English   /   Kannada   /   Nawayathi

ممبئی حملے کے قصورواروں کو سزا دلائی جائے :وزیر اعظم مودی(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

دونوں لیڈروں کے درمیان ہوئی بات چیت میں آنے والے دنوں میں جامع مذاکراتی عمل بحال کرنے کیلئے خد و خال طئے کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ مودی اور نواز شریف کے درمیان نئی دلی کے حیدر آباد ہاوس میں قریب چالیس منٹ تک بات چیت ہوئی۔ معلوم ہوا ہے کہ پاکستانی وزیر اعظم نے اپنے ہندوستانی ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جس کو مودی نے خوشی کے ساتھ قبول کیا۔ مودی سے بات چیت ختم کرنے کے بعد نواز شریف نے صدر ہند پر نب مکھر جی و سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی سے بھی ملاقات کی ۔ نواز شریف اور واجپائی کی بات چیت میں سال1999کی یادیں تازہ ہوئی۔ذرائع کے مطابق ایک لمبے انتظار کے بعد آخر کار ہندوستان اور پاکستان کے درمیان وزرائے اعظم سطح کی بات چیت ہوئی۔ ہندوستان میں نئی مرکزی حکومت قائم ہونے اور نئے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان اس طرح کی غیر معمولی بات چیت ہوئی۔ پاکستانی وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اپنے بھارتی ہم منصب کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کرنے کیلئے سوموار کو نئی دلی پہنچے تھے۔ منگلوار کو دن کے ایک بارہ بجکر45منٹ پر حیدر آباد ہاوس پہنچے جہاں نریندر مودی نے ان کا استقبال کیا۔ دونوں نے ایک دوسرے کو گلے ملایا اور مضبوطی کے ساتھ مصحافہ کیا اور کئی فوٹو کھنچوائے۔ اس رسم کے بعد دونوں حیدر ہاو س کے اندر چلے گئے۔میاں نواز شریف کے ساتھ ان کے امور خارجہ کے مشیر سرتاج عزیز ،و دوسرے سینئر حکام جن میں طارق فاطمی اور عزیز چودھری شامل ہیں بھی تھے۔نریندر مودی کے ہمراہ ہندوستان کی نئی وزیر خارجہ سشما سوراج و دوسرے حکام تھے۔ دونوں وزرائے اعظم کے درمیان قریب ایک گھنٹے تک بات چیت ہوئی۔ اگر چہ دونوں لیڈروں کے درمیان بات چیت کا پہلے سے کوئی ایجنڈا نہیں تھا تاہم وزیر اعظم ہند نریندر مودی اور ان کے پاکستانی ہم منصب میاں نواز شریف کے درمیان دونوں ملکوں کے تعلقات کو نئے سرے سے استوار کرنے اور اعتماد بحال کرنے پر تبادلہ خیال ہوا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں وزرائے اعظم نے ماضی کی تمام تر تلخیوں کو دور کرنے اور آگے بڑھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ دونوں لیڈروں نے جامع مذاکراتی کی دوبارہ سے بحال کرنے میں بھی دلچپسی دکھائی جبکہ تعلقات کو مزید مستحلم بنانے اور تنازعوں کو پُر امن طور سے حل کرنے پر بھی گرم جوشی دکھائی۔اطلاعات کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم نے اپنے بھارتی ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جبکہ مودی نے اس کو خوشی سے قبول کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں وزرائے اعظم کے درمیان ہندو پاک کے درمیان کئی اہم معامالات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مودی اور نواز شریف کے درمیان دونوں ملکوں کے حل طلب مسلوں پر بھی بات ہوئی ۔دونوں لیڈروں کے درمیان ہوئی بات چیت کو دونوں ملکوں کی حکومتوں نے خوشگوار قرا ر دیا۔ نریندر مودی سے بات چیت ختم کرنے کے بعد پاکستانی وزیر اعظم میاں نوا ز شریف سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی سے ملنے ان کی رہائش گاہ پر گئے۔ نواز شریف نے صدر ہند پرنب مکھر جی سے بھی راشٹر پتی بھون میں ملاقات کی۔ دونوں کے درمیان دو طرفہ معاملات اور تعلقات کے بارے میں بات چیت ہوئی۔ دریں اثنا اس سے پہلے حیدر آباد ہاوس میں ہی وزیر اعظم نے افغانستان، نیپال ،سری لنکا، بھوٹان، مالدیپ کے لیڈروں کے علاوہ بنگلہ دیش کی پارلیمنٹ کی سپیکر سے بھی ملاقاتیں کی۔سارک ملکوں کے سبھی لیڈروں نے صدر ہند سے بھی ملاقاتیں کی۔این بی آئی کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم دوروزہ دورہ بھارت ختم کرنے کے بعد منگل کی شام کو واپس پاکستان چلے گئے ۔ 


تاریخی جامع مسجد پرنواز شریف نے ادا کی نماز اور لال قلعہ کا دورہ کیا

 نئی دہلی۔27مئی(فکروخبر/ذرائع) پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے آج تاریخی جامع مسجد میں نماز ادا کی اور پرانی دہلی میں لال قلعہ کا دورہ کیا.  وزیر اعظم نریندر مودی کی حلف لینے کی تقریب میں شرکت کرنے کے لئے کل یہاں پہنچے شریف نے اپنے وفد کے دیگر ارکان کے ساتھ ایشیا کی سب سے بڑی مساجد میں سے ایک جامع مسجد اور مغل کالین یادگار لال قلعہ بھی گئے. پاکستان روانہ ہونے سے پہلے نواز شریف وزیر اعظم مودی کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کریں گے جس میں دونوں ہی پارٹیوں کی طرف سے باہمی تعاون بڑھائے جانے کے اقدامات پر بحث کی جائے گی. شریف نے کل کہا تھا کہ وہ بھارت کے نئے لیڈر مودی کے ساتھ بات چیت وہیں سے شروع کرنا چاہتے ہیں، جہاں سال 1999 میں انہوں نے اور وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے چھوڑی تھی.  پاکستان کے وزیر اعظم نے کہا تھا کہ دونوں ہی حکومتوں کے پاس مضبوط مینڈیٹ ہے اور یہ\'\' ہمارے تعلقات میں ایک نئے صفحے\'\' کو کھولنے میں مدد کر سکتا ہے.  سیاسی مبصر شریف کی اس سفر کو اہم مان رہے ہیں کیونکہ پاکستان کے شدت پسند عناصر نے شریف کی طرف سے دعوت پر مثبت رخ اپنائے جانے پر اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے. ذرائع نے کہا کہ ایسا امکان ہے کہ پاکستان کے لیڈر بھی مودی کو (پاکستان) کے دورے کے لئے ایک رسمی دعوت دیں گے. 160 اگرچہ اس سفر سے کوئی بڑی کامیابی ملنے کی امید نہیں ہے لیکن شریف کی اس دورے سے دونوں ممالک کے رہنماؤں کو ذاتی تعلقات تیار کرنے کا موقع ملے گا جو کشیدگی کم کرنے کی سمت میں مددگار ہو سکتا ہے. 


نریندر مودی سے ناراض رام دیو نے اختیار کی خاموشی ! 

 نئی دہلی۔27مئی(فکروخبر/ذرائع ) پیر کو وزیر اعظم نریندر مودی کے حلف برداری کی تقریب میں نہیں آئے جس کے بارے میں سیاسی قیاس آرائی شروع ہو گئی ہے. رپورٹ کے مطابق یوگا گرو بابا رام دیو اپنی پسند کے ممبران پارلیمنٹ کو وزیر بنوانا چاہتے تھے لیکن ان کی نہیں سنی گئی. شاید یہی وجہ ان کی ناراضگی کا سبب بنی اور وہ حلف برداری کی تقریب میں شامل نہیں ہوئے. ذرائع کے مطابق یہ کہا جا رہا ہے کہ بابا رام دیو نے خاموشی اختیار کرلی ہے. کیونکہ انہیں ذہنی طور پر چوٹ پہنچی ہے. تاہم رام دیو کے قریبی اور اہم ساتھی آچاریہ بال کرشن مودی کے حلف برداری کی تقریب میں پہنچے تھے. لیکن اس سے پہلے پتن جلی یوگ پیٹھ نے کہا تھا کہ بابا رام دیو کے دو درجن پیروکار مودی کے حلف برداری کی تقریب میں شامل ہوں گے. لیکن ایسا نہیں ہوا. غور ہو کہ بابا رام دیو نے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی تشہیر کی تھی. بتایا جا رہا ہے کہ رام دیو اس وقت ہری دوار کے آشرم میں ہیں اور وہ خاموش نذر اختیار کئے ہوئے ہیں. 


مودی کی حلف برداری پر مسلم ایسوسی ایشن کے ذریعہ مٹھائی تقسیم 

کانپور ۔27مئی(فکروخبر/ذرائع ) پارلیمانی انتخابات کے بعد مرکزی حکومت کی قیادت بی جے پی کے ہاتھوں میں آگئی ہے۔ جس مضبوطی کے ساتھ عوام نے بی جے پی کے لیڈر نریندر مودی کو اقتدار منتقل کیا ہے وہ ہندوستانی جمہوریت کے لئے ایک تاریخی اور خوش آئند آغاز ہے۔ مذکورہ تاریخی تبدیلی کا خیر مقدم کیا جارہاہے کیونکہ مسلمانوں اور دیگر پسماندہ طبقوں نے بی جے پی اور اس کے لیڈر نریندرمودی کو اپنی نیک خواہشات اور اپنی امیدوں میں ایک مثبت فکر کا خواب دیکھاہے۔ اس سلسلہ میں مسلم ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام تمام مدارس اسٹاف، انتظامیہ کمیٹی کے تمام اراکین اور طلبا وطالبات نے بی جے پی کو مبارکباد دی ہے۔آج حلف برداری تقریب کے موقع پر مسلم ایسوسی ایشن نے مٹھائی تقسیم کی ۔


نریندر مودی کو آئی او ایس چیئرمین کا مکتوب

نئی دہلی۔27مئی(فکروخبر/ذرائع )انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز (آئی او ایس) نے نریندرمودی کو وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے پر درازئ عمر اور لمبے عرصہ تک حکمرانی کرنے کی اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے اپنے خط میں آئی او ایس چیئرمین ڈاکٹر محمدمنظور عالم نے کہا کہ اس ملک کی عوام نے آپ کو ایک بڑی ذمہ داری دی ہے تاکہ آئین میں درج حقوق کو یقینی بنانے کے لیے آپ ٹھوس پہل کرسکیں۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ وہ ان اقدار کو مزید وسعت دیں گے، اور اس ملک کو دنیا کی بڑی طاقتوں میں شامل کرانے کی سمت میں پیش رفت کریں گے۔آئی او ایس چیئرمین نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ ان کی سربراہی میں ملک معاشی بلندیوں کو چھوئے گا، ہر سال روزگار کے لاکھوں مواقع فراہم کیے جائیں گے اور ہندوستان میں ایف ڈی آئی کے ذریعہ سرمایہ کاری کو کا فی فروغ حاصل ہوگا۔ عدم تحفظ، ناانصافی و غیر برابری کے خدشات سے اوپر اٹھ کر اچھے دن آئیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہم یہ توقع کرنے میں حق بجانب ہوں گے کہ آپ گجرات کے فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات کو پیچھے چھوڑتے ہوئے گجرات میں ترقی کے جو تجربات کئے ہیں ان کو ملک بھر میں نافذ کریں گے۔انھوں نے کہا کہ مودی ایک دور اندیش سیاست داں ہیں اور ایک دور اندیش سیاست داں کا تعلق کسی خاص طبقہ سے نہیں ہوتا ہے بلکہ اس کا دھرم سب کو ساتھ لیکر چلنا ہوتا ہے۔ آخیر میں انھوں نے کہا کہ پرانی غلطیوں سے بچتے ہوئے ہندوستانی سماج کے سبھی طبقوں سے یکساں سلوک کریں گے ۔ مودی کا یہ اعلان کہ ان کی حکومت غریبوں کے لیے ہوگی، باعث اطمینان ہے۔


نریندر مودی نے منگل سے اپنا کام کاج سنبھا لا

ساوتھ بلاک پہنچ کر افسروں نے ان کا استقبال کیا

نئی دہلی ۔27مئی (فکروخبر/ذرائع )ہندوستان کے 15ویں وزیر اعظم کے طور حلف لینے کے بعد نریندر مودی نے منگل کی صبح باضابطہ طور اپنی نئی زمہ داریاں سنبھالی ۔ منگل کی صبح وزیر اعظم نریندر مودی ساوتھ بلاک اپنے آفس پہنچے جہاں وہ کچھ دیر تک رہے اور کئی اہم معاملوں کو دیکھا ۔ذرائع کے مطابق منگل کو ہندوستان کے نئے وزیر اعظم نریندر مودی نے باضابطہ اپنا کام کاج شروع کیا۔منگل کی صبح وہ اپنی نئی زمہ داریوں کو سنبھالنے کیلئے اپنے سرکاری نئی دلی دفتر ساوتھ بلاک پہنچے۔ وہاں پہنچنے کے موقعے پر ان کے آفس میں تعینات افسروں اور حکام وملازموں نے نئے وزیر اعظم کا خیر مقدم کیا۔ نریندر مودی اپنے کمرے کے آفس میں چلے گئے جہا ں وہ وزیر اعظم کی با وقار کرسی پر کچھ دیر تک بیٹھے رہے ۔ اس دوران انہوں نے کئی اہم فائلیں دیکھیں اور کئی اہم دستاویزات پر دستخط بھی کئے۔اپنے سرکاری دفتر میں کچھ وقت گذارنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی حیدر آباد ہاوس چلے گئے جہاں ان کی سارک ملکوں کے سربراہان مملکت کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہوا۔ وزیر اعظم نے افغانستان ، سری لنکا، مالدیپ ، بھوٹان ، نیپال و بنگلہ دیش کے لیڈروں کے ساتھ ملاقاتیں کی ۔ اس کے بعد وزیر اعظم نے اپنے پاکستانی ہم منصب میاں نواز شریف کے ساتھ ملاقات کی۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا