English   /   Kannada   /   Nawayathi

دہشت گردوں کو پروان چڑھانے والا امریکہ حالیہ دہشت گردی کا ذمہ دار ہے ٗ ڈاکٹر فاروق عبداللہ(مزیدا ہم ترین خبریں)

share with us

انہوں نے کہا کہ مسلمان دہشت گرد نہیں،امریکہ اور برطانیہ نے دہشت گردی کو جنم دیا اور اب اس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کی تخلیق ہی اب ان پر حملے کررہے ہیں تو یہ شو رو غوغا کرنے کا کیا مطلب ہے؟۔ مسئلہ کشمیر سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ یہ مسئلہ جنگ سے نہیں بات چیت سے ہی حل کیاجاسکتا ہے۔ہم نے اس سے پہلے اس مسئلہ کو لیکر چار جنگیں لڑیں لیکن تنازعہ حل نہ ہوسکا۔کشمیر میں مزاحمتی لیڈروں کے بارے میں ا نہوں نے کہاان کی بھی فنڈنگ ہوتی ہے۔انہوں نے یہ مشورہ بھی دیا کہ گا کشی نہیں ہونی چاہئے۔انکا کہناتھااگر کسی فرقہ کو اس پر اعتراض ہے ،تو ایسا نہیں کیاجانا چاہئے۔گنگا صفائی مہم کے بارے میں فاروق عبداللہ کا کہناتھایہ تب صاف ہوگی جب ہم مرجائیں گے۔کتنا پیسہ اس کام پر صرف کیاجارہا ہے اور کب تک یہ صاف کیاجائیگا؟۔یہ ہمیں زندگی فراہم کرتی ہے۔فاروق عبداللہ کالکی مہااستو کے موقعہ پر سٹیج پر رگھو پتی راگھو راجا رام ترنم میں گایا جس پر انہوں نے حاضرین سے داد و تحسین وصول کی۔


ملی ماڈل اسکول جامعہ نگر نئی دہلی میں ’’ یوم اقبال ‘‘ کے حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد

نئی دہلی۔19نومبر(فکروخبر/ذرائع)آج یہاں ملی ماڈل اسکول جامعہ نگر نئی دہلی میں ’’ یوم اقبال ‘‘ کے حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد ہوا۔ جس میں مہمان خصوصی پروفیسر عبد الحق صاحب (سابق پروفیسر اردو دہلی یونیورسٹی) نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ اقبال اپنے زمانے کے ایک بڑے فلسفی، سیاست داں اور مفکر اسلام تھے۔ ان کی گراں قدر تخلیقات زندگی کے ہر امور میں رہنمائی دیتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے قوموں کی تعمیر و ترقی کے لیے امید، جدوجہد اور جذبۂ قربانی کو ضرور ی قرار دیاہے۔اس موقع پر مسلم مجلس مشاورت دہلی یونٹ کے صدر جناب عبد الرشید اگوان نے بھی اظہار خیال فرمایا اور کہا کہ علامہ اقبال مستقبل سازی کے رہنما ہیں اور زمان و مکاں کے تغیر کے درمیان امت کی تعمیر کس طرح کی جائے، اس کا بھرپور وژن ان کے یہاں موجود تھا۔ جناب اگوان صاحب نے یہ بھی کہا کہ ان کا فلسفۂ خودی ہر انسان کو اپنی انفرادیت کے اظہار پر ابھارتا ہے اور ایک پُروقار معاشرہ تشکیل دینے کی تحریک دیتا ہے۔ پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے جناب انجینئر زین العابدین منصوری صاحب نے فرمایا کہ علامہ اقبال ایک ایسی شخصیت ہے جن کو ایک رسمی طور پر یاد کرنے کے بجائے ان کے افکار، خیالات و نظریات کو اپنی زندگی میں ڈھالنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ اقبال ایسے آفاقی نظریے کے حامل تھے، جو قرآن کی بنیادی تعلیمات سے ماخوذ تھا۔تقریب کے آغاز میں اسکول کی طالبات نے پروگرام میں حصہ لیااور ’’تصور امت اور اقبال‘‘نیز ’’ تعلیم نسواں‘‘ پر مقالے پیش کیے۔ اسکول کے منیجر صالح علی شبیبی نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔ آخر میں ’’ یارب دل مسلم کو وہ زندہ تمنا دے‘‘ نظم CD کے ذریعہ سامعین کو سنائی گئی۔ منیجر نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ 


پنجاب کے آبپاش علاقوں میں لوبیاکی نئی اقسام کو دوموسموں میں کامیابی سے کاشت کیا جاسکتا ہے،زرعی ما ہر ین

لدھیانہ۔19نومبر(فکروخبر/ذرائع) زرعی ماہرین نے بتایا ہے کہ لوبیا کی کا شت متعدل گرم آب و ہو ا میں کامیاب رہتی ہے پنجاب کے آبپاش علاقوں میں لوبیاکی نئی اقسام کو دوموسموں میں کامیابی سے کاشت کیاجاسکتا ہے موسم بہار میں اس کی کا شت کا بہترین وقت فرور ی کے آخرتک ہے فرور ی میں کاشت شد ہ فصل مئی کے شروع میں اوردال کیلئے مئی کے آخر میں تیارہوجاتی ہے لوبیا کی ا چھی پیداوار کیلئے زرخیز میرازمین جس میں پانی کے نکا س کا خاطرخوا ہ انتظا م ہو موزوں رہتی ہے۔ لوبیاکی چا ر ہ کی فصل کیلئے گوڈی کی ضرورت نہیں ہو تی البتہ غلہ کیلئے کا شت کی گئی فصل سے جڑی بوٹیوں کی تلفی ضرور ی ہے ۔


کر نا ٹک وقف بورڈ چیرمین کو برطرف کر نے کا مطالبہ 

ڈاکٹر محمد یوسف کے خلاف شکایا ت میں اضافہ گمراہ کن بیان بازی کا الزام

کلبرگی ۔19نومبر(فکروخبر/ذرائع)سعیدہ بیگم سابق میئر کلبرگی ، جاویداین آر آئی سابق چیر مین سٹی کارپوریشن کلبرگی ، واحد علی فاتحہ خوانی رکن سنڈیکیٹ گلبرگہ یونیورسٹی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں چیف منسٹر کر ناٹک سدرامیا ،وزیر وقف اقلیتی بہبود الحاج قمر الاسلام سے کر نا ٹک وقف بور ڈ کے چیر مین ڈاکٹر محمد یوسف کو فوری برطرف کر نے کا پرزور مطالبہ کیا ہے انہوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ڈاکٹر محمد یوسف کے خلاف متولیان اور وقف اداروں کی انتظامی کمیٹیوں کی شکایات میں آئے دن اضافہ ہو رہا ہے ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے مساجد ، درگاہوں ، قبرستانوں اور دیگر وقف اداروں کو گرانٹس منظور کئے جا نے کے 6,6ماہ بعد بھی گرانٹ کی منظوری رقم متعلقہ وقف ادارے کو نہیں پہنچ رہی ہے ۔ متولیوں کے تقرر اور انتظامی کمیٹیوں کی منظوری میں غیر ضروری تاخیر ہو رہی ہے چیرمین کر نا ٹک وقف بورڈ ڈاکٹر محمد یوسف کی لا پر واہی اور تساہل سے وقف گرانٹ کی وقف اداروں کو فراہمی اور متولیوں کے تقرر ، انتظامی کمیٹیوں کی منظوری غیر ضروری تعطل کا شکار بنی ہو ئی ہے ۔ جس کے نتیجہ میں چیر مین جومو صوف کے خلاف سخت ناراضگی پائی جا رہی ہے ۔ دوسرے جانب چیر مین کر نا ٹک وقف بورڈ کی حیثیت سے ڈاکٹر محمد یوسف گمراہ کن اور مفسدانہ بیان بازی کر رہے ہیں ۔ جس کے نتیجہ میں وقف بورڈ کو لے کر عام مسلمانوں میں غلط فہمیاں پیدا ہو رہی ہیں ۔ ڈاکٹر محمد یوسف کے اس رویہ سے ریاستی حکومت کی شبیہ بری طرح متاثر ہو رہا ہے ۔ وزیر اقلیتی بہبود الحاج قمر الاسلام کی خصوصی دلچسپی سے ائمہ وموذنین کو ہدیہ کی اجرائی کی اسکیم شروع ہو ئی لیکن اس اسکیم کی کامیاب عمل آوری میں بھی چیر مین کر ناٹک وقف بورڈ کی عدم دلچسپی سب سے بڑی رکاوٹ بنی ہو ئی ہے آرٹی جے ایس (RTJS)کی سہولت مہیا کر نے کے باجود کر ناٹک وقف بورڈ سے ائمہ موذنین کو ہدیہ کی باقاعدہ اور ادائیگی ممکن نہیں ہو رہی ہے ۔ صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ چیر مین کر نا ٹک وقف بورڈ محمد یوسف کی شخصیت میں انتظامی صلاحیتوں کافقدان پایا جا رہا ہے ۔ کر نا ٹک وقف بورڈ میں اور بھی باصلاحیت قابل ترین موزوں ارکان موجود ہیں ۔جنہیں چیرمین بنانے کی صورت میں کر نا ٹک وقف بورڈ کی کاکردگی میں بہتری آسکتی ہے ڈاکٹر محمد یوسف کو چیرمین کے عہدے سے فوری بری کرتے ہوئے کسی اہل اور موزوں رکن کو کر ناٹک وقف بورڈ کا نیا چیرمین منتخب کیا جا نا چا ہئے کر نا ٹک وقف بورڈ کی نیک نامی کو بنا ئے رکھنے کے لئے نئے چیرمین کا انتخاب ناگزیر ہے موجود ہ چیرمین کی برقراری سے حکومت کے خلاف عام مسلمانوں میں ناراضگی بڑھ سکتی ہے ۔ 


موجودہ حالات میں مسلمان حکمت و دوراندیشی سے کام لیں

سورت کے قصبہ گلاں میں اتحادِ امت کانفرنس سے مولانااسرارالحق قاسمی و دیگر علماء کا خطاب

سورت۔19نومبر(فکروخبر/ذرائع)معروف عالم دین ،ماہرتعلیم اور ایم پی مولانااسرارالحق قاسمی نے گجرات کے دوروزہ تعلیمی و اصلاحی دورے کے دوران آج گجرات کے ضلع سورت میں واقع قصبہ گلاں میں علما،دانشوران اورمسلمانوں کے ایک عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کے موجودہ حالات،معاشرتی اصلاح اورملک کی صورت حال اور اس کے تقاضوں پرنہایت ہی پرمغز گفتگو کی۔مولانانے اپنے خطاب میں کہاکہ موجودہ وقت میں مسلمانوں کی سب سے بڑی ضرورت یہ ہے کہ وہ تعلیم کے میدان میں آگے بڑھیں تاکہ مسلمانوں کی گرتی ہوئی تعلیمی سطح کو بہتر بنایاجاسکے۔انھوں نے کہا کہ تعلیم سے ہی قوموں کوترقی ملتی ہے اوراسی کے ذریعے کامیابیوں کی منزلیں طے کی جاتی ہیں،اس لیے ہمیں تعلیم کواپنی تمام ضروریات پر ترجیح دے کر اپنے بچوں اور آنے والی نسل کوتعلیم سے آراستہ کرنا ہوگا۔مولانانے اصلاحِ معاشرہ اور اخلاق و کردارکوبہتر بنانے پرزور دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں مسلمان اعلیٰ کردارکی حامل قوم رہی ہے اور دنیابھرمیں اسے جوسربلندی اور فتح مندی حاصل ہوئی،اس میں اس کے اعلیٰ اخلاق و کردار کابھی اہم رول رہاہے،لہذاآج بھی ہمیں اپنے آپ کوبہتر اخلاق و کردارسے آراستہ کرنے کی بھی ضرورت ہے۔مولانانے اجتماع میں موجودعلمائے کرام کوخطاب کرتے ہوئے کہاکہ علماء انبیاء کرام کے وارث ہیں اوران کایہ مقدس فریضہ یہ ہے کہ دنیاکودرپیش علمی واصلاحی ضروریات کی تکمیل کے لیے اللہ کی جانب سے عطاکردہ صلاحیتو ں کومزیدسنجیدگی سے صرف کریں اورمسلمانوں میں تعلیمی وعملی بیداری پیداکرنے کے ساتھ دین کی دعوت واشاعت کی ذمے داری بھی اداکریں۔مولانانے ملک کی موجودہ صورت حال پراظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ ملک کے سیاسی حالات اگرچہ خراب ہیں اورجولوگ مرکزمیں برسرِ اقتدارہیں،وہ اپنی سرگرمیوں اوراقدامات کے ذریعے ملک کومزید بدامنی و بے اطمینانی کی طرف لے جانا چاہتے ہیں اوروطن کی فضامسلمانوں کے لیے دن بدن خراب ہوتی جارہی ہے،مگرایسے میں ہمیں بہت صبراور حکمتِ عملی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔مولانانے کہاکہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے اور سیکولرزم اس کی جڑوں میں پیوست ہے،لہذاکوئی بھی سیاسی پارٹی یا حکومت اسے ختم کرنے یا کمزورکرنے کی سازش کرے تووہ کامیاب نہیں ہوسکتی۔انھوں نے کہاکہ ملک کی اکثریت آج بھی جمہوریت میں یقین رکھتی ہے اور مذہب کے نام پرکی جانے والی نفرت انگیزسیاست کووہ کبھی بھی قبول نہیں کرے گی۔اس لیے ہمیں کسی تشویش میں مبتلا ہونے کے بجائے ملک کی جمہوریت کومضبوط کرنے اورحکمتِ عملی ومنصوبہ بندی کے ساتھ حالات کا مقابلہ کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔مولانانے کہاکہ موجودہ وقت میں اپنے نوجوانوں پرخاص دھیان اور توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ وہ دنیامیں پیش آنے والے حادثات کامنفی اثرنہ قبول کریں اورکسی ایسی سرگرمی میں ملوث نہ ہوں، جو ہماری پریشانی کاباعث ہو،ان کے اندردین کی صحیح سمجھ پیداکی جائے اوراسلامی تعلیمات و ہدایات اور سیرتِ نبویﷺکے مطابق زندگی گزارنے کی تلقین کی جائے۔ مفتی محمد صالح شیخ الحدیث وامام و خطیب مسجد نورالاسلام بلیکبرن برطانیہ نے اجلاس کے صدر مولانا اسرارالحق قاسمی کی دینی،علمی،اصلاحی ، تبلیغی و سیاسی خدمات کوسراہتے ہوئے ان کی آمدپر شکریہ اداکیا۔انھوں نے اپنے خطاب میں مسلم لڑکیوں کی تعلیم و تربیت پر زوردیتے ہوئے کہاکہ معاشرے کوبہتراوراپنی آنے والی نسلوں کو تعلیم یافتہ و مہذب بنانے کے لیے بچیوں کوتعلیم و تربیت سے آراستہ کرنانہایت ضروری ہے،کیوں کہ خواتین اگرتعلیم یافتہ اورمہذب ہوں گی تواس کامثبت اثرگھرخاندان اور معاشرے پربھی پڑے گا۔پروگرام میں ہزاروں کی تعدادمیں علماء و دانشوران اور مسلمان مردوخواتین نے شرکت کی جن میں دارالعلوم کھروڑکے مہتمم مولانا ابراہیم مظاہری،دارالعلوم رحمانیہ گودھراکے مہتمم مولاناعبدالستار،مفتی محمدآچھودی شیخ الحدیث دارلعلوم کٹھور،مفتی عبدالرشیدلاجپوری استاذحدیث دارالعلوم کفلیتہ،مفتی آصف لاجپوری استاذدارالعلوم لاجپور،مولانایوسف دارالعلوم جوگواڑ،مولانایحیٰ مہتمم جامعہ رشیدیہ نانی نرولی،دارالعلوم ترکیسرکے مولانا مجیب اللہ اوردارالعلوم ہانسوٹ کے قاری یعقوب،مدرسہ تجویدالقرآن کیم چاراستہ کے مہتمم مولانامحسن اورآل انڈیاتعلیمی وملی فاؤنڈیشن کے سکریٹری مولانانوشیراحمد کے نام خاص طورسے قابلِ ذکر ہیں۔ اخیرمیں مولانااسرارالحق قاسمی کی رقت آمیزدعاپراجلاس کا اختتام ہوا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا