English   /   Kannada   /   Nawayathi

بیماری کی حالت میں مولانا کے ایمانی قوت میں مزید اضافہ ہوا تھا : مولانا محمد الیاس ندوی

share with us

ان باتوں کا اظہار استاد تفسیر جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا محمد الیاس ندوی نے کیا ۔ مولانا موصوف کل رات بعد نمازِ عشاء ساڑھے نوبجے تنظیم گراؤنڈ نوائط کالونی میں بھٹکل نیوز کی جانب سے حضرت مولانا عبدالباری ندوی رحمۃ اللہ علیہ کی حیات وخدمات منعقدہ جلسہ اور مولانا کی زندگی پر ترتیب شدہ سوئینر کے رسمِ اجراکے موقع پر اپنے خیالات کا اظہارکررہے تھے۔ مولانا نے حضرت رحمۃ اللہ علیہ کی حیات وخدمات کے مختلف گوشوں پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ عنداللہ بندے کے کوششوں اور اس کے اعمال کی قبولیت کی نشانی یہ ہوتی ہے کہ اس کی موت کے بعد اس کے کاموں میں بڑی وسعت پیدا ہوجاتی ہے ۔ آج مجھے اس بات کا احساس ہورہا ہے کہ حضرت رحمۃ اللہ کی زندگی میں جو کام شروع کردئیے تھے اس میں وسعت دیکھنے میں آئے گی اور مولانا جو مشن لے کر آگے بڑھے تھے ، چاہے وہ اصلاحِ معاشرہ کا ہو یا دینی تعلیم کے تعلق سے بیداری کا ہو یہ کام بڑی تیزی کے ساتھ آگے بڑھیں۔ مولانا نے مزید کہا کہ مولانا سے سچی محبت کا ثبوت یہ ہوگا کہ مولانا نے اپنی زندگی میں جن کاموں میں حصہ لیا اور اس کو وسیع کرنے کی فکر میں لگے رہے ان کاموں کو ہم اپنی عملی زندگی میں لائیں اور میں سمجھتا ہوں کہ اس کا ثبوت ہمارے لوگ پیش کریں گے اور آئندہ سال جامعہ میں اتنے داخلے ہوں گے جو اس سے پہلے جامعہ کی تاریخ میں نہیں ہوئے۔ استاد حدیث جامعہ اسلامیہ بھٹکل وقاضی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین ندوی مدنی نے کہا کہ حضرت مولانا رحمۃ اللہ علیہ کے اساتذہ نے جو دینی کام کرنے کا میدان تیار کیا تھا مولانا اس میں پوری طرح اترگئے اور مولانا نے بڑی محنت کے ساتھ اس کو آگے بڑھایا جس کا ثمرہ آج ہم دیکھ رہے ہیں۔ مولانا نے بھٹکل کی اصلاح کی تعلق سے جو کام بھی کیا ہے وہ ان کے پیش رو اساتذۂ کرام کا میدان میں جس میں مولانا رحمۃ اللہ علیہ نے محنت کرکے آگے بڑھے۔ استاد تفسیر وادب مولانا محمد انصار ندوی مدنی نے کہا کہ حضرت مولانا رحمۃ اللہ علیہ نے عامۃ المسلمین کے لیے اور ان میں دینی بیداری پیدا کرنے کے لیے بڑی کوششیں کی ہیں ۔ مولانا نے کم وقت میں جو کام انجام دیا ہے وہ ہم سب کے لیے مشعلِ راہ ہے اور اس سلسلہ میں ہمیں غور کرنا چاہیے کہ زندگی اپنی کارآمد کیسے بنائی جائے۔ مولانا مرحوم کے فرزندان میں سے مولوی عبدالاحد فکردے ندوی اورمولوی عبدالنور فکردے ندوی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔، مولانا عبدالعظیم قاضیا ندوی ، مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی ، جناب عنایت اللہ شاہ بندری نے بھی حضرت مولانا رحمۃ اللہ علیہ کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ ملحوظ رہے کہ جلسہ کا آغاز مولانا محمد عرفان ایس ایم ندوی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا ، مولانا رحمۃ اللہ علیہ پر لکھے گئے کئی مرثیہ مختلف افراد نے حاضرین کے سامنے رکھے۔ سوئینر کا رسمِ اجراء قاضی جماعت المسلمین بھٹکل محترم مولانا محمد اقبال ملاندوی کے ہاتھوں عمل میں آیا ۔ جلسہ کے نظامت کے فرائض بھٹکل نیوزکے ایڈیٹر جناب عتیق الرحمن شاہ بندری نے انجام دی اور اخیر میں شکریہ کے کلمات بھی ادا کئے جب کہ اس سے پہلے خصوصی ایڈیشن کو لے کر ہوئے فیصلے اور اس میں تعاون کرنے والوں کا بالخصوص تذکرہ کیااور کہا کہ مولانا مرحوم سے محبت و عقیدت کا ہی نتیجہ تھا کہ سوینئر کو منظر عام پر لانے میں دیر نہیں ہوئی ۔ اسٹیج پر مولانا عبدالعلیم قاسمی ، مجلس اصلاح وتنظیم کے صدر جناب مزمل قاضیا صاحب اورمختلف اداروں کے ذمہ دار حضرات موجود تھے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا