English   /   Kannada   /   Nawayathi

گوڈسے کی برسی پر ہندومہاسبھا کا بلیدان دیوس(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

ہندو مہاسبھا کی میرٹھ یونٹ نے گوڈسے کی زندگی کے بارے میں ویب سائیٹ کا آغاز کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں گوڈسے کی زندگی اور اس کے نظریات پر مشتمل کتاب کا اجراء انجام دیا گیا ۔ گوڈے سے کو /15 نومبر 1949ء کو گاندھی جی کے قتل کا مجرم قرار دیتے ہوئے پھانسی دی گئی ۔ اس نے /30 جنوری 1948 ء کو گاندھی جی کا قتل کیا تھا ۔ آر ایس ایس لیڈر ایم جی ویدیا نے گوڈسے کی تعریف و سراہنا کی کسی بھی کوشش کو مسترد کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندو مہاسبھا کے ان پروگرامس کے بارے میں انہیں کوئی پتہ نہیں ہے لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ گوڈسے کی تعریف اور اس کی سراہنا ٹھیک نہیں ۔ ویدیا نے کہا کہ گاندھی جی نے اپنی ساری زندگی آزادی کے بارے میں بیداری پیدا کی ۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم ان کی پالیسیوں سے اتفاق کرتے ہیں ۔ بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ گوڈسے کی سراہنا کرنے میں ہندوتوا کا فخر ہے لیکن وہ کہتے ہیں کہ اس سے ہندوتوا کا امیج متاثر ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ گاندھی جی کے قتل کی وجہ سے بھی ہندوتوا پر اثر پڑا ۔ بی جے پی ترجمان شاہنواز حسین نے کہا کہ ان کی پارٹی گاندھی جی کے اصولوں اور فلسفے پر یقین رکھتی ہے اور گوڈسے کو قاتل تصور کرتی ہے ۔ بعض لوگ گوڈسے کی یوم پیدائش پر جشن مناتے ہیں لیکن بی جے پی کو مورد الزام قرار دیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانگریس کی اوچھی سیاست کی مثال ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس گاندھی جی کا نام استعمال کرتی ہے لیکن ان کے فلسفے کو فراموش کردیا ہے ۔ مہاراشٹرا کے ضلع تھانے میں کانگریس کارکنوں نے ہندومہاسبھا کے پروگرام اور اس کی تائید کرنے والوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے گوڈسے کا پتلا نذر آتش کیا ۔ وہ پلے کارڈس تھامے ہوئے تھے اور گوڈسے کے نام پر مندر بنانے ایک تنظیم کی کوششوں کی مذمت بھی کررہے تھے ۔ گزشتہ سال اس تنظیم نے گوڈسے کی یاد میں مندر تعمیر کرنے کا اعلان کیا تھا ۔


لڑکی نے باپ کی ریوالور سے خود کو ماری گولی

کان پور۔16نومبر(فکروخبر/ذرائع )تھانہ کلیان پور حلقہ کے گوبا گارڈن علاقے میں اتوار کو ایک سبک دوش فوجی کی بیٹی کی پر اسرار حالت میں والد کی لائسنسی ریوالور سے گولی لگنے سے موت ہو گئی۔ لڑکی موت کے ساتھ ہی کنبہ میں کہرام مچ گیا۔ گھر پر رکھی ریوالور خالی بتائی گئی جس سے لڑکی نے لوڈ کیا پھر خود کو گولی مار لی ۔ موقع پر پہنچی پولیس اورفورنسک ٹیم نے واردات سے تمام پہلووں کی جانچ کی ۔ اطلاع کے مطابق تھانہ کلیان پور حلقہ کے گوبا گارڈن میں رہنے والے سبکدوش فوجی رامیندر سنگھ سکروال اپنی اہلیہ گیتا اور دو بیٹیوں اور ایک بیٹے کے ساتھ رہتے ہیں ان کی بڑی بیٹی شانونے اسی برس ایس ایس سی کا امتحان پاس کیا تھا اور گزشتہ شب ۳۱ نومبر کو ہی اس کی سگائی ہوئی تھی رمیندر سنگھ نے بتایاکہ نزدیک کے پلا ٹ میں انہوں نے گائے پال رکھی اور صبح وہ دودھ نکالنے گئے تھے ۔ لوٹنے پر دیکھا کہ بیٹی نے خود کو گولی مار لی ۔ انہوں نے بتایاکہ شالو کی سگائی جس نوجوان سے ہوئی تھی اس نے بعد میں شادی سے انکار کر دیا تھا تب سے بیٹی پریشان رہتی تھی۔ والد نے بتایاکہ گھر میں ریوالور خالی رکھی تھی ۔ جسے شالو نے لوڈ کیا اور پھر خود کو گولی مار لی۔ اطلاع پا کر موقع پر پہنچے ڈپٹی ایس پی اسن شریواستو نے واردات کے بارے میں معلومات حاصل کی اور فورنسک ٹیم کو بلایا ساتھ ہی واردات سے جڑے تمام پہلووں پر تفتیش کی ۔ بتایاگیا شالو کے سینے میں بائیں طرف گولی لگی ہے جبکہ زیادہ تر خود کشی کے معاملے میں گولی کنپٹی یا جبڑے کے نیچے ماری جاتی ۔ واردات میں آن کلنگ کا اندیشہ ظاہر کیا گیا۔ متوفیہ کی ماں گیتا نے بتایا کہ شالو رات ایک بجے چھت پر کسی سے فون پر بات کررہی تھی اور ان کے شوہر رمیند ر سنگھ ہمیشہ ریوالور لوڈ رکھتے تھے جبکہ رمیندر نے کہاکہ واردات کے وقت ریوالور لوڈ نہیں تھی۔ فی الحال پولیس معاملے کی تفتیش کررہی ہے۔


ندی میں تیرتی ملی لاپتہ خاتون کی لاش 

لکھنؤ۔16نومبر(فکروخبر/ذرائع )گوسائیں گنج میں دو دن سے لاپتہ خاتون کی لاش اتوار کو گومتی ندی میں تیرتی پائی گئی ۔ پانی میں لاش تیرتا دیکھ کر لوگوں نے پولیس کو اطلاع دی ۔پولیس نے لاش کو قبضہ میں لیکر شناخت کرنے کے بعد پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ آبائی طور کیدارناتھ حسین آباد نگرام باشندہ ۴۲ سالہ شکنتلا کی شادی گوسائیں گنج کے بسریہا گاؤں باشندہ رنجن کے ساتھ ہوئی تھی ۔ شکنتلا گزشتہ ۳۱ نومبرسے مشتبہ حالت میں گھر سے لاپتہ ہوگئی تھی ۔اس سلسلے میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی گئی تھی ۔بتایاجاتاہے کہ خاتون کی چپلیں گنگاگنج پل پر ملی تھی ۔ تو انہونی کا اندیشہ ظاہر کیاجارہاتھا ۔ اتوار کو خاتون کی لاش لونی کٹرا بہٹہ کے نزدیک گومتی ندی میں ملنے سے سنسنی پھیل گئی ۔ مقامی لوگوں نے خاتون کی لاش دیکھی تو پولیس کو اطلاع دی ۔اطلاع پاکر موقع پر پہنچی پولیس نے لاش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ۔خاتون کے کنبہ والوں نے اس کے شوہر پر قتل کا الزام لگایا۔پولیس کا کہناہے کہ موت کا سبب پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد پتہ چل پائے گا ۔ 


پولیس نے کیا سابق پردھان کے قتل کا پردہ فاش

دو ملزمین گرفتار، قتل میں استعمال بندوق بھی برآمد

کان پور۔16نومبر(فکروخبر/ذرائع )گزشتہ دنوں سجیتی گاؤں میں ہوئے گاؤں پردھان کے قتل کا انکشاف اتوار کو پولیس نے کردیا۔ پولیس نے گاؤں کے ہی دو نوجوانوں کو گرفتار کیا۔ جس میں پرانی رنجش کے تحت قتل کئے جانے کی بات ملزمین نے قبول کی ہے۔ ایس ایس پی نے بتایاکہ دونوں ملزمین کے خلاف سنگین دفعا ت میں مقدمہ درج کر کے جیل بھیج دیا گیا۔ اتوار کو ایس ایس پی شلبھ ماتھر نے بتایاکہ سجیتی کے مطابق پریا گاؤں باشندہ متوفی اودھیش کمار سابق پردھان تھا۔ اس کا پڑوسی پیارے لال کے بیٹے رام بابو سے تنازعہ چل رہا تھا۔ گزشتہ تیس اکتوبر کی شب کو رام بابو اپنے دادا کے بیٹے رام چندر کے ساتھ گاؤں میں شراب لینے گیا تھا۔ وہیں پر رام بابو کا پردھان کے بڑے بھائی سے جھگڑا ہو گیا۔ معاملہ بی ڈی سی کے بھولا کے پاس پہنچا تو بی ڈی سی نے دونوں فریق کو آمنے سامنے بیٹھا کر سمجھوتہ کرا دیا۔ لیکن یہ بات رام بابو کو پریشان کر گئی اور اس نے بابو کے ساتھ مل کر سابق پردھا ن کو مارنے کامنصوبہ بنا لیا۔ اسکیم کے تحت پردھان جب اپنے گاؤں کے نزدیک بنے ٹیوب ویل میں سونے جا رہے تھے گزشتہ ۸ اکتوبر کو گھات لگائے بیٹھے رام بابو اور اس کے ساتھی بابو نے سابق پردھان کو گولی مار دی پولیس نے اس واردات کے سلسلے میں جب تفتیش کی تو متوفی کے بڑے بھائی نے پڑوسی نوجوان پر بھائی کے قتل کا شک ظاہر کیا۔ پولیس نے معاملے کو سنجیدگی سے لے کر تفتیش کی۔ اور سنیچر کی شب قاتلوں کے گھر چھاپہ مار کر گرفتار کر لیا۔ ایس ایس پی نے بتایاکہ پکرے گئے ملزمین نے اپنا گناہ قبول کر لیا۔ پولیس نے ان کی نشاندہی پر آلہ قتل بھی برآمد کر لیا۔ انہوں نے بتایاکہ ملزمین کے خلاف مقدمہ درج کر کے جیل بھیج دیا۔


نوکری نہ ملنے پر نوجوان نے کھایا زہر

کان پو۔16نومبر(فکروخبر/ذرائع )تین ماہ سے نوکری کی تلاش کر رہے نوجوان نے کام نہ ملنے زہریلی شئے کھا لی۔ کنبہ والوں میں سے اسپتال میں داخل کرایا۔ اتوار کو علاج کے دوران نوجوان کی موت ہوگئی ۔ جوہی تھانہ حلقہ کے باسنتی نگر میں رہنے والے پریتیوش مشرا عرف سونو(۰۴) ایک روزنامہ میں فوٹو گرافر تھا۔ بیوی لکشمی ، دو بچے ویبھو اور گوری ہیں۔ کنبہ والوں کے مطابق سونو کی تین ماہ قبل نوکری چھوٹ گئی۔ جس سے کنبہ والے مالی بحران کا شکار ہو گئے۔ اس نے نوکری کی جگہ جگہ کوشش کی لیکن اسے کہیں بھی کام نہیں ملا۔ اس سے مایوس ہو کر اس نے زہریلی شئے کھا لی۔ کنبہ والوں نے اسے اسپتال لے کر پہنچے جہاں ڈاکٹروں نے اس کی حالت نازک بتاتے ہوئے ہیلٹ منتقل کر دیا ۔ جہاں علاج کے دوران اتوار کو سونو کی موت ہو گئی ۔ اطلاع پر پہنچی پولیس نے لاش کو پوسٹ مارتم کے کے لئے بھیج دیا۔ ایس او کی پوچھ گچھ میں کنبہ والوں نے بتایاکہ نوکری نہ ملنے سے پریشان سونو نے یہ قدم اٹھایا۔


شہ زوروں نے کسان کو پیٹ پیٹ کر کیا نیم مردہ

متاثر کسان نے ایس پی سے انصاف دلانے کی فریاد کی

فتح پور۔16نومبر(فکروخبر/ذرائع )حسین گنج تھانہ حلقہ کے تحت گورا کلاں گاؤں میں بازار سے گیہوں کا بیج خرید کر سائیکل سے گاؤں جا رہے ایک کسان کو نصف درجن سے زیادہ شہزوروں نے لاٹھی ڈنڈوں سے پیٹ پیٹ کر نیم مردہ کر دیا ۔ کسان نے ایس پی سے مل کر انصاف کی فریاد کی ہے۔ حسین گنج تھانہ کے گورا کلاں گاؤں کے رہنے والے رما شنکر شکلا نے ایس پی کو عرضداشت دیتے ہوئے بتایاکہ وہ تیرہ نومبر کو بازار سے لوٹ رہا تھا تبھی گاؤں کے نزدیک گاؤں کے ہی جانو سنگھ نے اپنی موٹر سائیکل سے سائیکل میں ٹکر مار دی جس سے وہ گر پڑا جب اس نے مذکورہ شخص کی حرکت کی مخالفت کرنی چاہی تو اس کو بری طرح سے مارا پیٹا ۔ اتنے میں جب مذکورہ شہ زور کا جی نہیں بھرا تو اس نے اپنے کنبہ کے وجئی سنگھ ، ننہو سنگھ ، رجو سنگھ ، راجہ سنگھ ، چھوٹو سنگھ، منا سنگھ ، کے ساتھ اس کے گھر میں جا پہنچے اور گھر کے اندر کسان کو پیٹ پیٹ کر نیم مردہ کر دیا۔ایس پی نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے جانچ کی ہدایت تھانہ انچارج کو دی۔ 


نصف درجن گاؤں میں پر اسرار بخار سے سیکڑوں لو گ بیمار

فتح پور۔16نومبر(فکروخبر/ذرائع ) بندکی تحصیل حلقہ کے نصف درجن گاؤں میں پر اسراربخار نے سیکڑوں لوگوں کو اپنی زد میں لے لیا ہے۔ جو تقریباً ایک ہفتہ سے متاثر مریض پرائمری صحت مرکز ، سی ایچ سی کے علاوہ نجی اسپتالوں میں اپنا علاج کرا رہے ہیں۔ اس کے باوجود انہیں کوئی آرام نہیں مل رہا ہے ۔ ادھر صدر ہیڈ کوارٹر سے آئی ڈاکٹروں کی ٹیم نے بدلتے موسم کے سبب وائرل بخار بتایا ہے۔ لیکن اس پر اسرار بخار سے سیلاون کے ایک شخص کی موت ہو گئی ۔ مقامی صحت محکمہ کے کوئی موثر قدم نہ اٹھانے میں لوگوں میں اس بخار کو لے کر کہرام مچا ہوا ہے۔ لیکن بخار قابو میں نہ ہونے سے غیر اضلاع کانپور اور دیگر شہر میں جا کر علاج کرانے کیلئے مجبور ہو رہے ہیں دن میں گرمی اور رات میں سرد ی پڑنے کے سبب علاقے کے نصف درجن سے زائد گاؤں کھجوہا ، سلاون ، پرادان ، بریٹھر ، لکھناکھیڑا ،ہرئی ، سٹھن پور وغیرہ گاؤں میں سیکڑوں لو گ بخار سے متاثر ہیں۔ جہاں آج سکٹھن پور اور کھجوہا کے مریضوں نے ابتدائی صحت مرکز کھجوہامیں علاج کیلئے داخل کرایا گیا جہاں سے تقریباً ایک درجن سے زائد لوگوں کے خون کے نمونے ڈاکٹروں کے ذریعہ لئے گئے اور ان کی جانچ کے بعد انہوں نے بتایاکہ وائرل بخار کی علامت ہے اور یہ بدلتے ہوئے موسم کے سبب پھیل رہاہے۔ لیکن سلاون گاؤں کے رنکو ولد موتی لال کو تیز بخار ہونے سے بندکی سی ایچ سی میں داخل کرایا گیا ۔جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی۔ اس واردات سے بخار متاثرین میں افراتفری مچی ہوئی ہے۔ ان گاؤں میں بخار کو لے کر طرح طرح کی بخاروں کے ناموں سے لوگ مخاطب کر کے اپنے آپ کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔ لیکن ضلع ہیڈ کوارٹر سے آئی ڈاکٹروں کی ٹیم نے مریضوں کو دیکھا تو انہوں نے اسے وائرل بخار بتایا۔ ادھر کھجوہا قصبے کے رہنے والے سابق بلاک پرمکھ دیا رام اتم نے بتایاکہ ان کی بہو ایک ہفتے سے بخار سے متاثر ہے۔ یہاں ٹھیک نہ ہونے کے بعد اسے کانپور ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔جہاں اب ا س کی حالت ٹھیک بتائی جاتی ہے انہوں نے بتایاکہ ان گاؤں میں پر اسرار حالت بخار میں اپنی جڑیں مضبوط کرلی جسے یہاں سیکڑوں لوگ اس بیماری سے لڑ رہے ہیں۔ لیکن مقامی صحت محکمہ میں وسائل کے فقدان میں بہتر علاج کر پانے میں ڈاکٹر ناکام ثابت ہو رہے ہیں۔ 


عمران میواتی نے دنیا میں الور میوات کو دی نئی شناخت

الور ؍ میوات (فکروخبر/محمد صابر قاسمی) میرا ہندوستان تو عمران جیسے نوجوانوں میں بستا ہے ، یہ کہنا ہے لندن کے ویمبلے اسٹیڈیم میں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کا، غور طلب ہے کہ الور میوات کے باشندے عمران پیشے سے ایک سنسکرت ہائی اسکول میں ٹیچر ہیں اصلاً مالا کھیڑا کے گاؤں کھاریڑا الور سے تعلق رکھتے ہیں جس کی عمر اس وقت ۳۴؍ سا ل ہے انہونے ۵۰؍ سے زائد ایسے موبائل ایپس تیار کئے ہیں جنھیں طلبہ مفت ڈاؤن لوڈ کر پڑھ رہے ہیں جو اس ترقی یافتہ دور میں طلبہ کی تعلیم و تعلم کے لئے انتہائی مفید ثابت ہو رہے ہیں اسی ماہ ان کے ۷؍ مفید ایپس مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے لانچ کرملک کے نام وقف کئے ہیں ، وزیر اعظم نریندر مودی کے اس جملے نے علاقہء میوات کے ضلع الور کے تعلیم یافتہ نوجوان عمران ٹیچرکو دنیا بھر میں نئی شناخت دی ہے واضح ہو کہ عمران نے انڈرویڈ ایپس کو ایسے فائدہ مند طریقے سے ایجاد کیا کہ۲۵؍ لاکھ لوگوں کے سمارٹ فونوں کے ذریعے ہندی زبان کی عام معلومات اور گنیت جیسے مضامین کو سیکھنے و سمجھنے میں نئے دور کی مفید ایجاد ثابت ہوئی اور مزید سیکھنے و سمجھنے میں یہ ایجاد ایک اہم ذریعہ ثابت ہوگئی ان کے ذریعے بنائے گئے ۵۰؍ سے زائد موبائل ایپس اور سینکڑوں سے زائد ویب پیج پیزوں کوبین الاقوامی سطح پر ایک سو اسی ۸۰.۱ کروڑ لوگ فائدہ اٹھا چکے ہیں اس طرح عمران نے اس جدید ایجاد کے ذریعے اسلامی دور کے اس عظمت رفتہ کی یاد تازہ کردی جب دنیا میں مسلمانوں سے زیادہ علمی و سائنسی میدان میں کوئی بھی قوم ان کا ہم پلہ نہیں تھی لیکن عمران نے اپنے اس عمل سے ثابت کردیا کہ اگر دنیا میں کسی بھی فرد کو ملک کا فرد تصور کرے تو پھر ملک کی ترقی جو برسہائے برس میں حاصل ہوگی وہ دنوں و ہفتوں میں ہونے میں دیر نہیں لگے گی واضح ہو کہ موبائل ایپس کے بارے میں اکثر لوگ فیس بک و وہاٹسپ جیسے سوشل میڈیا ایلیکیشن اور فوٹو سافٹ وئیر گیمس ،نیوز پورٹل تجارت و دیگر مفید ایپلیکیشن تک محدود تھیں تاہم تعلیم و تعلم میں کار آمدایپلیکیشن نہ تو مہیاں تھی اور نہ ہی کسی نے ان کو ایجاد کر منظر عام پر لانے کی کسی نے کوشش کی ،تاہم عمران میواتی نے اس میدان میں شروعات کچھ ایسے ہی ایپس سے کی جو تعلیم کے لئے کا آمد ہو جس کی دھوم آج دنیا کے نقشے پر نظر آرہی ہے۔وہیں انہونے اسکول کے کام آنے والی ۷؍ ایسی ایپلیکیشن بنائے ہیں جو بڑے سہل طریقے سے ٹیبلیٹ پر اپلوڈہوجاتے ہیں طلبہ ان کی مدد سے ٹھیک اسی طرح پڑھ و سمجھ سکتے ہیں جیسے اسکول میں کوئی استاذ پڑھاتا ہے عمران یہیں تک محدود نہیں ہیں بلکہ انہونے راجستھان سرکاری انتظامیہ کے عمومی امتحان کے موضوع تک کے ایپ تیار کرلئے ہیں اس طرح عمران نے پہلی مرتبہ۲۰۱۲؍میں ایپلیکیشن تیار کیا ویگیان سیکھو این سی آر ٹی نصاب کی نویں جماعت کے لئے بنائے اس ایلیکیشن کو بہت پسند کیا گیا ان کے ذریعے بنائے گئے ۵۰؍ سے زائد ایپس میں ہندی اورعام معلومات کے ایپس کو سب سے زیادہ ۵؍لاکھھ ڈاؤن لوڈ ملے ہیں جب ان سے نمائند ہ انقلاب نے فون پرایپس کی ایجاد کے بارے میں سوال کیا تو انہونے بتایا کہ بی ٹیک کرنے والے عمران کے بڑے بھائی ادریس کی بی ٹیک کی کتابیں گھر میں تھیں عمران نے انھیں کتابوں کو پڑھکر ایپ ایجاد کرنے کی بنیاد ڈالی وہیں بڑے بھائی سے بھی وقفہ وقفہ کے بعد مدد لیتے رہا پہلے ویب پیز کو ڈھائی لاکھ لوگوں کے فائدہ اٹھانے سے حوصلوں کومزید پر لگے ایک سوال کے جواب میں عمران نے کہا کہ جب ہمارے ملک کے وزیر اعظم نے کسی اتنے بڑے اسٹیج سے نام لیا تو خوشی کا پیدا ہونا فطری ہے ، عمران کو مبارکبادی کا سلسلہ جاری ہے اور گاؤں و علاقہء میوات میں پورا جشن کا ماحول ہے 


آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کی صوبائی میٹنگ

لکھنؤ: ۱۶؍نومبر ۲۰۱۵ء۔ آج القرآن انسٹی ٹیوٹ کے ہال میں آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت ، یوپی کے نمائندوں اور خصوصی مدعوئین کا اجلاس ہوا جس کی صدارت آل انڈیا صدر ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے کی اور نظامت کے فرائض محمد خالد ، کنوینر یوپی نے ادا کئے۔ اس اجلاس میں آل انڈیا جنرل سکریٹری ، پروفیسر محمد سلیمان نے بھی شرکت کی۔ یوپی کے مختلف اضلاع سے آئے ہوئے نمائندوں نے اچھی تعداد میں شرکت کی اور دہلی سے آئے ہوئے مرکزی ذمہ دار محمد احمد بھی شریک اجلاس رہے۔ شہر لکھنؤ سے نمائندہ شخصیات نے اس میں حصہ لیا۔ اس اجلاس کا مقصد یوپی میں مسلم مجلس مشاورت کے تنظیمی ڈھانچہ کو استوار کرنا تھا۔ صدر اجلاس نے آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کی تاریخ اور اس کی نمایاں کارکردگی پر بھر پور روشنی ڈالی اور اس کی موجودہ صورت حال میں اہمیت و افادیت اور ضرورت پر زور دیا۔ محمد سلیمان ، جنرل سکریٹری،آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت نے مشاورت کے تنظیمی ڈھانچے کا تعارف کرایا۔ شرکاء میں معروف دانشور ڈاکٹر محمد انیس انصاری، سابق آئی اے ایس، نے مسلم ملت کے مسائل پر روشنی ڈالی اور قیمتی مشورے دئے ۔ مولانا شہاب الدین مدنی نے فوری طور پر مشاورت کو فعال بنانے پر زور دیا۔ مولانا ظہیر احمد صدیقی نے موجودہ حالات میں مشاورت کی موجودگی کا شدید احساس رکھا۔فتح پور سے آئے ہوئے ایڈوکیٹ عبد الحسیب نے اسے ضلع سے لیکر بلاک کی سطح پر منظم کرنے پو زور دیا۔ مرکزی نمائندہ محمد احمد نے تنظیم کو طاقتور بنانے پر زور دیا۔ اجلاس میں آخر میں مندرجہ ذیل افراد کو دسمبر 2016تک کے لئے ذمہ دار منتخب کیا گیااور ایک ایڈہاک کمیٹی تشکیل دی گئی تاکہ عبوری طور پر کام کر سکے اور مذکورہ تاریخ تک با قاعدہ انتخاب کرا سکے۔
درج ذیل افراد کو ذمہ دار بنایا گیا۔
پروفیسر محمد سلیمان صدر
محمد خالد سکریٹری
مولانا شہاب الدین سلفی مدنی رکن
مولانا ظہیر احمد صدیقی رکن
ڈاکٹر انیس انصاری رکن
طارق صدیقی رکن
وسیم حیدر رکن
ڈاکٹر ایاز احمد اصلاحی رکن
شکیل احمد انصاری رکن
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مذکورہ اجلاس کمیٹی کی میٹنگ جلد از جلدکر کے ان علاقوں کے افراد کی نمائندگی یقینی بنائی جائے جہا ں کے افراد اس میں فی الحال شامل نہیں ہیں۔

محمد خالد
سکریٹری
آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت، یوپی

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا