:اور ہر طرح کے
ایس ایس ایل سی امتحانات: اردو میڈیم میں ایک ہی ہائ ... ممبئی میں گردابی طوفان سے تباہی ، کم ازکم 8 افراد ہ ... تیسیر القضایا النسائیہ فی احکام الحیض والنفاس وا ... بہار میں ووٹنگ کے دوران آرجے ڈی کارکنان کی پٹائی ... منگلورو اور اس کے مضافاتی علاقوں میں بارش ... آندھرا میں ایم ایل اے اور ووٹر کے بیچ مارپیٹ کی وی ... ایک سال سے آپریشن کنول کے لیے جاری کوششیں ہورہی ہ ... سپریم کورٹ نے ہیمنت سورین کی عرضی پر ای ڈی سے ۱۷؍ م ...
:اور ہر طرح کے
ایس ایس ایل سی امتحانات: اردو میڈیم میں ایک ہی ہائ ... ممبئی میں گردابی طوفان سے تباہی ، کم ازکم 8 افراد ہ ... تیسیر القضایا النسائیہ فی احکام الحیض والنفاس وا ... بہار میں ووٹنگ کے دوران آرجے ڈی کارکنان کی پٹائی ... منگلورو اور اس کے مضافاتی علاقوں میں بارش ... آندھرا میں ایم ایل اے اور ووٹر کے بیچ مارپیٹ کی وی ... ایک سال سے آپریشن کنول کے لیے جاری کوششیں ہورہی ہ ... سپریم کورٹ نے ہیمنت سورین کی عرضی پر ای ڈی سے ۱۷؍ م ...
مولانا نے تفسیر کی حقیقت اور اس موضوع کی اہمیت پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسی کتاب سے ہم جسمانی وروحانی دونوں نظام درست کرسکتے اور یاد رکھیں کہ جو کوئی بھی اس کتاب سے منھ موڑ کر زندگی گذارے گا وہ جہنم کے راستے پر چل رہا اور اس کا ٹھکانہ یہی بننے والا ہے۔ اس کتاب میں ایمان والوں کے بشارت سنائی ہے اور جو لوگ اس پر ایمان نہیں لاتے ان کے لیے درد ناک عذاب تیا رکیے جانے کی خبر دی گئی ہے۔ مولانا نے تفسیر کی تاریخ بیان کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے مرحلہ میں صحابہ کرام کی جماعت اس کام کو انجام دیا۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر جب بھی کوئی آیت نازل ہوتی وہ صحابہ کرام کے سامنے بیان کی جاتی اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس کی تشریح بھی کرتے جو بعد میں چل کر ایک جماعت سے دوسری جماعت میں منتقل ہوتی چلی اور ایک دور وہ آیا اس کی تشریح میں کئی تفسیریں لکھی گئیں۔ مولانا کی جانب سے حال ہی میں ترتیب دی گئی ’’ انتخابِ تفاسیر ‘‘ کے سلسلہ میں مولانا نے کہا کہ ہمارے یہاں تفسیر ماجدی ، تفہیم القرآن ، معارف القرآن اور تدبّر قرآن زیادہ پڑھی جاتی ہیں اور اس سے زیادہ استفادہ کیا جاتا ہے۔ انہی چار تفاسیر کو سامنے رکھتے ہوئے ’ ’ انتخابِ تفاسیر ‘‘ کے نام سے ایک تفسیر تیار کی گئی ہے جس کو پڑھنے والے کی نظر مذکورہ چاروں تفاسیر پر رہیں گی اور کم وقت میں زیادہ استفادہ کرنے کا موقع فراہم ہوگا۔ مولانا نے آج کے دور کے تناظر میں بات کرتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید رمضان میں نازل کیا گیا لیکن اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ اس کو رمضان کے ساتھ خاص کیا جائے بلکہ اس کو ہروقت پڑھا جائے اور اس میں جو باتیں بیان کی گئی ہیں اس پر عمل کرنے کی کوشش کی جائے ۔ مولانا نے اپنے خطاب میں اتحاد واتفاق کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ تمام اداروں او رجماعتوں کو آپس میں متحد ہونے کی اشد ضرورت ہے جس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ علوم میں تبادلۂ خیال کا موقع فراہم ہوگا اور اس سے اسلامی فکر کا نقصان نہیں ہوگا۔ ملحوظ رہے کہ جلسہ کا آغاز سید عمر عصیم کی تلاوت کلام سے ہوا، عرباض رکن الدین نے نعت پیش کی۔ مولانا سید زبیر ندوی نے استقبالیہ کلمات پیش کیے ۔ جلسہ کی نظامت مولانا محمد جعفر ندوی نے بحسنِ خوبی انجام دی اور انہی کے شکریہ کلمات پر اس جلسہ کا اختتام ہوا۔ اس موقع پر اسٹیج پراستاد حدیث جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین ندوی اور بانی وناظم جامعہ ضیاء العلوم کنڈلور مولانا عبیداللہ ابوبکر ندوی بھی موجود تھے۔ جلسہ میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی تھی۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |