English   /   Kannada   /   Nawayathi

گوا میں جیٹ ایئرویز کے طیارے کے رنوے پر پھسلنے سے 20 سے 25 مسافر زخمی(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

طیارے کو روکنے کے لئے پائلٹ کو اچانک بریک لگانا پڑا جس کی وجہ سے پلین کا پہلا ٹائر پھٹ گیا۔ پلین میں 7 عملہ ممبر سمیت کل 161 افراد سوار تھے جن میں سے تقریبا 20 سے 25 مسافروں کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔فی الحال حادثے کے بعد گوا کا دھابولم ایئرپورٹ دوپہر ساڑھے بارہ بجے تک کے لئے بند کر دیا گیا ہے اور یہاں کی تمام پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں جس کی وجہ سے مسافروں کو کافی پریشانی اٹھانی پڑ رہی ہے۔

نوٹ بندی صفائی مہم ،کالے دھن۔بدعنوانی سے ملے گی نجات۔۔مودی

دہرادون۔27دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع) اتراکھنڈ میں چاردھام سفر کے لئے سڑک کی منصوبہ بندی کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد دہرادون میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے نوٹ بندی کی مخالفت کرنے والے لوگوں پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ نوٹ بندی صفائی مہم ہے. کچھ لوگوں کو صرف گاندھی جی چاہئے لیکن اب ایسا نہیں ہونے دوں گا. انہوں نے کہا کہ کالے دھن اور بدعنوانی سے ملک کو نجات ملے گی.پی ایم مودی نے کہا، '' ملک کے عوام نے مجھے چوکیداری کا کام دیا ہے اور اب جب میں چوکیداری کر رہا ہوں تو کچھ لوگوں کو پریشانی ہو رہی ہے. '' مودی نے کہا، '' ملک کو کالے دھن والوں نے بھی اور کالے من والوں نے بھی برباد کیا ہے. '' نوٹ بندی کے فیصلے کو لے کر مسلسل اپوزیشن کے نشانے پر رہے مودی نے کہا، '' لوگ اسی فراق میں ہیں کہ موقع مل جائے تو مودی پر ٹوٹ پڑو، لیکن جب تک عوام کا ساتھ ہے ملک کو لوٹنے والے انگلی نہیں اٹھا پائیں گے. ''نوٹ بندی کے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا، '' 8 نومبر کو ایک ہی بار میں جعلی نوٹ کا کام تمام ہو گیا. '' انہوں نے کہا، '' ملک میں روز مرہ کالے دھن والوں پر چھاپے مار رہے ہیں. لوگ بستر میں نوٹ بھر کر سوتے تھے. اس لئے ہم نے 1000۔500 نوٹ بند کر کے اچھے اچھوں کے کپبورڈ کھول دیئے. ''سرکاری ملازمتوں میں رشوت کو لے کر مودی نے کہا، '' حکومت میں ایک ڈرائیور، کلرک، ٹیچر کی نوکری کے لئے گرین کلر کے نوٹ پر گاندھی جی چاہئے. اس انٹرویو کی کیا ضرورت تھی؟ '' انہوں نے کہا، '' ہم نے فیصلہ کیا کہ کلاس 3 اور کلاس چار کے انٹرویو نہیں کیا جائے گا. چار دھام مارگ کو لے کر مودی نے کہا، '' آج یہاں جس پرکلپ کا سنگ بنیاد ہے، یہ ان ہزاروں لوگوں کو خراج تحسین پیش ہے جو سال 2013 میں کیدار ناتھ کے حادثے میں جان گنوا دی تھی. '' مودی نے اس منصوبے کے لئے مرکزی نقل و حمل وزیر نتن گڈکری کی بھی تعریف کی. انہوں نے کہا کہ جب بھی آپ چاردھام کے دورے پر آئیں گے، گڈکری جی کو یاد کریں گے۔

نوٹ بندی، ناراض کسانوں نے اپنی کھڑی فصل پر چلایا ٹریکٹر

نئی دہلی۔۔27دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع))نوٹ بندیکی مار سے ملک کے کسان انتہائی پریشان ہیں. کسانوں کی تیار فصل کو صحیح قیمت نہیں مل رہے ہیں، جس کی وجہ سے کسان اب سڑکوں پر اپنی فصل کو پھینک رہے ہیں اور کہیں کسان اپنی تیار فصل پر ٹریکٹر چلا کر اپنا احتجاج جتا رہے ہیں.امرتسر کے مجیٹھا علاقے کے سانپ کلاں گاؤں میں کسان کلدیپ سنگھ نے اپنی پکی فصل پر خود ٹریکٹر چلا دیا، وجہ فصل خراب ہونا نہیں بلکہ اس کے واجب دام نہ ملنا ہے. کلدیپ نے اپنے کھیت میں سیم کی فصل اگائی تھی اس کاشت پر ان کا کل خرچ 17 ہزار روپے آیا تھا. لیکن منافع تو دور انہیں فصل کا اتنا پیسہ بھی نہیں مل رہا جو فصل اگانے میں لگ گیا تھا.مدھیہ پردیش کے کسانوں کو بھی ہزاروں روپے کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے. ودیشا کے اماچھاور گاؤں کے کسان مہندر سنگھ نے بڑی توقعات سے مولی، ٹماٹر اور گوبھی کی فصل لگائی تھی. لیکن ان کے کھیتوں پر نظر ڈالے کہیں بھی فصل کا نام و نشان نہیں ہے. مہندر نے مارکیٹ میں مولی کے صحیح دام نہ ملنے کی وجہ سے پورے کھیت میں ٹریکٹر چلوا دیا.اجین میں کسانوں نے کئی کوئنٹل پیاز کو سڑک پر پھینک دیا. مدھیہ پردیش حکومت نے کچھ وقت پہلے تک کسانوں سے پیاز چھ روپے کلو تک خریدا تھا، لیکن اب پیاز منڈی میں پچاس پیسے کلو تک خریدا جا رہا ہے. جس کی وجہ سے کسانوں کو کافی نقصان ہو رہا ہے.چھتیس گڑھ کے درگ میں کسانوں نے 70 ٹرک ٹماٹر کو سڑک پر ہی پھینک دیا. کسان ٹماٹر کے دام ایک روپے فی کلو تک گرنے کی مخالفت کر رہے ہیں.نوٹ بندی نے ملک بھر کے کسانوں کی کمر توڑ دی ہے. ملک کا انن داتا اب اپنی محنت کی کمائی حاصل کرنے کے لئے در در بھٹک رہا ہے. لیکن کہیں بھی اسے فصل کے وہ دام نہیں مل رہے جس کی اسے توقع تھی.

کالے دھن کے کھلاڑی: چھاپہ ماری جاری، گجرات۔کرناٹک اور حیدرآباد سے کالا دھن ضبط

نئی دہلی۔۔27دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع)نوٹ بندی کے بعد سے کالے دھن کے کھلاڑی مسلسل بے نقاب ہو رہے ہیں. گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران کروڑوں روپے کا کالا دھن ضبط کیا گیا ہے.گجرات کے راجکوٹ میں نوٹوں کا ذخیرہ پکڑا گیا ہے. لیکن حقیقی نوٹوں کا نہیں جعلی نوٹوں کا. پولیس نے پورے 26 لاکھ روپے کی قیمت کے 2 ہزار کے جعلی نوٹ برآمد کئے ہیں. دو لوگوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے.کرناٹک کے بیجا پور میں 19 لاکھ 17 ہزار روپے کیش کے ساتھ تین لوگ گرفتار کئے گئے ہیں. پکڑی گئی رقم میں 500 اور دو ہزار کے نئے نوٹ بھی شامل ہیں.حیدرآباد میں بھی پولیس نے 2000 کے نئے نوٹوں کا ذخیرہ برآمد کیا ہے. نصف کلو سونے اور 15 لاکھ کی نئی کرنسی کے ساتھ ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے.حیدرآباد میں ہی ایک دوسرے معاملے میں پولیس نے اے ٹی ایم سے ایک کروڑ 88 لاکھ روپے اڑانے والے پانچ ملزمان کو گرفتار کیا ہے. تقریبا ایک کروڑ دس لاکھ روپے بھی برآمد کر لئے گئے ہیں.پنجاب کے سگردسپور میں ساڑھے اٹھارہ لاکھ روپے کی نئی کرنسی کے ساتھ نو لوگ پکڑے گئے ہیں. ان میں تین پولیس اہلکار بھی شامل ہیں. یہ لوگ پرانے نوٹ کمیشن لے کر تبدیل کرنے کا دھندہ کر رہے تھے.نوٹ بندی کو 49 دن ہو چکے ہیں اور مسلسل ملک میں کالے دھن کی برآمدگی کا سلسلہ جاری ہے. اب تک تفتیشی ایجنسیاں 710 کروڑ سے زیادہ کا کالا دھن برآمد کر چکی ہیں.

اکاؤنٹ میں 104 کروڑ جمع ہونے پر بولیں مایاوتی، 'بی ایس پیکی شبیہ خراب کر رہی ہے BJP'

لکھنؤ۔۔27دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع)بہوجن سماج پارٹی کے کھاتے میں 104 کروڑ روپے جمع ہونے کے الزامات سے گھری پارٹی سپریمو مایاوتی نے آج اس بابت پریس کانفرنس کر بی جے پی پر نشانہ لگایا ہے. مایاوتی نے کہا ہے کہ بی جے پی پارٹی کی تصویر کو خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہے.پارٹی کے اوپر لگے تمام الزامات پر مایاوتی نے کہا، '' ایک ایک روپیہ قوانین کے حساب سے جمع کرایا گیا ہے. '' انہوں نے کہا، '' یہ پیسہ ملک کی عوام کا ہے. پیسہ ملک بھر میں پارٹی کی رکنیت مہم سے جمع کیا گیا ہے. ''مایاوتی نے کہا، '' بی جے پی توڑ مروڑ کر حقائق کو پیش کر رہی ہے. ہمارے پاس ایک ایک روپے کا حساب ہے. '' انہوں نے کہا، '' بی جے پی سمیت کئی جماعتوں نے پیسہ جمع کرایا ہے تو جانچ صرف بی ایس پی کی ہی کیوں ہو رہی ہے. '' مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی سرکاری مشینری کا غلط استعمال کر رہی ہے.مایاوتی نے کہا، '' اگر وزیر اعظم نریندر مودی اتنے ہی ایماندار ہے تو بی جے پی کو ملے چندے کا حساب دکھائیں. '' انہوں نے کہا، '' اس طرح کے الزامات سے حکومت کا دلت مخالف چہرہ سامنے آ گیا ہے. ''اپنے بھائی آنند کمار پر گمنام جائیداد کے الزامات پر مایاوتی نے کہا کہ میرے بھائی کے خلاف ایک سازش رچی جا رہی ہے. انہوں نے قوانین کے تحت کام کیا ہے.
واضح ہو کہ دہلی میں یونین بینک کی قرول باغ برانچ میں بی ایس پی کے ایسے اکاؤنٹ کا پتہ چلا ہے جس نوٹ بندی کے بعد قریب 104 کروڑ روپے جمع کرائے گئے ہیں، وہ بھی کیش. نوٹ بندی کے بعد پہلی بار کسی بڑی سیاسی پارٹی پر تحقیقات کی شروعات کی گئی ہے ۔ای ڈی کو اس بینک کی تحقیقات کے دوران بہوجن سماج پارٹی کا اکاؤنٹ بھی ملا. پتہ چلا کہ اس اکاؤنٹ میں نوٹ بندی کے بعد کل 104 کروڑ 36 لاکھ روپے جمع ہوئے ہیں. یہ سارا پیسہ کیش میں جمع کرایا گیا تھا.مایاوتی کے بھائی آنند کمار پر بلڈرز پر مشتمل گمنام جائیداد جمع کرنے کا الزام لگ رہا ہے. انکم ٹیکس محکمہ نے ابتدائی تحقیقات شروع کرتے ہوئے نصف درجن بلڈروں کو نوٹس بھیجا ہے.محکمہ انکم ٹیکس کی تحقیقات میں آنند کمار کے بینک اکاؤنٹ کے بارے میں بڑے انکشافات ہوئے ہیں. ذرائع کے مطابق، دہلی کے قرول باغ میں یونین بینک کی تحقیقات کے دوران آنند کمار کے اکاؤنٹ میں پیسے جمع کرائے گئے ہیں.

یتینا ہولے آبی منصوبہ بند نہیں ہوگا: سدرامیا

بنگلورو۔27دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع)ریاست کے سرحدی اضلاع کو پینے کے پانی کی فراہمی کیلئے ساحلی علاقوں سے ضائع ہونے والے پانی کو یتنا ہولے پراجکٹ کے ذریعہ مہیا کرانے کے منصوبے پر ساحلی علاقوں کے منتخب نمائندوں اور دیگر کارکنوں کی مخالفت کو سلجھانے کیلئے آج وزیر اعلیٰ سدرامیا کی قیادت میں طلب کی گئی میٹنگ ہنگاموں کی نذر ہوگئی۔اس میٹنگ میں مختلف نمائندوں کے درمیان اتفاق نہ ہونے کے سبب یہ مسئلہ اور پیچیدہ ہوگیا۔ ریاست کے سرحدی اضلاع ، کولار ، ٹمکور ، چکبالاپور ، ہاسن اور بنگلور رورل کیلئے یتنا ہولے پراجکٹ کے ذریعہ پینے کا پانی مہیا کرانے کیلئے حکومت نے 13، ہزار کروڑ روپیوں کی لاگت پر کام شروع کردیا ہے اور اس میں دو ہزار کروڑ روپیوں کی رقم اب تک صرف کی جاچکی ہے۔ دکشن کنڑا اور اڈپی اضلاع کے منتخب نمائندوں نے اس منصوبے کی شدید مخالفت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا کی صدارت میں آج محکمۂ آبی وسائل کی طرف سے ایک میٹنگ طلب کی گئی جس میں رکن راجیہ سبھا آسکر فرنانڈیز ، ریاستی وزراء یوٹی قادر، رمناتھ رائے ، پرمیشور مادھو ا راج ، منگلور کے رکن پارلیمان نلن کمار کٹل ، اراکین اسمبلی ابھئے چندرا جین ، پرتاب چندر شٹی ، وسنت بانگیرا ، کرشنا پالیمر، سنیل کمار، کوٹا سرینواس پجاری، اور دیگر نے شرکت کی۔ بی جے پی کے منتخب نمائندوں نے میٹنگ میں اس منصوبے کی شدید مخالفت کی اور کہاکہ کسی بھی حال میں یہ منصوبہ لاگو نہ کیا جائے۔ ان لوگوں نے کہاکہ یتنا ہولے ، کیمپو ہولے اور دیگر چھ ضمنی ندیوں سے سرحدی اضلاع کو پانی فراہم کرنے پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہے، لیکن حکومت کے کہنے کے مطابق یہاں 24ٹی ایم سی پانی نہیں ہے، مخالفت کے باوجود حکومت نے اس پراجکٹ کو شروع کردیاہے۔ مقامی لوگوں کی پانی کی ضروریات کو ملحوظ رکھتے ہوئے اس پراجکٹ کو آگے بڑھایا جائے۔اس موقع پر وزیر جنگلات رمناتھ رائے اور دیگر کانگریس اراکین نے کہا کہ اس منصوبے پر کام بی جے پی کے دور اقتدار میں ہی شروع کیاگیا ۔ وزیر آبی وسائل ایم بی پاٹل نے بتایاکہ تینا ہولے پراجکٹ سے 24 ٹی ایم سی فیٹ پانی مل سکتا ہے، جس سے سرحدی اضلاع کولار ، چکبالاپور اور ٹمکور اور آس پاس کے لوگوں کو پینے کا پانی میسر ہوگا، حکومت یہ پانی ان اضلاع کو فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔ بی جے پی اراکین نے کہاکہ یتنا ہولے میں اگر پانی ہے تو اس کے استعمال پر کسی کواعتراض نہیں ہے، لیکن ایسے میں جبکہ پانی ہی نہیں ہے تو حکومت اس پراجکٹ کو کیوں لاگو کررہی ہے؟۔ وزیر آبی وسائل نے بتایاکہ 12912کروڑ روپیوں کے اس پراجکٹ کو پانچ پیکیجوں میں شروع کردیاگیا ہے۔ 

شہریوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے روشن بیگ کی ہدایت

وجئے پور۔27دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع)وزیر برائے شہری ترقیات وحج آر روشن بیگ نے آج بتایاکہ کارپوریشن عمارت کی تعمیر کیلئے 14.5 کروڑ روپیوں کی تجویز موصول ہوئی ہے۔اس معاملے پر وزیر اعلیٰ سے تبادلۂ خیال کے بعد کابینہ اجلاس میں منظوری دلائی جائے گی۔آج کارپوریشن دفتر میں بلدی ملازمین کی جانب سے تہنیت قبول کرنے کے بعد انہوں نے بتایاکہ بلدی ملازمین کو باوقار زندگی بسر کرنے کا موقع فراہم کرنے کیلئے حکومت کی جانب سے انہیں بنیادی سہولیات کے علاوہ دیگر سہولیات فراہم کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔دوسری ریاستوں میں جس طرح بلدی ملازمین کو تنخواہیں دی جاتی تھیں، اسی طرز پر ریاست میں بھی ان کے مفادات کے تحفظ کیلئے تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا ہے اور ان کیلئے صبح میں ناشتہ فراہم کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ جناب روشن بیگ نے بتایاکہ شہر وجئے پور تاریخی اعتبار سے کافی اہمیت کا حامل ہے ، یہاں کے تاریخی مقامات کے نظارے کیلئے ملک اور بیرون ممالک سے سیاح آتے ہیں، ایسے میں ان سیاحوں کو ترجیحی بنیاد پر بنیادی سہولیات فراہم کرنا ضروری ہے۔ شہر کے مختلف مقامات پر پبلک ٹائلیٹ ، یو جی ڈی ،اسٹریٹ لائٹ ، سڑکوں کی سدھار اور شفاف پانی کی فراہمی کے علاوہ صفائی کیلئے خصوصی اقدامات کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ مصروف ترین علاقوں ، مارکیٹوں ، بازاروں وغیرہ میں پبلک ٹائلٹ اور پینے کے پانی کی سہولت فراہم کرنا ضروری ہے۔ دریں اثناء انہوں نے افسران کے اجلاس میں سڑکوں کی مرمت کے کاموں میں تاخیر کرنے والے کنٹراکٹر سے متعلق رپورٹ پیش کرنے اور زیر التواء کاموں میں تیزی لانے کے احکامات جاری کرتے ہوئے بتایاکہ گلبرگہ جیسے تاریخی شہر میں جس طرح پبلک ٹائلٹ تعمیر کئے گئے ہیں ،اسی طرز پر یہاں بھی اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے بتایاکہ جس طرح سات وارڈوں میں 24x7 پانی فراہم کیاجارہا ہے، اسی طرز پر مرحلہ وار طور پر تمام وارڈوں میں پانی کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے جائیں ۔ جناب روشن بیگ نے قبرستانوں اور شمشان گھاٹوں کو ترقی دینے کے علاوہ اسٹریٹ لائٹ کی تنصیب کے ساتھ واچ مین کے تقرر کیلئے احکامات جاری کئے اور دھوبی گھاٹ میں بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے علاوہ جدید تیکنالوجی سے آراستہ مذبح خانہ ، اسٹیڈیم اور سوئمنگ پل کی تعمیر کیلئے منصوبہ تیار کرکے تجویز روانہ کرنے کی ہدایت دی۔ اس موقع پر مقامی رکن اسمبلی و وزارت شہری ترقیات کے پارلیمانی سکریٹری ڈاکٹر مقبول باغوان نے بتایاکہ شہر میں ماسٹر پلان پر عمل کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں، جس کیلئے انہوں نے 250کروڑ روپیوں کی امداد جاری کرنے کی درخواست کی ۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کے بی شیوکمار ، میئر فاطمہ ادریس بخشی ، ڈپٹی میئر گوپال گھٹکاملے ، کارپوریٹرس راجیش دیوگری، راہول جادھو، عبدالرزاق ہورتی، اور دیگر موجود تھے۔

صحتمند معاشرہ ہی ملک کی تعمیر و ترقی کا حصہ بن سکتا ہے:ڈاکٹر عادل 

برائٹ ویژن ایجوکیشنل اینڈ ویلفئر سوسائٹی اور کیورس ہیلتھ کئیر کے اشتراک سے مفت ہیلتھ چیک اپ کیمپ

نئی دہلی۔27دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع)سینٹر ل دہلی میں واقع کناٹ پلیس کے ایمپوریا کامپلکس بابا کھڑک سنگھ مارگ میں جاری 8ویں اسٹریٹ فیسٹیول میں لوگ مختلف انواع واقسام کے لذیذ کھانوں و متعدد طرح سے لطف اندوز کیلئے یہاں کارخ کر رہے ہیں جس میں بڑی تعدادنوجوان نسل کی دیکھی جارہی ہے ۔وہیں برائٹ ویژن ایجوکیشنل اینڈ ویلفئر سوسائٹی اور کیورس ہیلتھ کئیر کے اشتراک سے مفت ہیلتھ چیک اپ کیمپ سے بھی مستفیض ہورہے ہیں۔ واضح ہو کہ کیمپ میں بڑی تعداد میں مریضوں کو ضروری ادویات و مفت شوگر جانچ کی جارہی ہے اور یہ کیمپ 30دسمبر تک جاری رہے گا۔ کیمپ کے کنوینر ڈاکٹرعبد الوہاب عادل نے بتایا کہ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ جب فوڈ فیسٹیول میں ہیلتھ کیمپ کا انعقاد ہوا ہے اور ہماری لئے بڑی خوشی کی بات ہے کہ کثیر تعدادمیں مریض ہیلتھ کیمپ سے فیضیاب ہورہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کر سمس کے موقع پر دو ہزار سے زائد لوگوں نے مفت جانچ کروائی یہی نہیں جانچ کے ساتھ ساتھ مریض دوائیں بھی لیکر گئے۔مسٹر عادل نے مزید بتایا کہ صحت مندمعاشرہ ہی ملک کی تعمیر و ترقی کا حصہ بن سکتا ہے، اسلئے صحت پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے،کیو نکہ سماج میں تیزی کیساتھ بہت بڑی بڑی بیماریاں پھیل رہی ہیں جبکہ شروع میں لوگوں کو پتہ ہی نہیں چلتا کہ وہ خطرناک اور مہلک مرض کی زد میں آچکے ہیں، اسلئے ہماری کوشش رہے گی کہ ہم اس طرح کے مفت کیمپوں کا انعقاد کرتے رہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ استفادہ کرسکیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کیمپ میں معروف ماہرین نے بھی اپنی بھر پور خدمات انجام دیتے ہوئے مریضوں کو ادویات سمیت مفید مشورے ونسخے بھی دئے جن میں ڈاکٹر عمران ، ڈاکٹر نوید ،معروف خاتون ڈاکٹر نسیم نوید ودیگر ماہرین کے نام قابل ذکر ہیں۔ 

مرکز نے ملک کے عوام کو تباہی کے غار میں دھکیل دیاہے ۔ یوگیش گمبھیر 

سہارنپور۔27دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع) آل انڈیا پنجابی مہا سبھاکے قومی سربراہ اوروشو دھرم سنسد کے قومی جنرل سیکریٹری یوگیش گمبھیر نے آج دہلی سے سہارنپور آمد پرسینئر جرنلسٹوں کے ایک گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دس روز قبل ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کوبزدل اسلئے کہاتھاکہ وہ اور انکی ٹیم چوڑے سینہ کی بات کرتی ہے مگر اسکے بعد بھی دولت کے بیتحاشہ زخیروں کے مالک کارپوریٹ گھرانوں سے الجھنا پسند ہی نہی کرتی بلکہ کالی کمائی ہوئی دولت کے شاہوں کے خلاف کاروائی سے بھی گریز کرتی ہے ۴۸ دنوں کا لیکھا جوکھا آب سبھی کے سامنے ہے ۔یاد رہے کہ کوئی دولت مند لائن میں نظر نہی آیا ۷۰ فیصد عام آدمی ہی گزشتہ ۴۸ دنوں سے لائن میں کھڑاہے یہ کیسا انصاف یہ کیسا نظام اور کیسی یہ حکومت؟ وشو دھرم سنسد کے قومی جنرل سیکریٹری یوگیش گمبھیر نے کہا کہ یہ سرکار اپنے ہی ملک میں موجود اصل دہشت گردوں کے خلاف ایکشن لینے سے کتراتیرہتیی ہے اور چند سیاسی جماعتیں ایسے غیر سماجی عناصر کی پشت پناہی بھی کرتی ہیں مگر مودی سرکار خاموش رہتی ہے مرکزی سرکار نے اب ان کوتاہیوں اور خامیوں کے ساتھ ہی ساتھ نوٹ بندی کا نفاذ کرکے بلاوجہ ملک کی ۷۰ فیصد عوام کو تنگی کے غار میں دھکیل دیاہے ہمارے وزیر اعظم نے اچھے دن دکھانے کا وعدہ کیاتھا مگر ڈھائی سال کی مدت میں ملک کو مفلسی، لاچاری، غریبی اور اقتصادی چکرویوہ میں الجھاکر ملک کے بھولے بھالے عوام اقتصادی طور سے مجبور اور بے بس کرکے رکھ دیا یہ کیسے اچھے دن ہیں ۵۰ دن ہورہے ہیں مگر وزیر اعظم کے وعدے کے مطابق کہیں سے بھی بہتر ی کی شکل وصورت ابھر تی نظر نہی آرہی ہے ہر سو افرا تفری کا ماحول ہے عوام اپنا پیسہ لینے کو ترس رہی ہے ؟وشو دھرم سنسد کے قومی جنرل سیکریٹری یوگیش گمبھیر نے بیباک لہجہ میں کہاکہ انکے بیان کیدس دن بعدراہل گاندھی اور لالو پرساد کے علاوہ ممتا بینرجی نے جو الزام ملک کے وزیر اعظم پر لگائے انکی جانچ قانونی اور آئینی نقطۂ نظر سے بیحد ضروری ہے۔آل انڈیا پنجابی مہا سبھاکے قومی سربراہ اوروشو دھرم سنسد کے قومی جنرل سیکریٹری یوگیش گمبھیر نے کہا کہ ہمیں ہر بات کو یکساں نظریہ سے دیکھنا چاہئے ملک سبھی کاہے سبھی نے ملک کے ساتھ وفاداریاں نبھائی ہیں صرف ہندو تنظیموں نے ہی انگریزوں سے ہمدردی جتائی ورنا کسی بھی ہندی فرقہ نے کسی بھی نظریہ سے ظالم انگریز حکمرانوں کو پسند ہی نہ کیا آج ملک کو اپنے ہی بیچ پیر پھیلائے بیٹھے موقع پرست، مفاد پرست اور فرقہ پرست سوچ والے لوگوں سے ہی ہے۔ مستقبل میں بھی بد امنی پھیلانے والے دہشت گردوں پر ہی حملہ کیا جائے آپنے کہاکہ جنگ حل نہی حل تو امن ہے بس دونو ممالک کو اپنے اپنے امن اور سنہرے مستقبل کی خاطر آمنے سامنے ٹیبل پر بیٹھ کر من صاف کرکے ہی ممکن ہے۔آل انڈیا پنجابی مہا سبھاکے قومی سربراہ یوگیش گمبھیر نے کہاکہ اب پاکستانی سرکار بھی دہشت گردوں کے سامنے بے بس ہے اسلئے بہتر ہے کہ دونوں ملک آپس میں مل بیٹھ کرہی دہشت گردی کا خاتمہ کریں ۔ وشو دھرم سنسد کے قومی جنرل سیکریٹری یوگیش گمبھیر نے کہاکہ ملک کا دفاعی نظام چست درست ہے اور ہمارے ذمہ دار بھی ہر مشکل سے نپٹنے میں مہارت رکھتے ہیں مگر مرکزی سرکار اور ریاستی سرکاروں کے ذمہ داران کی جانب سے ملک کی سالمیت اور یکجہتی کیلئے ملک کے سواارب عوام کے دلوں میں بھائی چارے کی خوشبوئیں مہکائی جانی بیحد ضروری ہیں اگر ہم متحد رہتے ہوئے ہر ظلم، الجھن، دہشت گردی اور فاسزم کا مقابلہ کریں تو کالی دولت ، فرقہ پرستی اور کنبہ پروری کے اس ناسور کوجڑوں سے مٹایا جانا کوئی مشکل عمل نہی بس نیک نیتی اور دلیری کی ضرورت ہی۔ اخبارات کے نمائندوں کو آج یہاں اپنے انداز میں وشو دھرم سنسد کے قومی جنرل سیکریٹری اور آل انڈیا پنجابی مہا سبھاکے قومی سربراہ یوگیش گمبھیر نے بتایاکہ ہمیں موجودہ مسائل کا ازالہ تناؤ اور دھمکی سے نہی بلکہ سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کو امن اور ترقی کی بات ذہن میں رکھ کر ہی ٹیبل پر بیٹھ کر موجودہ کرائسس کا ازالہ کر لینا چاہئے۔ 

ہمکو بھی ملک کے آئین کے مطابق جینے کا پورا پورا حق حاصل ہے ۔ عالم دین عقیل الرحمان

سہارنپور۔27دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع) عالم دین وخطیب قاری عقیل الرحمان نے آج بعد دوپہر اخبار نویسوں کو بتایاکہ انہوں نے مرکزی سرکار کے اعلیٰ قائدین کو یاد دلایاہے کہ ملک کے دستور نے اقلیتی فرقہ اور پچھڑے عوام کو جو حقوق دئے ہیں انکا سہی طور سے ارتکاب کیا گیاہے یا نہی؟قاری رحمان نے سوال اٹھایاہے کہجدید سہولیات سے پررونق دہلی کے ایوانوں میں بیٹھ کر اقلیتوں اور پچھڑوں کے لئے فلاحی اور ترقی کی باتیں کہنے میں اچھی محسوس ہوتی ہیں مگر گزشتہ ستر سالوں سے ملک کے پچھڑوں اور اقلیتی فرقہ کوابھی تک بھی انکا سہی طور سے بہتر حق و عہدہ نصیب نہ ہوسکا ہر کسی سرکار نے ایک جیساہی رویہ ہمارے ساتھ اپنایاہے اگر ہمیں صرف ۱۸ فیصد ہی ہمارا سہی حق ملا ہوتا تو جسٹس سچر کو اقلیتی فرقہ کی بری حالت پر درجنوں صفحات کی سچائی پر مبنی اپنی اہم رپورٹ ملک کی عوام کے سامنے پیش کرنے کی ضرورت ہی نہی پڑتی یہ حقیقت ہیکہ آزادی کے ستر سال بعد بھی ملک کا اقلیتی طبقہ آج بھی دلتوں سے بری حالت میں زندگی گزار نے کو مجبور ہے جبکہ رہبر ہماری تباہی پر مگر مچھ کے آنسو بہاکر ہماری ہمدردی بٹور رہے ہیں اب قوم کو بیدار ہونا ہوگا اور آنے والے حالات کی بابت خد ہی اپنی بہتری کا فیصلہ لیناہوگا۔ہمارے اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے گزشتہ ماہ ہر یانہ کے میوات علاقہ سے اقلیتی فرقہ کی فلاح و بہبود کے لئے ایک اسکیم کی شاندار شروعات کی ہے مگر سرکار یہ بتائے کہ ستر سالوں میں ہر سرکار مسلم عوام کی بہبودگی کا ڈنکا بجاتی آئی ہے مگر ستر سالوں میں سرکاری اعدادو شمار آج بھی مسلم اقوام کی پست حالت کا سچ دکھانے اور بتا نے کو مجبور ہیں اب بقول مختار عباس نقوی کہ آخر اس اقلیتی فرقہ کا قریب مستقبل میں بھلاہ ہوا تو کس طرح اور کس سطح پر ہوا یہ تفصیلی خاکہ تو عوام کے سامنے ظاہر کیا جانا اور بتانا بہت ہی ضروری ہے؟ عالم دین ، اسلامی اسکالر اور قومی رہبر نے اپنی گفتگو کو آگے بڑھاتے ہوئے پریس ریلیز کے ذریعہ مرکزی سرکار سے پوچھے گئے سوالات کی بابت مقامی پریس کو بتاکہ مہاراشٹر ، گجرات، راجستھان، اتر پردیش ، جموں وکشمیر اور مدھیہ پردیش میں مسلمانوں کے ساتھ آزادی کے بعد سے سرکاری مشینری کے چند متعصب سیاسی منصبوں پر فائز ذمہ داران اور افسران نے جس جانبدارانہ، نفرت آمیز، ظا لمانہ اور جاہلانہ سلوککیاہواہے وہ عمل ہر طرح سے قابل مذمت عمل ہے اس طرح کے قومی سطح کے اہم پہلوؤں اور خامیوں کیجانچ اشد ضروری ہے۔ عالم دین وخطیب قاری عقیل الرحمان نے کہاکہ جس طرح سے ان ریاستوں میں سازش کے تحت مسلمانوں کو لوٹا اور قتل کیا گیا وہ پوری دنیا کے سامنے ہے مسلمان گجرات ، بھاگل پور ، راجستھان مظفر نگر، شاملی ،میرٹھ ،سہارنپور، کانپوراور فیض آباد کے علاوہ درجنوں افسوسناک فسادات کو اور پھر ایودھیا میں بابری مسجد کی شہادت کے سنگین معاملات کو کسی بھی صورت بھول کر بھی بھلایا نہی جاسکتاہے آپنے کہاکہ یہ سبھی سنگین جرائم کانگریس، سماجوادی پارٹی اور بھاجپاکے دور اقتدار میں ہی رونماہوئے ہیں۔ ایسے حالات میں ملک کا مسلمان اپنے قابل قدر اکابرینکی بے باکی، عملی خدمات،صا ف سوچ اور بے لوث عوامی خدمات کو یاد کرکے خون کے آنسو بہانے پر مجبور ہے آج ملک میں ہم سبھی کے لئے ملک کی قابل تعظیم عدلیہ کے ساتھ ساتھ ہی شری کرشنا کمیشن، جسٹس سچر اہ ر ر جسٹس ر نگ ناتھ مشرا کمیٹی کی رپورٹ بھی قابل قبولمانتے ہیں مگر اسکے علاوہ کوئی بھی ایسی ایجنسی اور یونٹ نہیکہ جو ملک کے تباہ حال اور لٹے پٹے مسلمانوں کا درد سمجھ سکے ملک کا مسلمان آزادی کی جنگ میں دیگر اقوام کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلا اور آزادی کی جنگ میں ہمارے علماء کرام نے ہزاروں مسلمانوں کو ساتھ لیکر انگریزوں کے خلاف جنگ لڑی اور شہادت کا جام پیا مگر اسکے باوجود بھی آج تک کسی بھی سرکار نے مسلمانوں کو انکا حق نہیں دیا نتیجہ کے طور پر آزادی کے۷۰ سال بعد بھی مسلمان اپنے ہی ملک میں مظلوم کی زندگی گزارنے پر مجبو ر ہے ۔ ہم ملک کی وفادار ی میں آج بھی سب سے آگے ہیں ہم ملک کے لئے آج بھی اپنی جانوں کی قربانیوں کے لئے تیار ہے ہماری تمام علمی اور جسمانی طاقت صرف اپنے ملک کے لئے ہے ہم نے جتنے بھی سجدے خدا کے سامنے کئے ہیں وہ اسی سر زمین پر کئے ہیں ہمارے اولیاؤں کی پر نور خانقاحیں اسی سر زمین پر موجود ہیں ہمارے دینی ادارے اسی ملک میں چل رہے ہیں اور مسلمانوں کو قرآن اور حدیث کی تعلیم دیکر ملک اور ملت کے لئے وفادار ہونے کا درس دے رہے ہیں ۔ ہم نے ہمیشہ دہشت گردی کی مخالفت کی ہے مسلمان ملک کا وفادار ہے اور ہمیشہ رہے گا ہمیں اس وفاداری کا ثبوت پیش کرنیکی ضرورت ہی نہی اقتدار پر قابض لوگ صرف مسلمانون کو ہندو مسلم فسادات ،دہشت گردی اور ملک سے دغابازی کا خوف دکھاکر اس فرقہ کو محض اپنے ووٹ کے لئے استعمال کر رہے ہیں جو ملک کے آئین کے عین خلاف ہے؟ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا