English   /   Kannada   /   Nawayathi

ثبوتوں کی عدم موجودگی کے بعدہبلی (کرناٹک)کی ایک عدالت نے 7سال بعد 17مسلم نوجوانوں کو رہائی کاحکم دیا

share with us

اور پولیس نے بتایا تھا کہ ان نوجوانوں کے پاس بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد ‘ڈیٹو نیٹری تھا۔اور پولیس کی جانب سے 278گواہوں کو بھی پیش کیا تھا ۔لیکن ٹرائیل کے دوران سرکاری وکیل ان الزامات کو عدالت میں ثابت نہیں کرپائے ۔ایسے میں ہبلی (کرناٹک) کی ایک عدالت نے 17نوجوانوں کو بالآخر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔بری کئے گئے نوجوانوں کے نام اس طرح بتائے گئے ہیں محمد آصف‘ ریاض الدین نصیر‘ اسد اُللہ ابو بکرقحافظ حسین ‘شکیل احمد مالی‘اللہ بخا یدواد‘مرزا احمد بیگ‘ ثاب شبلی‘یحیی کما کوٹی‘صفدر حسین ناگوری‘سید صادق سمیر‘قمر الدین ‘محمد یسین ‘محمد انصار‘منظور زمان‘پی اے شادولی‘اور اکبر علی ملا جبکہ سمیر گزشتہ چار سال سے باہری ضمانت سے تھا ۔ان نوجوانوں کے والدین کا کہنا ہے کہ آخر سچ سچ ثابت ہوکر رہا۔ایڈیشنل فرسٹ ضلعی و سیشن جج گوپال کرشنا کولی نے معاملہ کی تحقیقات کرنے والے کرائم تحقیقات کے سیکشن کے خلاف سخت تبصرہ بھی کیا ۔واضح رہے کہ عدالت کے اس فیصلے کے بعد صرف دو ملزم ہی رہا ہوپائیں گے۔ ایک ملزم سید صادق گزشتہ تین سال سے ضمانت پر باہر ہے۔ جبکہ ماباقی 14کی رہائی گجرات اور مدھیہ پردیش میں کیس زیرِالتوا ہونے کی وجہ سے نہیں ہو پائے گی۔


وزیر اعلی سدارامیا کی قیادت میں ریاست کے ایک کُل جماعتی وفد وزیراعظم نریندر مودی سے کی ملاقات

بیدر۔یکم مئی(فکروخبر /محمد امین نواز )وزیر اعلی سدارامیا کی قیادت میں ریاست کے ایک کُل جماعتی وفد وزیراعظم نریندر مودی سے ریاست میں کاویری ندی پر مجوزہ میکڈاٹ پینے کے پانی اور Hydroelectricity کی پیداوار کے منصوبے کو لاگو کرنے میں مرکز سے مدد کا مطالبہ کیا۔ تمل ناڈو اس منصوبے کی مُخالفت کررہا ہے۔پارلیمنٹ ہاؤس میں مودی سے ملاقات کے بعد انھوں نے کہا کہ ہم نے منصوبے کے بار میں مودی کو مکمل معلومات دے کراسے لاگو کرنے کیلئے مرکز سے مدد مانگی ہے۔ وزیراعظم کو بتایا کہ ریاست کے یہ منصوبے مکمل طورپر قانون کے مطابق ہیں تمل ناڈو کی مُخالفت کو سیاسی قرار دیتے ہوئے مسٹر سدارامیا نے کہا کہ اس منصوبے سے پڑوسی ریاست کے حد کے اندر منصوبے پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔انھو ں نے کہا کہ کاویری ندی پر ہم ریاست کی حد کے اندر منصوبے نافذ کررہے ہیں اور اس سے تمل ناڈو کو نقصان نہیں ہوگا۔ وہاں اس کی مُخالفت صرف سیاست سے حوصلہ افزائی ہے۔ مسٹر سدارامیا نے کہا کہ سال2007کے کاویری ثالثی کے آخری فیصلہ کے مطابق تمل ناڈو کو192ٹی ایم سی پانی دیا جارہا ہے۔ ثالثی نے اپنے فیصلے میں کرناٹک پر اضافی پانی کو استعمال کرنے یا کوئی منصوبہ شروع کرنے پر روک نہیں لگائی ہے۔ریاستی حکومت نے اکتوبر 2014ء میں میک ڈاٹ منصوبے کا تکنیکی مطالبہ کرنے کیلئے Global tendersمدعو کیا تھا ‘لیکن تمل ناڈو نے12؍نومبر2014ء کو مکتوب تحریر کرکے اس پر احتجاج کیا۔وفد نے منصوبے کے تکنیکی مطالعہ میں مدد کے ساتھ ہی مرکز سے منصوبے کی مفصل رپورٹ تیار ہونے کے بعد فوری ضروری منظوری دینے کی بھی کوشش کی۔ اس منصوبے کے لاگو ہونے کے بعد400میگا واٹ برقی کی پیداوار کے ساتھ ہی بنگلور کی پینے کے پانی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔مسٹر سدارامیا نے کہا کہ مودی نے تو کوئی ٹھوس یقیناًدہانی تو نہیں کی لیکن اس معاملہ کو دیکھنے کی بات کہی۔حال ہی میں اس مسئلہ پر تمل ناڈو کے وزیر اعلی اور اپوزیشن پارٹیوں کے الگ الگ مودی سے ملاقات کی تھی اس مسئلہ کو لے کر دونوں ریاستوں میں بند بھی ہوچکا ہے۔وفد میں ریاست کے آبپاشی کے وزیر ایم بی پاٹل ‘مرکزی وزیر ایچ این انت کمار‘اور دی وی سدانند گوڑا ‘سابر وزیر اعلی بی ایس یدی یورپا‘اور لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر مسٹر ملیکارجن کھرگے ریاست کے ایم پیز اور لیجسلیٹردونوں ایوانوں کے تمام جماعتوں کے قائدین بھی شامل تھے۔وفد نے مودی سے زبان کی پالیسی کے مسئلہ پر وزرائے اعلی کی مٹینگ طلب کرنے کی بھی مطالبہ کیا ۔قائدین نے کہا کہ بنیادی مدارس کی تعلیم میں ذریعے کے طورپر علاقائی زبانوں کے استعمال کی اجازت دینے کیلئے مرکز کو پہل کرنا چاہئے۔غور طلب ہے کہ گزشتہ اسمبلی اجلاس میں جماعتِ اول سے جماعت پنجم تک کنڑا کوذریعہ تعلیم بنانے کو لیکر بِل منظور کیا گیا تھا۔ تاہم اس عمل کے صدرِ جموریہ کی منظوری کے بعد ہی ہوگی۔ یہ معاملہ سب سے اعلی عدالت میں زیر التواء ہے۔ حکومت نے بِل لانے کے فیصلے سپریم کورٹ کے کنڑ میں پڑھائی سے متعلق ایک پرانے سرکاری حکم کو منسوخ کرنے کے بعد کیا تھا۔***

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا