English   /   Kannada   /   Nawayathi

سچر کمیٹی کی سفارشات:یو پی اے حکومت کی جانب سے عمل آوری کا بہانہ(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

جناب اسمعیل شاہ نے اپنے پریس نوٹ میں بتایا کہ وزارتِ داخلہ کی جانب سے 8مئی کو انھیں ایک تفصیلی جواب اس ضمن میں روانہ کیا گیا ۔وزارتِ داخلہ کے انڈر سکریٹری کی جانب سے دی گئی تفصیلات کے مطابق مسلم اعلی پولیس آفیسرس کے سچر کمیٹی کی سفارشات کے تحت ملک کی ان ریاستوں کرناٹک ‘آندھراپردیش‘ارونا چل پردیش‘مہاراشٹرا‘ ناگالینڈ‘پانڈیچری‘اُترپردیش‘میں سچرکمیٹی کی سفارشات کو نظر انداز کرتے ہوئے یہاں پر مسلم اعلی پولیس افسران کا تقرر ہی نہیں کیا گیا۔ جبکہ ملک کی دیگر ریاستوں میں مسلم اعلی پولیس افسران کے تقررات کا مجموعی فیصد 7.05ہے۔2013ء میں جاری کردہ تقررات کی فہرست میں آندھرا پردیش ‘آسام ‘بہار‘ چھتیں گڑھ‘دمن دیو‘ گجرات ‘جھارکنڈ‘کرناٹک ‘کیرالہ‘ لکشدیپ‘مدھیہ پردیش‘مہاراشٹرا‘منی پور‘ میگھالیہ‘ ناگالینڈ‘ پانڈیچری ‘پنجاب ‘راجستھان‘ سکم ‘اُترانچل اور اُتر پردیش میں سچر کمیٹی کی سفارشات پر عمل نہیں ہوا جہاں ایک بھی مسلم اعلی پولیس افسر کا تقرر نہیں کیا گیا۔ملک کی باقی ریاستو میں مسلم اعلی پولیس افسران کا سچر کمیٹی کی سفارشات کے تحت مجموعی فیصد 6.87 بتایا گیا ہے۔مارچ 2013ء میں ملک کی 22 ریاستوں میں پولیس اعلی اہلکاروں کا تقررات عمل میں آئے ۔883پولیس اسٹیشنوں میں 24612اعلی پولیس اہلکاروں کا تقرر ات ہوئے ‘جس میں922مسلم اعلی پولیس افسران کا تقرر کیا گیا ۔ان 22ریاستوں میں کرناٹک ‘مہاراشٹرا اور آندھراپردیش وغیرہ ریاستوں میں کا نام شامل نہیں ہے۔یو پی اے حکومت نے اپنے دس سالہ دورِ اقتدار میں سچر کمیٹیکی سفارشات پر عمل آوری میں ناکام رہی ہے۔ واضح رہے کہ مذکورہ بالا رپور ٹ میں ایسی ریاستیں جہاں کانگریس برسرِ اقتدار تھی وہاں پر مذکورہ تقررات کے نام پر مسلمانوں کے جذبات اور ان کی اُمیدوں کے برخلاف کام ہوا ہے۔جبکہ آزادی ہند کے بعد سے اب تک مسلمانوں نے دیگر سیاسی پارٹیوں سے زیادہ کانگریس کو ووٹ دیا ہے اور مسلمانوں کے ووٹوں سے کانگریس مرکز میں اقتدار پر اقتدار پر آتی رہی ‘مگر اس مرتبہ کانگریس کی غلط پالیسیوں اور ملک کی غریب عوام پر منگائی کے بوجھ کے علاوہ ‘ کئی بے قصور مسلم تعلیم یافتہ نوجوانوں کوجیل میں بند کردیا گیا ۔فسادات میں مسلمانوں کی جان و مال کا نقصان ہوا ۔گجرات کے بعد مسلمانوں کی نسل کشی آسام میں برسرِ اقتدار کانگریس حکومت میں ہورہی ہے۔کانگریس کی غیر ذمہ دارانہ کارکردگی اور مسلمانوں سے دوری نے آج کانگریس کو اقتدار سے دور کردیا گیا ہے۔***


دارالعلوم امدادیہ میں حفاظ کرام کی دستار بندی

بیدر۔6؍جون۔(فکرو خبرنیوز)۔مولاناحافظ محمد ذاکر حسین خازن دارالعلوم امدادیہ ٹرسٹ لال واڑی بیدر کی پریس نوٹ کے بموجب 8؍جون مطابق9؍شعبان المعظم بروز اتوار بوقت صبح10 بجے تاظہر ایک عظیم الشان جلسہ سالانہ دستار بندی حفاظ کرام بمقام دارالعلوم امدادیہ مسجد عالم گیر لال واڑی بیدر منعقد کیا گیا ہے۔اس جلسہ کو مولانا مفتی شفیع الدین ندوی کورٹلہ خلیفہ مجاز حضرت مولانا پیر ذوالفقار احمد نقشبندی اور اس کے علاوہ مقامی و بیرونی ممتاز علمائے کرام اور صدر جلسہ کے علاوہ مہمان مقررین مولانا محمد موسی خان استاذ دارالعلوم رحمانیہ حیدرآبادو امام خطیب جامع مسجد بلال ٹولی چوکی حیدرآباد‘مولانا عمران خان حسامی امام و خطیب محمدیہ مسجد مہدی پٹنم حیدرآباد‘مولانا عبدالغنی خان حسامی ناظم زبیدہ للبنات منیار تعلیم بیدر کے خصوصی خطابات ہو ں گے ۔عامۃ المسلمین سے گزارش کی جاتی ہے کہ اس جلسہ میں کثیر تعداد میں شرکت فرماکر ثوابِ دارین حاصل فرمائیں ۔


محمد آصف احمد قائدِ مجلس بیدر کی قالہ کا انتقال 

بیدر۔6؍جون۔(فکروخبرنیوز)۔یہ خبر جناب محمد آصف احمد قائدِ مجلس بیدر و پروپرائٹر لنک ایجنسی راجہ باغ بیدر کے واقف کار حلقوں میں نہایت ہی دُکھ کے ساتھ پڑھی جائے گی کہ ان کی قالہ محترمہ صمدانی بیگم مؤظف معلمہ کا کل شب مختصر سی علالت کے باعث بعمر 75سال انتقال پُر ملال ہوگیا ۔ ان کی نماز جنازہ آج بعد نماز جمعہ جامع مسجد بیدر میں ادا کی گئی اور تدفین درگاہ حضرت سیدنا خواجہ ابوالفیضؒ احاطہ قبرستان محلہ کُلثوم گلی حیدرآباد روڈ بیدر عمل میں آئی ۔ جناب محمد آصف احمد قائدِ مجلس بیدر نے دعائے مغفرت کی گذارش کی ہے ۔مرحومہ الحاج ظہیر احمد مؤظف محکمہ تعلیمات کی ہمشیرہ تھیں ۔***


بی جے پی مرکز میں حکومت سازی سے ہندوبنیاد پرستوں کے حوصلہ بڑھ گئے ؟:منصور احمد قادری

بیدر۔6؍جون۔(فکرو خبرنیوز)۔جناب سید منصور احمد قادری انجینئر صدر کُل ہند مجلس اتحادالمسلمین شاخ بیدر نے ایک پریس نوٹ کے بموجب پونہ میں مسلم نوجوان کو ہندو تنظیموں کے مذہبی جنونیوں کی جانب سے زود کوب کرتے ہوئے ماردئیے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ بی جے پی اور نریندر مودی کے اقتدار میں آنے سے جن خدشات کا امکان تھا یہ واقعہ اس کی شروعات ہے۔بی جے پی مرکز میں حکومت سازی سے ہندوبنیاد پرستوں کے حوصلہ بڑھ گئے ہیں اور وہ خود کو قانون سے بالا تر تصور کرنے لگے ہیں۔باالغرض اگر کوئی شخص کسی معاملے میں خاطی پایا بھی جاتا ہے تو اس کو پولیس کے حوالے کرکے ازروئے قانون اُسے سزا دینی جانی چاہئے ۔یہاں تو یہی بات ثابت نہے ں ہوتی کہ شہید محسن صادق نے واقعتا کوئی ایسے ریمارک کئے ہیں ایسے میں انتہاں پسند گروپ کی جانب سے اس بیدردی کے ساتھ ماراجانا کہ اُس کی جان چلی جائے محض اس لئے کہ وہ مسلمان ہے اور داڑھی رکھتا ہے۔ نہایت ہی مذموم حرکی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ مسٹر قادری نے حکومت مہاراشٹرا اور حکومتِ ہند سے پُر زور اپیل کی ہے کہ اس واقعہ میں ملوث تمام خاطیوں کو گرفتار کرتے ہوئے ایسی بھیانک سزا دیں کہ پھر جنونی قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے اوثر اُس قسم کی حرکت کرنے کی جراء ت نہ کرسکے ۔ ***


جناب امجد جاوید کی اُردواکیڈمی میں نامزدگی 

گلبرگہ کی ادبی و تہذیبی و لسانی سرگرمیوں کے لئے اہم فیصلہ

بیدر۔6؍جون۔(فکرو خبرنیوز)۔ڈاکٹر حشمت فاتحہ خوانی صدر شعبہ اُردو کرناٹک کالج بیدر نے ایک پریس نوٹ جاری کرکے بتایا ہے کہ گُلبرگہ کے ممتاز ادیب فکشن نگار امجد جاوید پرنسپال نیشنل پی یو کالج گُلبرگہ کو کرناٹک اُردو اکاڈیمی بنگلور رکن نامزد کرکے گُلبرگہ کی ادبی و تہذیبی و لسانی سرگرمیوں کیلئے اہم فیصلہ کیا ہے‘جس کیلئے ہم ریاستی کابینی وزیر جناب قمرالاسلام کی ستائش کرتے ہوئے اس پُر مسرت موقع پر ڈاکٹر وہاب عندلیب سابق صدر کرناٹک اُردو اکاڈیمی بنگلور‘ پروفیسر عبدالحمید اکبر صدر شعبہ اُردو جامعہ گُلبرگہ ‘اصغر چلبل صدر نارتھ بلال کانگریس کمیٹی گُلبرگہ‘ واحد علی فاتحہ خوانی صدر سٹی کانگریس کمیٹی مائینا ریٹی سیل گُلبرگہ‘ سید عبدالطیف خلش صدر نوائے احباب بیدر ڈاکٹر حشمت فاتحہ خوانی صدر شعبہ اُردو ریسرچ گائیڈ ‘ظپہر احمد خان اسوسی ایٹ پروفیسر‘ ڈاکٹر جلیل مجاہد صدر شعبہ اُردو ہلی کھیڑ‘ڈاکٹر محمد نظام الدین سکریٹری نوائے احباب بیدر‘ ڈاکٹر رخسانہ سُلطانہ ‘ڈاکٹر میمونہ سرڈگی ‘ڈاکٹر منظور دکنی ‘افسانہ نگار و ناول نگار شاہد فریدی نے ڈاکٹر فوزیہ چودھری صدر کرناٹک اُردو اکاڈیمی بنگلور ‘رکن امجد جاوید اور محمد یوسف رحیم بیدری اور دیگر اراکین کودلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کے تئیں اپنی نیک تمناؤں کا اِظہار کیا ہے ۔***

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا