English   /   Kannada   /   Nawayathi

اردو کی بقاء کے لیے شہر بھٹکل میں’’ بزمِ بقاء اردو ‘‘کے نام سے ادارہ کی بنیاد ڈالی گئی (مزید ساحلی خبریں)

share with us

مزید اراکینِ انتظامیہ کے نامزدگی کے بعدعہدوں کا انتخاب ہوگا۔ اس موقع پر کئی مقررین نے اور اراکینِ انتظامیہ میں منتخب ہونے والے اراکین نے اُردو کی تاریخ پر اور دیگر کئی مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے اس ادارے کو مضبوط بنا کر اور منظم طو رپر اُردو کے بقاء کے لئے بلاغرض جدو جہد کرنے کی تلقین کی، اس میں قابلِ ذکر سابق پرنسپال انجمن ڈگری کالج اینڈ پی جی سینٹر پروفیسر ایم ایم ملا نے کہا کہ اردو کے تحفظ کے لیے جب تک کوئی ادارہ نہیں ہوتا اس وقت تک منظم شکل میں اس کے تحفظ کی کوششیں نہیں کی جاسکتیں۔ مولانا جعفر فقیہ بھاؤ ندوی نے کہاکہ اردو کئی زبانوں سے مل کر بنی ہوئی ایک اکلوتی زبان ہے جس میں وحدت کی مثال ہمیں ملتی ہے۔ اسی زبان کو ختم کرنے کے لیے کئی منصوبہ کیے گئے پہلے اس کو اسکولوں کے نصاب سے بے دخل کردیا گیا اور آگے چل کر ایک سازش کے تحت اس کو ختم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا اور اس پر عمل درآمد بھی شروع ہوچکا ہے ۔ ان حالات میں ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس کے تحفظ کے لیے کوششیں کریں اور جو کچھ ہم سے ہوسکتا ہے ہم اپنا تعاون پیش کریں۔ان کے علاوہ ،جناب عرفان محتشم، جناب ایم کے شیخ،پرنسپال انجمن ڈگری کالج، جناب یٰسین محتشم، جناب عفان بافقی، جناب اقبال سعیدی، نے اپنے خیالات کا اظہار کیا، ادارے کے لئے کئی نام پیش کئے گئے جس میں بزمِ بقائے اُردو کو زیادہ ووٹ ملے۔ اخیر میں نشست کے صدر جناب مولانااویس مدنی نے صدارتی کلمات میں اردو کے تعلق سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسے مستحکم کرنے پر زوردیا اور ان کاوشوں کی سراہنا کرتے ہوئے مزید مضبوطی لانے کی تلقین کی۔ دعائیہ کلمات پر یہ نشست اپنے اختتام کو پہنچی۔ 

قریشی ملزم ہیں ، دیگر ملزمین کی طرح ہی اس کا علاج کیا جائے گا : منگلور سٹی پولیس کمشنر 

منگلور 17؍ اپریل 2017(فکروخبرنیوز) سی سی بی پولیس پر احمد قریشی نامی ملزم کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی خبریں منظر عام پر آنے کے بعد اس کی صحت کے تعلق افواہیں پھیلانے والوں کو جواب دیتے ہوئے سٹی پولیس کمشنر ایم چندرا شیکھر نے واضح کردیا ہے کہ قریشی ایک ملزم ہے اور دیگر ملزمین کی طرح ہی اس کا علاج کیا جائے گا۔ سی سی بی پولیس کی جانب سے تشدد کی خبریں ملنے کے بعد ملزم کے اہلِ خانہ نے الزام لگایا کہ احمد قریشی کی گردہ اور دیگر اعضاء کو نقصان پہنچنے کے ذمہ دار سی سی بی پولیس ہی ہے جس کے خلاف کارروائی کی مانگ کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مقامی عدالت کے احکامات کے مطابق اسے دوبارہ جیل سے وینلاک اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ چند شرپسند اس کے تعلق سے سوشیل میڈیا پر افواہیں پھیلارہے ہیں کہ اس کی حالت نازک ہے جس کی وجہ سے معاملہ بگڑرہا ہے۔ اس دوران ایک مقامی نیوز چینل نے کدری پولیس تھانہ میں شکایت درج کراتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ ملزم کی صحت کی ویڈیو پر ان کا لوگو استعمال کرکے اسے سوشیل میڈیا پر پھیلایا جارہا ہے۔ انہوں نے واضح کردیا کہ سوشیل میڈیا کے ذریعہ پر امن ماحول میں کشیدگی پھیلانے کی کوشش کرنے والوں پر نظر رکھے ہوئے اور ان کے خلاف سخت کارراوئی بھی کی جائے گی۔ ملحوظ رہے کہ احمد قریشی کو 2014میں سدرشن پر حملہ کرنے اور جوکٹے میں پرکاش پجاری پر حملہ کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا