English   /   Kannada   /   Nawayathi

بیدر کے ہارٹیکلچر کالج میں یومِ ماحولیات کا انعقاد(مزید خبریں )

share with us

ان خیالات کا اِظہار بیدر ہار ٹیکلچر کالج میں یوم ماحولیات کا انعقاد پر بیدر ضلع پنچایت سی ای اُو اجول کمارگھوش نے اپنے خطاب میں کیا ۔ انھو ں نے بتایا کہ ماحولیاتی آلودگی موجودہ دور کا ایک بڑا مسئلہ ہے اور درخت ہی اس پیچیدہ مسئلہ کا ایک اچھا اور آسان حل ہیں ۔اس موقع پر ڈاکٹر سنیل کمار پنواری ڈی ایف او محکمہ جنگلات نے بتایا کہ جنگلات جانوروں اور چرند و پرندوں کا مسکین ہیں ۔انسانوں کی سماجی ‘نفسیاتی اور جمالیاتی زندگی کی تکمیل کیلئے ازحد ضروری ہیں ۔انسانی زندگی میں یہی درخت ایک وفادار مُخلص اور معاون دوسر کی طرح ہر قدم پر موجود ہیں ۔انہی درختوں کی وجہ سے ہوا کو صاف رکھنے میں اور آندھی اور طوفان کے زور کو کم کرنے ‘آبی کٹاؤ کو روکنے ‘آکسیجن میں اضافہ اور آب و ہوا کے یوازن برقرار رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں ۔ہم سب کی یہ ذمہ داری ہے کہ اپنے اطراف و اکناف درختوں کی حفاظت کی جائے تاکہ ماحولیات میں آلودگی سے بچایا جاسکے ۔ اس موقع پرہارٹیکلچر یونیورسٹی کے عہدیداران کے علاوہ دیگر متعلقہ ذمہ داران موجود تھے ۔پروگرام کے بعد ہارٹیکلچر کالج کی جانب سے منعقدہ نمائش کا مشاہدہ بھی کیا گیا ۔


 قادری انجینئرصدرِ مجلس بیدر کے زیر اہتمام ایک نعتیہ محفل کا انعقاد

بیدر۔5؍جون۔( فکرو خبرنیوز)۔جناب سید منصور احمد قادری انجینئرصدرِ مجلس بیدر کے زیر اہتمام ایک عظیم الشان نعتیہ محفل کا انعقادجناب خواجہ مرزا محمود چشتی قبلہ کی زیرِ نگرانی عمل میں آئی۔جناب سید شاہ نعیم اُللہ حسینی ‘جناب محمد حبیب الرحمن سرپرسرتِ اعلی مجلس بیدر ‘جناب محمد ابراہیم سنئیر مجلسی قائد بیدر و سابق رکن بلدیہ ‘جناب محمد نثار احمد کلیم‘جناب محمد غوث قریشی سابق رکن بلدیہ‘ محمد اسمعیل ذبیح ‘ جناب محمد فراست علی ایڈوکیٹ ‘ محمد متین احمد قادری الملتانی ‘ فاروق یعقوبی مہمانانِ خصوصی کی حیثیت سے شریک رہے۔اس نعتیہ محفل میں شہر بیدر کے ممتاز نعت خواں و شعراء نے پُر ترنم آواز میں ہدیہ نعتِ رسولؐ پیش کیا ۔اس موقع پر جناب خواجہ مرزا چشتی نے بتایا کہ نعتِ رسول ؐکی محافل میں نعت خواں حضرات و شعراء کی جانب سے عشقِ نبی میں ڈوب کر نعت پڑھنا حضرت محمد ؐ سے محبت کا ثبوت ہے ۔انھو ں نے کہا کہ آج بیدر شہر کی نعتیہ محفل کی رونق مرحومسید احمد پاشاہ قادری کی کمی کو محسوس کیا جارہا ہے ۔جناب احمد پاشاہ قادری مرحوم نے بیدر میں منعقدہ نعتیہ محفل و دیگر دینی پروگرام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے ۔ ان کے سانحہ ارتحال سے بیدر نے ایک سچے عاشق رسول ؐ کی کمی کو محسوس کررہا ہے ۔خواجہ مرزا محمود چشتی قبلہ نے جناب سید منصور احمد قادری کے والد جناب سیداحمد پاشاہ قادری کے سانحہ ارتحال پر اپنے نہایت ہی دُکھ کا اِظہار کرتے ہوئے اللہ سے دعا کی کہ اللہ مرحوم کے درجات کو بڑھائے اور انھیں جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کرے ۔جناب محمد حبیب الرحمن سرپرستِ مجلس بیدر نے دکن کے معروف نعتیہ شاعر مرحوم عبدالرحمن جری کو یاد کیا اور بتایا کہ ان کا تعلق بھی شہر بیدر سے تھا وہ انتہائی سادگی پسند انسان تھے ۔ان کی نعت گوئی نے انھیں اعلی مقام کا درجہ عطا کیا ۔آخر جناب سید منصور احمد قادری انجینئر صدر مجلس اتحاد اُلمسلمین شاخ بیدر نے تمام شرکائے نعتیہ محفل سے اِظہار تشکر کیا اور رات دیر گئے نعتیہ محفل تکمیل پذیر ہوئی ۔


ہنگامی صدر کے طور پر بی جے پی کی شریمتی جگدیوی جھرپا منتخب

بیدر۔5؍جون۔( فکرو خبرنیوز)۔بیدر ضلع پنچایت کی تیسری معیاد کیلئے صدر اور نائب صدر کے آج انتخابات منعقد ہونے والے تھے مگر ان انتخابات پر ہائی کورٹ میں اسٹے کے باعث ان انتخابات کو روک دیا گیا ۔بیدر ضلع پنچایت دفتر میں ایک اجلا س میں ہنگامی صدر کے طور پر بی جے پی کی شریمتی جگدیوی جھرپا کو منتخب کیا گیا ہے جب تک اس ضمن میں عدالت کا فیصلہ صادر نہیں ہوتا وہ صدر کی حیثیت سے کام کر یں گی ۔***


ریاستی وزیربرائے اوقاف بلدی امور عوام کی جانب توجہ دیں : عوام کی اپیل 

بیدر۔5؍جون۔( فکرو خبرنیوز)۔ریاست میں کانگریس کی حکومت کے اقتدار کو اب ایک سال ہوچکا ہے اورموجودہ وزیرا علی حکومت کی جانب سے ترقیاتی کاموں کو عوام تک پہنچانے کیلئے اعلی ذات کے میڈیا کواستعمال کرتے ہوئے یہ ثابت کردیا ہے کہ اب کانگریس کوعلاقہ واریت کی سرگرمیوں میں ضلع سطح کے ذرائع ابلاغ کی ضرورت نہیں رہی ہے کوئی اس بات کو محسوس کرے یا نہ کرے لیکن حکومت کے لچھن یہی بتارہے ہیں کہ اپنی جانب سے ایسی سرگرمیوں کواستعمال میں لائیں گے جس سے سماج کے کمزورافراد کی نمائندگی کرنے والے ہرذرائع کوبرباد کردیں اوریہی عمل اب کانگریس حکومت میں ہورہا ہے ۔ یہ بات توحکومت کی رہی جس پر اب وہ عمل کررہی ہے لیکن اس پارٹی کے منتخب نمائندے جو کافی عرصہ سے سیاست میں اپنی 80سالہ زندگی کے دوراہے پر کھڑے ہوئے ہیں بات ہے ریاستی وزیر قمرالاسلام جن کے دامن میں حکومت کے کئی قلمدان پڑے ہوئے ہیں اوراس کااستعمال کس طرح سے کیا جائے شائد موصوف کوا س کی ذرابرابر بھی فرصت نہیں ہوگی۔ گوکہ وہ ریاستی وزیربرائے اوقاف بلدی امور اورعلاقہ حیدراباد کرناٹک بورڈ کے چیرمن بھی ہیں ۔ لیکن یہ دیکھ کرکافی افسوس ہوتا ہے آرٹیکل 371(j)کی منظوری کے بعد تشکیل کردہ بورڈ کے چیرمن کی حیثیت سے انھوں نے کبھی اس بورڈ کے دائر ہ کار میں آنے والے اضلاع بید ررائچور اوربلاری کوپل وغیرہ کادورہ کرکے اضلاع کے مسائل کی جانکاری حاصل کرنے کی ضرورت تک محسوس نہیں کی بورڈ کی تشکیل اسی لئے عمل میں آئی تھی کہ اس کے دائرے کار کے تحت تمام اضلا ع کی ترقی میں بورڈ اپناکرداراداکرے لیکن یہاں تو بورڈبرائے نام ہوکر رہ گیا ہے اوراسکی کارکردگی منظرعام پر لانے سے بھی گریز کرنا آخر کیا معنی رکھتا ہے۔ بورڈ کی تشکیل کے بعد بجٹ الاٹ ہونا تاکہ ہرضلع کو منصفانہ طورپر ترقی امور کیلئے بجٹ جاری کیا جائے۔اگر موصوف یہ کہدیں کہ ضلع بیدر آرٹیکل 371 کے دائرے کاراوربورڈ کے حدود میں نہیں آتا ہے تب کوئی بات نہیں کیونکہ وزیر جب چاہئے کچھ بھی کہہ سکتا ہے اس کو کسی کی پرواہ بھی نہیں ہوتی۔ آج ملک میں بی جے پی کو برسراقتدارلانے میں یہی کانگریس کی لابی کا کام ہے جوعوام کے کام کو نظرانداز کرکے یہ سمجھ لیا کہ کانگریس مسلمان کی کمزوری بن چکی ہے اورکسی بھی طرح سے ووٹ دیگی۔ نتیجہ کیا ہوا سامنے ہے۔ ملک پرفرقہ پرست جماعت نے قبضہ جمالیا ہے۔ اب چونکہ آرٹیکل 370کوبرخواست کرنے کی بات کہی جارہی ہے کل کے دن اس میں ایک اضافہ کوبھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ قمرالاسلام کی قیادت سلجھی ہوئی ہونے کے باوجود وہ ضلع بیدر کو کیوں نظرانداز کررہے ہیں یہ بات قابل غورہے۔ کرناٹک میں چونکہ مسلم قیادت کا فقدان ہوچکا ہے اوراب گلبرگہ سے ہی علاقہ حیدرآباد کرنا ٹک کے مسلمانوں کوکافی امیدیں ہیں لیکن موصوف کے رد عمل سے امیدوں پر پانی پھر رہا ہے۔ جوا ن کی سیاسی صحت کیلئے بہتر نظرنہیں آتا،بہتر ہے کہ وہ ضلع بیدر کادورہ کرکے یہاں پر عوامی نمائندوں سے بات چیت کے علاوہ عوامی رابطہ اجلاس بھی منعقد کرسکتے ہیں تاکہ ایک اچھا ماحول پیداہوسکے۔ تاہم مسائل مزید سنگیں ہوجائیں گے۔ خاص طورپر بید رمیں گزشتہ ماہ مارچ سے یہاں پر پینے کے پانی کی قلت سے عوام دوچارہوچکے ہیں اس کے علاوہ کئی اورمسائل ہیں جوبلدی امور کے تحت آتے ہیں موصوف کادورہ بید رنہ ہونے کے باعث یہاں پر متعلقہ عہدیداروں کی جو من مانی چل رہی ہے وہ ناقابل بیان ہے‘ کیونکہ مثل مشہور ہے کہ اگربکریوں کے ریوڑکوہانکنے والے کا ڈرنہ ہو تو وہ کسی کے کھیت میں منہ بھی مارتی ہیں۔ اور یہی حال اب بید ر کا ہوچکا ہے کیونکہ اب یہاں پر کوئی انچارج وزیر تک نہیں ہے اوما شری برائے نام ہوکررہ گئی ہیں۔ انتظامیہ پر کسی کی گرفت نہیں رہی جس کی وجہ سے عوام کو کئی مسائل سے دوچارہونا پڑرہا ہے۔ہزاروں مسائل ہیں جن کو حل کرنے میں نہ حکومت کودلچسپی ہے اورنہ اس کے منتخب نمائندوں کوہے ۔


وزیر اعلی مسٹر سدارامیا نے دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی

بیدر۔5؍جون۔( فکرو خبرنیوز)۔وزیر اعلی مسٹر سدارامیا نے دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی ۔مسٹر سدرامیا جنوبی ہند کی ریاستوں کے تیسرے وزیر اعلی ہیں جنھوں نے وزیر اعظم سے ملاقات کی۔وزیر اعلی نے صحافیوں کو بتایا کہ مودی سے ملاقات کے دوران ریاست میں مرکزی حکومت کے مالی فنڈز سے چل رہے منصوبوں کے نفاذ اور مُختلف منصوبوں کیلئے فنڈز بڑھانے بات ہوئی اور مرکزی حکومت ریاست کی ترقی میں تعاون کرنے کیلئے اپیل کریں اور وہ بھی مرکزحکومت کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔مسٹر سدارامیا نے وزیر اعظم سے پہلے کرناٹک ریاست سے کابینہ میں شامل کئے جانے والے وزیر برائے ریلوے ڈی وی سدانند گوڑا سے بھی ملاقات کی ۔گوڑا سے ملاقات کے دوران سدارامیا نے ریاست کے ریل منصوبوں کو فوری منظوری دینے اور ان کیلئے ضروری مالی وسائل فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ ذرائع کیمطابق گوڑا نے ریل منصوبوں کے عمل پر مکمل تعاون دینے کی یقین دہانی کرائی ‘ اور کہا کہ ریل منصوبوں میں ریاست کو ترجیح ملے گی۔***


جناب محمد عبدلصمد سوداگرکا83سا ل کی عمر میں داعی اجل کو لبیک کہہ گئے

بیدر۔5؍جون۔( فکرو خبرنیوز)۔ ڈاکٹرمسعودمجاہد کی اطلاع کے بموجب جناب محمد عبدلصمد سوداگرکا83سا ل کی عمر میں اپنے آبائی مکان میں رات ساڑھے 8 بجے خداکی دی ہوئی سانسوں کی تکمیل کرتے ہوئے داعی اجل کو لیبک کہا۔ نماز جنازہ بعد نماز ظہر جامع مسجد میں اداکی گئیاورتدفین احاطہ قبرستان عقب درگاہ حضرت خواجہ ابولفیض عمل میںآئی ۔پسماندگان میں تین فرزندان ہیں۔مرحوم جناب عبدلمجید ایگریکلچرل آفیسربھالکی کے والد ہوتے ہیں۔***

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا