English   /   Kannada   /   Nawayathi

سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ : مذہب، ذات اور برادری کے نام پر ووٹ مانگنا غیر قانونی(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

عدالت نے کہا کہ بھگوان اور انسان کے درمیان کا رشتہ ذاتی معاملہ ہے۔ کوئی بھی حکومت کسی ایک مذہب کے ساتھ خاص سلوک نہیں کر سکتی اورخاص مذہب کے ساتھ خود کو شامل نہیں کر سکتی۔ فیصلے کے حق میں جج ٹھاکر کے علاوہ جسٹس ایم لوكر، جسٹس ایل این راؤ اور ایس اے بوبڈے نے اس طرح کا خیال پیش کیا جبکہ اقلیت میں جسٹس يويو للت ، جسٹس اے گوئل اور جسٹس ڈي وائي چندرچوڑ نے خیال پیش کیا ۔ عدالت نے ہندوتو معاملے میں دائر بہت سی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے یہ فیصلہ دیا ہے۔ عدالت نے واضح کیا ہے کہ اگر کوئی امیدوار ایسا کرتا ہے تو یہ عوامی نمائندگی قانون کے تحت بدعنوانی والا ررویہ مانا جائے گا اور یہ قانون کی دفعہ 123 (3) کے دائرے میں ہوگا۔اس معاملے سے متعلق درخواستوں پر گزشتہ چھ دنوں میں مسلسل سماعت ہوئی۔ سینئر وکیل کپل سبل، سلمان خورشید، شیام دیوان، اندرا جے سنگھ اور اروند دتتار وغیرہ کئی نامی گرامی وکلاء نے دلیلیں پیش کیں ۔ بینچ نے ایک بار پھر یہ واضح کیا کہ وہ ہندوتو کے معاملے میں دیے گئے 1995 کے فیصلے پر نظر ثانی نہیں کرے گی۔ جج جی ورما کی بنچ نے دسمبر 1995 میں فیصلہ دیا تھا کہ ہندوتو لفظ ہندوستانی لوگوں کے طرز زندگی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ ہندوتو لفظ کو صرف مذہب تک محدود نہیں کیا جا سکتا۔ کورٹ کا یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب آئند چند ماہ میں ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش کے علاوہ پنجاب، اتراکھنڈ سمیت کئی ریاستوں میں انتخابات ہونے والے ہیں۔

لکھنؤ میں مودی کی ریلی میں شامل ہونے جا رہی بس الٹ گئی ، 25 کارکنان زخمی

لکھنؤ۔2جنوری:2017(فکروخبر/ذرائع) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی مهاپریورتن ریلی میں حصہ لینے کے لئے جا نے والے پارٹی کارکنوں سے بھری ایک بس کے آج یہاں الٹنے سے کم از کم 25 افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس نے بتایا کہ وارانسی کی جانب سے آنے والی ایک بس نگوها علاقے میں وارانسی لکھنؤ ہائی وے پربے قابو ہوکر الٹ گئی۔ اس حادثے میں 25 سے زائد بی جے پی کارکن زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں سب کی حالت خطرے سے باہر ہے۔واضح ر ہے کہ لکھنؤ کے رمابائی امبیڈکر میدان پر آج بی جے پی کی مهاپرورتن ریلی کا انعقاد کیا گیا ہے۔ ریلی سے وزیر اعظم نریندر مودی خطاب کریں گے۔

محکمہ پولیس آٹوڈرائیورس میں لائسنس اور یونیفارم مفت تقسیم کرے گی 

بیدر۔ 2 جنوری :2017(فکروخبر/ذرائع)بیدرڈسٹرکٹ ایکتا آٹوڈرائیور یونین کے صدر جناب سید وحیدلکھن اور محمدسلیم (بہاری) صدر آٹو اسٹائنڈمیلور کی ایک ملاقات سپرنٹندنٹ آف پولیس جناب پرکاش نکم کے چیمبر میں ہوئی۔جہاں سپرنٹنڈنٹ آف پولیس پرکاش نکم نے بتایا کہ ایسے کئی ایک آٹو ڈرائیور ہیں جن کے پاس لائسنس اور ڈریس نہیں ہیں۔ جن کے پاس لائسنس ہیں دیگر کاغذات نہیں ہیں۔ محکمہ پولیس چاہتاہے کہ جو آٹو ڈرائیور غریب ہیں، انہیں محکمہ لائسنس بناکر دے گا انہیں یونیفارم بھی فراہم کیاجائے گا۔آٹو ڈرائیور میں نظم وضبط نہیں ہے۔ اس ضمن میں ہمیں آپ کی یونین سے تعاون مطلوب ہے۔سید وحیدلکھن صدر آٹوڈرائیوریونین نے ایس پی پرکاش نکم کی گلپوشی کی اور بتایاکہ یونین سے جو ممکن ہوگا وہ تعاون ہم کریں گے۔ یونین خود بھی ڈرائیورس کو ڈریس، لائسنس اور یونین کارڈ دے گی ۔ ایس پی صاحب نے بتایا کہ 15جنوری کو محکمہ پولیس ایک کیمپ منعقد کرے گا جہاں آٹو ڈرائیورس میں بیداری پیداکی جائے گی۔ انشورنس ، آٹو فٹنس، اور پلوشن سرٹیفکیٹ لازمی طورپر ہوناچاہیے۔ یہ تمام چیزوں کی بدولت آٹوڈرائیور کو بھی فائدہ ہوگا۔ آٹو ڈرائیورس کے لئے ایس پی بید رجناب پرکاش نکم کے اس اقدام کی سید وحید لکھن نے تعریف کی اور سراہا۔اس موقع پر ایڈیشنل ایس پی جناب شری ہری بابو اور ٹریفک سرکل راگھویندر بھی موجود تھے۔

جعلی اور غیرسند یافتہ ڈاکٹرس کے خلاف کارروائی کرنے کا انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کونسل کامطالبہ 

بیدر۔ 2 جنوری :2017(فکروخبر/ذرائع) انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کونسل کے ریاستی نائب صدر شیخ عابدعلی نے آج ایک میمورنڈم ڈپٹی کمشنر بیدر کو پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیاکہ غیرقانونی مطب(Clinic) چلانے والے جعلی ، اور غیر سند یافتہ ڈاکٹروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔تفصیلات کے بموجب ضلع بیدر میں ایسے ڈاکٹرس کا جال پھیلا ہواہے جو دہم جماعت تک کامیاب نہیں ہیں لیکن مختلف گاؤں میں اپناکلینک چلاتے ہیں ۔ جس کی اجازت ڈی ایچ او یا ٹی ایچ او سے نہیں لی جاتی۔ چونکہ گاؤں کی عوام خصوصیت سے کسان پڑھے لکھے نہیں ہوتے وہ ایسے غیر سندیافتہ ڈاکٹرس سے اپنا علاج کرواتے ہیں ۔جس کی وجہ سے کئی ایک افراد کی جان بھی چلی جاتی ہے۔ ڈی ایچ او یہ تمام واقعات کو جانتے ہیں تاہم ان جعلی ڈاکٹروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتے۔ لہذا آپ سے ان جعلی ڈاکٹرس اور میڈیکل پریکٹیشنرس کے خلاف فوری کارروائی کرنے کی استدعاہے تاکہ غریب عوا م اپنی جانیں بچا سکیں۔جناب شیخ عابدعلی کے بموجب ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر ایچ آرمہادیو نے تیقن دیا کہ وہ فوری طورپر اس کے خلاف ایکشن لیں گے۔ 

نوجوان قائد سید وحیدلکھن کا 48واں یوم پیدائش منایاگیا

بیدر۔ 2 جنوری :2017(فکروخبر/ذرائع)مسلم ہیومن رائٹس اسوسی ایشن بیدر اور دیگر کئی ایک تنظیموں کے ذمہ دار، شہر کے معروف قائد اور لیڈر جناب سید وحیدلکھن کاآج 48واں یوم پیدائش نہایت ہی سادگی سے منایاگیا۔ مولانا افتخارالحسن اور مولانا عبدالغفارمظفرالقاسمی نے دعائیہ کلمات اداکئے اور سید وحید لکھن کی خدمات کو گناتے ہوئے گلپوشی کی اور منہ میٹھا کرایا۔ اس موقع پر مولانا عبدالغفار قاسمی نے کہاکہ سید وحیدلکھن گذشتہ 30سال سے زائد عرصہ سے بید رکی سیاست میں مسلسل خدمات انجام دیتے ہوئے اپنافریضہ انجام دے رہے ہیں۔ شیخ حاجی ، سید مسعودہاشمی ، محمدمصطفےٰ ، نصیرالدین قریشی اور مولانا عتیق الرحمن رشادی نے بھی شرکت کی ۔ 

ہند ۔ پاک کے درمیان اپریل کے آواخر میں بات چیت کے امکانات 

نئی دہلی۔ 2 جنوری :2017(فکروخبر/ذرائع)مارچ کے آخری ہفتہ اور اپریل کے اوائل میں بھارت پاکستان کے درمیان مذاکرات شروع ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے امریکی خارجہ ترجمان نے کہاکہ دونوں ممالک کی سیاسی قیادت نے اس بات پر رضا مندی ظاہر کی ہے کہ دونوں ممالک اپنے مسائل گفت شنید کے ذریعہ حل کرنے کے ساتھ ساتھ تجارت کو فروغ دینے اور دہشت گردی کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکنے کے لئے اقدامات اُٹھائے گی۔مرکزی حکومت بھی ریاست میں علیحدگی پسندوں کے ساتھ ساتھ ہند نواز سیاسی پارٹیوں کے ساتھ بات چیت کرنے کے بارے میں سنجیدگی کے ساتھ غورو فکر کر رہی ہے ۔ذراائع کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات کا انکشاف کیا کہ بھارت پاکستان کے درمیان اپریل کے اوائل میں سرکاری سطح پر بات چیت ہو سکتی ہے اور اس سلسلے میں دونوں ملکوں کی سیاسی قیادت نے رضامندی ظاہر کر دی ہے ۔ترجمان کے مطابق بھارت پاکستان کو نزدیک لانے اور بات چیت کو یقینی بنانے کے لئے کو ششیں بار آور ثابت ہو رہی ہے ۔ واشنگٹن میں برطانیہ سے شائع ہونے والے اخبار کو انٹرویو ں دیتے ہوئے خارجہ ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی کہ جنوبی ایشاء کی دو نیوکلیئر طاقتوں کے درمیان کشیدگی اورتناؤ کم کرنے اور انہیں میز پر لانے کیلئے درپردہ کوشیں جاری ہیں۔ترجمان نے کہاکہ خطے میں پیچیدہ اور اہم نوعیت کے مسائل ہیں تاہم پہلے خطے میں اعتمادسازی کو بحال کرنے کشیدگی اور تناؤ کے ماحول کو کم کرنے اور نزدیک لانے کی ضرورت ہے ،امریکہ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ملک میں حکومت بدلنے اور انتظامیہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں رونما ہونے کے باوجود کشمیر کے بارے میں امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نئی انتظامیہ کی بھی یہی کوششیں رہیگی کہ اگر بھارت اور پاکستان کسی تیسرے ملک کو اپنے پیچیدہ اور دیریانہ مسائل حل کرنے کیلئے آگاہ کریں گے تو اس صورتحال میں ثالثی کی جا سکتی ہے ،بصورت دیگر دونوں ملکوں کی رضا مندی کے بغیر کوئی بھی ملک بھارت پاکستان کے معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتا ہے تاہم دونوں ممالک کو اس بات پر آمادہ کرنے کی بھر پور کوشش کی جائیگی کہ وہ اپنے مسائل کو پُر امن طریقے سے مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کریں ۔ امریکی سٹیٹ ترجمان نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ پچھلے تین برسوں سے بھارت پاکستان کے مابین تعلقات انتہائی کشیدہ ہوئے ہیں ۔ سیاسی قیادتوں نے سنجیدگی کے ساتھ ماحول کو ساز گار بنانے کی طرف توجہ نہیں دی ۔ دونوں ممالک میں ایسی طاقتیں ہیں جو بھارت پاکستان کے درمیان بہتر تعلقات نہیں چاہتے ہیں تاہم ان طاقتوں کی نشاندہی نہیں کی جا سکتی ہے۔ ادھر سابق وزیر خارجہ یشونت سنہا کی جا نب سے کشمیر کی صورتحال پر پیش کی گئی رپورٹ کے بعد مرکزی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ریاست میں امن و امان کو بحال کرنے تعمیر و ترقی کو یقینی بنانے اور ماحول کو سازگار بنانے کیلئے مزاحمتی قیادت سمیت دوسری سیاسی پارٹیوں کے ساتھ بات چیت کی جائیگی ۔ وزیر اعظم ہند نریندر مودی کے قریبی ذرائع نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے ریاست میں امن قائم کرنے اور اسکے حل کرنے کیلئے پہلے ماحول کو سازگار بنایا جائیگا ۔ ریاست کے لوگوں کو کئی طرح کے مشکلات کا بھی سامنا ہے جن کا ازالہ کرنے کیلئے ٹھوس بنیادوں پر کارروائی عمل میں لائی جا ئیگی ۔ذرائع کے مطابق مرکزی حکومت سچر کمیٹی ،رنگاراجن کمیٹی ،سابق مذاکرات کاروں کی جانب سے پیش کی گئی ۔ تمام سفارشات کا باریک بینی سے جائیزہ لینے کے علاوہ پی ڈی پی ،جی جے پی مشترکہ پروگرام کو بھی مدنظر رکھ کر اپنے پتے کھولنا چاہتی ہے ۔ذرائع کے مطابق مرکزی حکومت کی جانب سے ریاست بجلی بحران پر قابو پانے کیلئے کم سے کم دوبجلی پروجیکٹ جون کے آخر تک ریاستی حکومت کو سونپ دینے کے بارے میں سنجیدگی کے ساتھ غور و فکر کر رہی ہے جبکہ جموں اور سرینگر کو سمارٹ شہروں کا درجہ دینے کا بھی اعلان کرنے کے بارے میں فیصلہ لے سکتے ہیں ۔ 

سرینگر لہہ اور گریز بانڈی پورہ شاہراہوں کوسال بھر گاڑیوں کی آمد و رفت کیلئے مرکزی حکومت سنجیدہ 

2ٹنلوں کی تعمیر کا کام ہاتھ میں لیا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں جلد ہی ٹینڈر اجراء کئے جائیں گے /نیتن گڈگری

نئی دہلی ۔ 2 جنوری :2017(فکروخبر/ذرائع)420کلو میٹر لمبی سرینگر لہہ شاہراہ کو سال بھر کیلئے گاڑیوں کی آمد و رفت کیلئے کھلا رکھنے کیلئے مرکزی حکومت نے زوجیلا کے مقام پر ایشیا کی سب سے بڑی ٹنل تعمیر کرنے کی منظوری دے دی ہے اور اس سلسلے میں آنے والے دنوں کے دوران باضابطہ طور پر ٹینڈر اجراء کئے جا رہے ہیں ۔ذرائع کے مطابق ریاست جموں و کشمیر میں سڑکوں کا جال بچھانے ،سڑکوں کوکشادہ کرنے اور نئی سڑکیں تعمیر کرنے کیلئے مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نیتن کٹگرے نے ریاست جموں و کشمیر کی حکومت کو یقین دلایا ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے ریاست میں لوگوں کی سہولیت کیلئے سڑکوں کا جال بچھانے کیلئے مرکزی حکومت کی جانب سے بھر پور امداد فراہم کی جائیگی اور سال 2017-18کے دوران ریاست میں نئی سڑکیں تعمیر کرنے ، کشادہ کرنے ،بلیک ٹاپنگ کیلئے ریاست کو بھر پور مالی معاونت فراہم کی جائیگی ۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ ریاست میں تعمیر و ترقی کو یقینی بنانا مشترکہ پروگرام کا ایک حصہ ہے اور اس سلسلے میں مرکزی حکومت کی جانب سے مناسب امداد فراہم کرنے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا جائیگا ۔ مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ سرحدی قصبوں گریز بانڈی پورہ ، لہہ سرینگر شاہراہوں کو سال بھر کیلئے گاڑیوں کی آمد و رفت کیلئے کھلا رکھنے کیلئے ٹنلوں کی تعمیر شروع کی جا رہی ہے اور اس سلسلے میں ٹیکنکل ٹیموں کی جانب سے رپورٹ مرکزی حکومت کو فراہم کی گئی ہے تاہم رواں برس کے دوران سرینگر لہہ شاہراہ پر زوجیلا کے نزدیک ٹنل کی تعمیر کا کام شروع کیا جائیگا اور اس سلسلے میں جلدہی ٹینڈر اجراء کئے جائیں گے ۔مرکزی وزیر نے کہا کہ سابقہ یوپی اے حکومت میں بھی سرینگر لہہ شاہراہ پر ٹنل کی تعمیر کا کام ہاتھ میں لینے کیلئے ٹینڈر اجرا ء کئے گئے تھے تاہم کسی بھی فرم یا کمپنی کی جانب سے ٹینڈر داخل نہیں کئے گئے تھے جبکہ وزیر اعظم کی سربراہی والی حکومت نے اس معاملے پر سنجیدگی کیساتھ کارروائی عمل میں لائی اور ٹنل کی تعمیر کو یقینی بنانے کیلئے اضافی رقومات بھی منظور کئے ہیں تاکہ اس شاہراہ پر گاڑیوں کی آمد و رفت کو سال بھر جاری رکھنے اور لداخ خطے کے لوگوں کو ترقی کی منزلوں پر لے جانے کیلئے مناسب اقدامات اٹھا ئے جا سکے ۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ ٹنل کاکام 3برسوں میں مکمل کیا جائیگا تاکہ ریاست جموں و کشمیر میں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے زمینی سطح پر اقدامات اٹھا ئے جا سکیں ۔

جمعےۃ علماء ہند نے 2017ء کو نشہ و فحاشی مخالف اور بیٹی بچاؤ سال قرار دیا

پورے ملک میں مہم شروع، اترپردیش جمعےۃ علماء کے صدر نے صوبہ کے تمام اضلاع کو مہم چلانے کی ہدایت دی

کانپور۔ 2 جنوری :2017(فکروخبر/ذرائع)جمعےۃ علماء ہند نے اپنے تینتیسوں اجلاس عام منعقدہ اجمیر شریف میں بڑا فیصلہ لیتے ہوئے سال 2017ء کو نشہ مخالف قرار دیکر پورے ملک میں نشہ کے خلاف مہم چلانے کا فیصلہ لیا ہے۔ جمعےۃ علماء اترپردیش کے صدر محترم مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی نے اس تجویز کے مطابق صوبہ یوپی کے تمام ضلعی شاخوں کو سرکلر جاری کرکے متوجہ کیا ہے کہ وہ اپنے اپنے اضلاع میں اس مہم کو پوری قوت سے چلائیں، نکڑ میٹنگیں، جلسے، کانفرنسیں اور ریلیاں نکال کر نشہ و فحاشی کے خلاف بیداری پیدا کریں اور بیٹیوں و بچیوں کی ناقدری سے سماج کو بچائیں اوراُنہیں بتلائیں کہ بیٹیاں گھر کی زینت اور رب کی نعمت ہیں، اگر بیٹیاں نہیں رہیں گی تو بہوئیں کہاں سے لاؤ گے، ان تمام موضوعات پہ ہندی و اردو زبان میں ہینڈبل و کتابچہ بھی شائع کیے جائیں، ساتھ ہی صوبائی و مرکزی حکومتوں سے نشہ پر مکمل پابندی کے مطالبے بھی کیے جائیں، لوگوں کو بتلایا جائے کہ نشہ صحت کی بھی بربادی، عقل کی بھی بربادی، گھر کی بھی بربادی، متعدد امراض کی جڑ ہونے کے ساتھ ملک کی سلامتی کیلئے بھی خطرہ ہے، اسلامی شریعت میں تو یہ اُم الخبائث ہے اور بے شمار فسادات و جھگڑوں کی جڑ ہے۔مولانا اسامہ نے فرمایا کہ فرانس کے ایک محقق نے کہا تھا کہ اگر نشہ بند ہوجائے تو ملک کے آدھے شفا خانے اور آدھے جیل خانے بے ضرورت ہوکر بند ہوجائیں گے، مولانا نے فرمایا کہ شراب ملک کی سلامتی کے اعتبار سے بھی انتہائی خطرناک ہے، نشہ کا عادی ایک ایک بوتل شراب پر ملک کے اہم رازوں کا سودا کرنے سے بھی نہیں چوکے گا۔مولانا اسامہ نے اپیل کی کہ جمعےۃ علماء ہند نے خاص کرصدر جمعےۃ علماء ہند امیر الہند حضرت مولانا قاری سید محمد عثمان صاحب منصورپوری اور پاسبانِ اسلام ، جانشین فدائے ملت مولانا سید محمود اسعد مدنی جنرل سکریٹری جمعےۃ علماء ہند نے انسانیت کی عظمت کو بچانے، خاندانوں کے تحفظ، مہلک بیماریوں سے حفاظت اور پیسوں کی بربادی سے نجات دلانے کیلئے نشہ مکت ملک بنانے کا جو عزم کیا ہے، ملک کی تمام شاخوں خصوصاً جمعےۃ علماء اترپردیش اور اس سے جڑے تمام اضلاع، شہر، گاؤں، قریہ کے اراکین کی ذمہ داری ہے کہ وہ پورے سال اس مہم کو بھرپور طور پر چلاکر اس بری لعنت سے ملک اور ملک کے ایک ایک فرد کو بچانے کے اپنے فریضہ کو انجام دیں اور حکومتوں پر دباؤ بنائیں کہ وہ چند سکوں کی آمدنی کی خاطر ہزاروں، لاکھوں انسانوں کی زندگی برباد نہ کریں، شراب اور منشیات پر مکمل پابندی لگاکر ملک کو اس لعنت سے نجات دلائیں۔

بھارت، 500 اور 1000 روپے کے نوٹوں کی منسوخی کے اعلان کے بعد 48 گھنٹے کے اندر4 ٹن سے زیادہ سونا فروخت کیا گیا

نئی دہلی ۔ 2 جنوری :2017(فکروخبر/ذرائع) بھارت میں گذشتہ سال 8 نومبر کو حکومت کی طرف سے 500 اور 1000 روپے کے نوٹوں کی منسوخی کے اعلان کے بعد 48 گھنٹے کے اندر ساڑھے 12 سو کروڑ روپے مالیت کا 4 ٹن سے زیادہ سونا فروخت کیا گیا۔ بھارتی ادارے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سینٹرل ایکسائز انٹیلی جنس کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق اس سونے کی فروخت پر عائد ایکسائز ڈیوٹی جو کروڑوں روپے بنتی ہے ادا نہیں کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق سونا فروخت کرنے والے جیولرز کو یہ ڈیوٹی ادا کرنے کیلئے نوٹس جاری کر دیئے گئے ہیں۔ اخبار کی رپورٹ کے مطابق نوٹوں کی منسوخی کے مذکورہ اعلان کے ساتھ ہی لوگوں نے بڑی مقدار میں سونے کی خریداری کی اور 8 نومبر کو صرف ایک دن میں 2 ٹن سونا خریدا گیا۔ دہلی کے ایک جیولر نے 7 نومبر کو صرف 820 گرام سونا فروخت کیا لیکن اگلے ہی دن 8 نومبر کو اس جیولر نے 45 کلوگرام سونا فروخت کیا۔ چنائے میں جیولرز نے 7 نومبر کو مجموعی طور پر 40 کلو سونا فروخت کیا لیکن 8 نومبر کو یہ مقدار بڑھ کر 200 کلوگرام تک پہنچ گئی۔ جے پور کی ایک جیولر شاپ نے 7 نومبر کو صرف 100 گرام سونا فروخت کیا لیکن 8 نومبر کو انہوں نے 30 کلوگرام سونا فروخت کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 8 نومبر کے بعد سے سونے کی فروخت میں اب تک 20 کروڑ روپے کی ایکسائز ڈیوٹی ادا نہیں کی گئی۔

طویل فاصلے تک مارکرنے والے اگنی فور میزائیل کا تجربہ

نئی دہلی ۔ 2 جنوری :2017(فکروخبر/ذرائع) ہندوستان نے خطے میں روایتی اورسٹریٹجک ہتھیاروں کی دوڑ کو جاری رکھتے ہوئے پیر کو طویل فاصلے تک مارکرنے والے اگنی فور میزائیل کا تجربہ کرلیا۔ذرئع کے مطابق حکام نے بتایا ہے کہ میزائیل تجربہ مشرقی ریاست اڑیسہ کے قریب جزیرہ میں ایک موبائل لانچرسے کیا گیا۔حکام نے دعویٰ کیاہے کہ اگنی فورمیزائیل 4 ہزار کلومیٹرکے فاصلے تک اپنے ہدف کو روایتی اورجوہری وارہیڈ سے نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتاہے۔ حکام کے مطابق تجربہ کے دوران میزائیل کے مختلف پیرامیٹرز کو جانچا گیا۔

ملائم ہی سماج وادی پارٹی کے قومی صدر ہیں۔شیوپال

نئی دہلی ۔ 2 جنوری :2017(فکروخبر/ذرائع) سماج وادی پارٹی میں اکھلیش دھڑے کی طرف سے ریاستی صدر کے عہدہ سے ہٹائے گئے شیو پال سنگھ یادو نے آج کہا کہ مسٹر ملائم سنگھ یادو اب بھی پارٹی کے قومی صدر ہیں اور آگے بھی رہیں گے ۔ لکھنؤ سے یہاں پہنچنے پر پریس سے بات چیت میں انہوں نے یہ بات کہی۔ ان کا مسٹر ملائم سنگھ یادو اور مسٹر امر سنگھ کے ساتھ آج پارٹی کے انتخابی نشان کے سلسلے میں الیکشن کمیشن سے ملنے کا امکان ہے ۔ نامہ نگاروں کے سوالوں پر انہوں نے کہا، ''نیتا جی (مسٹر ملائم سنگھ یادو) اس وقت پارٹی کے قومی صدر ہیں اور آگے بھی رہیں گے ۔ میں مرتے دم تک نیتاجی کے ساتھ رہوں گا''۔ قابل ذکر ہے کہ اتر پردیش کے وزیر اعلی اکھلیش یادو اور جنرل سکریٹری رام گوپال یادو کی جانب سے کل لکھنؤ میں منعقدہ ایس پی کے خصوصی قومی کنونشن میں مسٹر اکھلیش یادو کو پارٹی کا قومی صدر بنایا گیا تھا اور مسٹر ملائم سنگھ یادو کو صدر کے عہدے سے ہٹا کر پارٹی کا سرپرست قرار دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ مسٹر شیو پال یادو کو ریاستی صدر کے عہدہ سے اور مسٹر امر سنگھ کو پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔ دریں اثنا مسٹر امر سنگھ بھی آج لندن سے یہاں پہنچے انہوں نے کہا، ''میں مسٹر ملائم سنگھ کے ساتھ ہوں۔ میں نے ان کے دل میں ہوں میری جماعت کی نہیں دل کی اہمیت ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا