English   /   Kannada   /   Nawayathi

وزیراعظم نریندرمودی نے سائنسدانوں کو مبارک باد دی (مزید اہم ترین خبریں )

share with us

جس نے ایک اور پولار سیٹلائٹ گاڑی چھوڑی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ہم نے زمین سے 660کلومیٹر اوپر اپنے مدار میں نہایت پھرتی کے ساتھ پانچ سیٹلائٹ لگائے ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہندوستان کے خلائی سائنسدانوں کے اس عظیم کارنامے سے ہندوستانیوں کے دل فخر سے مغلوب ہوگئے ہیں ۔ اور میں نے خوشی میں اس کی عکاسی کو دیکھاہے ۔ اور ہمارے چہروں پر کافی اطمینان ہے ۔ ہندوستان نے آج پانچ ،چھ ملکوں کے عالمی گروپ میں خلائی پرگرام میں پیش رفت کرکے اپنی حیثیت قائم کی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ہم نے جدید اقوام کے سیٹلائٹ چھوڑے ہیں ۔ پی ایس ایل وی نے خود 67سیٹلائٹ چھوڑے ہیں اور ان میں سے 40غیر ملکی ہیں جو دوسرے 19ملکوں سے آئے ہیں ۔ فرانس ، کناڈا ، جرمنی اور سری لنکا ء جیسے ملکوں نے بھی سیٹلائٹ بنائے ہیں سچائی یہ ہے کہ دنیا نے ہندوستانی کی خلائی گنجائشوں کی توثیق کی ہے ۔ اٹل بہاری واجپائی کے نظریہکو اپنا کر ہم نے چاند کیلئے ایک مشن بھیجا ہے ۔ مریخ کیلئے ایک اور مشن اپنے سفر پر ہے میں نے بڑی دلچسپی کے ساتھ ذاتی طورپر اسے اپنایاہے ۔ ہم نے نیوی گیشن سسٹم پر مبنی خود اپنا سیٹلائٹ تیار کیاہے ۔ میں اسے 2015تک پوری طرح بنائے جانے کیلئے کہوں گا ۔ بہر حال ہم اپنے گھریلوں خلائی پروگرام پر فخر کرسکتے ہیں ۔ 


رمضان المبارک مقدس مہینے کیلئے یوپی پولیس کو چوکنا کردیاگیا

لکھنؤ ۔یکم جولائی (فکروخبر/ذرائع)حکام نے آج بتایاہے کہ پورے اترپردیش میں رمضان المبارک مقدس مہینے کیلئے یوپی پولیس کو چوکنا کردیاگیاہے ۔ رمضان کے مہینے کے دوران ریاست کے کئی اضلاع میں مقامی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے فرقہ وارانہ کشیدگی کے بارے میں خفیہ اطلاعات دی ہیں ۔ ان خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر ہی ریاستی حکومت نے یو پی بھر میں اس مقدس مہینے کے دوران پولیس کو چوکنا رہنے کیلئے کہاہے ۔ قانون انتظام کے ڈائریکٹر جنرل پولیس مکل گوئل نے ضلع کے پولس سربراہوں اور مقامی انٹیلی جنس اداروں کو ایک خط لکھ کر ان سے کسی بھی شرارت کے خلاف پوری طرح چوکنا رہنے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پر نظر رکھنے کیلئے کہاہے ۔ ماضی میں ایسی سائٹس پر فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے کیلئے پلیٹ فارم بنائے گئے تھے۔ انھوں نے کہاہے کہ مظفرنگر میں جو کچھ بھی وہ بھی سب ہمارے سامنے ہیں ۔ اور اس لئے نزدیکی نظر رکھنے کی ضرورت ہے ۔ پولس چوکیوں سے کہاہے کہ اقلیتی غلبے والے علاقوں میں 24گھنٹے گشت پر رہیں اور فوری طورپر ایک شخص یالوگوں یا گروپوں کی سرگرمیوں کے بارے میں شک ہونے پر اعلیٰ افسروں کو اطلاع دیں ۔ فرقہ وارانہ فساد ات کے پس منظر میں سخت حفاظتی بندوبست کیاگیاہے ۔ پچھلے دوبرسوں میں اکھیلیش یادو سرکار کے تحت ریاست میں کئی فرقہ وارانہ فسادات دیکھنے کو ملے ہیں ۔ 


زیر تعمیر فیکٹری کی چھت منہدم ہونے سے ۶؍مزدور زخمی

بارہ بنکی ۔یکم جولائی (فکروخبر/ذرائع)بارہ بنکی ضلع کے کرسی علاقے میں کل دیر رات صنعتی علاقہ میں زیر تعمیر چھت منہدم ہونے کے حادثے میں چھ مزدور شدید طور سے زخمی ہوگئے جبکہ کچھ افراد معمولی طور پرزخمی ہوگئے ہیں ۔ پولیس کے ایک ترجمان نے بتایاکہ کرسی کے صنعتی علاقے میں کل رات سائیں فوڈ پروڈکشن کی زیر تعمیر فیکٹری کی چھت اچانک منہدم ہو گئی۔اور فیکٹری میں کام کرنے والے مزدور چھت کے ملبے میں دب گئے۔ پولیس نے مقامی لوگوں کی مدد سے مشینوں کے ذریعہ ملبہ کوہٹایا۔ترجما ن نے بتایا کہ ۲۵مزدوروں کو ملبے سے نکلا لیا گیا۔ جن میں سے چھ مزدوروں کواسپتال میں داخل کرادیا گیاہے۔ شدید طور سے زخمی تین مزدوروں کو لکھنؤ کے ٹراما سنٹر میں داخل کرادیا گیا ہے۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ کچھ مزدوروں کو ابتدائی علاج کے بعد ان کے گھروں کوبھیج دیا گیا ۔


کسان قتل معاملہ کا انکشاف، بہنوئی سمیت تین گرفتار

لکھنؤ۔یکم جولائی (فکروخبر/ذرائع)گوسائیں گنج علاقہ میں کچھ وقت قبل ہوئے کسان کنجی لال کے قتل معاملہ کا انکشاف کرتے ہوئے پولیس نے اس کے رشتہ کے بہنوئی سمیت تین لوگوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ کسان کی جائیداد پرقبضہ کرنے کیلئے ملزمین نے اس کا قتل کر دیا تھا۔ پکڑے گئے ملزم بہنوئی نے پولیس کو گمراہ کرنے کیلئے اس کی گمشدگی کی رپورٹ بھی درج کرائی تھی۔ سی او موہن لال گنج راجیش یادو نے بتایا کہ گوسائیں گنج کے بسرہیا گاؤں کے باشندے کسان ۳۵ سالہ کنجی لال کی گمشدگی کی رپورٹ اس کے رشتہ کے بہنوئی سنتوش نے درج کرائی تھی۔جب پولیس نے اس معاملہ کی تفتیش شروع کی تو ۱۴؍مئی کو کنجی لال کی لاش گاؤں کے ہی ایک باغ میں لٹکی ہوئی پائی گئی تھی۔ اس کا گلا دباکر قتل کیا گیا تھا اور لاش کی شناخت نہ ہو سکے اس لئے چہرے پر پٹرول ڈال کر جلایا گیا تھا۔ تفتیش کے دوران پولیس کو سنتوش کا کرار مشتبہ لگی لیکن پر پولیس کے پاس کے خلاف کوئی ثبوت ہاتھ نہیں لگ سکا۔ سرویلانس کی مدد سے پولیس کو سنتوش کے ایک ساتھی برسہیا گاؤں کے باشندے سبھاش کے بارے میں پتہ چلا۔ اتوار کو اس معاملہ میں پولیس کوسنتوش کے ایک ساتھی برسہیا گاؤں کے باشندہ سبھاش کے بارے میں پتہ چلا۔ اتوار کو اس معاملہ میں گوسائیں گنج پولیس اور سرویلانس سیل کی مشترکہ ٹیم نے سبھاش کو حراست میں لیا۔ پولیس نے جب اس سے تفتیش کی تو ملزم نے سنتوش اور مکیش کے ساتھ مل کر کنجی لال کا قتل کرنے کی بات قبول کی۔ اس انکشاف کے بعد پولیس نے ملزم سنتوش اور مکیش کو بھی گرفتار کرلیا۔ سنتوس نے بتایا کہ کنجی لال نے چند ماہ قبل اپنی زمین لاکھوں روپئے میں فروخت کی تھی زمین سے ملے روپئے سے اس نے سنتوش کی بیوی کے نام پر بارہ بنکی میں ایک زمین خریدی تھی اور وہیں برسیہا گاؤں میں ایک مکان بھی بنوایا تھا۔ مکان میں ملزم سنتوش اپنے کنبہ کے ہمراہ رہتا تھا ۔ اس کے بعد کنجی لال اپنے روپئے سے خریدی گئی زمین اور مکان میں حصہ داری کا مطالبہ کر رہا تھا جبکہ سنتوش اس کی پوری جائیداد ہڑپنا چاہتا تھا۔ بس اسی بناء پر سنتوش نے اپنے دونوں ساتھیوں کے ساتھ مل کر اس کا قتل کر دیا۔ 


پتائی کر رہے تین مزدور جھلسے، ایک کی موت

لکھنؤ۔یکم جولائی (فکروخبر/ذرائع)راجہ جی پورم واقع سٹی مانٹیسری اسکول میں تیسی منزل پر پتائی کر رہے تین مزدور ہائی ٹینشن لائن کی زد میں آنے سے بری طرح سے جھلس گئے۔ اتوار کو ہوئے اس حادثہ کے بعد جب پولیس زخمی تین مزدوروں کو سول اسپتال لے گئی جہاں علاج کے دوران ایک مزدور کی موت ہو گئی۔ راجہ جی پورم ایف بلاک کے سٹی مانٹیسری اسکول کی تیسری منزل کی باہری دیوار کی پتائی کا کام گزشتہ دنوں چل رہا تھا، اتوار کو چھٹی کے دن تین مزدور دیوار پر پتائی کر رہے تھے۔ اسکول کے نزدیک ایک بجلی کا کیبل سامنے پارک میں بنی لائبریری میں کھینچا گیا ہے۔ پارک میں بنی لائبریری کے بجلی کنکشن کیلئے یہ کیبل ۱۱ کے وی تاروں کے نیچے سے جا رہا تھا۔ دیوار پر پتائی کے دوران مزدور ہائی ٹینشن لائن کی زد میں آگئے۔ مزدور کے تار سے چھوتے ہی تیز دھماکہ ہوا اور مزدور نیچے گر پڑا۔ زخمی مزدور ہردوئی کا باشندہ رام جی (۲۶) ، سونو (۲۱) اور سیتا پور کا باشندہ سنتوش بھارتی (۳۲) کرنٹ لگنے سے بری طرح سے جھلس گئے۔ حادثہ کی اطلاع کے بعد موقع پر پہنچی پولیس نے تینوں مزدوروں کو سول اسپتال میں داخل کرایا جہاں علاج کے دوران رام جی کی موت ہو گئی۔ رام جی ہردوئی کے کٹھاوا علاقہ کا باشندہ ہے اور یہاں پر بادشاہ کھیڑا کے منیشور پورم میں کرائے کے مکان میں رہتا تھا ۔ اس کا ساتھی سونو شادی پور بینی گنج ہردوئی و سنتوش بھارتی سیتاپور کا رہنے والا ہے۔ تینوں مزدور پلاسٹ کی رسی کی سیڑھی بناکر تیسری منزل کی دیوار پر کام کر رہے تھے۔ وہیں رام جی کی موت کے بعد اطلاع اس کے کنبہ کو دی گئی۔ دیر شام کنبہ سول اسپتال پہنچا۔ پتائی کرا رہے ٹھیکیدار راہل جویل کے ماتحتوں سے معاوضہ کو لیکر رام جی کے کنبہ کی بات چیت جاری تھی۔ زخمی مزدور سنتوش نے بتایا کہ رام جی کرنٹ کی زد میں آجانے کے بعد تیسری منزل سے سیدھا نیچے گر پڑا۔ ایسا کہا جا رہا ہے کہ نیچے گرنے کی وجہ سے ہی اسے اندرونی حصہ میں سنگین چوٹیں لگیں جس کے سبب ہی اس کی موت ہو گئی۔ پارک میں بنی جس لائبریری میں کھینچے گئے بجلی کے تار سے حادثہ ہوا وہ حقیقت میں میونسپل کارپوریشن کا کوڑا گھر ہے۔ برسوں قبل بنے اس کوڑا گھر پر اسکول انتظامیہ نے قبضہ کر کے اس کی تزئین کاری کراکر اسے عوامی لائبریری کی شکل دے دی۔ وہیں اسکول سے ہی پارک واقع لائبریری میں کنکشن کیلئے پارک کھینچے گئے تھے۔ اس لائبریری میں ناجائز طور پر بجلی کنکشن کیلئے تار تو کھینچا گیا ہے لیکن نہ تو یہ کبھی کھلتی ہے اور نہ ہی اس میں کتابیں موجود ہیں۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا