English   /   Kannada   /   Nawayathi

مارکیٹ میں آتے ہی بابا رام دیو کے پتنجلی نوڈلس تنازے کے گھیر میں (مزید اہم ترین خبریں)

share with us

پتنجلی نوڈلس کا براہ راست مقابلہ نیسلے کے میگی برانڈ ہے. نیسلے کے Maggie پانچ ماہ کی پابندی کے بعد حال ہی میں مارکیٹ میں آئی ہے. تنازعہ پر پتنجلی آیوروید نے کہا تھا کہ تمام قوانین پر عمل ہوا. پتنجلی آیوروید نے تنازعہ سامنے آنے کے بعد صفائی دی تھی. پتنجلی کے ترجمان ایس تجاراوالا نے بیان جاری کر بتایا تھا کہ آٹا نوڈلس کو شروع کرنے میں FSSAI کے تمام قوانین کو ذہن میں رکھا گیا ہے.


عصمت دری کے بعد معصوم بچی کا دردناک قتل 

کانپور۔21نومبر(فکروخبر/ذرائع): لکھنؤ پھاٹک کے نزدیک ریلوے کے کھنڈر میں تین دن سے لاپتہ پانچ سالہ بچی کی نیم عریاں لاش ملنے سے سنسنی پھیل گئی ۔ واردات کی اطلاع پر جی آر پی ، آر پی ایف سمیت ریل بازار تھانہ پولیس موقع پر پہنچی اور شناخت کے لئے کنبہ والے بھی آگئے ۔ کنبہ والوں نے عصمت دری کے بعد بیٹی کا قتل کئے جانے کا الزام لگائے جانے پر فورنسک جانچ ٹیم کو بلاکر جانچ کرائی گئی ۔ فی الحال علاقے کے ہی تین لوگوں کو گرفتار کرلیاگیا ۔ اورانہوں نے اپنا جرم قبول کرلیا ۔ ریل بازار کے فیتھ فل گنج میں سڑک کے کنارے جھونپڑی ڈال کررہنے والے وشال نے رخسانہ نامی خاتون سے شادی کی تھی ۔ دونوں کے ایک پانچ سالہ بیٹی ثانیہ ہے ۔ گزشتہ تین دنوں سے ثانیہ گھر کے باہر سے کھیلتے ہوئے غائب ہوگئی تھی ۔کافی تلاش کے بعد کنبہ والوں کو بیٹی نہ ملنے پر ریل بازار تھانہ میں گم شدگی کی رپورٹ درج کرائی ۔آج صبح لکھنؤ پھاٹک کے پاس ریلوے کے کھنڈر میں بدبوآنے پر مقامی لوگوں نے شک کی بنیاد پردیکھاتو اس میں ایک بچی کی لاش پڑی تھی ۔بچی کی لاش کی اطلاع پر مقامی لوگو ں کی بھیڑ لگ گئی ۔ اس درمیان لاش کی اطلاع پر جی آرپی انسپکٹر ترپراری پانڈے ، آر پی ایف اور ریل بازار پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کی شناخت لاپتہ بچی ثانیہ کی شکل میں ہوتے ہی کنبہ والوں کو اطلاع دی گئی ۔ متوفی بچی کی کھنڈر میں لاش مل نے پر کنبہ والوں نے عصمت دری کے بعد اس کا قتل کیاجانے کا الزام لگاتے ہوئے علاقے کے ہی تین نوجوانوں پر واردات انجام دیئے جانے کی بات کہی ۔ اس درمیان پولیس نے موقع پر فورنسک ٹیم کو بلاکر جائے واردات کی جانچ کرائی ۔ جانچ میں بھی بچی کی عصمت دری کی بات سامنے آتے ہی پولیس نے ملزم نوجوانوں کو حراست میں لے لیا ۔اور تھانہ لے آئی ۔جی آرپی انسپکٹر کا کہناہے کہ فی الحال لاش پوسٹ مارٹم کیلئے بھیجی جارہی ہے اور ملزمین سے پولیس پوچھ گچھ کررہی ہے۔ 


حلیم کالج کے کمپیوٹر کلاسیز میں طلباء کی تعداد میں اضافہ 

کانپور۔21نومبر(فکروخبر/ذرائع) مسلم ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری حاجی عبدالحسیب عراقی کے ذریعہ حلیم مسلم انٹرکالج اور مسلم جبلی گرلس انٹر کالج میں مفت کمپیوٹر کلاسیز کی شروعات کی گئی تھی جس کے نتائج اب آنا شروع ہوگئے ہیں ۔ایک ماہ سے کم وقت میں حلیم مسلم انٹر کالج میں کمپیوٹر کلاسیز میں۰۵۱ سے زائد بچوں اور بچیوں نے داخلہ لیا۔ 


کانگریس مسلمانوں کی کھلی دشمن، مسلمانوں کی بدحالی کے کانگریس راست ذمہ دار

جنتادل سیکولر کے الند دفتر کی افتتاحی تقریب سے سید ظفر حسین ، بنڈپا قاسم پور کا خطاب

گلبرگہ۔21نومبر(فکروخبر/ذرائع) ریاست میں قحط سالی کے بہتر انتظامات کرنے میں حکومت پوری طرح ناکام ہوئی ، اور معمولی معمولی ضروریات کو بھی پورا نہیں کیا جاسکا۔ اس خیال کا اظہار رکن اسمبلی بنڈپا سم پور سابق ریاستی وزیر نے کیا، وہ الند تعلقہ میں جنتادل سیکولر کے دفتر کا افتتاح کرنے کے بعد خطاب کررہے تھے ۔ بنڈپا قاسم پور نے کہا کہ ریاست میں 8سو سے زائد کسانوں نے خود کشی کی جس پر ریاستی حکومت نے کوئی اقدامات نہیں کئے ۔ اور سابق وزیر اعلیٰ کمار سوامی نے کسانوں کی بدحالی دور کرنے کے لئے600کسانوں کو فی کسان 50ہزار روپئے دئیے ہیں جن میں الند تعلقہ سے 8کسان شامل ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ کمار سوامی کے دورِ اقتدارمیں کسانوں کے 25ہزار کروڑ روپیوں کے قرض کو معاف کیا تھا۔ قاسم پور نے مزید کہا کہ وہ کمار سوامی کی حکومت میں وزیر زراعت کے عہدے پر فائز رہے ، لیکن موجودہ وزیر زراعت کام کے بجائے صرف آرام کر رہے ہیں اور کسانوں کی بدحالی کو دور کرنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کر رہے ہیں ۔ بانی جنتادل سیکولر دیوے گوڑا سابق وزیر اعظم نے کہا ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخابات کے بعد جنتادل سیکولر کی حکومت آنے کی بات کہی ہے ، اسی لئے پارٹی کارکنان کو چائیے کہ وہ زمینی سطح پر اب سے ہی کام شروع کریں۔ اس موقع پر سید ظفر حسین ریاستی نائب صدر جنتادل سیکولر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الند کی عوام موجودہ قیادت سے بیزار آچکی ہے اور وہ اب تبدیلی چاہتی ہے ، اُنہوں نے کہا کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں الند کے رائے دہندگان سوریہ کانت کورلی کی قیادت پر بھروسہ کرتے ہوئے اُنہیں اسمبلی بھیجنے کی کوشش کریں اور الند کی ترقی میں اپنا تعاون دیں۔ ریاست کی ترقی کے لئے جنتادل سیکولر کے اقتدار میں جنتا کام ہوا ہے اب تک کسی بھی حکومت میں اتنا کام نہیں ہوا۔ سید ظفر حسین نے کہا کہ الند کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ جنتادل سیکولر میں شامل ہوتے ہوئے ریاست میں جنتادل سیکولر کو مزید مضبوط اور مستحکم کرنے کا کام کریں ۔ اقبال خان سابق صدر بلدیہ و ریاستی جنرل سیکریٹری میناریٹی سیل جنتادل سیکولر نے عوام سے خطاب میں کہا کہ آج کے اس دور میں ریاست کے ہر طبقہ کے ساتھ انصاف کرنے کی طاقت کی کسی میں ہے تو وہ جنتادل سیکولر میں ہے۔ کانگریس کے 50سالہ دورِ اقتدار میں کانگریس نے اندرونی طور پر مسلمانوں کا خاتمہ کرنے کا ہی کام کیا ہے ۔ کانگریس مسلمانوں پر پیچھے سے وار کرتی ہے اور بی جے پی سامنے سے وار کرتی ہے ۔ اس موقع پر سوریہ کانت کورلی، اقبال خان سیڑم، سید ظفر، حسن الدین نواب سابق صدر مائناریٹی سیل جنتادل سیکولر، عبدالسلام، اسلم خطیب، امروت راؤ پاٹل کے علاوہ کئی سینئرلیڈرا نے تقریب میں شرکت کیں۔ 


دہشت گردی اور تخریب کاری کی کسی بھی مذہب میں جائز نہیں 

پونہ کے احتجاجی پرواگرام میں کلکٹر کو میمورنڈم پیش کیا گیا ۔ 

ممبئی ۔21نومبر(فکروخبر/ذرائع )پیرس میں ہوئے انسانیت سوزاوروحشیانہ دہشت گردی کا واقعہ انسانیت مخالف ہے اس قسم کے واقعات کی آڑ میں اسلام کو بدنام کر نے کی کوشش کی جارہی ہے اس کے لئے ہم اس واقعہ کی پر زور مذمت کر تے ہیں اور خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کا بھی مطالبہ کرتے ہیں اس قسم کا مطالبہ آج جمعیۃ علما ء پونہ کی جا نب سے ودھان بھون پونہ میں منعقدہ احتجاجی مظاہرہ میں کیا گیا ۔ پیرس میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں کی پر زور الفاظ میں کی مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے اس قسم کی تنظیم اسلام مخالف اور انسانیت مخالف ہے ۔جمعیۃ علماء ہند کی ہدایت کے مطابق پورے میں پیرس میں ہوئے دہشت گر دانہ حملہ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اسی سلسلے میں آج جمعیۃ علماء پونہ کی جا نب سے ودھان بھون پونہ میں مولانا حا فظ محمد ندیم صدیقی کی قیادت میں ایک زبر دست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں بڑی مظاہرین نے شرکت کی ۔اور پوری دنیا میں ہورہے دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کی ۔ اور پھر ایک بڑے جلوس کی شکل میں کلکٹر آفس پہونچ کر کلکٹر کو میمورنڈم دیا گیا ۔اس موقع پر مولانا حافظ ندیم صدیقی نے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہم پیرس ،ترکی ،لبنان میں دہشت گردانہ کارروائیوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے ان کے شکار ہوئے تمام افراد اور ان کے لواحقین ساتھ پوری ہمدردی اور یک جہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
اور ہم صاف صاف یہ کہہ دینا چاہتے ہیں اسلام کا نام لیکر دہشت گردانہ کاروائی انجام دینے والوں کا کوئی مذہب نہیں ہو تا ہے وہ تو انسان نما درندے ہیں وہ کسی کو بھی نقصان پہونچا سکتے ہیں ۔ایسے لوگوں کو کسی مذہب سے جوڑنا اور اس کو بدنام کر نا کسی بھی طرح روا نہیں ہے ۔اسلامی شریعت میں عزت و عفت ،مال ،عقل کی حفاظت کے ساتھ جان کے تحفظ کو بنیادی حقوق میں شامل کیا گیا ہے اور ایک بے قصور انسان کو بچانے کو تمام انسانوں کے بچانے اور ایک انسان کے قتل کو تمام انسانوں کے قتل کے ہم معنی بتایاگیا ہے۔ جو لوگ اس قسم کی تخریبی کاروائی انجام دے رہے ہیں ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے وہ صرف اسلام کو بدنام کرنے سازش کر ہے ہیں ۔ ہم اکی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دینگے ۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ کچھ طاقتیں ایسے تخریب کار دہشت کردوں کی پشت پناہی کر ہیں اور وہی انہیں انسانیت کو تباہ و برباد کرنے والے اسلحہ و ہتھیار فروخت کر رہے ہیں ۔ ایسے لوگوں کے خلاف بھی سخت سے سخت کاروائی ہونی چاہئے ۔ آج کے اس احتجاج میں مشہور سوشلسٹ کمار ستر شری ،سابق ایم ایل سی ، ابھے جھاجھڑ ضلع کانگریں صدر ،مونا عبد الرشید صاحب صدر جمعیۃ علماء ضلع پونہ ،مولانا مفتی شاہد صاحب شہر صدر ،قاسم بھائی ،مولانا توصیف ،اسلم باغبان کانگریس نائب صدر و دیگر کے علاوہ عوام بڑی تعداد میں موجود تھی ۔ 


کرناٹک اسمبلی کے اجلاس میں وزراء کی عدم موجودگی پر اپوزیشن و اسپیکر برہم 

بیدر۔21نومبر(فکروخبر/ذرائع)اسمبلی میں وزراء کی غیر موجودگی کے مسئلہ پر متحد اپوزیشن نے حکومت کو گھیرا ۔اس مسئلہ کو لے کر دونوں فریقوں کے درمیان سخت نک جھونک بھی ہوئی ۔مسلسل دوسرے دن کئی وزراء کے سوال کے دوران ایوان میں موجود نہیں رہنے سے خفا اسمبلی کے اسپیکر نے بھی حکومت پر تنقید کی۔اسپیکر نے قانون اور پارلیمانی اُمور کے وزیر مسٹر ٹی بی جئے چندر کو ایوان کی کارروائی چلنے کے دوران وزراء کی موجودگی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔مسٹر ٹی بی جئے چندر نے ایوان کو بتایا کہ 10وزراء نے پہلے دن ایوان میں حاضر نہیں رہنے کیلئے چھٹی لی تھی ۔دوسرے دن اسمبلی میں تاخیر سے کارروائی شروع ہوتے ہی اسپیکر مسٹرکاگوڑ تمپا نے وقفہ سوالات شروع کرنے کی پہل کی ۔اس پر اپوزیشن کے قائدِ بی جے پی مسٹر جگدیش شٹر بشمول دیگر ارکان نے ایوان میں وزراء کی غیر موجودگی کی جانب اسپیکر کی توجہ مبذول کرائی اور کہا کہ ارکان کے سوالات کا جواب دینے کیلئے جب متعلقہ وزراء ایوان میں موجود نہیں ہیں تو سوال کس سے پوچھیں ۔انھوں نے ایوان کی کارروائی کے دوران وزراء کی غیر حاضری پر سخت برہمی کا اِظہار کیا۔انھوں نے شک ظاہر کیا کہ ایسا لگتا ہے کہ کابینہ میں اختلافات پیدا ہوگئے ہیں‘ اور اسی وجہ سے وزراء ایوان سے غائب ہیں ۔رکن اسمبلی ششی کلا جیلا‘ این اے حارث ‘منیپا وجل کے سوالات کا جواب دینے کیلئے ریاستی وزیر برائے صحت وخاندانی بہبود جناب یو ٹی قادر اور بی جے پی کے آوشتھ نارائن کے سوال کا جواب دینے کیلئے طبی تعلیم کے وزیر ڈاکٹر شرن پرکاش پاٹل کے ایوان میں موجود نہیں ہونے پر بی جے پی نے اعتراض کیا ۔بی جے پی کے ارکان اسمبلی کے اعتراضات کی حمایت کرتے ہوئے اسپیکر مسٹر کاگوڑ تمپا نے قانون و پارلیمانی اُمور کے وزیر مسٹر ٹی بی جئے چندر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عہدہ کے ذمہ دار ی کو ٹھیک سے نبھانا وزراء کا فرض ہے ۔اسی دوران کانگریس کے ایس ٹی سوم شیکھر نے سرکاری بس اسٹانڈ پر خالص پینے کے پانی کی یونٹ قائم کرنے کیلئے نقل و حمل کے وزیر مسٹر رام لنگ ریڈی سے سوال کیا تو ان کی غیر موجود گی میں ریاستی وزیر تغذیہ و شہری فراہمی کے وزیر مسٹر گنڈو راؤ نے کہا کہ رام لنگا ریڈی اپنی بیٹی کی شادی کی تیاریوں میں مصروف ہیں جس کی وجہ سے ایوان میں نہیں آئے۔ انھوں نے سوالات کے جواب دینے کی ذمہ داری انھیں سونپی ہے‘تاکہ وہ جواب دینے کیلئے کھڑے ہوئے تو بی جے پی کے مسٹر سی ٹی روی نے اس پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وزیر ٹرانسپورٹ (نقل و حمل) مسٹر رام لنگ ریڈی سے بنگلور شہر کا انچارج منسٹر کا عہدہ واپس لینے سے ناراض ہیں اور اسی وجہ سے وہ ایوان کی کارروائی میں حصہ لینے کیلئے نہیں آئے ہیں ۔سی ٹی روی کی حمایت کرتے ہوئے سابق وزیر بسواراج بومائی نے کہا کہ ریڈی بنگلور کے انچارج منسٹر کا عہدہ ان سے واپس لینے کی وجہ سے خفا ہیں ‘تاکہ وہ ایوان میں نہیں آئے ہیں۔ بی جے پی کے ہی ویشویشور ہیگڈے نے ایوان کی کارروائی 10منٹ کیلئے ملتوی کرکے وزراء کو طلب کرنے کامطالبہ کیا ۔بعد میں اسپیکر نے دونوں فریقوں کے ارکان کو پُر سکون طور پر وقفہ سوالات کی کارروائی کو آگے بڑھایا ۔ریاست کے مُختلف سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں کے محلوعہ جائیدادوں کو پُر کرنے میں تاخیر کو لے کر اسمبلی کے اسپیکر مسٹر کاگوڑ تمپا نے حکمران کانگریس حکومت اور صحت و خاندانی بہبود کے وزیر جناب یو ٹی قادر پر تنقید کی ۔اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران کانگریس کے این اے حارث کے ایک سوال کے جواب میں جب وزیر جناب یو ٹی قادر نے کہا کہ مخلوعہ جائیدادوں کو پُر کرنے کی ذمہ داری یاستی پبلک سروس کمشین (KPSC) کو سونپی گئی ہے تواس پر اسپیکر نے سخت اعتراض کیا اور کہا کہ کانگریس کی حکومت کو اقتدار میں آئے ڈھائی سال ہوچکا ہے ‘ پھر حکومت ڈاکٹروں کے مخلوعہ جائیدادوں کو پُر کرنے میں ناکام کیوں ہے؟۔جبکہ مخلوعہ جائیدادوں کو پُر کرنے خصوصی طورپر دیہی عوام میں طبی سہولیات بہم پہنچانے کیلئے سب سے زیادہ ضروری ہے۔انھوں نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ اس کام میں جان بوجھ کر تاخیر کررہے ہیں یا کسی طرح کا مالی مسئلہ ہے ‘لیکن ریاستی حکومت کو اس معاملہ میں فوری طورپر اقدامات کرنا چاہئے ۔اس پر وزیر نے کہا کہ ڈاکٹروں کے تقررات میں تاخیر کے کئی وجوہات ہیں ‘علاقہ حیدرآباد کرناٹک کے اُُمیدواروں کو ریزرویشن دینے کے مسئلہ وغیرہ ۔ساتھ ہی وزیر نے واضح کیا کہ کے پی ایس سی نے انتخاب کے عمل شروع کردیا ہے ۔بہت جلد مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کئے جائیں گے۔وزیر جناب یو ٹی قادر نے کہا کہ ڈاکٹروں اور سرجنوں کے تقرری عمل اگلے ماہ کے آواخر تک مکمل کرلیا جائے گا۔ انھوں نے بتایا کہ کے پی ایس سی نے کُل749مخلوعہ جائیدادوں کی فہرست پہلے ہی سے تیار کرلی ہے ‘لیکن سرجن کے175مخلوعہ جائیدادوں کوپُر کرنے میں کچھ مشکلات پیش آرہی ہیں ‘کیونکہ ان عہدوں کیلئے اُمیدوار نہیں ہیں ۔انھوں نے کہا کہ331ڈاکٹروں اور78دانتوں کے ڈاکٹروں کے تقررات کیلئے ابتدائی فہرست تیار ہے ۔اس فہرست کو کے پی ایس سی ایک ماہ میں آخری شکل دے کر حکومت کو بھیجے گی۔ 2,58 0پیرا ڈاکٹروں کی تقررات کیلئے آن لائن درخواست موصول ہوئے ہیں تقررات کے احکامات عنقریب جاری کردئیے جائیں گے ۔جہاں تک ڈی گروپ کے ملازمین کا سوال ہے عارضی فہرست پہلے ہی جاری کی جاچکی ہے ۔ اسے بھی جلد حتمی شکل دی جائے گی۔ وزیر نے بتایا کہ ایم بی بی ایس کرنے والے ڈاکٹروں کو دیہی علاقوں میں خدمت کرنے متعلقہ چیرمن سے منظور ایکٹ پر عدالت نے روک لگادی ہے ۔ریاستی حکومت التواء ہٹانے کیلئے کوشاں ہے۔*** 


حکومت اگلے دو ماہ میں 9500سے زیادہ اساتذہ کا تقرر کرے گی

بیدر۔21نومبر(فکروخبر/ذرائع)ریاست کے بنیادی ہائیر پرائمری مدارس میں تعلیم کی صورتِ حال بہتر بنانے کی کوشش کے تحت حکومت اگلے دو ماہ میں 9500سے زیادہ اساتذہ کا تقرر کرے گی۔ قانون و پارلیمانی امور کے وزیر مسٹر ٹی بی جئے چندر نے اسمبلی میں استفسار پر انھو ں نے بتایا کہ آئندہ سال جنوری کے آحر میں تک مخلوعہ عہدوں پر اساتذہ کا تقرری کا عمل مکمل ہوجائے گا۔ وزیر تعلیم مسٹر کے رتناکر کی غیر موجودگی میں حکومت کی جانب سے بی جے پی کے روی سبرامنیم کے سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ جماعت اول تا جماعت پنجم کیلئے2511اور جماعتِ ششم تا جماعت ہشتم کیلئے 7ہزار اساتذہ کے تقررات جنوری مہینے کے آخر تک ہوجائیں گے ۔انھو ں نے کہا کہ اساتذہ کے تقرری کیلئے امتحان کا انعقاد ہوچکا ہے ۔ اور اس میں کامیاب اُمیدواروں کی روسٹر اور میرٹ کی بنیاد پر تقررات ہو ں گے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا