English   /   Kannada   /   Nawayathi

بھٹکل مسلم ایسوسی ایشن ریاض کی جانب سےتعزیت بر وفات خطیب قوم

share with us

موت ایک ایسی حقیقت ہے جس کا روز اول سے لے کر آج تک بلکہ روز قیامت تک نہ کوئی انکاری پیدا ہوا ہے اور نہ ہوگا۔ دو تین مہینے پہلے کی بات ہے کہ جیسے ہی یہ خبر آئی کہ ہماری ہر دلعزیز مولانا عبدالباری صاحب ندوی ایک موذی مرض کے شکار ہیں تو پھر کیا تھا جنگل میں آگ کی طرح ہر زبان وخاص پر اسی کا چرچہ ہونے لگا اور ہر ایک مولانا کی صحت کو لے کر پریشان نظر آنے لگا ، علاج ومعالجہ کے لیے رائے مشورے اور تدبیریں ہونے لگی ، ہر بیماری کا علاج ہے گرچہ کہ ہر قسم کے علاج تک انسان کی رسائی نہ ہوئی ہو لیکن خدائی تدبیر !! موت ایک ایسی حقیقت ہے جس کا کوئی علاج نہیں جس کے سامنے انسان کی پوری کی پوری کوششیں بے سود ثابت ہوتی ہیں اور رائیگاں چلی جاتی ہیں۔ صحت یابی کے لیے آج کل انتظار ، دعاؤں پر دعائیں پھر بھی یہ خبر بجلی بن کر ہم سب پر گرپڑی کہ خطیب قوم مہتمم جامعہ اسلامیہ مولانا عبدالباری صاحب ندوی اس دارِ فانی سے دار بقاء کی طرف کوچ کرگئے بس پھر ہمارے پاس قضا وقدر کے فیصلہ پر راضی ہوئے اور سوائے یہ کہنے کہ کوئی چارہ نہ رہا 
فَلِلّٰہِ مَا أَخَذَ وَلَہُ مَا أَعْطیٰ وَ کُلُّ شَےْئیٍ عِنْدَہُ بِأَجَلٍ مُسَمّیً
بھٹکل واطراف میں ایک خاموشی سی چھاگئی جس نے سنا وہ وہیں پر ساکت صامت کھڑا رہ گیا ، کانوں کو اپنی سماعتوں پر یقین نہیں آیا ۔ زبانیں گنگ ہوگئی کہ آخر وہ کون سا قوم کا فرزند جو پوری قوم وبرادری کو سوگوار چھوڑ کر رب کے حضور چلا گیا۔ 
ہر کوئی پوچھتا ہے خاموش کیوں ہے بھٹکل یہ کون تیرے شہر سے مرد خدا گیا۔ 
بہت سے خوبیاں تھیں مرنے والے میں ’’ کن کن خوبیوں کو بیان کریں : آپ قوم کے مفسر ، قوم کے مصلح ، قوم کے خطیب ، صلہ رحمی کرنے والے اور ہر ایک کو اس کی ترغیب دینے والے ، ایسی رنجشوں اور جھگڑوں سے دور ، ہر ایک سے اپنائیت کا اظہار کرنے والے ، جو بھی آپ سے ایک بار ملتا وہ بس آپ کا ہوکر رہ جاتا ۔ ہر پروگرام میں اسٹیج کی رونق اور کامیابی کی ضمانت ، آہ مولانا مرحوم! قوم کا ہر امیر وغریب ، تاجر ومزدور ، عالم وفاضل ، مسلم وغیر مسلم ، دینی ودنیاوی ڈگریاں رکھنے والے ، چھوٹا ہو یابڑا ہر ایک آپ کے اوصاف حمیدہ کا قائل اور آپ کا ثناء خواں 
سفینہ چاہیے اس بحر بیکراں کے لیے 
مولانا کی وفات کی خبر سن کر اطراف واکناف سے کثیر تعداد میں لوگوں کی جنازے میں شرکت یہ اس بات کی دلیل ہے کہ اللہ نے مولانا کو اس دنیا میں جو مقبولیت سے نوازا تھا اس اللہ کی ذات پاک سے قوی امید ہے کہ اللہ نے اپنے شایانِ شان فرشتوں کے ذریعہ سے ان کا استقبال کیا ہوگا ۔ اللہ کروٹ کروٹ مولانا کے درجات کو بلند فرمائے۔ 
علماء کرام اوردانشواران قوم کے مولانا کی وفات پر جو تأثرات ہیں وہ اس بات کی ترجمانی کرتی ہے کہ مولانا کی وفات سے صرف بھٹکل واطراف بھٹکل ، بھٹکل کا نہیں بلکہ پوری ملت اسلامیہ کا زبردست وناقابلِ تلافی نقصان ہے۔ایسی عبقری شخصیات کی کمی کا احساس ہمیشہ باقی رہتا ہے اور ایک ایسا خلاء ہے جس کو پر ہونے کے لیے مدتیں درکار ہوتی ہیں۔ مولانا کا فیض ملت اسلامیہ کے لیے ہمیشہ عام رہا ۔ مولانا مسلمانوں کی سماجی ، سیاسی واقتصادی استحکام کے لیے ہمیشہ فکر مند رہے ، ہر نازک موڑ پر قوم کی رہنمائی فرمائی ، ہمیں اس وقت عربی کا ایک مقولہ یاد آرہا ہے۔ ’’ مَوْتُ الْعَالِمِ مَوْتُ الْعَالَمِ‘‘ ایک عالم کی موت پورے عالم کی موت ہے۔ حضرت مولانا کے چلے جانے سے ملت اسلامیہ ایک مؤقر عالم دین ، قائد ملت سے محروم ہوگئی ، بہت سے اسلامی حلقے وادارے اپنی یتیمی کا ماتم کرنے لگے۔ واللّٰہ المستعان.
عبدالباری مولانا کے ساتھ محبت وعقیدت کی رٹ لگانے والے وہ عبدالباری مولانا اب ہمارے درمیان نہیں ہے۔ کون جانتا تھا کہ اتنی جلدی وہ ہم کو داغ مفارقت دے جائیں گے ، یقیناًمولانا تو ہم سے جدا ہوگئے لیکن جامعہ اسلامیہ میں سکھائے ہوئے ان کے دینی علوم، مسجدوں میں دئیے ہوئے ان کے قرآن واحادیث وسیرت نبویہ کے دروس ، جلسوں اور محفلوں میں دئیے ہوئے ان کے اسلامی خطبات وتقاریر اور نجی محفلوں میں کی گئی ان کی حکیمانہ باتیں ہمارے پاس ہیں اس پر عمل کرتے ہوئے اس کی روشنی میں اپنی زندگی گذارتے ہوئے اپنی اصلاح کی کوشش کرتے ہوئے ان کی روح کو خوش کرسکتے ہیں اوران کی تعلیمات کو زندہ رکھ سکتے ہیں۔ 
ہم بھٹکل مسلم ایسوسی ایشن ریاض سعودی عربیہ مولانا کے اہل وعیال واقرباء اور جامعہ اسلامیہ کے اساتذہ وطلباء اور قوم کے ہر ہر فرد کے ساتھ غم میں برابر کے شریک ہیں اور اسے ایک ملی سانحہ قرار دیتے ہوئے دعا گوہیں کہ اللہ حضرت والا کی بال بال مغفرت فرمائے ، آپ کے درجات کو بلند فرمائے، جنت الفردوس میں جگہ نصیب فرمائے اور اہلِ خانہ اور اہلِ بھٹکل کو صبر جمیل عطا فرمائے اور قوم کو ان کا صحیح جانشین ونعم البدل نصیب فرمائے۔ 
موت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوس 
ورنہ دنیا میں سبھی آتے ہیں مرنے کے لیے 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا