English   /   Kannada   /   Nawayathi

اس ملک میں کچھ لوگ ہمیں ردعمل پر مجبور کررہے ہیں: مولانا محمود مدنی(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

اس اجلاس کی صدارت جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدر مولانا حافظ ندیم صدیقی کررہے تھے جبکہ جمعیۃ علماء کے ریاستی،ضلعی ذمہ داران کی بڑی تعداد اس نششت میں موجود تھی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ موجودہ زمانہ اس ملک کے لئے کافی صبر آزما اور مشکل ترین زمانہ ہے۔ یہ امتحان کا زمانہ ہے اور اس صحیح سوچ وسمجھ کے ساتھ کسی نتیجے پر پہونچنا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں تین طرح کے لوگ ہیں۔ ایک دوست ہیں، دوسرے دشمن ہیں اور تیسرے نہ دوست ہیں اور نہ دشمن اور ان کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ فرقہ پرست چاہتے ہیں کہ یہ بڑا طبقہ جو لبرل ہے وہ مسلمانوں کا دشمن بن جائے ۔ اس ملک کا اکثریتی طبقہ فرقہ پرست نہیں ہے ۔ ہمیں اس ملک کو فرقہ پرستی سے بچانا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اسلامی تعلیمات کو چھوڑ دیا ہے جس کی وجہ سے ہمارے اندر بزدلی پیدا ہوگئی ہے اور ہم عواقب وانجام سے گھبرانے لگے ہیں۔ جبکہ ہمارا اس پر ایمان ہے کہ تمام طرح کے حالات من جانب اللہ ہوتے ہیں۔ اسلام کے علاوہ کوئی دوسرا ایسا واضح مذہب دنیا میں موجد نہیں ہے جس کے پاس خدائی احکامات اورپیغمبر کی ہدایت واضح شکل میں موجود ہو۔ اس لئے ہمیں اس پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اللہ سے اپنے رشتے کو مضبوط رکھنا ہے اورحکمت ودانائی کے ساتھ درپیش حالات کا مقابلہ کرنا چاہئے۔ مولانا محمود مدنی نے کہا کہ سرکاریں بدلنے سے قوموں میں تبدیلی نہیں آتی بلکہ ہمارے تبدیل ہونے سے قوموں میں تبدیلی آئی گی۔ انہوں نے کہا آج دہشت گردی کے الزام کوصرف مسلمانوں کی جانب موڑ دیا گیا ہے اور ایک سازش کے تحت مسلمانوں پر دہشت گردی کا الزام منڈھا جارہا ہے۔ اس روش کو روکنے کے لئے ہمیں جمہوری طریقے سے کوشش کرنی ہوگی اور اس کے خلاف ہمیں قانونی راستہ اختیار کرنا ہوگا جو آج الحمد اللہ جمعیۃ علماء اپنائے ہوئے ہے۔
سپریم کورٹ کے سینئر کریمنل وکیل ایڈووکیٹ محمود پراچہ نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور کہا کہ دہشت گردی کے ذریعے اسلام اور مسلمانوں کی شبیہ قصداً خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اس کا اثر پوری قوم پڑ رہا ہے اور آنے والی نسلیں بھی اس کے اثرات سے محفوظ نہیں رہ پائیں گی۔ اگر ہم آج ہی اس کے خلاف ڈٹ کر کھڑے نہیں ہوئے تو یہ سلسلہ مزید دراز ہوتا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا الزام ایک قرعہ کی طرح ہے اور وہ کسی کے بھی نام کھل سکتا ہے۔ 
جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدر مولانا حافظ ندیم صدیقی نے اپنے صدارتی خطاب میں ریاستی حکومت کی مسلمانوں کے خلاف معاندانہ رویے کا ذکر کیا اور کہا کہ جمعیۃ علماء مہاراشٹر کا ایک کثیر رکنی وفد نے وزیراعلیٰ سے ملاقات کیا تھا اور ریزرویشن ، مسلمانوں کے لئے مختص کئے جانے والے بجٹ نیز دیگر مسائل کے حل کے لئے ان سے مطالبہ کیا تھا جسے حل کرنے کی وزیراعلیٰ موصوف نے یقین دہانی بھی کرائی تھی، مگر انہوں نے وہی کیا جس خدشے کا اظہار کیا جارہا تھا۔ اس حکومت نے مسلم ریزرویشن کو مکمل طور پر ختم کردیا، جبکہ ہائی کورٹ نے مسلمانوں کو تعلیم میں ریزرویشن دیئے جانے کو برقرار رکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جب سے یہ حکومت قایم ہوئی ہے، فرقہ پرستی کو فروغ دے رہی ہے اور آری ایس ایس کے اشارے پر کام کررہی ہے۔ یہ حکومت مکمل طو رپر فرقہ پرستوں کی حکومت ہے ۔ اس حکومت نے مسلمانوں کو شدید مایوسی اور خوف میں مبتلا کردیا ہے ۔ ایسے موقع پر مسلمانوں کو خوف ومایوسی سے نکالنا وقت کی اہم ضرورت ہے اور صرف جمعیۃ علماء ہی یہ فریضہ انجام دے سکتی ہے لہذا اس نے آزاد میدان میں صوبائی اجلاس کے انعقاد کا فیصلہ کیا ۔
اس موقع پر دہشت گردی، ریزرویشن، گاؤ ذبیحہ ، کسانوں کے مسائل اورممبئی ڈیولپمنٹ پلان جیسے بارہ مسائل پر تجویزبھی پیش کی گئی ، جسے اجلاس میں موجود تمام شرکاء نے منظور کیا۔ اجلاس کی نظامت مفتی محمد حذیفہ نے انجام دیا اور کہا کہ جمہوریت میں درپیش مسائل کو جمہوری راستے سے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ جب تک ہم جمہوری راستہ نہیں اپنائیں گے ہمارے مسائل حل نہیں ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام میں اپنے حقوق ہاتھ بڑھاکر لیناہوتا ہے۔ اگر ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہیں گے تو کچھ ہونے والا نہیں ہے۔اجلاس کے انتظام و انصرام میں مولانا محمد ذاکر قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء پیش پیش تھے۔اس اجلاس پورے صوبہ مہاراشٹر کے تمام اضلاع تعلقوں اور شہر ممبئی کے مختلف علاقوں کے ارکان منتظمہ وجمعیتی احباب بڑی تعدا د میں موجود تھے ۔ 


ٹراما سینٹر کی چھٹی منزل سے کودکرنوجوان نے کی خود کشی 

لکھنو ۔26اپریل(فکروخبر/ذرائع) چوک واقع ٹراما سینٹر کی چھٹی منزل سے کودکر جمعہ کی شام ایک نوجوان نے خود کشی کر لی۔ انسپکٹر چوک وجے پرکاش نے بتایا کہ ہردوئی کے بھراون کا رہنے والا انیس سالہ ونے کچھ عرصہ سے دماغی طور سے بیمار چل رہاتھا۔ جمعہ کو ونے کو اس کا بھائی سنتوش کے جی ایم یو کے شعبہ امراض دماغ میں علاج کیلئے لایا تھا۔ شام کے وقت اس کو کسی جانچ کے سلسلہ میں ٹراما سینٹر بھیجا گیا۔ ونے کا بھائی جیسے ہی جانچ کیلئے کاو?نٹر پر روپئے جمع کرنے گیا ویسے ہی ونے وہاں سے غائب ہو گیا۔ اس کے بعد وہ ٹراما سینٹر کی چھٹی منزل پر پہنچا اور وہاں سے نیچے چھلانگ لگا دی۔ چھٹی منزل سے نیچے گرنے سے ونے کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ ٹراما سینٹر میں اچانک اس حادثہ سے افراتفری مچ گئی۔اس درمیان ونے کا بھائی وہاں پہنچا تو دیکھا کہ ونے کی لاش خون سے لت پت پڑی ہے۔ اطلاع ملنے پر چوک پولیس بھی موقع پرپہنچ گئی اور لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ چوک پولیس کا کہنا ہے کہ بیماری سے پریشان ہوکر ونے نے خود کشی کر لی۔ ہردوئی کا سنتوش اپنے بھائی ونے کو کے جی ایم یو علاج کیلئے لایا تھا۔ اچانک ونے کی موت سے سنتوش کی سمجھ میں نہیں ا?رہا تھا کہ گھر والوں کو اس کی اطلاع کیسے دیں۔ وہیں ٹراما سینٹر میں ہوئے اس حادثہ کے بعد وہاں کے حفاظتی بندوبست کے سلسلہ میں بھی سوال پیدا ہونے لگے ہیں۔ لوگوں کے درمیان اس بات کا ذکر تھا کہ بغیر کسی روک ٹوک کے ونے چھٹی منزل تک کیسے پہنچ گیا۔ کیا ٹراما سینٹر میں موجود سکیورٹی گارڈوں کی یہ ذمہ داری نہیں تھی کہ وہ مریضوں اور ان کے تیمارداروں پر نظر رکھیں اور کسی بھی شخص کو ایسی جگہ نہ جانے دیا جائے جو ان کیلئے غیر محفوظ ہے۔


آگ سے جھلس کر خاتون کی موت،شوہر پر قتل کا الزام

بریلی۔26اپریل(فکروخبر/ذرائع)آگ سے جھلسی ہوئی خاتون کی موت کے بعد مائکے والوں نے خاتون کے شوہر پر قتل کا الزام عائد کیا ہے۔ خبر کے مطابق پیلی بھیت بر کھیڑا کے باشندے راجیش کمار کی بیوی ریتا کی بریلی کے پراؤیٹ اسپتال میں موت ہو گئی ۔ جہان آباد کے باشندے اور متوفیہ کے مائکے والوں نے شوہر پر اپنی بیوی کو جلا کر قتل کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ راجیش کمار ریتا سے مائکے سے رقم لانے کا مطالبہ کر رہا تھا۔ دو دن قبل دونوں میں جھگڑے کے بعد شوہر نے ریتا پر مٹی کا تیل ڈال کر آگ لگادی اور اسے مقامی اسپتال میں داخل کرایا ۔ اطلاع ملنے کے بعد ریتا کے والدین اسپتال پہنچے اور علاج کیلئے اسے بریلی کے پراؤیٹ اسپتال میں داخل کرا دیا۔ جہاں علاج کے دوران ریتاکی موت ہو گئی۔ دوسری جانب ریتا کے شوہر راجیش نے بتایا کہ وہ واردات کے وقت پورنپور میں تھااور خانہ پکاتے ہوئے اسٹوپ کی ٹنکی پھٹنے سے ریتا کے کپڑوں میںآگ لگ گئی جس کی وجہ سے وہ شدید طور سے جھلس گئی اور اسپتال میں ا س کی موت ہو گئی پولیس نے اس واقعہ کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ 


پولیس ملازمین کو گرفتارکرنے و معطل کرنے کا مطالبہ

گورکھپور۔26اپریل(فکروخبر/ذرائع)اکھل بھارتیہ شتری مہا سبھاکے قومی صدر کنورہریونش سنگھ ، رکن پارلیمنٹ پرتاپ گڑھ و علاقائی صدر ادئے شنکر کی ہدایت پر باسدی اور سسایل گاؤں کے شتریوں کے گھر میں گھس کر لوٹ و بچوں اور خواتین سے بد سلوکی کرنے والے ایس ایس پی گورکھپور، ایس او بانس گاؤں ، گالہ ، گگھا،بیل پارو دیگر ملازمین کے خلاف مقدمہ معطلی و انتظامیہ کاروائی کرنے اور دوسرے فریق کے بی ایس پی لیڈر کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کرنے کے سلسلے میں ایک عرضداشت آئی جی گورکھپورکو رام ساگر سنگھ کی قیادت میں سپرد کی گئی ۔ عرضداشت میں کہا گیا ہے کہ اس واقعہ کی ہم لوگ سخت مذمت کرتے ہیں۔اور یہ بھی واضح کرتے ہیں کہ ہماری لڑائی کسی ذات یا مذہب کے خلاف نہیں ہے بلکہ بے قصور خواتین اور بچوں پر ظلم و گھر میں گھس کر لوٹ پاٹ کرنے والے پولیسملازمین کے خلاف ہے۔ عرضداشت میں کہا گیا ہے کہ شتری ایک ذات نہیں بلکہ روایت ہے۔ لیکن ذات کی بنیاد پر سیاست کرنے والے کچھ رہنماں لوگوں کو آپس میں لڑا کر خیر سگالی کے ماحول کو خراب کر رہے ہیں۔ ان رہنماؤں کا ساتھ پولیس اور انتظامیہ بھی دیتا ہے۔ جس کی وجہ سے حالات بد تر ہو جاتے ہیں۔ با سدی کا واقعہ اس کی واضح مثال ہے۔ عرضداشت میں کہا گیا ہے کہ قصورواروں کے خلاف کاروائی نہیں کی گئی تو ۳۲ اپریل کوکلکٹریٹ کے خلاف دھرنا و مظاہرہ کیا جائے گا۔ عرضداشت پیش کرنے والوں میں سنیل کمار سنگھ ، ڈاکٹر وی این سنگھ ، اکھنڈ پرتاپ سنگھ، رگھوناتھ سنگھ، شیکھر سنگھ، وغیرہ شامل ہیں۔


آگ کی زدمیں آنے سے بزرگ جوڑے کی موت 

لکھنو۔26اپریل(فکروخبر/ذرائع) پارہ علاقہ میں جمعہ کی دوپہر ریلوے سے سبکدوش ٹیکنیشین اور اس کی اہلیہ کی جل کر موت ہو گئی۔ ایس او پارہ اشوک یادو نے بتایا کہ تیجی کھیڑا علاقہ میں ۰۸ سالہ ریلوے سے سبکدوش ملازم ارجن سنگھ اپنی اہلیہ ۵۷ سالہ نریندر کور، بیٹے ترلوچن سنگھ، بہو ہریندر کور اور بارہ سالہ پوتے کے ساتھ رہتے تھے۔ ان کا دو منزلہ مکان ہے۔ نیچے کے حصہ میں بیٹا اپنے کنبہ کے ساتھ رہتا ہے جبکہ پہلی منزل پر بنے کمرے میں ارجن سنگھ اور ان کی اہلیہ رہتی تھیں۔ ترلوچن کی لال باغ میں فوٹو اسٹیٹ مشین ریپیرنگ کی دکان ہے جبکہ اس کی اہلیہ ہریندر راجہ جی پورم علاقہ میں ایک پرائیویٹ اسکول میں ٹیچر ہے۔اسی اسکول میں ترلوچن کابیٹا بھی پڑھتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ آج صبح ترلوچن کی بیوی اور بیٹا اسکول چلے گئے۔ صبح تقریباً گیارہ بجے ترلوچن دکان کیلئے روانہ ہونے لگا تو اس کی ماں نے چائے بناکر دینے کیلئے کہا۔ ترلوچن دیر ہونے کی بات کہتے ہوئے وہاں سے چلا گیا۔ دوپہر تقریباً ساڑھے بارہ بجے لوگوں نے مکان کی پہلی منزل سے دھواں نکلتے ہوئے دیکھا۔ دھویں اور آگ کی لپٹیں دیکھ کر لوگوں نے اس کی اطلاع ترلوچن کو دی۔ مقامی لوگ مکان کی پہلی منزل پر پہنچے اور آگ بجھانا شروع کی۔ مقامی لوگوں نے پارہ پولیس اور فائر بریگیڈ کی گاڑی پہنچنے سے قبل ہی آگ پر کسی طرح قابو تو پالیا لیکن آگ کی زد میں آنے سے ارجن سنگھ اور ان کی اہلیہ کی موت ہو چکی تھی۔ تفتیش کے بعد پولیس نے دونوں لاشوں کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ ایس او پارہ کا کہنا ہے کہ بزرگ جوڑا اسٹوو پر چائے بنانے کی کوشش کر رہا تھا۔ اسی درمیان اچانک ان کے کپڑوں میں آگ لگ گئی جس نے خطرناک رخ اختیار کر لیا اور دونوں کی موت ہو گئی۔ 


بیوی سے جھگڑا کرنے کے بعد دوافراد نے دی جان

لکھنؤ۔26اپریل(فکروخبر/ذرائع)مال علاقے میں رہنے والے ایک کسان نے بیوی سے ہوئے جھگڑے کے بعد زہریلی شئی کھاکر اپنے جان دے دی۔ کچھ ایسی ہی واردات کاکوری علاقے میں ہوئی ۔ یہاں کے رہنے والے ایک کسان نے زہر کھاکر خودکشی کرلی۔ مال کے آو ماؤ گاؤں کا رہنے والا پچیس سالہ چندر پال مزدوری کرتاتھا وہ اپنے بیوی ، دو بیٹی اور ایک بیٹے کے ساتھ رہتاتھا ۔ بتایا جارہا ہے کہ چندر پال جمعرات کو شراب پی کر گھر آیا اس بات کو لے کر اس کا بیوی سے جھگڑا ہوگیا۔دیکھتے ہی دیکھتے دونوں کے درمیان تنازعہ بڑھ گیا۔ بتایاجاتاہے کہ اس جھگڑے میں چندر پال نے کیڑے مار دوا پی لی۔اچانک اس کی طبیعت بگڑنے لگی۔ کنبہ والے اس کو علاج کے لئے ٹراما سینٹر لے کر پہنچے ۔ علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔ چوک پولیس نے تفتیش کرکے اس کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔ اس کے علاوہ کاکوری کے پھول باغ کا رہنے والا۶۲سالہ وجے راوت مزدوری کرتا تھا۔ بتایا جاتاہے کہ گذشتہ ۹۱اپریل کو وجے کا اپنی بیوی سے جھگڑا ہوگیا جس کی وجہ سے اس نے زہریلی شئی کھا لی ۔ طبیعت خراب ہونے پر کنبہ والوں نے وجے علاج کے لئے ٹراما سینٹر میں داخل کرایا ۔جمعہ کی صبح علاج کے دوران وجے کی موت ہوگئی۔ تفتیش کے بعد پولیس نے اس کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا