English   /   Kannada   /   Nawayathi

تعلیم کا ہرشعبہ ایمانیات سے جڑا ہونا چاہیے : حضرت مولانا سید سلمان حسینی ندوی (مزید اہم ترین ساحلی خبریں)

share with us

مولانا موصوف آج شام بعد عصر علی پبلک اسکول بھٹکل میں علماء کرام کے لیے منعقدہ خصوصی نشست سے خطاب فرمارہے تھے۔ مولانا نے یوروپی نظامِ تعلیم کی مختصر تاریخ بیان کرتے ہوئے کہاکہ یوروپی اقوام نے اپنے نظامِ تعلیم کو دنیا میں منتقل کیااور اس کے پیچھے مثبت مقصد بھی نہیں ہے بلکہ سامراجی مقاصد کے لیے دنیا میں عام کیا گیا۔ مولانا نے کہا کہ کسی بھی شعبے میں کام کے لیے سب سے پہلے علم کی ضرورت پڑتی ہے اور اس کے بغیر ہم کچھ بھی نہیں کرسکتے۔لہذا اسی علم کاربط اللہ تعالیٰ اور شریعت سے جڑنا چاہیے اور ہمارا نظامِ تعلیم بھی اسی کے مطابق ہونا چاہیے ۔ مولانا محترم نے اپنی تقریر میں دینی اور دنیاوی اداروں کی تقسیم کے سلسلہ میں کہا کہ اس تقسیم کی وجہ سے دین ادارے محدود ہوگئے اور یہ شریعت اور اسلامی نظامِ تعلیم پر کھلاظلم ہے۔ مولانا نے علی پبلک اسکول کے سلسلہ میں کہا کہ ہمیں اس بات کی کوشش کرنا چاہیے کہ اس کو ایک ایسے اسلامی یونیورسٹی کی شکل دینی چاہیے جو تمام مادی یونیورسٹیوں پر حاوی ہو۔ ۔ مولانا نے ایک نیا دور شروع ہوچکا ہے اور ظاہر سی بات ہے کہ اس نئے دور میں قدم رکھنے کے لیے ہمیں سب سے پہلے اپنی بنیادوں کو مضبوط اور مستحکم کرنے کی ضرورت ہے جس کے بعد ہمیں اس مشن کو عام کرنے کی بڑی سہولت ہوگی ۔ مولانا نے اس بات کی طرف بھی اشارہ فرمایا کہ اسلام پر جب چوطرفہ حملے کیے جائیں تو یہ نظام کے بدلنے کی تمہید ہے اور اس سے اس کا اشارہ ملتا ہے کہ ایک نیا دور شروع ہونے والا ہے ۔مولانا کے خطاب سے پہلے مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی کے جنرل سکریٹری او ربانی علی پبلک اسکول مولانا محمد الیاس ندوی نے تمہیدی گفتگو کرتے ہوئے ہندوستان میں بدلتے نظامِ تعلیم پر اپنی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ پورے زور سے اسلامی نظامِ تعلیم کے خلاف منظم سازشیں ہورہی ہے اور اس کا باقاعدہ آغاز بھی ہوچکا ہے۔ انہوں نے گیتا ایوارڈ اور دیگر مذہبی کتابوں کے نصابِ تعلیم میں داخل کیے جانے کی بات کے حوالے سے کہا کہ جہاں پر بھی اس طرح کے ذہنیت کے لوگ حکمرانی کررہے ہیں ان ریاستوں میں گیتا اور مہابھارت کو داخل کرنے کی کوششیں کررہے ہیں اور اس میں ایک حد تک وہ کامیاب نظر آرہے ہیں ۔ انہوں نے اس کی تشہیر کے لیے سب سے پہلے قوم سطح پر مقابلہ کرایا اور جس مقابلہ میں مشکل سے انگلیوں پر گنے جانے طلباء وطالبات نے شرکت کی انہیں کو انعامات سے نوازکر یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ مسلمان بھی گیتا کو پڑھتا ہے جس کا اثر یہ ہوا کہ جس گھر میں طلباء صبح قرآن مجید پڑھاکرتے تھے اب وہ گیتا اور مہابھارت پڑھ رہے ہیں اور اس سب حالات کے پیدا ہونے کے باوجود امت مسلمہ اب خوابِ غفلت میں ہے اوراس کے لیے کچھ نہیں کررہی ہے۔ مولانانے درد بھرے انداز میں کہاکہ ان حالات کو بدلنے میں ہمیں آگے ہونا ہوگا اور اسلامی نظام تعلیم جو ایک مکمل نظام ہے اس کو دنیا کے سامنے پیش کرکے اس کے فوائد منظر عام پر لاکر اس کو اپنانے پر مجبور کرنا ہوگا۔ ملحوظ رہے کہ جلسہ کا آغاز مولانا مزمل ہلارے کی تلاوت کلام پاک سے ہوا او رقریب المغرب دعائیہ کلمات پر اس نشست کا اختتام ہوا۔ اسٹیج پر جناب دامودی سعید صاحب ، جناب دامودی عبدالحمید صاحب اور استاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل جناب ماسٹر سیف اللہ صاحب وغیرہ موجود تھے۔ 


مین روڈ پر چکر کاٹ رہے نوجوان کو عوام نے پکڑکر پولیس کے کیا حوالے 

تحقیقات کے بعد پولیس نے مزید دو افراد کو کیا گرفتار ، ہتھیار بھی برآمد 

بنٹوال 17؍ مارچ (فکروخبرنیوز) بائک پر سوار شخص کے علاقے میں لگاتار چکر کاٹنے سے پریشان عوام نے بالآخرمشکوک بائک سوار کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیے جانے کا واقعہ بنٹوال میں منظر عام پر آیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق فاروق(32) نامی شخص پچھلے کچھ دنوں سے وٹال کے قریب کنایانا گاؤ ں میں رہائش پذیر تھا ۔ کل رات عوام نے جب اس کو منگلور ۔کنیانا روڈ پر بذریعہ بائک چکر کاٹتے ہوئے دیکھا تو عوام میں تشویش پیدا ہوگئی ۔ کچھ لوگوں نے پوچھ تاچھ کے بہانے سے اس کو روک بھی لیا ۔ جب عوام نے اس سے سوالات کیے تو بائک چھوڑ کر وہ فرار ہونے میں کامیاب رہا۔ بتایا جارہا ہے کہ اس کی بائک میں کچھ ہتھیار بھی موجود تھے جس کو دیکھتے عوام نے اس کی بائک کے پہیہ کے ہوا چھوڑدی اور اس کی واپسی کا انتظار کرنے لگے۔ جب صبح سویرے اپنی بائک لے جانے کے لیے واپس آیا تو عوام نے اس کو پکڑکر پولیس کے حوالے کردیا ۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ شخص سے پولیس نے پوچھ تاچھ کے بعد مزید دو افراد کو حراست میں لیا ہے جن کی شناخت نہیں ہوپائی ہے۔ پولیس اس پورے معاملہ کی چھان بین کررہی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ فاروق نامی شخص کاسرگوڈ ضلع کا مقیم ہے اور کنیانا میں شادی کرنے کے بعد یہیں ایک کرایہ کے مکان میں رہتا تھا۔ کچھ نوجوانوں کے ساتھ مل کر چوری اور ڈکیتی کے علاوہ دیگر کئی معاملات میں بھی ملوث ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ 


ندی میں چھلانگ لگاکر خودکشی کرنے والے نوجوان کی لاش پانچ دن بعد برآمد 

الال 17؍ مارچ (فکروخبرنیوز) نیتراوتی ندی میں چھلانگ لگاکر خودکشی کرنے والے نوجوان کی لاش پانچ دن بعد کاسرگوڈ ضلع سے برآمد کیے جانے کی واردات دو دن قبل پیش آئی ہے۔ مہلوک نوجوان کی شناخت کوشان (27) مقیم ٹی سی روڈ ، تھوکوٹو کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق مذکورہ نوجوان گذشتہ دو سال سے ایک بار میں صاف صفائی کا کام کیا کرتا تھا۔ گیارہ مارچ کو وہ اچانک لاپتہ ہوگیا جسکے بعد الال پولیس تھانہ میں اس کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی گئی۔ دو دن قبل کاسرگوڈ سے برآمد لاش کی تحقیقات کے بعد پتہ چلا ہے کہ یہ لاش کوشان کی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ الال پولیس مزید تحقیقات کررہی ہے۔ 


خفیہ طور پر بھنگ فروخت کرنے والوں میں ایک عمر رسیدہ شخص گرفتار 

مزید دو افراد کی تلاش جاری 

کاسرگوڈ 17؍ مارچ (فکروخبرنیوز) ایک گھر پر چھاپہ کے دوران بڑی مقدار میں بھنگ کے ساتھ ایک عمر رسیدہ شخص کو گرفتار کیے جانے کا واقعہ یہاں پیش آئی ہے۔ گرفتار شدہ افرادکی شناخت محمد علی (60) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے جس کو ودیا نگر پولیس نے 1.250 کلو بھنگ کے ساتھ گرفتار کیا ہے۔ ملزم کے پاس موجود ایک بائک بھی پولیس نے ضبط کرلی ہے۔ تفصیلات کے مطابق مذکورہ شخص کے علاوہ صفوان اور دیگر دو افراد نے ایک گھر پر بھنگ چھپاکر رکھی تھی۔ پولیس کو ملی اطلاع کے مطابق اس نے چھاپہ کے دوران بھنگ برآمد کرلی ہے اور محمد علی کو گرفتار کرلیا جبکہ اس کے بقیہ ساتھی فرار ہونے میں کامیاب رہے۔ بتایا جارہا ہے کہ وہ چھوٹے چھوٹے پاکٹ بناکر طلباء اور اس عمر کے افراد کوبڑی قیمتوں میں بیچا کرتے تھے۔ فی الحال پولیس اس پورے معاملہ کی چھان بین کررہی ہے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا