English   /   Kannada   /   Nawayathi

شکاری پورمیں جو رونق ہے اسی مدرسہ کے بدولت ہے ، نعمت کی قدر کریں:مولانا الیاس ندوی

share with us

مولانا نے کئی احادیث کی روشنی میں حفاظ کرام کی شان کو بیان کیاور اس کی وجہ سے خاندانی افراد کاکس طرح بیڑہ پار ہوگا اس کو بھی بیان کیا، اسی طرح بھٹکل سے تشریف فرمامولانا الیاس جاکٹی ندوی اُستاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل نے اس موقع پر آدھے گھنٹے کی پرمغز تقریر میں مدرسہ مدینۃ العلوم کی اہمیت کو اُجاگر کیاا ور کہا کہ یہ جو رونق ہے وہ اسی مدرسہ کی بدولت ہے اگر اس کی اہمیت نہیں جانیں گے تو پھر اللہ ہم سے نعمت کو چھین لے گا، اسکی اہمیت کو جان کر اپنے اولاد کو یہاں مدرسہ میں داخل کرانے پر مولانا نے بار بار تلقین کی ، اور معاشرے کی کئی برائیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے اور کئی ملکوں کے اسفار کے تجربہ کا نچوڑ عوام کے سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ مسلمان ہیں تو دنیا قائم ہے اور مسلمان اُس وقت تک زندہ ہے جب تک یہ مدراس قائم ہیں بصورتِ دیگر الحاد کس کس شکل میں او ر کونسے راستے ہماری نوجوانوں کے عقائد کو برباد کرے گا ہم اس کا تصور بھی نہیں کرسکتے، ہندوستان کا واحد مسلمان ہے کہ وہ شریعت محمدیہ میں کسی بھی طرح کی نازیبا بیان بازی کو قبول نہیں کرتا، یہاں موجود خواتین اور عوام سے بار بار مولانا نے اپنی اولاد کو مدرسہ سے جوڑنے کی تلقین کرتے ہوئے کئی واقعات کی روشنی میں اس کی اہمیت کو اُجاگر کیاور کہا کہ اللہ دین کی نسبت سے ایک حافط قرآن کو جو آخرت میں دے سو دیگا مگر دنیا میں بھی اتنا عطا کرے گا کہ ایک اچھا خاصہ عصری ڈگریاں حاصل کرنے والا بھی نہیں حاصل کرپائے گا، مولانا نے اس سلسلہ میں کئی واقعات بھی سنائے ۔ اس کے علاوہ جامعہ اسلامیہ جامعہ آباد کے مہتمم مولانا مقبول کوبٹے ندوی صاحب نے بھی اس موقع پر حفاظ کرام جن کی دستار بندی ہوئی اُن سے اور عوام سے مخاطب ہوکر کہا کہ اللہ نے ہمیں حافظ بنایا اور اپنے نعمتِ عظمیٰ سے سرفرا ز کیا تو اس امانت کا پاس رکھنا بھی ہماری ذمہد اری ہے ، اس نعمت کے حصول سے جتنی نعمتوں کے عطا کئے جانے وعدے ہیں وہیں احادیث میں ناشکری کرنے اور دین اسلام سے روگردانی اختیار کرنے پر وعیدیں بھی سنائی گئی ہیں، لہٰذا اخلاق و عادات کو صاف رکھنے کی مولانا نے یہاں تلقین کی۔
ملحوظ رہے کہ مدرسہ مدینۃ العلوم کی بنیاد 1989میں حضرت مولانا ایوب ندوی صاحب نے جنا ب حافظ کرناٹکی صاحب کی مقامی نمائندگی حاصل کرتے ہوئے رکھی تھی ، مدرسہ کی مستفدین کی تعداد کااندازہ لگایا جائے تو لگ بھگ تین ہزارسے زائد ہیں ، جب کہ سو سے زائد حفاظ کرام اس مدرسہ سے فارغ ہوچکے ہیں، تیس سے زائد علماء کرام اس مدرسہ میں ابتدائی و ثانوی درجات مکمل کرکے بھٹکل کے جامعہ اسلامیہ سمیت ملک کے مختلف دینی اداروں سے فارغ ہوئے۔ یہاں عربی چہارم تک تعلیم کا نظام دارلعلوم ندوۃ العلماء کے مطابق چلتا ہے، اگلے دنوں یہاں درجات کو آگے بڑھاتے ہوئے عالمیت تک کرنے کا منصوبہ بنایاجارہاہے، یہ جامعہ اسلامیہ جامعہ آباد کی باقاعدہ شاخ ہے، شعبۂ کمپیوٹر و عربی انگلش اسپوکن کورسس کا حال ہی میں افتتاح کیا گیا۔ اس مدرسہ میں بارہ اساتذہ اور پانچ دیگر عملہ اپنی خدمات میں مصروف ہے، مدرسہ کی مکمل سرپرستی مولانا ایوب صاحب ندوی فرمارہے ہیں تو جناب حافظ کرناٹکی صاحب مدرسہ کے ناظمِ اعلیٰ ہیں اور اہتمام کے عہدے پر جامعہ اسلامیہ جامعہ آباد بھٹکل کے فارغ التحصیل مولانا ازہر ندوی فائز ہیں۔امسال جملہ سترہ حفاظ کرام کی دستار بندی کی گئی ، اس اجلاس میں طلبہ نے مختلف پروگرام بھی پیش کئے جس میں تقریر، مکالمے، حمدو نعت و دیگر چیزیں بھی موجود تھی۔
امسال حفظ تکمیل کرنے والے طلبہ کے اسماء گرامی کچھ اس طرح سے ہے۔ 
حافظ محمد ذیشان بن شفیع اللہ صاحب مرحوم :کیرے بلچی
حافظ محمد مقصود بن شفیع اللہ صاحب مرحوم:کرے بلچی 
حافظ محمد نواز بن محمد سلام صاحب :نپانی 
حافظ محمد حسن بن حسین صاحب :ہلیال
حافط محمد اصغر بن اسلم صاحب :نیلور
حافظ محمد یٰسین بن عبدالمناف صاحب : گام شکاری پور
حافظ امام حسین بن حسن صاحب : ہبلی 
حافظ ابوہریرہ بن رسول صاحب :دھرم کٹہ 
حافظ محمد احتشام بن ریاض (قاضی) صاحب :نلور
حافظ محمد شعیب بن ضیاء اللہ صاحب : متی کوٹہ ،شکاری پور
حافظ زبیر بن عطاء الرحمٰن صاحب : آسام 
حافظ عبدالسلام بن عبدالرحمٰن صاحب: یوپی
حافظ محمد خان بن بڑھن خان صاحب : دھرم کٹہ 
حافط محمد شعیب بن نوراللہ صاحب :چورڈی
حافظ عبیداللہ بن دادا پیر صاحب : نرساپور
حافظ نثار احمد بن شفیع اللہ صاحب : بھدراپور
حافظ محمد ساحل بن منور صاحب مرحوم :شکاری پور
تلاوتِ قرآن پاک سے عصر قبل اس اجلاس کا آغاز ہوا تھا، آخر میں مولانا ایوب ندوی دامت برکاتہم کی صدارتی کلمات پر جلسہ اپنے اختتام کو پہنچا ۔ اور مہتمم مدرسہ ہٰذا مولانا اظہر ندوی نے بحسن و خوبی نظامت کے فرائض انجام دیا اور عوام کی تعداد دیکھ کر محسوس ہوا کہ موصوف مہتمم نے اجلاس کی تیاریاں بھی زور وشوروں سے کی تھی۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا