English   /   Kannada   /   Nawayathi

سُسنیر انتظامیہ کی سرپرستی میں مسلمانوں کی دوکانیں جلائی گئیں(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

جس کی یقین دہانی کے بعد ہی یہ لوگ سُسنیر واپس ہوگئے تھے۔حاجی ہارون نے جاری بیان میں بتایا کہ جیسے ہی سُسنیر سے گذشتہ روز یہ اطلاعات ملیں کہ سوندھیا سماج بجرنگ دل کی قیادت میں مسلمانوں پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے تو خود میں اعلیٰ حکام خاص طور سے ڈی جی پی اور ایس پی سے دن بھر رابطہ میں رہ کر مسلمانوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی مانگ دہراتا رہا، جواب میں خاص طور سے ایس پی آگر نے یہ یقین دلایا کہ پولیس فورس نے حملہ آور عناصر کو سُسنیر سے ۷ کلومیٹر کے فاصلہ پر روک رکھا ہے، اگر وہ آگے بڑھے تو اُنہیں کھدیڑ دیں گے لیکن اِس یقین دہانی کے باوجود فسادی مسلم محلوں میں گھس گئے اور وہاں بڑی تعداد میں مسلمانوں کی دوکانوں کو جلا ڈالا، جس سے کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے، حاجی ہارون نے کہا کہ تفصیلات سے اندازہ ہوتا ہے، یہ واردات انتظامیہ کی سرپرستی میں انجام دی گئی ہے، جس کے لئے کلکٹر اور ایس پی ذمہ دار ہیں، اُنہیں فوراً ہٹایا جائے تاکہ مسلمانوں کا اعتماد بحال ہو اور حملہ آوروں کی فوری گرفتاری عمل میں لائی جائے۔


بدمعاش زیورات ونقدرقم لوٹ کر فرار

ہاپوڑ۔3جولائی(فکروخبر/ذرائع)ضلع کے تھانہ سمبھاولی علاقہ کے ہروڑاموڑ پر واقع مکان پر نصف درجن سے زیادہ بدمعاشو ں نے حملہ کردیا۔مزاحمت کرنے پر بدمعاشو ں نے سڑیاولاٹھی ڈنڈوں سے میاں بیوی کو شدید طورسے زخمی کردیااورگھر سے قیمتی سامان لوٹ کر فرارہوگئے۔ اطلاع ملنے کے بعد موقع پر پہنچ کر پولیس نے زخمی میاں بیوی کو علاج کیلئے پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں بیوی کی تشویشنا ک حالت کو دیکھ کر ڈاکٹروں نے دہلی بھیج دیا۔موصولہ خبر کے مطابق تھانہ سنبھاولی علاقہ کے ہروڑاموڑ پر سنٹو اپنے بیوی اوردونوں بچوں کے ساتھ چھت پر سور ہاتھا رات میں تقریبانصف درجن سے زائد اسلحہ سے لیس بدمعاش چھت پر پہنچے اورزینے کے راستے نیچے کمروں میں داخل ہوگئے۔سامان نکالنے کی آواز سن کر سنٹو کی بیوی شیکھابیدار ہوگئی اس نے بدمعاشوں کو دیکھ کر شور مچادیا بدمعاشوں نے لاٹھی ڈنڈوں سے شیکھاکو پیٹنا شروع دیا ۔شیکھا کی چینخ وپکارسن کر سنٹونیچے پہنچا اور مذاحمت کرنے لگا۔بدمعاش فرارہو تے وقت صدوق اورسوٹکیس اپنے ساتھ لے گئے جس میں نقد وزیورات رکھے ہوئے تھے۔سنٹو کے بھائی سنجے نے نامعلوم بدمعاشوں کے خلاف مقدمہ درج کرادیا ہے ۔


نوجوان نے کی خودکشی

مظفرنگر۔3جولائی(فکروخبر/ذرائع)ضلع میں ۲۵؍ سالہ ایک نوجوان نے مبینہ طورسے پنکھے میں پھانسی لگا کر خودکشی کرلی پولیس کے ایک ترجمان نے بتایاکہ مذکورہ واردات کل شام قدوائی نگرعلاقہ میں پیش آئی تھی۔تھانہ انچارج چرن سنگھ چاولا نے کہا کہ فرقان کی لاش اس کے گھر میں پنکھے سے لٹکتی ہوئی ملی تھی۔خودکشی کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔ پولیس معاملے کی تفتیش کررہی ہے۔


کسان کی بیٹی کی آگ سے جھلسنے کے سبب موت

لکھنؤ۔3جولائی(فکروخبر/ذرائع)ملیح آباد میں رہنے والے ایک کسان کی بیٹی کی آگ سے جھلسنے کے سبب موت ہوگئی۔ ملیح آباد کے کسمنڈی کلاں باشندے کسان پرمیشور اپنی بیوی رام رانی ، بیٹے دیپو ابھیشیک اور بیٹی پونم (۱۳) کے ہمراہ رہتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ گذشتہ منگل کو کھانا پکاتے وقت پونم سلنڈرسے گیس خارج ہونے سے جھلس گئی۔ شدید طور پر جھلسی پونم کو علاج کیلئے سول اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔ پولیس نے لاش کو قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔


کانگریسی کارکنوں نے وزیراعظم کا پتلا کیا نذر آتش

لکھنؤ۔3جولائی(فکروخبر/ذرائع) لوک سبھا الیکشن کے بعد اقتدار میں آئی بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے تیل و گیس کی قیمتوں میں تیزی سے اضافے کو لے کر کانگریس نے وزیر اعظم کا پتلا نذر آتش کیا۔ پٹرول ڈیزل اور سبزیوں کے داموں میں ہوئے اضافے سے ان دنوں پورے ملک میں ہلچل مچی ہوئی ہے۔ ایسے میں عوام سڑکوں پر اتر کر مہنگائی کی مخالفت کررہے ہیں۔ مہنگائی سے ناراض شہر ضلع کانگریس کمیٹی کے زیر اہتمام کانگریس کارکنوں نے اسمبلی پر مظاہرہ اور وزیراعظم کا پتلا نذر آتش کیا۔ حالانکہ موقع پر موجود بڑی تعداد میں پولیس وپی اے سی کے جوانوں نے کانگریسیوں کی منشا پر پانی پھیرتے ہوئے انہیں دفتر سے تقریباً ۱۰۰میٹر کی دوری پر بیلی کیٹنگ لگا کر روک دیا۔ شہر کمیٹی کے صدر امت تیاگی وضلع کانگریس کمیٹی کے صدر وجے بہادر سنگھ نے پٹرول ، ڈیزل وسبزیوں کی قیمتوں میں کانگریس کارکنوں کے ساتھ پردیش کانگریس دفتر سے اسمبلی تک مظاہرہ کرنے اور وزیر اعظم کا پتلا نذر آتش کرنے کیلئے نعرے بازی کی۔ اس موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کے ساتھ کانگریسیوں کی دھکا مکی بھی ہوئی تب تک کچھ کارکنوں نے مہنگائی کے خلاف وزیر اعظم کا پتلا نذر آتش کردیا۔ اس دوران ویریندر مدان ، پرمود سنگھ ، پرنس مشرا، اشوک سنگھ، رمیش شریواستو سمیت بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔ 


جہیز ہراساں کیس میں سپریم کورٹ کی نئی ہدایت 

تحقیقات کے بعد ہی گرفتاری ہو

نئی دہلی۔3جولائی (فکروخبر/ذرائع) سپریم کورٹ نے جہیز قانون کے غلط استعمال پر تشویش ظاہر کی ہے. جھوٹے جہیز کیس کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے ہوئے سپریم کورٹ نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ جہیز جبر کے کیس میں ملزم کی گرفتاری صرف ضروری ہونے پر ہی ہو. سپریم کورٹ نے کہا کہ گرفتاری کرتے وقت پولیس کو وجہ بتانی ہوگی. سپریم کورٹ نے جہیز کیس میں پولیس افسر کے پاس فوری طور پر گرفتاری کی طاقت کو بدعنوانی کا بڑا ذریعہ سمجھا ہے. کورٹ کے حکم کے بعد اب جہیز کیس میں کسی کو گرفتار کرنے کے لئے پولیس کو پہلے کیس ڈائری میں وجہ درج کرنی ہوگی. جن مجسٹریٹ جائزہ لیں گے.کورٹ سے تمام ریاستی حکومتوں کو احکامات پر عمل کرنے کو کہا ہے. کورٹ کے حکم پر عمل نہیں کرنے والے پولیس افسران پر محکمہ جاتی کارروائی اور عدالت کی توہین کی کارروائی ممکن ہے. اب سناتے ہیں کہ اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ کی بنچ نے کیا لکھا ہے ۔ گزشتہ کچھ سالوں میں جہیز مخالف قانون کے نام پر پریشان کرنے کے معاملے مسلسل بڑھ رہے ہیں. سچ یہ ہے کہ آرٹیکل 498A سجنے اور غیر ضمانت جرم ہے. جس کا استعمال سیکورٹی کی جگہ ناراض بیویوں کی طرف سے ہتھیار کی طرح کیا جا رہا ہے. اس قانون کے تحت شوہر اور ان کے رشتہ داروں کی گرفتاری پریشان کرنے کا سب سے آسان طریقہ ہے. بہت سے معاملات میں تو شوہروں کے دادا ۔ دادی اور دہائیوں سے بیرون ملک رہ رہیں ان کی بہنوں کی بھی گرفتاری دیکھی گئی ہے. دو رکنی بنچ نے قومی جرم ریکارڈ بیورو کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ آرٹیکل 498 A کے تحت 2012 میں تقریبا 2 لاکھ لوگوں کی گرفتاری ہوئی جو کہ 2011 کے مقابلے 9.4 فیصد زیادہ ہے. 2012 میں جتنی گرفتاری ہوئی ان میں سے تقریبا ایک چوتھائی خواتین تھیں. آرٹیکل 498 A میں چارج شیٹ کی شرح 93.6 فیصد ہے جبکہ سزا کی شرح 15 فیصد ہے جو بہت کم ہے. فی الحال 3 لاکھ 72 ہزار 706 کیس کی سماعت چل رہی ہے، تقریبا 3 لاکھ 17 ہزار مقدمات میں ملزمان کی رہائی کا امکان ہے. ان اعداد و شمار کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ اس قانون کا استعمال شوہر اور ان کے رشتہ داروں کو پریشان کرنے کے لئے ہتھیار کے طور پر کیا جا رہا ہے.


وزیر اعظم کے دورہ کشمیر کے موقع پر سرینگر میں سخت خفاظتی اقدامات

سرینگر ۔3 جولائی (فکروخبر/ذرائع) کشمیر میں انتظامیہ نے وزیراعظم نریندر مودی کے کشمیرکے دورے کی وجہ سے سیکورٹی کے نام پر سرینگر میں انتہائی سخت حفاظتی اقدامات کر لئے ہیں۔ وزیر اعظم 4 جولائی بروز جمعہ کو وادی کے ایک روزہ دورے پر آئیں گے۔ذرائع کے مطابق سرینگر میں بڑی تعداد میں فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں جبکہ شہر میں لگے ناکوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ تمام چھوٹی بڑی گاڑیوں، مسافروں اور راہگیروں کی تلاشی کا سلسلہ بھی تیز کر دیا گیا ہے۔ بیجا ناکوں اور تلاشی کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ نریندر مودی کا وزیر اعظم بننے کے بعد یہ کشمیر کا پہلا دورہ ہے۔ ان کی حفاظت پر معمور ا سپیشل سروسز گروپ سے وابستہ 80 کمانڈوز نے منگل کو ادھمپور اور سرینگر پہنچ کر ان مقامات کا دورہ کیا جہاں وزیر اعظم نے جانا ہے۔ یاد رہے کہ نریندر مودی کے دورہ کشمیر کے موقع پر تمام علیحدگی پسند قیادت نے علاقے میں مکمل ہڑتال کی کال دے رکھی ہے۔


وزیراعظم مودی چار وزارتوں کی میٹنگ دیکھیں گے 

نئی دہلی۔3جولائی (فکروخبر/ذرائع)وزیراعظم نریندرمودی اپنی ماہانہ میٹنگ کے ذریعے اپنے دفتر کے ساتھ بنیادی ڈھانچے کی وزارتوں کو ملا کر کام کرنے کے لئے ایک منصوبے پر روشنی ڈالی ہے ۔ ذرائع نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے زمینی ٹرانسپورٹ کے وزیر نتن گڈکری سے کہا ہے کہ وہ بنیادی ڈھانچے کے زمرے میں ایک بڑی پیش رفت کے لئے تیاری کریں۔ جس نے حالیہ چناؤ کے لئے ان کی مہم میں نہ صرف ایک اعلی بل دیا تھا بلکہ حکومت سنبھالنے کے بعد جب نئی حکومت اپنے ایجنڈے کا خلاصہ کیا ۔ چار وزاراتیں جہاز رانی ،ریلوے روڈوشپنگ سے کہا گیا ہے کہ وہ مل کر کام کریں۔ ذرائع نے کہا ہے کہ نتن گڈکری مہینے میں ایک بار ان وزارتوں کی ایک میٹنگ طلب کریں گے ۔ خزانہ ،دفاع اور ماحولیات جیسی دوسری وزارتوں کے نمائندوں سے جب ضروری ہوتو ان میٹنگوں میں شرکت کرنے کے لئے کہا جائیگا ۔ ذرائع نے یہ بھی بتا یا ہے کہ معلوم ہوا ہے کہ ایک و ائٹ پیپر میں وزارت ماحولیات اور مالیاتی خدامات کے محکمے پروجیکٹوں میں روکاوٹ ڈال رہے ہیں۔ توقع ہے کہ ان وزارتوں کی پہلی میٹنگ آئندہ ہفتے ہوگی ۔ وزیروں اور متعلقہ سکریٹروں،کابینہ سکریٹری اجیت کمار سیٹھ اور وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری نیرپندرمشرا ہر میٹنگ میں شرکت کریں گے۔ ایک سرکار اہلکار نے کہا ہے کہ بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں پر تیزی سے عمل آوری کے لئے کام کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا