتگو میں حضرت شیخ الحدیث مولانا عبدالحق اعظمی ؒ کے علمی کمالات،اعمال اور زندگی گذارنے میں سنت نبو یﷺ سے عشق و والہانہ تعلق کو اجاگر کرتے ہوئے حضرت کی عاجز ی وانکساری کے کئی واقعات پیش کئے مولانا سالک قاسمی نے مزید فرمایا کہ دارالعلوم دیوبند ایک الہامی ادارہ ہے یہاں کے خدمت گذاراور علمی خدمت انجام دینے والے اساتذہ کرام بھی الہامی ہوا کرتے ہیں۔استاذ محترم حضرت شیخ الحدیث مولانا عبدالحق صاحب ؒ علوم عرفان کے بحر بیکراں ،بہت پایہ کے شخص تھے لیکن ہر کسی کے سامنے وہ اپنے آ پ کو انتہائی چھو ٹا سمجھتے تھے اور اپنے چھوٹوں سے بہت زیادہ شفقت ومحبت کا معاملہ کرتے تھے۔موصوف نے کہا کہ آج کے ہمارے معاشرے میں لوگ جنہیں کچھ دین یا دنیا کا علم آجاتا ہے نیز کوئی ہنر اور صلاحیت پیدا ہوجاتی ہے تو وہ اسے لوگوں کے سامنے لانا امتیازی شان سمجھتے ہیں ، حضرت شیخ الحدیث ؒ ایسے حالات میں اپنے آپ کو خوب چھپاتے اورطلباء کے سامنے بھی آپ اپنے آپ کو چھوٹا سمجھتے تھے۔ہمارے تمام اکابرین علماء دیوبند متبع سنت رسولﷺ تھے ان کے اند ر مشفقانہ طرزعمل، خاکساری،تواضع بھی حد درجہ موجود تھی جو تعلیمات نبویﷺ ہے۔مولانا افتخارقاسمی نے مرحوم شیخ الحدیث دارالعلوم کے مالیگاؤں اور اہل مالیگاؤں نیزاپنے شاگردوں سے متعلق خصوصی تعلق کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ حضرت مولانا کو مالیگاؤں سے قلبی تعلق تھا۔واضح ہو کہ حضرت شیخ الحدیث ؒ شہر مالیگاؤں کے مدارس مدرسہ اسلامیہ، دارالعلوم محمدیہ کی تقریب ختم بخاری شریف میں اکابرین صوبہ مہاراشٹر مدبر ملت حضرت مولانا عبدالقادر صاحبؒ (رکن مجلس شورٰی دارالعلوم دیو بند وصد ر جمعےۃ علماء مالیگاؤ ں)اور مرحوم حاجی محمد مصطفٰی مکی(سابق صدر جمعےۃ علماء مالیگاؤں)کی دعوت و کوشسوں سے بعدہ مدرسہ معہد ملت اور مدرسہ جامعۃ الصالحات کے ذ مہ دران کی دعوت پر بھی مالیگاؤں تشریف لاچکے ہیں،آپ کے دست مبارک سے ہی شہر میں ادارہ اعلاء السنہ کی جانب سے جناب پروفیسر مولانا ہلال احمد عثمانی کی ادا ر ت میں ایک دینی واصلاحی اخبار پندرہ روزہ ترجمان شریعت کا آغاز کیا گیا تھا مجلس سے خطاب میں حضرت شیخ الحدیث صاحب ؒ کے ایک خصوصی شاگرد مولاناسعید احمد قاسمی(برادر عزیز مرحوم سراج احمد ملا،نیاپورہ)نے حضرت کے اوصاف و کمالات نیز معرفت الٰہی ،تقوٰی و طہارت سے متعلق گفتگو کر تے ہوئے کہاکہ معرفت خدا وندی مولانا مرحوم کے اندر بدرجہ اتم موجود تھی،حضرت ہر وقت اپنے اصلاحی باتوں میں کچھ خاص اوقات واعمال کی پابندی پربہت زور دیتے تھے ان میں ایک یہ تھا کہ فجر کی نماز باجماعت کی خوب پابندی کرواس سے دنیا میں ایک بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ اللہ تبارک و تعالٰی رزق حلال سے محروم نہیں کرتا۔موصوف نے کہا کہ جب انسان اللہ سے ڈرنے والا ہوتا ہے تو وہ اللہ کے قریب ہوتا ہے اور نیک متقی بندوں کو اللہ زیادہ سے زیادہ اطاعت کی توفیق دیتا ہے۔موصوف نے بتایا کہ حضرت اصلاحی کام کا بھی اہتمام فرماتے جہاں جاتے وہاں لوگوں کی اصلاح کی فکر کرتے ، اس سلسلے میں شہر مالیگاؤں میں آپ کی آمد کے موقع پر شہری حالات پر شہر کے سرمایہ داروں سے شہر کے کاروبار کے سلسلے میں کی جانے والی اصلاحی گفتگو کے واقعہ کو موصوف نے ذکر کیا۔میٹنگ کے اخیر میں ایصال ثواب کے اہتمام کے بعد مولانا افتخار سالک صاحب قاسمی کی پُرسوز دعا پر مجلس ختم ہوئی۔میٹنگ میں مفتی محمد یعقوب قاسمی،مولانا کلیم احمد بیتی،مولانا صغیر احمد شمسی،مولانا محمد حسن ملی،مفتی عبداللہ ہلال قاسمی،مولانا نورالعین جمالی ، حافظ جمیل اشاعتی،حافظ عبدالعزیز ،حافظ عرفان فیضی،حاجی ادریس چکن،قاری اطہر صدیقی،مولانا اسماعیل جمالی،حافظ صادق مفتاحی، مولا نا جما ل ناصر ایوبی،حافظ انیس اظہر ملی،محمد شریف،حاجی محمد حسین سمیت کثیر تعداد میں اراکین شریک تھے۔ 

تعلیم کے میدان میں خاص محنت کرنے کی ضرورت

جمعیۃ علماء ضلع تھانے و پالگھر کی سہ ماہی میٹنگ میں شرکاء کا اظہار خیال

تھانے۔3؍جنوری: 2016(فکروخبر/ذرائع)ین کی بنیادی تعلیم کے ساتھ ہی عصری تعلیم کی طرف بھی مسلمانوں کو توجہ دینا چاہئے ،اور اس کے لئے ہمیں بھی اردو کے ساتھ عصری تعلیم کے لئے اسکول اور کالجس کھولنا اور اس کو منظم طریقہ پر چلانا وقت کی اہم ضرورت ہے، تاکہ مسلم بچے بھی غیر شرعی کاموں سے محفوظ رہیں اورتعلیمی میدان میں پیچھے نہ رہیں۔ان خیالات کا اظہارجمعیۃ علماء ضلع تھانے و پالگھر کی سہ ماہی میٹنگ میں مقامی یونٹوں کے ذمہ داران کیا ۔اس میٹنگ کا آغاز جناب مولانا خالد صاحب کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔جناب قاری سلیم صاحب (صدر جمعیۃ علماء نوی ممبئی)نے رسول اکرم ﷺ کی شان و منقبت میں منظوم ہدیہ نعت و سلام پیش کیا ،مولاناعبد السبحان قاسمی صاحب نے تذکیری کلمات ادا کئے،اور دونوں اضلاع کی مختلف یونٹوں کے نمائندوں نے اپنے اپنے علاقے کی کار گزاری پیش کی ،تقریباًتمام شرکاء نے کہا کہ پچھلی سہ ماہی میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کی تائید و حمایت کے میں دستخطی مہم پر زیادہ توجہ مبذول کی گئی ،ممبرا کی یونٹ کے صدر مولانا عبد الوہاب قاسمی نے اپنے علاقے میں تحفظ شریعت کانفرنس کے اثرات سے آگاہ کیا ، میرا روڈ کی یونٹ کی کوششوں سے میرا بھائندر کارپوریشن کے حدود میں گورنمنٹ کے سرکاری دفاتر کے قیام کی منظوری حاصل ہوئی،جناب دبیر عالم صدیقی جنرل سکریٹری میرا روڈ نے اپنی کار گزاری پیش کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ہمارے علاقے میں عوامی بیت الخلاء نہیں ہیں ،اس سلسلے میں بھی کوشش جاری ہے ۔یکم جنوری کو نیرول ،نوی ممبئی کی جامع مسجد میں جمعیۃ علماء ضلع تھانے و پالگھر کی مجلس منتظمہ کے ممبران کی سہ ماہی میٹنگ شرکاء میٹنگ نے اس با ت پر خاص زور دیا کہ مسلمانوں میں تعلیمی بیداری تو پائی جاتی ہے مگر خود ان کے اپنے اسکول اور کالج بہت کم تعداد میں ہیں،جس کی وجہ سے مسلم طلبہ کو ایسے اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے ،جہاں غیر شرعی رسوم و رواج انجام دیئے جاتے ہیں ۔بھیونڈی یونٹ کے جنرل سکریٹری مفتی حفیظ اللہ قاسمی نے کہا کہ عنقریب بھیونڈی میں جمعیۃ کلینک کا قیام عمل میں لایا جائے گا ۔ نوی ممبئی یونٹ کے ذمہ دار مولانا حیات اللہ قاسمی نے بتایا کہ ان کے حلقے میں جمعیۃ علماء کا دفتر قائم ہوگیا ہے ،اور مختلف سر گرمیاں جاری ہیں ۔اس کے علاوہ مولانا محمد عارف عمری ،مولانا عبد السبحان قاسمی، مولانا ادریس، حاجی قریش صدیقی ،مفتی محمد اعلم،مولانا ثناء اللہ ،عبد الحق،عبد المتین شیخ نے اپنی اپنی یونٹوں کی سر گرمیاں بیان کیں ،اور آخر میں صد رمیٹنگ مولانا حلیم اللہ صاحب قاسمی نے اپنے خطاب میں اس بات پر خاص زور دیا کہ تمام یونٹوں کے ساتھیوں کو اس بات کا احساس ہے کہ ہمارے علاقے میں خاطر خواہ کام نہیں ہوا ، یہ اس بات کی دلیل ہے کہ وہ اپنے کا م کو مستقبل میں پر عزم طور پر کرنے کے خواہاں ہیں اور خودستائی کی لعنت میں گرفتار نہیں ہیں ،اگلی سہ ماہی میٹنگ کے لئے میرا روڈ کا انتخاب عمل میں آیا ،انشاء اللہ بتاریخ ۲؍اپریل کویہ میٹنگ میرا روڈ میں منعقد ہوگی،صدر مجلس کی دعا پر میٹنگ بر خاست ہوئی ۔حافظ محمد عارف انصاری نے گزشتہ اجلاس کی خواندگی کی ،اور مفتی حفیظ اللہ قاسمی نے نظامت کے فرائض دیئے۔آخر میں شیخ ثانی دارالعلوم دیوبند مولانا عبد الحق اعظمیؒ ،مولانا عبد الرشید مظاہری بستوی سابق استاد مدرسہ صولتیہ مکۃ المکرمۃکے انتقال پر ملال پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار ،اور تعزیتی قرار داد منظور کر کے مرحومین کے لئے ایصال ثواب کیا گیا۔صدر مجلس نے ٹرسٹیان نیرول جامع مسجد کا شکریہ ادا کیا۔اس میٹنگ میں ضلع تھانہ و پالگھر کے اراکین منتظمہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی ،جن میں حافظ محمد الیاس ،نسیم زیدی،مولانا شہزاد،مولانا طارق ،مولانا احمد اللہ ، مولانا الیاس مظاہری،قاری احمد علی،حاجی ولی محمد ،قاری عبد السمیع،حاجی ولی عمر،مولانااسجد،مفتی لئیق احمد قاسمی ،حافظ فیصل انصاری ،حافظ فیاض،حاجی اسحاق،مولانا حیات اللہ قاسمی،مولانا ارشاد قاسمی،محمد سالم،قاری منصورعالم،مولانا عبد الصمد قاسمی،مولانا شمشیر عالم و غیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا