English   /   Kannada   /   Nawayathi

کرناٹک سے دس ڈاکٹر کی ایک ٹیم نیپال روانہ (مزید اہم ترین خبریں )

share with us

ڈاکٹروں کی اس ٹیم میں کے جنرل اسپتال ڈاکٹر ایس شرینواس اور ڈاکٹر منجو ناتھ دیانند جنرل اسپتال کیڈاکٹر راجیش اور ڈاکٹر کرنکمار ‘کونینااگرہارا فاؤنڈیشن ہیلتھ سنٹر کی ڈاکٹر آشا ‘ڈاکٹر جینی‘ بشمول اے ایم سی کرناٹک یونٹ کے صدر ڈاکٹر ہونے گوڑا ‘نائب صدر وانکپوری اور رکن ڈاکٹر نرملا اور ڈاکٹر ناگیش شامل ہیں۔


کسانوں میں 3900سولار پمپ سیٹ تقسیم کئے جائیں گے

بنگلور۔30؍اپریل۔(فکروخبر/محمدامین نوازبیدر)۔کسانوں کو قابلِ تجدید توانائی کو مقبول بنانے کی مہم کے تحت چھوٹی آبپاشی محکمہ نے حال ہی میں ختم ہونے والے مالی سال کے دوران درجِ فہرست ذات اور قبائیلی کمیونیٹی کے کسانوں میں3900شمسی توانائی کارفرما پمپ سیٹ کی تقسیم کی ہے۔ چھوٹی آبپاشی کے وزیر مسٹر شیوراج بی تگڈگی نے یہ معلومات دی ہیں ۔ انھو ں نے کہا کہ محکمہ کو درجِ فہرست ذات اور قبیلے کمیونیٹی کے کسانوں کے درمیان 4000شمسی توانائی سے چلنے والے پمپنگ سیٹ تقسیم کرنے کا ہدف دیا گیا تھا۔ کچھ اسی قسم کا مقصد سال2015-16کیلئے بھی مقرر کیا گیا ہے۔ بورویلس سے شمسی توانائی کارفرما پمپ سیٹ کو شامل کرنے کے منصوبہ بندی کو کامیاب قرار دیتے ہوئے تگڈگی نے کہا کہ ریاست میں16ہزار ایکڑ سے زیادہ زمین کی آبپاشی سب توانائی کی مدد سے کی جارہی ہے۔ انھو ں نے بتایا کہ بیدر ‘گُلبرگہ‘ بیجاپور‘ گدگ‘ دھارواڑ‘ رائچور‘ بلاری اور کوپل ضلع کے کسان اس منصوبہ سے مستفید ہوئے ہیں ۔اور جلد ہی اس کی منصوبہ بندی کی توسیع ریاست کے دیگر اضلاع میں بھی جائے گی۔وزیرِ موصوف نے بتایا کہاب ہم5ہارس پاور کی صلاحیت والے شمسی توانائی کارفرما آبپاشی پمپ سیٹ قائم کرنے پر غور کررہے ہیں۔ مستقبل قریب میں ان پمپنگ سیٹ کو10ہارس پاور موٹروں اعلی درجہ سے بنایا جائے گا۔


گرام پنچایت انتخابات کے بعد ریاستی کابینہ میں توسیع ہوگی۔جی پرمیشور

بنگلور۔30؍اپریل۔(فکروخبر/محمدامین نوازبیدر)۔کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے صدرڈاکٹرجی پرمیشور نے بتایا کہ کرناٹک کابینہ میں توسیع مئی میں ہونے والے پنچایت انتخابات کے بعد ہو گی۔ریاست کے کئی ارکان اسمبلی کافی طویل عرصے سے کابینہ میں توسیع کا انتظار کررہے ہیں۔ انھوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہا کہ پنچایت انتخابات ہونے کے بعد کابینہ میں مخلوعہ وزراء کے چار عہدوں کو پُر کیا جائے گا۔ریاست کہ کئی ارکان اسمبلی طویل عرصہ سے ریاستی کابینہ کو دوبراہ تشکیل کرنے اور مخلوعہ بڑے چار وزیر کے عہدوں کو پُر کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ارکانِ اسمبلی کی جانب سے کام نے کرنے والے وزراء کو کابینہ سے باہر کرنے کی بھی کوشش کی جارہی ہے۔اگرچہ کہ وزیر اعلی سدارامیا باربار کسی نہ کسی وجہ سے کابینہ میں توسیع نہ کرنے کا دفاع کررہے ہیں ۔ وزیر اعلی بنیادی طورپر پارٹی سے باغی قائدین کو دور رکھنے کیلئے ایسا کرہے ہیں ۔کانگریس پردیش صدر نے کہا کہ سال2013میں بی جے پی کو شکست دے کر ریاست میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد کانگریس حکومت کا کامیابی سے دوسال مکمل ہونے کی یاد میں پارٹی اگلے مہینے ایک شاندار جلسہ منعقد کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔انھو ں نے کہا کہ جلسہ کے بارے میں حتمی فیصلہ سدارامیا سے بات چیت کرنے کے بعد جلد ہی کیا جائے گا۔ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہا کہ پارٹی نے اپنے دو سال کی مدت کے دوران ریاست کے لوگوں کو توقع سے زیادہ متاثر کیا ہے۔ انھو ں نے کہا کہ ہم نے انتخابات میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے پر توجہ مرکوز کئے اور انتخابی منشور میں کئے گئے زیادہ تر وعدے اب پورے کئے جاچکے ہیں۔


مجوزہ زمین تحویل بلِ کسان مُخالف ہے ‘۔سیتا رام یچوری

بیدر۔30؍اپریل۔(فکروخبر/محمدامین نوازبیدر)۔سی پی (آئی (ایم) کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے کہا کہ مرکزی حکومت کا مجوزہ زمین تحویل بلِ کسان مُخالف ہے ‘جس کا مقصد صرف صنعت کاروں کے ہاتھوں میں کسانوں کی زمین دنیا ہے۔ انھو ں نے کہا کہ نریندر مودی کو وزیر اعظم بنانے کیلئے جن لوگوں نے ان کے حق میں جھوٹا پرچار کیا تھا انہی لوگوں کو فائدہ پہنچانے کیلئے مرکزی حکومت یہ بِل لائی ہے۔جو کسان مُخالف اور بڑے پیمانے پر مُخالف ہے۔ انھوں نے کہا کہ مودی سرکار کہتی ہے کہ اس بِل سے ملک میں صنعتی ترقی ہوگی۔لیکن ایس ای زیڈ کے تحت جتنی اراضی لی گئیں ہیں ان میں سے 50 فیصد کابھی استعمال نہیں ہوا ہے۔مسٹر یچوری نے کہا کہ ان کی پارٹی اس بِل کو پارلیمنٹ میں منظور ہونے نہیں دے گی‘ کیونکہ اس سے کسانوں کی زمین چھین جائے گی ۔ملک میں کسانوں کی خودکشی کی سب سے بڑی وجہ قرض ہے جو وہ بنک اور ساہوکار سے لیتے ہیں اسے دینے کے حیثیت نہیں رکھتے جس کی وجہ سے خودکشی کرلیتے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی پالیسی کی وجہ سے ملک میں دو قسم کے ہندوستان کی ترقی ہوئی ہے۔ جس میں ایک میں امیر لوگوں کیلئے ساری سہولیات ہیں جبکہ دوسرے میں ملک کی بڑی آبادی کے پاس بنیادی سہولیات کی کمی ہے۔


جمعیت علماء بیدر کا مشاورتی اجلاس ‘علماء کو بد گمانی سے اجتناب کی تلقین اور اتحاد کی دعوت 

بیدر۔30؍اپریل۔(فکروخبر/محمدامین نوازبیدر)۔مولانا محمد تصدق ندوی جنرل سکریٹری کے بموجب جمعیت علماء بیدر کا ایک مشاورتی اجلاس صدر محترم مفتی غلام یزدانی اشاعتی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں شرکاء اجلاس نے بعض گوشوں سے جمعیت علماء بیدر کے خلاف سازش رچنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور جمعیت کے خلا ف کسی بھی سازش کو نہ قابل برداشت قرار دیا ،بیدر میں ابتداء آفرینش سے لے کر آج تک ایک ہی جمعیت رہی ہے اور انشاء اللہ آئندہ بھی ایک ہی رہے گی قاری محفوظ احمد قاسمی ؒ سابق صدر کی رحلت کے بعد صوبہ کے ذمہ دار حضرات بذات خود بیدر تشریف لا کر ضلع بھر کے علماء حفاظ معززین شہر اخبارات کے رپورٹر س کی موجود گی میں 26اگست 2014ء کو نئی باڈی تشکیل دی جس کا صدر بہ اتفاق آراء اور تمام حاضرین کی تائید سے مفتی غلام یزدانی اشاعتی کو نامزد کیا ،جب سے نئی باڈی تشکیل عمل میںآئی ہے الحمد للہ مقامی جمعیت بہت متحرک اور فعال ہوئی ہے جس کے تحت بہت سارے رفاہی اور فلاحی کام انجام دئے جارہے ہیں جس کی رپورٹ آئے دن اخبارات میں شائع ہوتی رہتی ہے لیکن کچھ احباب صرف اقتدار کی ہوس میں جمعیت کوکمزور اور بے اثر کرنے کی نا کام و مذموم کوشش میں لگے ہوئے ہیں ،بیدر جیسے پُر فضاء ماحول میں دو تکڑیوں یا دو دھڑوں کو جنم دینے کی کوشش کررہے ہیں دودھڑوں کے نظریہ کو ہر گز قبول نہیں کیا جائے گا اس سے انتشار و فتنہ پروری کے علاوہ کچھ بھی حاصل نہیں مولانا سید محمود مدنی اور مولانا سید ارشد مدنی ملک کی ذی اثر و باوقار شخصیات ہیں یہ دونوں ہمارے اکابر ہیں انکا اکرام و احترام ہم پر لازم ہے ان دونوں میں سے کسی ایک کے تعلق سے کمتر یا ابتر کا نظریہ رکھنا غلط ہے علماء کا اتحاد وقت کی شدید ضرورت ہے کچھ لوگ علماء کے اتحاد کو توڑنا چاہتے ہیں علماء کے درمیان دراڑیں پیدا کر کہ علماء کی طاقت کو کمزور کرنا چاہتے ہیں ہمیشہ سے باطل کی دو سازشیں رہی ہیں ایک یہ کہ علماء کو علماء سے بد گمان کیا جائے اور دوسرا علماء کو عوام سے بد گمان کیا جائے تاکہ یہ آپس میں ایک دوسرے کے متنفر ہو جائیں اور ان کے درمیان ہمیشہ دوریاں ہی بندھی رہیں باطل کی ان سازشوں سے ہم کو ہوشیا ر اور چوکنا رہنے کی ضرورت ہے آج ہم نے دلوں کے ساتھ مسجدوں کو بھی الگ کر لیا ہے اور ا ب الگ الگ تنظیموں میں بٹ کر اپنی طاقت کو بھی پارہ پارہ کر لینا چاہتے ہیں کوئی مخلص اگر خدمت کا سچا جذبہ رکھتا ہو تو وہ آج بھی اپنی مخلصانہ خدمات کی پیش کش کر سکتا ہے ایسے شخص کیلئے جمعیت کا دروازہ کبھی بھی بند نہیں ہے۔


مہاتما گاندھی دیہی روزگار ضمانت اسکیم کیلئے بیدر ضلع کو88.15کروڑ روپیے 

بیدر۔30؍اپریل۔(فکروخبر/محمدامین نوازبیدر)۔بیدر ضلع پنچایت کے ڈپٹی سکریٹری مسٹربھیم سین نے بیدر ضلع پنچایت کے اجلاس ہال میں منعقدہ خصوصی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہاتماگاندھی دیہی روزگار ضمانت اسکیم کے تحت رواں سال بیدر ضلع کیلئے 88.15کروڑ روپیے تقسیم کیاگیا ۔انھو ں نے بتایا کہ مہاتما گاندھی دیہی روزگار ضمانت اسکیم کے تحت تقسیم کی گئی امداد کا استعمال کرکے اپریل میں 1,23,878دن ‘ماہِ مئی میں 1,94,927‘ماہِ جون میں 2,47,501‘ماہِ جولائی میں3,98,274‘ماہِ اگست میں1,94,927‘ماہِ ستمبر میں 1,42,249‘اکتوبر میں 2.03,237‘ماہِ نومبر میں 2,00,548‘ڈسمبر میں 2,04,982‘ماہِ جنوری میں 6,21,834‘ماہِ فروری میں 5,15,549اور ماہِ مارچ میں 1,91,836دنوں کے بشمول جملہ ضلع بیدر میں 31,85,654روزگار کے دن بنائے جائی ں گے ۔ انھو ں نے کہا کہ جاری کئے گئے88کروڑ روپیے امدادِ عارضی ہے ‘اس سے قبل اجلاس مںے ضلع بیدر کی ہمہ جہت ترقی کے تعلق سے معائنہ کیا گیا ‘جس میں پسماندہ علاقے کی ترقی فنڈ‘ بلدی اداروں اور ٹاؤن پنچایتوں میں استعمال کئے جانے کے تفصیلات کو متعلقہ عہدیاران کے سامنے رکھا ۔ضلع پنچایت رکن ڈاکٹر شیلندر بیلداڑے نے اجلاس میں بتایا کہ ضلع بیدر تعلیمی طورپر پسماندہ ہے۔ نتائج مںے آخری مقام پر آتا ہے ۔تعلیمی ترقی کو حاصل کرنے کیلئے پسماندہ علاقے کی ترقی فنڈ کا صحیح استعمال اساتذہ کے تقررات پر کیا جاتا تو تعلیم معیار بہتر بنایا جاسکتا ہے۔اس اجلاس میں متعلقہ عہدیران کے علاوہ صدر بیدر ضلع پنچایت شریمتی نیلما وڈے‘مجلسِ بلدیہ بدیر کی چیر پرسن محترمہ فاطمہ انور علی کے علاوہ ارکان بیدر ضلع پنچایت موجود تھے ۔***

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا