English   /   Kannada   /   Nawayathi

پنڈتوں کیلئے الگ سے بسانے کا کوئی بھی منصوبہ نا قابل قبول ہے: (مزید اہم ترین خبریں )

share with us

انہوں نے ریاست کی پی ڈی پی ، بی جے پی کی مخلوط حکومت پر الزام لگایا کہ حکومت کی طرف سے کئی ایسے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جو ریاستی عوام کے مفادات کے خلاف ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت سے پہلے پی ڈی پی لوگوں اور علیحدگی پسندوں کوخواب دکھا رہی تھی لیکن اقتدار میں آنے کے بعد پی ڈی پی بے نقاب ہوگئی ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی کی بھی نکتہ چینی کی اور کہا کہ ان کے کچھ اقدامات سے ملک میں بے چینی پیدا ہورہی ہے۔ ذرائع کے مطابق نیشنل کانفرنس کے سرپرست ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے وادی کشمیر میں کشمیری مائیگرنٹ پنڈتوں کو الگ سے بسانے کے مجوزہ منصوبے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کا منصوبہ کشمیر میں حالات کو خراب کروانے کی ایک سازش ہے۔ایک معروف انگریزی نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے ساتھ بات کرتے ہوئے ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وادی چھوڑ چکے کشمیری پنڈتوں کی باعزت واپسی کے حق میں سبھی کشمیری ہیں لیکن مائیگرنٹ پنڈتوں کی واپسی کیلئے جس الگ بسانے کی منصوبے کی باتیں کی جارہی ہیں اور اس کیلئے زمین فراہم کرنے کی بات کی جارہی ہے وہ نا قابل قبول ہے۔ڈاکٹر فاورق عبداللہ جو کہ کئی ماہ تک سیاست سے دور رہے اور اپنی بیماری کے علاج کیلئے لندن میں رہے گذشتہ ہفتے ہی واپس آئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت اس بات میں سنجیدہ ہے کہ مائیگرنٹ پنڈتوں کی باعزت واپسی ہوجانی چاہیے تو ان کو انہی علاقوں میں بسایا جانا چاہیے جہاں وہ پہلے رہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کو پنڈتوں کو اپنے آبائی علاقوں میں بسانے کیلئے کام کرنا چاہیے اور مقامی لوگوں کو اس کیلئے ا عتماد میں لیا جانا چاہیے۔ سابق وزیر اعلیٰ نے مرکزی اور ریاستی حکومت کو خبردار کیا کہ وہ الگ سے ٹاون شپ بنانے کے منصوبے کی آڑ میں مسلمانوں اور پنڈتوں کے درمیان نفرت پیدا کرنے کی کوششیں بند کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا کیا گیا تو اس کے زمینی سطح پر منفی نتائج سامنے آئیں گے۔ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس لگاتار اس بات کی وکالت کررہی ہے کہ وادی چھوڑ چکے کشمیری پنڈتوں کی عزت اور وقار کے ساتھ واپسی ہونی چاہیے جبکہ کشمیر کے مسلمان بھی اس بات کے حق میں ہیں کشمیری پنڈت بھائی واپس آئیں اور پہلے کی طرح ہی ان کے ساتھ بھائی چارے کے ساتھ رہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کی حکومت نے اس کیلئے کئی قدم بھی اٹھائے تھے ۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مرکزی اور ریاستی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ پنڈتوں کیلئے الگ سے بسانے کے نام پر یہ شوشہ کھڑا کیا جارہا ہے کہ پنڈتوں کو وادی کشمیر میں خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مرکزی اور ریاستی حکومت کو کشمیری پنڈتوں کے وادی واپسی کیلئے کوئی الگ سے منصوبہ ہے تو اس کیلئے پہلے یہاں کے مسلمانوں اور سکھوں و دوسرے لوگوں سے بات کی جانی چاہیے اور ان کو بھی اعتماد میں لیا جانا چاہیے تاکہ بعد میں دونوں طبقوں کے درمیان کوئی دوریاں پیدا نہ ہوں۔ نیشنل کانفرنس کے سر پرست نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومت جان بوجھکر مسلمانوں اور پنڈتوں کے درمیان دوریاں پیدا کرنا چاہتی ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے سرپرست نے کہا کہ کشمیری پنڈت بھی اس بات کے حق میں ہیں کہ ان کو اپنی پہلی والی جگہوں پر ہی بسایا جانا چاہیے۔ علیحدگی پسند لیڈر مسرت عالم کی گرفتاری اور ان کے خلاف پی ایس اے لاگو کئے جانے کیلئے پی ڈی پی حکومت اور وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کی نکتہ چینی کرتے ہوئے انہوں نے کہا الیکشن سے پہلے پی ڈی پی والے بہت سارے خواب دکھا رہے تھے لیکن جب انہیں اقتدار ملا تو پی ڈی پی اور مفتی محمد سعید کا اصلی چہرہ سامنے آیا ۔ انہوں نے مرکزی حکومت خاصکر وزیر اعظم نریندر مودی کی کئی پالیسوں کی بھی نکتہ چینی کی۔ ڈاکٹر فاروق 
عبداللہ نے کہا کہ اب ٹائیگر واپس آگئے ہیں اور وہ نیشنل کانفرنس کو نئے سرے سے مضبوط و مستحکم بنانے کیلئے کام کررہے ہیں۔ کانگریس آئی کے نائب صدر راہل گاندھی کے کئی ماہ تک سیاست سے دور رہنے پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اس پر کوئی سیاست نہیں کی جانی چاہیے کیونکہ سیاستدانوں کی بھی زاتی مصروفیات ہوتی ہیں۔ 


سبسڈی غریبوں کے لیے برقرار رکھنا ضروری

تقریباً 3لاکھ امیروں نے اب تک سبسڈی ترک کر دی۔۔ ارون جیٹلی 

نئی دہلی ۔29اپریل(فکروخبر/ذرائع )مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کہا ہے کہ غریبوں کے لیے سبسڈی برقرار رکھنا ضروری ہے تاہم یہ بات خوش آئند ہے کہ اب تک تین لاکھ کے قریب امیروں نے سبسڈی ترک کر دی ہے۔ یو این این کے مطابق نئی دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک میں کروڑوں غریبوں کو سبسڈی کی ضرورت ہے اس لیے حکومت اسے ختم نہیں کر سکتی تاہم اس بات میں شک کی گنجائش نہیں ہے کہ امیر لوگ بھی سبسڈی حاصل کر رہے ہیں۔ یو این این کے مطابق انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی اس اپیل کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں کہ امیر لوگ سبسڈی خود ترک کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی پارلیمنٹ ممبران، مرکزی وزیروں سمیت تین لاکھ کے قریب امیروں نے سبسڈی ترک کر دی۔ 


الگ بستیوں میں پنڈتوں کو بسانا خطرناک ۔۔ سوامی اگنی ویش

نئی دہلی ۔29اپریل(فکروخبر/ذرائع ) سرکردہ سماجی کارکن سوامی اگنویش نے پھر یہ بات کہی ہے کہ کشمیری پنڈتوں کو الگ بستیوں میں بسانا خطرناک ہو گا جس کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے۔ذرائع کے مطابق نئی دہلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کو کشمیری مسلمانوں کے ساتھ رہنا ہو گا کیونکہ اس سے دونوں کا روایتی بھائی چارہ برقرار رہے گا اور اگر الگ بستیاں قائم کی گئیں تو اس کے خطرناک نتائج نکلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ الگ بستیاں قائم کر کے اسرائیل نے زمین پر تفنہ وفساد کو بڑھا وا دیا لیکن ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے۔ اطلاعات کے مطابق سوامی اگنویش نے کہا کہ سرینگر میں انہوں نے یاسی ملک کے دھرنے میں شمولیت کر کے واضح کر دیا کہ کشمیری پنڈتوں کے لیے الگ بستیاں قائم کرنا کشمیر یت کے خلاف ہو گا لیکن کچھ لوگ میرے خلاف باتیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں غلط ہوں تو وہ عدالت جا سکتے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا