English   /   Kannada   /   Nawayathi

مدھیہ پردیش میں بی جے پی لہر ختم، کانگریس کامیاب(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

بی جے پی زیراقتدار ریاست میں اس شکست کے بعد کانگریس کی ایوان زیریں میں تعداد بڑھ کر 45 ہوگئی ہے۔ 543 رکنی ایوان میں بی جے پی ارکان کی تعداد کم ہوکر 281 ہوگئی ہے۔ اس کے برعکس تلنگانہ میں حکمراں ٹی آر ایس نے ورنگل (ایس سی) لوک سبھا نشست پر اپنا قبضہ برقرار رکھا اور پارٹی امیدوار پی دیاکر نے 4.6 لاکھ ووٹوں کی اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔ کانگریس اور بی جے پی ۔ ٹی ڈی پی امیدوار کو شکست ہوئی۔ بی جے پی کی نرملا بھوریا کو سابق مرکزی وزیر کانتی لال بھوریا (کانگریس) نے رتلام ۔ جھابوا (ایس ٹی) حلقہ سے شکست دی۔2014 ء لوک سبھا انتخابات میں زعفرانی جماعت نے یہاں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی۔ یہی نہیں بلکہ ریاست کے 29 نشستوں کے منجملہ 27 پر بی جے پی کا قبضہ ہوا تھا۔ کانتی لال بھوریا کے ہاتھوں نرملا بھوریا کی شکست سے صاف ظاہر ہوگیا کہ پارٹی کے حق میں کوئی ہمدردی کی لہر نہیں پائی جاتی ہے حالانکہ دلیپ سنگھ بھوریا کی موت کی وجہ سے یہاں ضمنی انتخابات ناگزیر ہوگئے تھے اور اُن کی بیٹی نرملا بھوریا کو پارٹی امیدوار نامزد کیا گیا تھا لیکن انھیں 88,832 ووٹوں سے شکست ہوئی۔ یہ ضمنی انتخاب چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان کے لئے وقار کا مسئلہ بنا ہوا تھا ۔ انھوں نے 6 دن میں یہاں 27 ریالیوں سے خطاب کیا تھا۔ کامیاب امیدوار کانتی لال نے کہاکہ بی جے پی کی شکست کی لہر اب جھابوا سے شروع ہوچکی ہے جو ساری ریاست اور پھر سارے ملک میں پھیل جائے گی۔ حالیہ بہار اسمبلی انتخابات کے بعد بی جے پی کی یہ مسلسل دوسری انتخابی شکست ہے ۔


بابری سے لے کر دادری تک بی جے پی، آر ایس ایس کے اشاروں پر سیاست کررہی ہے :مدھو یاشکی گوڑ

حیدرآباد۔25نومبر(فکروخبر/ذرائع )نظام آباد(تلنگانہ) لوک سبھا کے سابق کانگریسی رکن پارلیمنٹ مدھو یاشکی گوڑ نے عامر خان کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ عامر خان کے خلاف بی جے پی کے گروپس کے ذریعہ دھرنا کروانا مناسب بات نہیں ہے ۔ عامر نے وہی بات کہی ہے جو ان کی بیوی نے ان سے کی تھی ۔مدھو یاشکی گوڑ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے الزام لگایا کہ بابری سے لے کر دادری تک بی جے پی آر ایس ایس کے اشاروں پر سیاست کررہی ہے ۔ دادری میں اخلاق کو گائے کا گوشت کھانے کے الزام پر قتل کردیا گیا۔ اس طرح کا ماحول ملک کیلئے ٹھیک نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی بیرونی ممالک کے دورے کررہے ہیں اور وہ کبھی کبھار ملک واپس آجاتے ہیں ۔ انہوں نے وزیر اعظم کو مشورہ دیا کہ وہ آر ایس ایس کے اشارے پر نہ چلیں ۔ ملک کے تمام شہریوں کو یہاں پر جینے کا یکساں حق ہے ۔انہوں نے کہا کہ اٹھارہ ماہ کی مودی حکومت میں ملک میں عدم رواداری میں اضافہ ہوگیا ہے جس پر فنکار اور مصنفین آواز اٹھارہے ہیں ۔ وزیر اعظم کو چاہئے کہ ان فنکاروں اور مصنفین کے من کی بات سنیں اور ملک کے عوام کو زبردستی طور پر اپنے من کی بات سنانے کی کوشش نہ کریں ۔


ٹیپو سلطان کی تاریخ شامل نصاب کرنے مسلم لیگ کا مطالبہ

گلبرگہ میں ٹیپو سلطان اور قومی یکجہتی پر مشاعرہ کا کامیاب انعقاد، سرکاری سطح پر یوم پیدائش کی ستائش

گلبرگہ25؍نومبر(فکروخبر/ذرائع) انڈین یونین مسلم لیگ نے حکومت کرناٹک سے عظیم محب وطن، اولین مجاہد آزادی حضرت ٹیپو سلطان شہید کی سوانح اور اُن کی مکمل تاریخ کو نصاب میں شامل کرنے کا پرزور مطالبہ کیا ہے ۔ انڈین یونین مسلم لیگ ضلع گلبرگہ کے زیر اہتمام حضرت ٹیپو سلطان شہید کے یو پیدائش کے موقع پر کل رات9بجے قائد ملت ہال متصل دفتر مسلم لیگ نیا محلہ گلبرگہ ٹیپو سلطان قومی یکجہتی مشاعرہ منعقد ہوا۔مولانا محمد نوح ریاستی سیکریٹری انڈین یونین مسلم لیگ نے مشاعرہ میں خطبۂ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ٹیپو سلطان کی سوانح اور تاریخ نصاب میں شامل تھی لیکن بعد میں اسے فرقہ پرست و فاشسٹ تعلیمی ماہرین کی سازش کے تحت تعلیمی نصاب سے حذف کیا گیا۔ انہوں نے طلباء و نوجوانوں کو ملک کی آزادی کے لئے ٹیپو سلطان کی عظیم جدوجہد اور ایک مثالی سیکولر حکمران کی حیثیت سے ٹیپو سلطان کے ترقی کارناموں سے واقف کروانے کے لئے اُن کے تاریخ کو دوبارہ نصاب میں شامل کرنے کی ضرورت ہے ۔ مولانا محمد نوح نے کہا کہ اس سلسلہ میں مسلم لیگ دیگر تنظیموں کے تعاون سے مؤثر تحریک چلائی گی۔ انہوں نے ٹیپو سلطان کے یوم پیدائش کو سرکاری سطح پر منانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس فیصلہ کے لئے چیف منسٹر کرناٹک سدرامیا اور وزیر اقلیتی بہبود الحاج قمرالاسلام صاحب کی بھر پور ستائش کی ۔ مولانا محمد نوح نے مزید کہا کہ یوم پیدائش ٹیپو سلطان پر سرکاری تقریب کے انعقاد کی بی جے پی ، وی ایچ پی اور بجرنگ دل مخالفت کر رہے ہیں ۔ اور ٹیپو سلطان کے خلاف ہندو دشمن ہونے کا گمراہ کن پروپگنڈہ کر رہے ہیں جبکہ ان تنظیموں اور ان کے قائدین کا ملک کی جدوجہد آزادی میں کوئی رول نہیں رہا ان تنظیموں کو کوئی اخلاقی حق نہیں پہنچتا کہ وہ ٹیپو سلطان کے خلاف بیان بازی کریں ۔ قبل ازیں مشاعرہ کی کارروائی کا آغاز حافظ محمد اقبال ضلعی سیکریٹری مسلم لیگ کی قرأت و نعت سے ہوا۔ جناب اعظم خان کی نعت خوانی کے بعد بزرگ شاعر سید سجاد علی شاد کے کلام سے مشاعرہ کا آغاز عمل میں آیا۔ جناب محب کوثر، سعید عارف، ڈاکٹر وحید انجم، جناب حامد اکمل ، قاضی انور،شکیل صدف، حسن محمود، ناصر عظیم ، مختار احمد سہروردی، ڈاکٹر سید چندا حسینی اکبر، نور دلکش، عبدالباسط فگار، مبین احمد زخم ،شاہد لطیف،الیاس صابری، تسکین صابری ، عبدالقدیر توپچی اور راشد ریاض نے ٹیپو سلطان اور قومی یکجہتی پر کلام سنا کر مشاعرہ میں سما باندھ دیا۔ ہر شاعر کے کلام کو بیحد سراہا گیا اور سامعین خوب داددی ، شعراء نے قومی یکجہتی کو کمزور کرنے والی فرقہ پرست و فاشسٹ جماعتوں کے لیڈران اور رشوت خور اور بدعنوان حکمرانوں پر زبردست چوٹ کی ۔ حضرت ٹیپو سلطان شہید کو بھر پور خراج تحسین پیش کیا۔ بزرگ شاعر جناب سراج وجیہہ نے مشاعرہ کی صدارت کی ، انہوں نے کلام سنانے کے علاوہ صدارتی خطاب میں حضرت ٹیپو سلطان کو عالم و صوفی اور رعایا پرور حکمران قرار دیتے ہوئے ملک کے لئے اُن کی بے مثال قربانیوں اور خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے بجائے اُن کے کردار کو مسنح کرنے کے لئے ہورہی کوششوں پر سخت اظہار تاسف کیا۔ جناب محب کوثر نے حضرت ٹیپو سلطان کے نام پر حکومت کرناٹک یا اُردو اکاڈمی کی جانب سے ایوارڈ قائم کرنے کا پرزور مطالبہ کیا ۔ مبین احمد زخم نے مسلم لیگ کے زیر اہتمام ٹیپو سلطان اور قومی یکجہتی پر کامیاب مشاعرہ کے انعقاد کے لئے مسلم لیگ کی ستائش کرتے ہوئے مسلم لیگ کے تحت علمی، ادبی ، سرگرمیاں بھی شروع کرنے کا مشورہ دیا۔ مولانا محمد نوح، حافظ محمد اقبال، عبدالسلام رنگریز، عبدالرشید لنجے اور ڈاکٹر عمار صدر ایم ایس ایف نے تمام شعراء کے علاوہ سینئر صحافی عزیز اللہ سرمست ، مرزا کاظم بیگ سابق چیرمین سٹی کارپوریشن، الحاج سلیم صدیقی صدر الامین ایجوکیشنل سوسائٹی ، ولی احمد صدر سر سید ایجوکیشنل ٹرسٹ ، جواد میر صحافی کے علاوہ دیگر اصحاب کی شال پوشی انجام دی۔ محمد سجاد حسین نے برجستہ اشعار سُنا کر مشاعرہ کی کامیاب نظامت کی ۔ خواجہ صدر الدین پٹیل ضلعی نائب صدر نے آخر میں شکریہ ادا کیا۔ زائد از4گھنٹوں تک چلے اس مشاعرہ میں بازوق سامعین اور علمی، ادبی شخصیات کی کثیر تعداد شریک رہی ۔ 


بنگلہ دیش میں فیس بک، میسجنگ ایپس پر پابندی برقرار

ڈھاکہ۔25نومبر(فکروخبر/ذرائع )بنگلہ دیش حکومت نے کہا ہے کہ فیس بک اور موبائل میسجنگ ایپس پر تقریباً ایک ہفتہ سے عائد پابندی ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے تک لاگو رہے گی۔سپریم کورٹ کی جانب سے جنگی جرائم کے مرتکب دو اپوزیشن رہنماؤں کی پھانسی کی سزا برقرار رکھنے پر ملک میں ممکنہ کشیدہ صورتحال کے پیش نظر حکومت نے گزشتہ بدھ کو فیس بک، واٹس ایپ اور وائبر سروس بلاک کر دی تھی۔ٹیلی کام ریگولیٹرز نے کہا کہ اتوار کودو پھانسیوں پر عمل درآمدگی کے باوجود پابندی برقرار رہے گی۔بنگلہ دیش ریگولیٹری کمیشن کے ترجمان ذاکر حسین نے منگل کی شام پابندی ختم ہونے کی میڈیا قیاس آرائیوں کی تصدیق کرنے سے انکار کیا۔مبصرین کے مطابق، پابندی کا مقصد اپوزیشن پارٹیوں کو احتجاجی جلسے منعقد کرنے سے روکنا ہے ۔


کہرے کے اندیشے کی وجہ سے ٹرینیں رد

بریلی۔25نومبر(فکروخبر/ذرائع )سردی میں گھنے کہرے اور خراب موسم کے مدنظر شمال مشرقی ریلوے کے عزت نگر بورڈ کی طرف سے کئی گاڑیاں رد، تعداد میں کمی اور راستے تبدیل کرنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔ریلوے کے ایک ترجمان نے یہاں بتایا کہ 15107/15108 چھپرہ متھرا۔چھپرہ ایکسپریس 8 جنوری سے 29 فروری تک نہیں چلیں گی جبکہ 13019 ہاوڑہ کاٹھ گودام باگھ ایکسپریس 9 جنوری سے 27 فروری کے درمیان ہر منگل اور ہفتہ کو منسوخ رہے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے ساتھ ہی 13020 کاٹھ گودام ہاوڑہ باگھ ایکسپریس 11 جنوری سے 29 فروری کے درمیان ہر پیر اور جمعرات کو نہیں چلے گی۔ ترجمان نے بتایا کہ کانپور سینٹرل ۔بھواني کے درمیان چلنے والی 14723 کالندي ایکسپریس 13 جنوری سے 24 فروری کے درمیان ہر بدھ کو جبکہ 14724 بھوانی۔کانپور سینٹرل کالندي ایکسپریس 12 جنوری سے 23 فروری کے درمیان ہر منگل کورد رہے گی۔ انہوں نے بتایا کہ 15013 جیسلمیر۔ کاٹھ گودام رانی کھیت ایکسپریس 13 جنوری سے 2مارچ کے درمیان ہر بدھ اور ہفتہ کو نہیں چلے گی۔ اس کے علاوہ 15014 کاٹھ گودام۔ جیسلمیر رانی کھیت ایکسپریس 11 جنوری سے 29 فروری کے درمیان ہر پیر اور ورجمعرات کو منسوخ رہے گی۔
ترجمان نے بتایا کہ 15035 دہلی جنکشن ۔کاٹھ گودام اترانچل سمپرک کرانتی ایکسپریس 13 جنوری سے 24 فروری کے درمیان ہر بدھ کو اور کاٹھ گودام اور دہلی جنکشن کے درمیان چلنے والی 15036 اترانچل سمپرک کرانتی ایکسپریس 13 جنوری سے 24 فروری کے درمیان ہر بدھ کو بند رہے گی۔ انہوں نے بتایا کہ 18191 چھپرہ جنکشن فرخ آباد اتسرگ ایکسپریس 9 جنوری سے 27 فروری کے درمیان ہر بدھ اور ہفتہ کو اورفرخ آباد ۔چھپرہ 18192 اتسرگ ایکسپریس 10 جنوری سے 28 فروری کے درمیان ہر جمعرات اور اتوار کو نہیں چلے گی۔ انہوں نے بتایا کہ 25013 جیسلمیر۔ مرادآباد۔رام نگر کاربیٹ پارک لنک ایکسپریس 13 جنوری سے 2 مارچ کے درمیان ہر جمعرات اور اتوار کورد رہے گی۔


بزم ادب کا انعقاد طلبہ و طالبات کیلئے ایک خوش آیند اقدام

افتتاحیہ جلسہ سے ڈاکٹر جلیل تنویر، پروفیسر عبدالرب استاد اور پروفیسر عبدالحمید اکبر کا خطاب

گلبرگہ۔25نومبر(فکروخبر/ذرائع) شعبہ اردو و فارسی گلبرگہ یونیورسٹی گلبرگہ میں حسب روایت بروز چہارشنبہ بتاریخ ۲۵؍ نومبر بصدارت پروفیسر عبدالرب استاد صدر شعبہ اردو و فارسی بزم ادب اردو کا افتتاحیہ جلسہ کے انعقاد عمل میں آیا۔ڈاکٹر جلیل تنویر سابق صدر شعبہ اردو گورنمنٹ ڈگری کالج گلبرگہ نے بحیثیت مہمان خصوصی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’بزم ادب کا انعقاد طلبہ و طالباۃ کیلئے ایک خوش آیند بات ہے اور انھیں انعامات و اکرام سے نواز کر طلبہ کی حوصلہ افزائی بھی کی جانی چاہئے۔ اور صدر بزم سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ادبی سرگرمیوں کو جاری و ساری رکھیں اور یہ ادبی سرگرمیاں نہ صرف تعلیمی دور تک محدود رہیں بلکہ مستقبل میں بھی ادب کی شمع کو روشن رکھیں‘‘۔پروفیسر عبدالرب استاد نے اپنی صدارتی خطاب میں فرمایا کہ واقعی آج کا دور انفارمیشن ٹکنالوجی کا دور ہے اس کے باوجود پرنٹ میڈیا (Print Media)اپنی جگہ برقرار ہے۔ گویا پرنٹ میڈیا کے ذریعہ اپنے مطالعہ کو جاری رکھیں‘‘۔ اس افتتاحیہ جلسہ سے مخاطب کرتے ہوئے پروفیسر عبدالحمید اکبر نے کتابوں کی اہمیت مطالعہ کی افادیت پر روشنی ڈالی اور تعلیم، اقدار اور معیار کے مابین رشتہ کو واضح کیا۔ علاوہ ازیں بزم کے اراکین کو مل جل کر کام کرنے کی تلقین بھی کی‘‘۔صدر بزم جنا ب سید عارف مرشدؔ رسرچ اسکالر بزم ادب اردو کی غرض و غائیت کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ شعبہ اردو و فارسی کی دیرینہ روایت رہی ہے کہ یہاں ہمیشہ نصابی امور سے قطع نظر علمی و ادبی پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں۔ چنانچہ تعلیمی سال 2015-16کیلئے انتخابات عمل میں لائے گئے ہیں۔ جلسے کا آغاز صبیحہ بیگم ریسرچ اسکالر کی قرات کلام پاک سے ہوا۔ محمد مدثر ریسرچ اسکالر نے بارگاہ خداوندی میں حمد کا نذرانہ پیش کیا و سعدیہ پروین ایم اے میقات اول نے دعا پیش کی اور زلیخا بیگم ریسرچ اسکالر نے بارگاہ رسالت میں نعت شریف کا نذرانہ پیش کیا۔ منہاج بیگم ایم اے میقات سوم نے خیرمقدمی کلمات ادا کئے محمد مدثر نے مہمان خصوصی کا تعارف پیش کیا بزم ادب اردو کے صدر نے بزم کی غرض و غایت پر روشنی ڈالی نظامت کے فرائض قمرالنساء بیگم ریسرچ اسکالر نے بحسن و خوبی انجام دئے۔ متین فاطمہ ایم اے میقات اول کے شکریہ پرخوشگوار محفل اختتام پذیر ہوئی۔بعد ازاں شعبہ اردو و فارسی میں حسب معمول ایک شعری نشست کا بھی انعقاد عمل میں آیا۔ جس میں ڈاکٹر عبدالرب استاد، ڈاکٹر سید چندہ حسینی اکبرؔ ، جناب سید عارف مرشدؔ کے علاوہ جناب عتیق اجمل وزیر نے اپنے اپنے منتخبہ کلام سے محفل کو محظوظ کیااور خوب داد حاصل کی۔ مشاعرے کی نظامت سید عارف مرشدؔ نے بحسن و خوبی انجام دی۔


بھارت کی فوج کو سائبر ٹیکنالوجی سے بھی مکمل طور مضبوط کرنے کی سخت ضرورت ہے

نئی دہلی۔25نومبر(فکروخبر/ذرائع) مرکز ی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کیلئے ملک کے سائبر نیٹ ورک کو جدید ترین نقاضوں کے مطابق مضبوط بنانے کی وکالت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح جنگجو تنظیمیں انٹر نیٹ کے وسائل کو چالاکی سے استعمال میں لارہی ہیں اس سے کئی طرح کے چلینج سامنے آرہے ہیں۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا کہ جو نئے خطرات عالمی سطح پر داعش کی صورت میں اُبھر رہے ہیں ان کو معمولی طور لینے کی کوئی بھی غلطی انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتی ہیں اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ داعش کے خلاف نبرد آزما ملک انٹیر نیٹ نظام کو اس طرح مضبوط کریں تاکہ آئی ایس آئی ایس کی سائبر سرگرمیوں پر مکمل طور قد غن لگ سکے۔ انہوں نے کہا کہ داعش کے ساتھ ساتھ ہندوستان کے خلاف جنگجو تنظیمیں بھی سائبر نیٹ ورک کا استعمال کررہی ہیں جس کیلئے ملک کو تمام ضروری اقدامات اٹھانے چاہیے اور ملک کی سیکورٹی فورسز کو بھی انٹر نیٹ کے جدید تقاضوں کے مطابق ہر طرح کی تربیت فراہم کرنی چاہیے۔ اس دوران وزیر دفاع نے کہا کہ ملک کے ہر طرح کے سیکورٹی گریڈ کو مزید مستحکم کیا جارہا ہے جس کیلئے غیر معمولی نوعیت کے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ۔ این بی آئی خبررساں ادارے کے مطابق داعش اور دوسری انتہا پسند تنظیموں کی طرف سے اپنی سرگرمیوں کو چلانے کیلئے انٹر نیٹ کے بڑے پیمانے پر استعمال کو مستقبل کیلئے ایک سنگین چلینج قرار دیتے ہوئے ہندوستان کے وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا ہے کہ ان چلنیجوں سے نمٹنے کیلئے اب جدید ترین تقاضوں کے مطابق سائبر نظام کو مستحکم کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ مرکز ی وزیر دفاع کے مطابق داعش اب اپنی سرگرمیوں کا دائرہ بڑھانے اور نئی بھرتیوں کیلئے سائبر نیٹ ورک کو بڑے پیمانے پر استعمال میں لارہے ہیں۔ وزیر دفاع کے مطابق اس طرح کے چلینج ہندوستان کیلئے بھی مستقبل میں خطرات پیدا کرسکتے ہیں جبکہ ان چلینجوں سے نمٹنے کیلئے ہندوستان کی سیکورٹی فورسز کو سائبر نیٹ ورک کے معاملے میں مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے جس کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ ہندوستان کے مرکزی وزیر دفاع کے مطابق جس طرح داعش جیسی خطرناک تنظیم سائبر نیٹ ورک سے پوری دنیا کیلئے نئے نئے خطرے پیدا کررہی ہیں اس کو دیکھتے ہوئے سبھی امن پسند ملکوں کو اپنے سائبر نظام کو مزید چُست درست کرنے کیلئے تمام جدید وسائل کو بروئے کار لانا چاہیے اور اس کیلئے ایک دوسرے کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہنا چاہیے۔اس دوران داعش کے امکانی خطروں سے نمٹنے کیلئے ملک کو تیار رہنے کی صلح دیتے ہوئے مرکزی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا کہ جس تیزی کے ساتھ داعش اپنی خطرناک کاروائیوں کو انجام دے رہا ہے اس کو معمولی نہیں لیا جانا چاہیے۔ عراق اور شام میں سرگرم داعش کی طرف سے دوسرے ملکوں کو اپنی حملوں سے نشانہ بنانے کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ہندوستان داعش کے امکانی خطروں سے نمٹنے کیلئے تیار ہے اور اس کیلئے ملک کو تیار کرنے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ہندوستان کو جہاں سرحد پار کی جنگجویانہ سرگرمیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے وہی اب داعش جیسے بڑھتے چلینج سے بھی نمٹنے کیلئے ملک کو تیاریاں کرنی پڑ رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ جس طرح داعش اب دوسرے ملکوں کو نشانہ بنا رہا ہے جس کی حالیہ مثال فرانس کی راجدھانی پیرس ہے کے مدنظر اب ہندوستان کو بھی مستقبل میں داعش کے چلینج سے نمٹنے کو تمام تر تیاریاں کرنی ہونگی جس کیلئے پہلے ہی ہنگامی منصوبے مرتب کئے گئے ہیں اور نے نئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ داعش سے ہندوستان کو بھی سائبر خطرہ ہے کیونکہ آئی ایس آئی ایس اب انٹر نیٹ کا استعمال کرکے نئی نئی بھرتیاں عمل میں لانے کی کوشش کررہی ہے جس کیلئے دنیا کے مختلف ملکوں کے نوجوانوں کو داعش انٹر نیٹ کے زریعے اپنے ساتھ ملانے کے منصوبے عمل میں لارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی ایجنسیاں اور ماہرین ملک کے سائبر نظام کو مزید موثر بنانے کی طرف سنجیدہ ہیں اور ان عناصر پر گہری نظر گذر رکھی جارہی ہے جو انٹر نیٹ کے ذریعے داعش کے ساتھ رابطے قائم کررہے ہیں۔


ڈگری کالج شکاری پورمیں کرناٹکا زکواۃ ٹرسٹ کا اجلاس

ہندوستان کے خیراتی اداروں نے ہی مسلم بچوں کی تعلیمی ترقی کی راہیں ہموار کی ہیں۔ ڈاکٹر حافظؔ کرناٹکی

شکاری پور:25دسمبر (فکروخبر/ذرائع) آج بتاریخ ۲۵؍نومبر۲۰۱۵ ؁ء بروز بدھ ڈگری کالج شکاری پور میں کرناٹکازکواۃ ٹرسٹ کی طرف سے ایک جلسے کا انعقاد کیا گیا۔ اس جلسے کی صدارت ڈاکٹر حافظؔ کرناٹکی نے کی اور اپنے صدارتی خطبے میں کہا کہ یہ بڑی بات ہے کہ زکواۃ ٹرسٹ پچھلے ۲۵؍برسوں سے غریب اور مستحق بچوں اور بچیوں کی تعلیمی تکمیل کے لیے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے بہت زیادہ تعداد میں حاضر طلبا و طالبات کو مخاطب کرکے کہا کہ زکواۃ ٹرسٹ ان غریب اور مستحق طلبا کی تعلیمی امداد کے لیے ہے جو سچ مچ غریب ہیں۔ پھر انہوں نے زکواۃ کی حرمت سے بھی آگاہ کیا تا کہ غیر مستحق طلبا زکواۃ ٹرسٹ کی رقم لینے سے محفوظ رہ سکیں۔ انہوں نے طلبا اور طالبات کو مخاطب کرکے کہا کہ اگر آپ لوگ چاہتے ہیں کہ ہماری قوم پھر سے اپنا کھویا ہوا مقام پالے تو ضروری ہوجاتا ہے کہ آپ لوگ تعلیم کے میدان میں دل و جان سے آگے بڑھنے کی کوشش کریں۔ تعلیم ہی سے ہم اپنی پہچان بناسکتے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ زکواۃ ٹرسٹ حیدرآباد قابل مبارکباد ہے جو ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں ضلعی آفس قائم کرکے مستحق طلبا و طالبات تک پہنچنے کی کوشش کررہی ہے اور پھر ہر طرح سے اس کی مدد کرتی ہے انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ ہر علاقہ میں جو تعلیمی اور فلاحی تنظیمیں ہیں وہ ابھی تک اس ٹرسٹ سے پوری طرح نہیں جڑی ہیں، جب کہ ان تنظیموں کو پرجوش انداز میں اس ٹرسٹ کا خیر مقدم کرنا چاہیے اور اپنے علاقہ کے مستحق بچوں کو اس ٹرسٹ سے فائدہ اٹھانے کا موقع فراہم کرنا چاہیے۔ اس موقع سے جو لوگ اسٹیج پر موجود تھے ان میں محمد حنیف صاحب چیرمین زبیدہ تنظیم ایجوکیشنل اینڈ چیرٹیبل ٹرسٹ کے علاوہ جناب سلیمان صاحب صدر جامع مسجد شکاری پور اور کنڑا صحافت تنظیم کے صدر جناب ہچرایپّا بھی موجود تھے۔ محمد حنیف صاحب نے اپنے اطمینان قلب کا اظہار کیا کہ ابھی مسلمانوں کے یہاں کام کرنے والے لوگوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ سلیمان صاحب نے زکواۃ ٹرسٹ کے اقدام کو مبارک قرار دیا۔ ہچرایپّا صاحب نے بے حد خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ بڑی بات ہے کہ آپ کے مذہب میں زکواۃ کا نظام قائم ہے جس سے غریبوں کی مدد ہوتی ہے۔ ایسا نظام دنیا کے کسی مذہب میں نہیں ہے۔ کرناٹکا زکواۃ ٹرسٹ کے ضلعی ذمہ دار حبیب اللہ صاحب نے زکواۃ ٹرسٹ سے تعاون حاصل کرنے کے طریقے اور فارم بھرنے کے اصول وغیرہ سے بچوں کو آگاہ کیا۔ اور یہ بھی بتایا کہ کس طرح کے بچے دراصل زکواۃ ٹرسٹ سے تعاون لینے کے حقدار ہیں۔اس پروگرام کے انعقاد میں اور اس جلسے کی تکمیل میں محمد توصیف نے خصوصی دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور جلسے کی نظامت بھی انہوں نے ہی کی۔ اور انہیں کے شکریہ کے ساتھ جلسہ اختتام کو پہونچا۔


جھبوا میں ہوا نریندر مودی کا غرور چکنا چور 

لکھنؤ۔25نومبر(فکروخبر/ذرائع )کانگریس کے سینئر رہنما اور رکن راجیہ سبھا پرمود تیواری نے مدھیہ پردیش کی جھبوا پارلیمانی نشست پر کانگریس امیدوار کانتی لال بھوریا کی جیت کو وزیر اعظم نریندر مودی کے گھمنڈ کی شکست بتایاہے ۔ انہوں نے جھبوا نشست پر پارٹی کی جیت کو وزیر اعظم نریندر مودی کی روانگی اور کانگریس کی واپسی کا اعلان بتایاہے ۔ انہوں نے کہاکہ تاریخ خود کو دہراتی ہے ۔ انہوں نے ۹۷ ۔۸۷۹۱ میں اعظم گڑھ پارلیمانی نشست سے محسنہ قدوائی کی جیت کی مثال دی ۔ مسٹرتیواری نے کہاکہ پہلے بہار اور اب مدھیہ پردیش ثابت کرتے ہیں کہ نریندر مودی کی روانگی ہورہی ہے ۔مدھیہ پردیش میں جھبوا پارلیمانی نشست کوبی جے پی نے ۸۱ ماہ پہلے لاکھوں ووٹوں سے جیتا تھا وہیں سے بھوریا نے بی جے پی کو زبردست ووٹوں سے شکست دی ۔یہ شکست ثابت کرتی ہے کہ ہوا مودی کے خلاف چل رہی ہے ۔جب کہ گزشتہ ۳۱ برسوں سے مدھیہ پردیش میں بی جے پی کی حکومت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یاد رہے کہ اس نشست کوجیتنے کے لئے بی جے پی نے ہرحربہ اپنایا تھا ۔ یہاں تک کہ الیکشن کمیشن کو بھی دخل اندازی کرنی پڑی پھربھی اس نشست پر بی جے پی کی شکست اور کانگریس کو فتح حاصل ہوئی ۔ 


ماں کی ڈانٹ سے ناراض طالبہ نے لگائی پھانسی

لکھنؤ۔25نومبر(فکروخبر/ذرائع )بیٹی اسکول سے دیر سے گھر لوٹی تو ماں نے اس کی سرزنش کی لیکن ماں کو اس بات کا پتہ نہیں تھا کہ اتنی سی بات بیٹی کو اس قدر ناگوار گزرے گی کہ وہ اپنی جان دے گی ۔ صبح جب بیٹی کمرے سے نہیں نکلی تو ماں کو فکر ہوئی ۔کمرے میں جاکر دیکھا تو بیٹی کی لاش پھندے لٹک رہی تھی ۔ مڑیاں کے شیروانی نگر ڈی بلاک باشندہ ہری نام سنگھ ورما قیصر باغ واقع روڈ ویز بس اڈہ میں ٹکٹ بکنگ کاؤنٹر میں تعینات ہیں وہ اپنی اہلیہ پونم ، بیٹے آکاش اور سولہ سالہ کومل ورما کے ساتھ رہتے ہیں۔ کومل ایک نجی اسکول میں ۱۱ویں جماعت کی طالبہ تھی ۔ دوشنبہ کو کومل تاخیر سے گھر پہنچی اس بات پر ماں نے اسے ڈانٹا تو اس بات سے ناراض کومل اپنے کمرے میں چلی گئی ۔ دوشنبہ کی شب نو بجے تک کومل باہر نہیں نکلی تو ماں نے اسے کمرے میں جاکر دیکھا تو اس کی ہوش اڑگئی ۔ کومل کی لاش چھت کے پنکھے میں دوپٹے کے سہارے لٹکی ہوئی تھی ۔ پونم کے شور مچانے پر گھر کے دیگر لوگوں نے اسے نیچے اتارا اور ٹراما سینٹر میں بھرتی کرایا جہاں علاج کے درمیان کومل کی موت ہوگئی ۔ پولیس نے لاش کوقبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا ۔ پولیس کا کہناہے کہ کومل نے خودکشی کیوں کی اس کا پتہ لگایا جائیگا ۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا