English   /   Kannada   /   Nawayathi

مسلمانوں کو سرخرو ہونے کے لیے خود کو بدلنا ہوگا : حضرت مولاناسید سلمان حسینی ندوی

share with us

مولانا موصوف نے مسلمانوں کی کمزوریوں کو گناتے ہوئے کہا کہ آزادی سے پہلے جب ملک کے حالات پر نظر ڈالیں تو ہمیں یہ چیز نمایاں طور پر نظر آتی ہے کہ جتنی بھی جنگوں میں مسلمانوں کو شکست ہوئی ہے وہ مسلمانوں ہی کی کمزوریوں کی وجہ سے ہوئی ہے۔ کہیں پر مسلمانوں کی تیاریاں مکمل نہ ہونے کی وجہ سے میدان چھوڑنا پڑا تو کہیں پر اپنے لوگوں کی غداری اور منافقت کی وجہ سے ہماری امیدیں ختم ہوگئیں اور ہم کو شکست ہوئی ۔ مولانا نے اپنے خطاب کے دوران مسلمانوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ ہونے اور نئی ایجادات سے فائدہ اٹھانے کی بات کہتے ہوئے کہاکہ صرف ایمان کی بات کہنے سے مسلمان اس سرزمین پر سرخرو نہیں ہوسکتے بلکہ اس کے لیے ہمیں شریعت کے دائرہ میں رہتے ہوئے ہر اس چیز کو اپنانا پڑے گا جس سے ہم اپنی بات دوسروں تک پہنچا سکے اور مسلمانوں کو بیدار کرسکیں۔ مولانا محترم نے اپنی تقریر کے شروع میں حال ہی میں ترتیب دی گئی تفسیر ’’ انتخابِ تفاسیر‘‘ کا رسمِ اجراء کے بعد تفسیر کے علوم پر بھی روشنی ڈالی اور مسلمانوں کو تفسیر سے خصوصی لگاؤ اور تعلق پیدا کرنے کی تلقین بھی کی ۔ مولانا موصوف نے اپنی پوری تقریر میں اس بات پر بڑا زوردیا کہ اللہ تعالیٰ قوم کے حالات تبدیل کافیصلہ اس وقت کرتے ہیں جبکہ وہ اپنی تبدیلی کی فکر کرنے لگتے ہیں اور اس کے لیے کوششیں بھی کرتے رہتے ہیں۔ استاد تفسیر جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا محمد الیاس ندوی نے مسلمانوں کے موجودہ حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ موجودہ دور میں فکری ارتداد بڑی تیزی کے ساتھ پھیلتا جارہا ہے۔ صرف مندر میں جاکر گھنٹی بجانا اور بتوں کے سامنے جھکنا ہی شرک نہیں ہے بلکہ صوم وصلوٰۃ کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ اور شریعت مطہرہ کے خلاف ہمارے دلوں میں دین کے منافی کوئی بات پیدا ہوتی ہے تو وہ بھی الحاد ہے اوریہ خطرنا ک الحاد ہے۔ مولانا نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہاکہ ہماری نئی نسل کو ایمان پر باقی رکھنے کی فکر اور ان کو شریعت پر قائم رکھنے کی کوششیں کرنے سے تحفّظِ شریعت کامسئلہ خود بہ خود حل ہوجائے گا ۔ مولانا نے مزید کہاکہ ہم اپنے برادرانِ وطن کے اندر شریعت کے تعلق سے پھیلی غلط فہمیاں دورکرنے کی کوششیں کرنی چاہیے ،دین کی باتیں پہنچانے کے کئی طریقے ہوسکتے ہیں، ہم ان کے درمیان سیرت کا مقابلہ کراسکتے ہیں ، ان کو کوئی کتاب دے کر اسلام کے تعلق میں ان میں پھیلی غلط فہمیاں دورکرنے کی کوشش کی جاسکتی ہے جس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگاکہ وہ اسلام کی مخالفت کرنا چھوڑدیں گے اور اسلام سے قریب ہوتے جائیں گے اور انشاء اللہ ایک دن آئے گا جب اللہ تعالیٰ ان کی ہدایت کے لیے آپ کو ذریعہ بنائے گا۔ ملحوظ رہے کہ آج صبح جامعہ ضیاء العلوم کنڈلور سے امسال عا لمیت کی تکمیل کرنے والے طلباء کے اعزاز میں الوداعیہ تقریب سجائی گئی تھی جس میں فارغین نے اپنی تعلیمی روداد سنائی ۔ کل بروز بدھ صبح ساڑھے نوبجے ’’تحفظِ شریعت ۔ وقت کی اہم ضرورت ‘‘ کے موضوع پر منعقدہ تقریب میں حضرت مولانا سید سلمان حسینی ندوی نے خطاب کرتے ہوئے موجودہ حالات میں تحفظِ شریعت کے امکانات کو پیش کرتے ہوئے عوام کو شریعت سے پورے طور پر جڑے رہنے کی تلقین بھی کی تھی۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا