English   /   Kannada   /   Nawayathi

ریاست کرناٹک میں4ہزار دیہاتوں کی نشان دہی کی گئی ہے جہاں پانی کی قلت ہے(مزید خبریں )

share with us

بورویلس سے پانی حاصل کرکے چند دنوں کیلئے ان کنوؤں اور بورویلس سے پانی حاصل کرنے مشورہ دیا ہے ‘ ریاستی حکومت نے شہری ترقیات کے شعبے کو پانی کی فراہمی کیلئے کروڑوں روپیے کی رقم فراہم کی ہے۔ریاست میں4ہزار ایسے دیہاتوں کی نشان دہی کی گئی ہے جہاں پانی کی قلت ہے ‘ان دیہاتوں کیلئے ہنگامی سہولتیں مہیا کرنے دیڑھ سو کروڑ روپیے کی رقم درکار ہے۔ اس سلسلہ میں امداد کیلئے مرکزی حکومت سے درخواست کی گئی ہے ۔ضلع ڈپٹی کمشنروں کو ہنگامی حالات سے نپٹنے خاطر خواہ رقومات دی گئی ہیں ۔یہ ساری رقم اس وقت پینے کے پانی فراہمی پر خرچ کرنے کے باوجود مسئلہ حل ہوتا نظر نہیں آرہا ہے ۔ ای ماہ بعد بارش کا موسم شرو ع ہونے ہی والا ہے مگر اس علاقے میں پینے کے پانی کا مسئلہ جو ں کا تو ں ہے۔ریاستی حکومت پینے کے پانی کے مسائل کے حل کیلئے پورا موسمِ گرما صرف تیقنات دینے میں ہی صرف کرے گی یا نہیں؟


چٹگوپہ میں مفت ختنہ کیمپ کا انعقاد 105بچے مستفید

بیدر۔22؍اپریل(فکروخبر/محمدامین نواز)علماء ویلفرسوسائٹی چٹگوپہ کی جانب سے رہنما اُردو اسکول چٹگوپہ میں فری ختنہ کیمپ کا انعقاد عمل میں لایا گیا جس میں 105؍ بچے مستفید ہوئے ،ماہر ختنہ ڈاکٹر احمد نے اپنی پوری ٹیم ڈاکٹرمشتاق، ڈاکٹر فصیح الدین، ڈاکٹر رفیع الدین، ڈاکٹر سید عرفات علی پٹیل کے ہمراہ ختنہ کے عمل کو بحسن خوبی انجام دیا سوسائٹی کی جانب سے بچوں کو انجکشن ، دوائیاں ،جوس ، بسکٹ، کھلونے اور تہہ بند مفت دئیے گئے اس کیمپ کا افتتاح مفتی عبدالواجدکی قرأت اور حافظ محمد ابراہیم کی نعت سے کیا گیا ، سید راشد علی پٹیل نے مختلف شعۂ حیات میں سوسائٹی کی فلاحی و رفاہی بے لوث خدمات کو سراہتے ہوئے اس کو ایک عظیم کارنامہ قرار دیا ، ڈاکٹر احمد نے ختنہ کے عمل کو انتہائی نازک عمل قرار دیا ذرا سی غفلت بچے کو ہلاکت میں ڈال سکتی ہے لہٰذا اس کے لئے ماہر فن اور تجربہ کار ڈاکٹر کا ہونا ضروری ہے الحمد للہ 17سال کا عرصہ ہوچکا ،ہزاروں کی تعداد میں ختنہ کرنے کا موقع ملا اور بفضل تعالیٰ کبھی نا کامی نہیں ملی ،آج کے دور میں جدید ٹیکنیک کے تحت رنگ کے ذریعہ جو ختنہ کی جارہی ہے وہ بچے کیلئے انتہائی سہولت بخش اور آرام دہ ثابت ہورہی ہے اور دنیا بھر کے ماہر ڈاکٹرس نے اس طریقہ کار کو بے حد پسند بھی کیا ہے مولانا محمد تصدق ندوی نے فرمایا کہ اسلام ایک پاک صاف مذہب ہے اسی لئے پاکی آدھا ایمان بتایا گیا ہے اور پاکی کا اہم ذریعہ ختنہ ہے جس میں کئی ایک مہلک بیماریوں سے حفاظت ہے یہی وجہ ہے کہ غیر مسلمین بھی ختنہ کروا رہے ہیں اس موقع پر مولانا نے ڈاکٹر صاحب کا اس عظیم خدمت پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اسی طرح کیمپ کیلئے جگہ فراہم کرنے پر محمد قطب الدین پٹیل صدر اور محمد وقار الدین نائب صدر رہنما اُردو اسکول کا بھی شکریہ ادا کیا ، مولانا محمد خورشید احمد قاسمی ، مولانا عبدالواجد قاسمی نائبین سوسائٹی کے علاوہ مولانا توفیق حُسین قاسمی ، مولانا محمد نور الدین اشاعتی ، حافظ محمد اسمٰعیل حسامی ، حافظ عبداللطیف اشاعتی ، محمد اسلم میاں سکریٹری ،محمد ناصر حُسین نیشنل، محمد شکیل حُسین جمعدار، محمد حبیب موبائل شاپ، و دیگر نوجوانوں نے کیمپ کے کامیاب انصرام کیلئے بھر پور تعاون کیا اور انتظامات میں حصہ لیا ۔***


تعلقہ جات کے مسلم ذہین طلباء کیلئے وزڈم ٹیلنٹس گروپ کے دوسرے مرحلہ کا ٹسٹ 28؍اپریل کو ہوگا

بیدر۔22؍اپریل(فکروخبر/محمدامین نواز)پروفیسر ایس مدار پرنسپل وزڈم پی یو کالج بیدر کے بموجب وزڈم پی یو کالج انتظامیہ کی جانب سے جماعتِ دہم کے امتحان دے چکے طلباء جو پی یو سی (سائنس )میں داخلہ کے خواہش مند ہیں اور جو آئندہ میڈیکل اور انجینئرنگ و دیگر پروفیشنل کورسس کرنا جن کا مقصد ہے ایسے ذہین طلباء کا ایک گروپ ’’وزڈم ٹیلنٹس گروپ‘‘ کے نام سے تشکیل دے کر اس ضمن میں آج ٹسٹ کا انعقاد عمل میںآیا ۔اس ٹسٹ میں امتیازی کامیابی حاصل کرنے والے طلباء کو انٹرویو کے ذریعہ منتخب کیا جائے گا‘اس گروپ میں شامل منتخب طلباء و طالبات کو مفت کوچنگ دی جائے گی۔اور بعض طلباء کو فیس میں 25فیصد تا50فیصد رعایت دی جائے گی۔آ ج کے اس ٹسٹ میں طلباء و طالبات کی کثیر تعداد شریک رہی ۔جناب محمد آصف الدین سکریٹری وزڈم ادارہ جات بیدر نے اس موقع پر طلباء و طالبات کے ساتھ ساتھ اولیائے طلباء سے ملاقات کی اور ان کے اعلی مقاصد کیلئے اپنی جانب سے بھرپور تعاون پیش کرنے کا تیقن دیا۔انھوں نے کہا کہ آج کے اس مسابقتی دور میں ذہین و باصلاحیت طلباء معاشی طورپر کمزور ہونے کے باعث حصولِ تعلیم کو ترک کردیتے ہیں جبکہ ان میں پوشیدہ صلاحیتوں اجاگر کرنا ایک اہم ذمہ داری ہے اسی مقصد کیلئے وزڈم تعلیمی ادارہ جات نے ایسے ذہین با صلاحیت مستحق طلباء کیلئے ’’وزڈم ڈینلنٹس گرپ کی تشکیل دی ہے۔آج ایک بڑی تعداد میں طلباء نے اس ٹسٹ کو تحریر کیا ہے ۔انھوں نے بتایا کہ تعلقہ جات کے طلباء و طالبات جو آج کے اس ٹسٹ کی اطلاع نہیں ملنے پر اس میں شریک نہ ہوسکے ایسے طلباء و طالبات کے بے حد اسرار پر ان کیلئے ٹسٹ کا دوسرا مرحلہ 28اپریل کو بوقت 10:30بجے وزڈم پی یو کالج عقب اُردو ہال تعلیم صدیق شاہ بیدرپر رکھا گیا ہے ۔دوسرے مرحلہ کیلئے اُمیدواروں کو چاہئے کہ وہ SSLCکا ہال ٹکٹ کی نقل کاپی اپنے ساتھ لائیں جو طلباء اس سال جماعتِ دہم کا امتحان دے چکے ہیں امتحان میں شریک ہوسکتے ہیں ۔جناب محمد آصف الدین سکریٹری وزڈم ادارہ جات نے تعلقہ جات کے معززین سے ‘تعلیمی اداروں کے ذمہ داروں و دیگر سماجی ‘مذہبی اور سیاسی دردمندانِ ملت سے خواہش کی ہے کہ معاشرے میں موجود ہونہار با صلاحیت ذہین طلباء کو اس سلسلہ میں رہنمائی فرماکر ان کے مستقبل کود رخشاں بنانے میں اہم کردار ادا کریں ۔مزید تفصیلات کیلئے سید علی سر کوآرڈینیٹر سے اوقات کار یا فون نمبر 7259420051پر ربط پیدا کرسکتے ہیں ۔***


حکومتِ کرناٹک کی جانب سے احسن کمال پرویز کو بیدر اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کا رکن نامزد کیا گیا 

بیدر۔22؍اپریل(فکروخبر/محمدامین نواز)ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کردہ سرکاری اعلامیہ کے مطابق سکریٹری بیدر ضلع کانگریس کمیٹی احسن کمال پرویز کو بیدر اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کا رکن نامزد کیا گیا ہے۔ واضح ہوکہ احسن کمال پرویز ممتاز صحافی سابق ایم ایل اے وایم ایل سی جناب محسن کمال مرحوم کے فرزند ہیں جن کی نامزدگی کا پارٹی ، عوامی حلقوں اوربہی خواہوں میں خیر مقدم کیاجارہاہے۔ احسن کمال پرویز نے بیدر اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کا رکن نامزد کئے جانے پر سابق چیف منسٹر کرناٹک و سابق رکن پارلیمنٹ بیدر ڈاکٹر این دھرم سنگھ ،چیف منسٹر کرناٹک سدرامیا، صدر ضلع کانگریس کمیٹی وچیرمین بی یو ڈی اے جناب قاضی ارشد علی سابق ایم ایل سی سے اظہار تشکر کرتے ہوئے بیدر کی ترقی کیلئے کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ ***


بیدر شہر میں ترقی وترویجِ اردوکی 20ویں نشست انعقاد

بیدر۔22؍اپریل(فکروخبر/محمدامین نواز)ہماری اپنی نادانی کی بدولت نئی نسل اردو زبان سے کوسوں دور ہوتی جارہی ہے۔ ہم صرف گھروں میں بولی جانے والی زبان تک محدود ہیں ۔ ہمارے بعد اردو کے کارواں کو چلانے والوں کی سخت ضرورت ہے۔ اس کے لئے ہم اپنے بچوں اور رشتہ داروں کو اردوزبان سے وابستہ کریں ۔یہ بات جناب انجینئر ملک محی الدین قادری (ریاض) نے ترقی وترویجِ اردوکی 20ویں نشست سے ایم آرپلازا ، تعلیم صدیق شاہ بیدر میں اپنے خصوصی خطاب میں کہی۔انھوں نے مزید کہاکہ اردو ہماری مادری زبان ہے ۔ اس زبان کا ہم پر حق ہے اس کو سمجھاجائے ۔ اور اس حق کواداکرنے کے لئے ہرطریقے سے کوشش کی جائے۔ میڈیا کااستعمال بھی ہواور معاشی استحکام بھی ضروری ہے۔ تنظیمیں ہوں اور ان کاخزانہ خالی ہوتو کام نہیں چلے گا۔جناب ملک محی الدین قادری نے اس موقع پر ایک تازہ نظم پیش کی جس کاایک شعر پیش خدمت ہے۔ تہذیب و ثقافت کی بقا کے لئے نکلیں::ہم رشتۂ اردو سے وفا کے لئے نکلیں۔موصوف کے خطاب سے قبل حکومت کی جانب سے ہونے والے معاشی اور سماجی سروے کے ضمن میں لوگوں کی شکایات یہ تھیں کہ سروے کرنے والے افراد مادری زبان کے خانہ میں ’’اردو ‘‘ لکھنے کے بجائے ’’ہندی‘‘ لکھ رہے ہیں ۔ جناب سخاوت علی سخاوت ؔ نے تجویز پیش کی کہ گھروالو ں کی ذمہ داری ہے کہ وہ سروے کنندہ کیالکھ رہاہے اس پر توجہ دیں ۔ مادری زبان کے خانے میں’’اردو‘‘لکھوائیں ، اردو لکھوانا کوئی جرم نہیں ہے۔ محمدیوسف خان نے کہاکہ اردو کا کوڈ 03ہے لہٰذاکوڈ03پر نظررکھاجائے۔ موصوف کو شکایت تھی کہ قدیم شہر میں اور مسلم محلوں میں کچھ والنٹیرس تیار ہوئے تھے اس سروے سے قبل تاکہ سروے میں تعاون کرسکیں لیکن ایسا کوئی فرد ہمیں نہیں ملا۔ دعوتیں توکھائی جارہی ہیںِ ، اخبارات میں اشاعت عمل میں آرہی ہے لیکن والنٹیرس نظر نہیں آرہے ۔ ایسے والنٹیرس کی ضرورت ہے جو سروے کے دوران مادری زبان کے خانے میں 03کوڈ لکھواسکیں ۔ ایک صاحب کا کہناتھاکہ اگر کچھ غلط لکھاہواہوتو اپنے فارم محکمہ بلدیہ اور دیہات کے افراد تحصیل آفس سے معلوم کرسکتے ہیں ۔ اور ائریا سپروائزرسے بھی استفسار ممکن ہے۔ محمدایوب علی ماسٹرنیڈس نے بیدر کے محکمہ انفارمیشن کی جانب سے سروے کے ضمن میں اردو پمفلٹ شائع کرنے کی بات سامنے لائی ۔ جس پر محمدیوسف رحیم بیدری نے محکمہ کاشکریہ اداکیااورمحبان اردو سے اپیل کی کہ حکومتی اداروں سے اردو میں پمفلٹ ، پوسٹرس اور دیگر اسٹیشنری کی اشاعت عمل میں آتی ہے تو اس سے عوام میں بیداری پیدا ہوگی ۔ ورنہ صورتحال یہ ہے کہ جب تک بیدر ضلع میں اردو میں کوئی بات شائع نہیں کی جاتی ، اردو دانوں کی 80فیصد آبادی اس اسکیم یا واقعہ سے لاعلم ہی رہتی ہے۔ محمدامیرالدین امیرؔ نے اپنے دورۂ بنگلور کی روداد پیش کی ۔ اورا دارۂ ادب اسلامی کرناٹک کی جانب سے محمدیوسف رحیم بیدری، امیرالدین امیر، مظہرمحی الدین ، مشتاق سعید اوردیگر کے لئے منعقدہ تہنیتی تقریب کی رودادسنائی۔پروگرام کاآغاز شاہ نجم الدین قادری کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ محمدیوسف رحیم بیدری نے نظامت کی جبکہ اظہراحمد خان صدر یاران ادب بیدر نے صدارت کے علاوہ اظہارتشکر بھی کیا۔ ***


ترکاری مارکیٹ میں کچرے کا انبار اور گائے بیلوں کی بھیڑ سے تاجرین و گاہک پریشان

بیدر۔22؍اپریل(فکروخبر/محمدامین نواز)بیدر شہر کے ترکاری مارکیٹ میں آئے دن صفائی اور گندگی کے باعث یہاں کے تاجر محکمہ بلدیہ کے ذمہ داران کو کئی مرتبہ مکتوب روانہ کئے ہیں اور راست طورپر نمائندگی کرنے کے بعد بھی محکمہ بلدیہ کی عدم دلچسپی کے باعث ترکاری مارکیٹ میں داخل ہونے والے راستہ میں کچرے کا انبار پڑا ہوا ہے ‘کچرے کے انبار کے ساتھ ساتھ اس کچرے کے انبار کے آس پاس گائے اور بیلوں کی بھیڑ بھی جمع ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے ترکاری مارکیٹ کے تاجر کافی پریشان ہیں ‘کچرے سے نالیاں بھر گئیں ہیں اور نالیوں کے گندے پانی سے بدبو فضا کو مکدر کررہی ہے ‘ اور اس علاقے میں مکھیوں اور مچھروں کی افزائش میں اضافہ کے باعث مہلک بیماریوں کے پھیلنے کا اندیشہ ہے ۔ یہ بات جناب محمد واجد محمد ملتانی صاحب نے یہاں صحافیوں سے بات کرتے ہوئی بتائی۔ انھوں نے کہا کہ بیدر شہر کی اس مصروف ترین ترکاری مارکیٹ میں بلدیہ بیدر کی جانب سے صفائی پر توجہ نہ دینا معنی خیز بات ہے جبکہ اس سلسلہ میں کئی بار متعلقہ اربابِ مجاز عہدیداروں کو اس جانب توجہ دلائی گئی ‘ مگر صرف جھوٹے تیقنات کے سوائے اس مسئلہ کا حل ہی اب تک نہیں نکلا‘ جناب محمد واجد نے بتایا کہ شہر کے لوگ ترکاری خریدنے کیلئے اس علاقے میں گندگی اور عدم صفائی کی وجہ سے پھیلی بدبو جو فضا کو مکدر کررہی ہے سے بچنے کیلئے ناک پر دستی لگاکر بڑی مشکل سے آرہے ہیں ‘ جناب محمد واجد نے بلدیہ کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر کی اس اہم ترین ترکاری مارکیٹ اور اس کے اطراف و اکناف صفائی پراپنی خصوصی توجہ کرتے ہوئے فوری صفائی کا کام کرنے کا متعلقہ عہدیداروں کو حکم دیں اگر ایسا نہیں کیا جاتا ہے تو فوری طور پر اس سلسلہ میں متعلقہ وزیر اور بیدر کے ڈپٹی کمشنر کو محکمہ بلدیہ کی عدم دلچسپی کے بارے میں تفصیلی مکتوب روانہ کرتے ہوئے محکمہ بلدیہ بیدر کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔***

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا