English   /   Kannada   /   Nawayathi

سابق فوجی کی خودکشی پر ہائی وولٹیج سیاسی ڈراما جاری ، راہل گاندھی کے بعد کجریوال بھی حراست میں(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

اب دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو بھی پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔اس درمیان شام کو کانگریسی لیڈر رنديپ سرجےوالا نے پریس کانفرنس کر کے حکومت پر بڑا حملہ کیا۔ سرجےوالا نے کہا کہ مودی جی کی پولیس نے سابق فوجی کے بیٹوں کو مارا پیٹا اور گھسیٹا۔ شہید کے لواحقین راہل گاندھی سے ملنا چاہتے تھے۔ انہیں امید تھی کہ ون رینک ون پنشن کا مطالبہ راہل جی پورا کروا سکتے ہیں۔ راہل گاندھی کو جب یہ پتہ چلا ، تو وہ رام منوہر لوہیا اسپتال پہنچے، لیکن پولیس نے پورے اسپتال کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کر دیا۔پولیس نے کانگریس کے لیڈر اجے ماکن کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔ اس سے پہلے دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال بھی دہلی کے لیڈی ہارڈنگ اسپتال پہنچ گئے۔ وہ تین گھنٹے سے زیادہ وقت تک اسپتال کے باہر ہی انتظار کرتے رہے۔ کیجریوال نے کہا کہ اگر دہلی میں کوئی سانحہ رونما ہوتا ہے ، تو ملنا میری ذمہ داری ہے۔ میں تین گھنٹے سے یہاں ہوں، مجھے کیوں نہیں ملنے دیا جا رہا ہے۔ پی ایم پورے ملک میں جا کر جھوٹ بول رہے ہیں کہ ون رینک ون پنشن نافذ کر دیا ہے۔ خاندان کے تئیں ہمدردی کے مقام پر دہلی پولیس اہل خانہ کو گرفتار کر رہی ہے۔ کیجریوال کو لیڈی ہارڈنگ اسپتال میں ہی روک دیا گیا ہے۔ اس درمیان پارلیمنٹ اسٹریٹ تھانہ کے باہر عام آدمی پارٹی کے کارکنان مظاہرہ کر رہے ہیں۔عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ کو بھی پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ کیجریوال نے اسپتال کے باہر کہا کہ ون رینک ون پنشن پر فوجی خود کشی کرے، یہ دکھ کی بات ہے۔ کیجریوال نے کہا کہ پی ایم سب سے جھوٹ بول رہے ہیں کہ انہوں نے ون رینک ون پنشن نافذ کر دیا ہے۔ کیجریوال نے پوچھا کہ اگر وزیر اعظم نے اسے نافذ کیا ہے ، تو فوجی نے خود کشی کیوں کی؟ انہوں نے کہا کہ فوجیوں کی سہولیات کم کردی گئیں اور پی ایم سرجیکل اسٹرائیک کے نام پر ووٹ مانگ رہے ہیں۔ اگر میری ریاست میں کوئی خودکشی کرتا ہے تو کیا میں ملنے نہ جاؤں؟ ۔قبل ازیں دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا اور پارٹی جت رکن اسمبلی سریندر کمانڈو بھی فوجی کے اہل خانہ سے ملنے گئے تھے ، جہاں ان کی پولیس سے نوک جھونك ہوگئی اور پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔


سیمی کارکنان کا انکاونٹر حقوق انسانی کی سنگین خلاف ورزی، عدالتی جانچ کا مطالبہ تیز

بھوپال۔02نومبر(فکروخبر/ذرائع ) مدھیہ پردیش میں ہونے والے سیمی کارکنان کے انکاؤنٹر پر انڈین یونین مسلم لیگ نے سوال اٹھایا ہے۔ مسلم لیگ نے واضح کیا کہ ملک کے وزرائے اعظم اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی کے قاتلوں کوقانونی طریقے سے سزا دی گئی ہے۔ ایسے میں سیمی کے کارکنان کا انکاؤنٹرکرنا کیا مطلب رکھتا ہے۔ انہیں گرفتار بھی کیا جاسکتا تھا۔ مسلم لیگ نے سپریم کورٹ کے جج ، مرکزی وزارت داخلہ اورنیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے سربراہ کو خط لکھ کر معاملے کی جوڈیشیل انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں دہشت گردی کے مقدمات کی پیروی کرنے والی جمعیت العلما مہاراشٹرنے انکاؤنٹرکو فرضی بتاتے ہوئے انکاؤنٹرمیں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کو مقدمے کیلئے قانونی امدادفراہم کرنے کی پیش کش کی ہے۔ جبکہ نیشنل موومنٹ فار سوشل جسٹس نامی تنظیم نے وزیراعلی مدھیہ پردیش کے استعفے کی مانگ کی ہے۔اپنی پارٹی قومی ایکتا دل کے ساتھ سماجوادی پارٹی میں شمولیت اختیار کرچکے دل کے سابق صدر و سابق ممبر پارلیامنٹ افضال انصاری نے انکائونٹر پر سنگین سوال اٹھائے ہیں ۔ ای ٹی وی نمائندہ سید فرحان سے خاص بات چیت کے دوران افضال انصاری نے کہا کہ یہ انکاونٹر مدھیہ پردیش کی شیوراج سنگھ چوہان حکومت پر ایک بڑا سوال کھڑا کرتا ہے۔بھوپال میں سیمی قیدیوں کے انکاونٹر کے خلاف آل انڈیا ملی کونسل کے نمائندہ وفد نے گورنرہاؤس میں جا کر میمورینڈم پیش کیا۔ وفد نے گورنر سے انکاونٹر کی جوڈیشیل جانچ کی مانگ کی ہے۔وہیں، سی پی آ ئی ( ایم ایل ) نے سیمی کے کارکنان کے انکاؤنٹر پر کئی سوال کھڑے کئے ہیں ۔الہ آباد میں ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے سی پی آئی ( ایم ایل ) کے ریاستی سکریٹری آشیش متل نے بھوپال انکا ؤنٹر کی عدالتی جانچ کا مطالبہ کیا ۔ڈاکٹر آشیش متل کا کہنا ہے کہ ایم پی پولیس اور حکومت کے بیانوں میں کئی تضاد ابھر کر سامنے آئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ زیر سماعت قیدیوں کو انکاؤنٹر میں مار دینا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے ۔


ہندوستان میں سلفی تنظیموں کی توسیع کو روکے حکومت: رکن پارلیمنٹ راجیو چندر شیکھر

نئی دہلی۔ 02نومبر(فکروخبر/ذرائع )راجیہ سبھا کے آزاد رکن پارلیمنٹ راجیو چندرشیکھر( بی جے پی حامی) نے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کو ایک خط لکھ کر سلفی تنظیموں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی مانگ کی ہے۔ چندر شیکھر نے خط میں لکھا ہے کہ مشتبہ تنظیموں سے غیر ملکی چندے حاصل کر کے یہ سلفی جماعتیں ہندوستان میں خطرناک قسم کی بنیاد پرستی کو ہوا دے رہی ہیں۔وزیر داخلہ کو گزشتہ پچیس اکتوبر کو ارسال کردہ اپنے خط میں رکن پارلیمنٹ نے سلفی تنظیموں کو بیرون ممالک سے ملنے والی مالی امداد کو آڈٹ کرانے اور ان پیسوں کا استعمال کہاں اور کس مقصد کے تحت کیا گیا، اس کی جانچ کرانے کی اپیل کی ہے۔ رکن پارلیمنٹ نے ان سلفی تنظیموں کو ملک کے لئے خطرناک بتایا ہے اور ان کے خلاف کارروائی کرنے کی مانگ کی ہے۔ چندر شیکھر نے ایف سی آر اے ایکٹ کو بھی سخت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ ایف سی آر اے کے تحت ہندوستانی تنظیموں کو بیرونی امداد حاصل کرنے کی منظوری مل جاتی ہے۔ٹائمس آف انڈیا میں شائع خبر کے مطابق، رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ کشمیر میں اس وقت جو انتشار کی صورت حال ہے، اس کا ایک اہم سبب ہندوستان میں سعودی طرز کے اسلام کا فروغ ہے۔ خبر میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ تین برسوں میں اسلامی ملکوں سے سلفی تنظیموں کو ایک سو چونتیس کروڑ روپئے ملے ہیں۔ یہ پیسے اسکولوں، یتیم خانوں اور مدارس کی تعمیر کے لئے دئیے جاتے ہیں۔ انہوں نے آگے کہا کہ سلفی تنظیمیں سعودی طرز کے اسلام پر عمل پیرا ہیں اور یہ صوفی اسلام کے خلاف ہیں۔خیال رہے کہ حال ہی میں این ڈی ٹی وی نے بھی اپنی ایک تفصیلی رپورٹ میں یہ الزام لگایا تھا کہ مشرقی یوپی کے مدارس میں سعودی عرب سے جو چندے آ رہے ہیں، اس کی وجہ سے بنیاد پرستی کو تقویت مل رہی ہے۔


پولیس اسٹیشن میں نظر آیا راہل کا اینگری مین لک، پولیس سے پوچھا :آپ کے پاس ذرہ برابر بھی شرم ہے؟

نئی دہلی :02نومبر(فکروخبر/ذرائع ) کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے بدھ کو سابق فوجی کے کنبہ کو حراست میں لیے جانے پر ایک پولیس افسر سے پوچھا کہ آپ کے پاس ذرا برابر بھی شرم ہے؟ خیال رہے کہ سابق فوجی نے منگل کو خود کشی کر لی تھی۔ مندر مارگ پولیس تھانہ میں حراست میں رکھے گئے راہل گاندھی نے یہ سوال ایک پولیس افسر سے کیا۔ پولیس افسر گاندھی کو سابق فوجی کے کنبہ سے ملنے سے روکنے کا سبب بتا رہا تھا۔ (سابق فوجی کی خودکشی کا معاملہ: راہل گاندھی کو پولیس نے حراست میں لینے کے بعد کیا رہا) ۔راہل گاندھی نے پولیس افسر سے کہا کہ کیا پولیس کو گریوال کے کنبہ کو حراست میں لینے پر شرم نہیں آتی ۔ کنبہ پر اسپتال میں پولیس اہلکاروں سے کام ہاتھاپائی کرنے کا الزام ہے۔راہل گاندھی نے کہا کہ اگر آپ ایک سابق فوجی کے کنبہ کو گرفتار کر سکتے ہیں، تو ہمیں بھی گرفتار کیجئے۔ آپ ایک سابق فوجی کے کنبہ کو کس طرح گرفتار کر سکتے ہیں۔ تاہم بعد میں گاندھی نے افسر سے کہا کہ کم از کم اب تو سابق فوجی کے کنبہ کو جانے دیجئے۔ گریوال نے منگل کو ون رینک ون پنشن کے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہوئے خود کشی کر لی تھی۔


ذاکر نائیک کے اسلامک ریسرچ فاونڈیشن پر غیرملکی امداد لینے پر لگے گی روک

نئی دہلی۔ 02نومبر(فکروخبر/ذرائع )معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے اسلامک ریسرچ فاونڈیشن پر غیر ملکی چندے وصول کرنے پر روک لگائی جا رہی ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ نے فاونڈیشن کو نوٹس جاری کر کے اس کے ایف سی آر اے لائسنس کو منسوخ کرنے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ وزارت داخلہ نے ذاکر نائیک کی ایک اور این جی او آئی آر ایف ایجوکیشنل ٹرسٹ کو بھی پیشگی اجازت لینے کے درجہ میں رکھنے کا پراسیس شروع کردیا ہے ۔ اس کے تحت اسے بیرونی چندہ لینے کے لئے وزارت داخلہ سے اجازت لینی ہو گی۔وزارت داخلہ کے ایک افسر نے ہمارے ساتھی نیوز پورٹل نیوز ۱۸ کو بتایا کہ ایف سی آر اے لائسنس کی منسوخی کے لئے ہم نے اسلامک ریسرچ فاونڈیشن کو پیر کے روز نوٹس بھیج دیا ہے۔ وزارت داخلہ کی طرف سے ذاکر نائیک کے فاونڈیشن کو بند کرنے کے سلسلہ میں ایک مسودہ تیار کیا جا رہا ہے جسے کابینہ کی میٹنگ میں پیش کیا جائے گا۔ یہ مسودہ مہاراشٹر پولیس کے ان پٹ پر مبنی ہو گا۔خیال رہے کہ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں جولائی میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ کو انجام دینے والے ڈاکٹر نائک کی تقریروں سے متاثر بتائے جا رہے تھے۔ اس کے بعد سے ہی نائیک کے خلاف ہندوستان میں جانچ شروع کر دی گئی تھی۔


جے این یو سے لاپتہ نجیب کی ماں نے کیجریوال سے مانگی مدد، کیجریوال کی ہر ممکن مدد کی یقین دہانی

نئی دہلی۔ 02نومبر(فکروخبر/ذرائع )جے این یو کے طلباء اور لاپتہ طالب علم نجیب کے خاندان والوں نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال سے ملاقات کر اس معاملے پر دخل دینے کی مانگ کی ہے۔ پیر کو نجیب احمد کی ماں، رشتہ داروں اور دوستوں نے سی ایم اروند کیجریوال سے ملاقات کی۔ بتا دیں کہ ایم ایس سی بایوٹیکنالوجی فرسٹ ایئر کا طالب علم نجیب گزشتہ 15 اکتوبر سے لاپتہ ہے۔ نجیب کی اے بی وی پی طلبہ سے کسی معاملہ میں تنازع ہو گیا تھا جس پر اے بی وی پی کے طلبہ نے اس کی پٹائی کر دی تھی۔ اس واقعہ کے بعد سے ہی نجیب غائب ہے اور اب تک اس کا کوئی سراغ نہیں مل پایا ہے۔خاندان کی جانب سے وزیر اعلی کو ایک میمورنڈم بھی سونپا گیا اور اس معاملے میں ان سے مدد کی اپیل بھی کی گئی۔ نجیب کی ماں نے سی ایم کو پورے واقعہ کے بارے میں بتایا۔ سی ایم کیجریوال نے کہا کہ یہ بہت سنگین معاملہ ہے اور نجیب کو تلاش کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔نجیب کے لاپتہ ہونے کے معاملے میں جے این یو انتظامیہ اور پولیس سے طالب علموں کو کوئی تسلی بخش یقین دہانی نہیں ملی تو انہوں نے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے دروازے پر دستک دی ہے۔


ججوں کے ٹیپ ہو رہے ہیں فون، اروند کیجریوال کا الزام، مرکز نے کیا انکار

نئی دہلی۔ 02نومبر(فکروخبر/ذرائع )دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں سنگین الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ ججوں کے فون ٹیپ ہو رہے ہیں جو عدلیہ کی آزادی کے لئے بڑا خطرہ ہے تاہم مرکز نے اسے مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئےالزام کو غلط قرار دیا۔دہلی ہائی کورٹ کی گولڈن جوبلی تقریب میں یہاں وگیان بھون میں مسٹر کیجریوال نے ججوں کی تقرری کے نظام كلیجيم کے تعلق سے مرکزی حکومت اور سپریم کورٹ کے درمیان گزشتہ ایک سال سے جاری رسہ کشی کا بالواسطہ طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ " میں نے دو ججوں کو بات کرتے سنا ہے کہ فون پر بات مت کرو یہ ٹیپ کئے جا رہے ہیں۔ میں نہیں جانتا کہ یہ صحیح ہے یا نہیں لیکن اگر یہ صحیح ہے تو یہ خطرناک ہے۔ پھر عدلیہ کی آزادی کہاں رہی " ۔ انہوں نے کہا کہ اگریہ بھی پتہ چل جائے کہ کوئی جج کچھ غلط کررہا ہے تو بھی ان کے فون ٹیپ کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے ۔ ان کے خلاف دوسرے طریقوں سے شہادتیں یکجا کی جانی چاہئیں۔اسی پروگرام میں موجود وزیر قانون روی شنکر پرساد نے اپنے خطاب میں فون ٹیپ کے الزامات کو سرے سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ دو سال تک وزیر مواصلات رہے ہیں اور ججوں کے فون ٹیپ کئے جانے کے الزام کی تردید کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "میں مکمل معلومات کی بنیاد پر دعوے سے اس بات کی تردید میں ججوں کے فون ٹیپ کئے جا رہے ہیں۔

 

ججوں کے ٹیپ ہو رہے ہیں فون، اروند کیجریوال کا الزام، مرکز نے کیا انکار

 Oct 31, 2016 06:08 PM IST | Updated on: Oct 31, 2016 06:08 PM IST

نئی دہلی۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں سنگین الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ ججوں کے فون ٹیپ ہو رہے ہیں جو عدلیہ کی آزادی کے لئے بڑا خطرہ ہے تاہم مرکز نے اسے مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئےالزام کو غلط قرار دیا۔

دہلی ہائی کورٹ کی گولڈن جوبلی تقریب میں یہاں وگیان بھون میں مسٹر کیجریوال نے ججوں کی تقرری کے نظام كلیجيم کے تعلق سے مرکزی حکومت اور سپریم کورٹ کے درمیان گزشتہ ایک سال سے جاری رسہ کشی کا بالواسطہ طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ " میں نے دو ججوں کو بات کرتے سنا ہے کہ فون پر بات مت کرو یہ ٹیپ کئے جا رہے ہیں۔ میں نہیں جانتا کہ یہ صحیح ہے یا نہیں لیکن اگر یہ صحیح ہے تو یہ خطرناک ہے۔ پھر عدلیہ کی آزادی کہاں رہی " ۔ انہوں نے کہا کہ اگریہ بھی پتہ چل جائے کہ کوئی جج کچھ غلط کررہا ہے تو بھی ان کے فون ٹیپ کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے ۔ ان کے خلاف دوسرے طریقوں سے شہادتیں یکجا کی جانی چاہئیں۔

ججوں کے ٹیپ ہو رہے ہیں فون، اروند کیجریوال کا الزام، مرکز نے کیا انکار

اسی پروگرام میں موجود وزیر قانون روی شنکر پرساد نے اپنے خطاب میں فون ٹیپ کے الزامات کو سرے سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ دو سال تک وزیر مواصلات رہے ہیں اور ججوں کے فون ٹیپ کئے جانے کے الزام کی تردید کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "میں مکمل معلومات کی بنیاد پر دعوے سے اس بات کی تردید کرتا ہوں کہ ملک میں ججوں کے فون ٹیپ کئے جا رہے ہیں۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا