English   /   Kannada   /   Nawayathi

اعظم خان پر سخت ہوئی سماجوادی ... استعفی کا دباؤ

share with us

اعظم کی غیر ۔ موجودگی سے کوئی فرق نہیں پڑتا.یہ پوچھے جانے پر کہ کیا یہ ڈسپلن ہے. اس پر رام گوپال نے کہا ،'' ایسی اہم اجلاس میں شامل نہ ہوکر لیڈر اپنا ہی قد کم کرتا ہے. کسی لیڈر کے ایسے طرز عمل سے پارٹی کو نقصان نہیں ہوتا. ''اعظم خان اکھلیش حکومت میں سینئر وزیر ہونے کے ساتھ سماج وادی پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری ہیں. یادو نے کہا ،'' کارکن امید کرتے ہیں کہ عہدیدار اس طرح کی ملاقاتوں میں آئیں. اگر عہدیدار اپنے عہدے کی ذمہ داری نہیں سنبھال سکتے تو وہ استعفی دے دیں یا اپنی ذمہ داری ادا کریں اور اجلاس میں آئیں. ''ادھر پارٹی کے ایک اور جنرل سکریٹری نریش اگروال نے بھی رام گوپال سے سر میں سر ملاتے ہوئے کہا ،'' کوئی لیڈر یہ نہ سمجھے کہ اقلیتی ان کے کہنے سے سماج وادی پارٹی کو ووٹ دیتے ہیں. اقلیتی ملائم سنگھ یادو کو ووٹ دیتے ہیں.'' انہوں نے کہا کہ کسی لیڈر کو خود کو پارٹی سے بڑا نہیں سمجھنا چاہئے. جن لوگوں نے خود کو پارٹی سے بڑا سمجھا ان کا حشر کیا ہوا، سب کو پتہ ہے.سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نریش اگروال کے اس تبصرے بازی سے سماجوادی پارٹی میں انتشار پیدا ہ وگیا ہے اور انکی وہ حیثیت بہرحال نہیں ہے جو اعظم خاں رکھتے ہیں۔ نریش اگروال کی سیاست ہمیشہ ہری ڈال پر بیٹھنے والوں جیسی رہی ہے۔اجلاس کے پہلے دن بدھ کو اعظم خان کی غیر ۔ موجودگی کو لے کر سماج وادی پارٹی کے لیڈر میڈیا کے سوالات سے گھرے رہے. ذرائع کے مطابق اعظم کی وجہ سے پیدا ہوئی یہ غیر آرام دہ پوزیشن سے سماج وادی پارٹی کی قیادت خاصی ناراض ہے.مگر ملائم سنگھ یادو نے آج یہ واضح کردیا کہ اعظم خاں ان سے ناراض نہیں ہیں۔آگرہ میں ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ مجلس عاملہ کے جلسہ میں اعظم خاں اس وجہ سے نہیں اسکے کہ انکو کہیں جانا تھا،مگر انہوں نے اس سوال کہ کابینہ کے جلسہ میں وہ کیوں نہیں آئے یہ کہہ کر ٹال دیا کہ اس کی معلومات وزیر اعلی اکھلیش یادو فراہم کریں گے۔

وزیر اعظم کے امیدوار کا اعلان بات چیت کے بعد : راج ناتھ

نئی دہلی۔12ستمبر(فکروخبرنیوز)بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کے قومی صدر راج ناتھ سنگھ نے جمعرات کو کہا کہ اگلے لوک سبھا انتخابات کے لئے پارٹی کی طرف سے وزیر اعظم کے عہدے کے امیدوار کا اعلان تمام اراکین سے بات چیت کے بعد کی جائے گی. راج ناتھ نے ایک نیوز چینل سے کہا ،'' ہم ہر کسی سے بات کرنے کے بعد فیصلہ کریں گے. '' 
پارٹی کے ترجمان مختار عباس نقوی نے کہا کہ بات چیت جاری ہے اور ہم جلد امیدوار کا اعلان کریں گے. پارٹی میں وزیر اعظم کے عہدے کے امیدوار کو لے کر کوئی تضاد نہیں ہے. سب کچھ ٹھیک ہے. ''بی جے پی سے وابستہ ذرائع کے مطابق، گجرات کے وزیر اعلی نریندر مودی کے نام پر بڑی سیمت بن گئی ہے. اس کی باضابطہ اعلان بی جے پی کے پارلیمانی بورڈ کے ان کی امیدواری کو ہری جھنڈی دے دئے جانے کے بعد جمعہ کو کی جا سکتی ہے.ذرائع نے کہا کہ اس دوران بی جے پی کے سینئر لیڈروں ایل کے اڈوانی اور سشما سوراج کو منانا سب سے بڑی فکر ہے ، جو مودی کی امیدواری کا اعلان پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے بعد کرنے کے حامی ہیں.پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں اتفاق رائے نہ بننے پر راج ناتھ اپنے حق کا استعمال کرتے ہوئے بغیر اجلاس کے بھی اس کا اعلان کر سکتے ہیں.راج ناتھ سنگھ نے آج اس بات سے انکار کیا کہ نریندر مودی کو وزیر اعظم کے عہدہ کا امیدوار اعلان کرنے کو لے کر پارٹی میں اختلاف ہے. سنگھ نے کہا کہ میں کہنا چاہتا ہوں کہ کوئی مسئلہ نہیں ہے. ان سے سوال کیا گیا کہ کیا مودی کو وزیر اعظم کے عہدہ کا امیدوار اعلان کرنے کو لے کر پارٹی میں کوئی اختلاف ہے.بتایا جاتا ہے کہ لال کرشن اڈوانی ، سشما سوراج اور مرلی منوہر جوشی جیسے سینئر لیڈر مودی کو انتخابات سے قبل وزیر اعظم کے عہدہ کا امیدوار کا اعلان کئے جانے کے حق میں نہیں ہے. یہ لیڈر چاہتے ہیں کہ کم سے کم اس سال کے آخر میں مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ، راجستھان اور دہلی سمیت پانچ ریاستوں میں ہونے جا رہے اسمبلی انتخابات سے پہلے ایسا نہیں کیا جائے. یہ پوچھے جانے پر کہ وزیر اعظم کے امیدوار کا فیصلہ کرنے کے لئے بی جے پی کے پارلیمانی بورڈ کی میٹنگ کب ہو گی، پارٹی صدر نے کہا ، آپ کو اس کی اطلاع دے دی جائے گی. اس کا اعلان کر دی جائے گی. بار بار یہ سوال کئے جانے پر کہ مودی کے معاملے کو لے کر پارٹی میں کیا کسی طرح کی نا?ھش? ہے، سنگھ نے کہا کہ پارٹی میں کوئی نا?ھش? نہیں ہے. مودی کو وزیر اعظم کے عہدہ کا امیدوار اعلان کرنے کے راستے میں ایسا لگتا ہے کہ اڈوانی رکاوٹ بن گئے ہیں اور انہیں منانے کی کوشش چل رہے ہیں. راج ناتھ سنگھ نے کل اڈوانی سے قریب آدھے گھنٹے ملاقات کر انہیں مودی کی امیدواری پر منانے کی کوشش کی لیکن وہ سینئر لیڈر سے کوئی یقین دہانی حاصل کرنے میں ناکام رہے.

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا