English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہمیں دنیا میں اس لئے نہیں بھیجاگیا کہ کمائیں کھائیں اور عیش کریں : مولانا سید سلمان حسینی ندوی

share with us

مولانا نے اپنے پوری تقریر میں ایمانی جذبات کو جھنجھوڑنے کی کوشش کرتے رہے اور حقیقی معنوں میں ایک مسلمان بن کر اس کثیر ثقافتی سماج میں عمدہ و اعلیٰ اخلاق کوپیش کرنے کی تلقین کرتے رہے جس میں پڑوسی کے حقوق کو بھی بتایا اور حدیث کے حوالے سے آپ ﷺ کے اس فرمان کو عوام کے سامنے رکھا اورکہا کہ جس کا کوئی پڑوسی بھوکا رہے وہ مومن نہیں ہوسکتا ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ نہیں کیا گیا ہے کہ پڑوسی کا مسلمان ہوناضروری ہے بلکہ وہ پڑوسی چاہے ہندو ، سکھ ہو یا اس کاتعلق کسی اور مذہب سے ہو ، ہمیں اس کی مدد کرنا چاہیے ۔ مولانا نے اپنے بیان میں غرور و تکبر اور بڑائی سے اجتناب کرنے کی بھی تلقین کی اور کہا کہ جب یہودیوں کا یہی حال تھا وہ اپنی بڑائی بیان کرنے کے لیے بڑے بڑے انبیاء کے اُن کے قوم میں موجود ہونے کی دلائل دیتے تھے اور تاریخ کے واقعات پیش کرکے اپنی بڑائی جتانے کی کوشش کرتے تھے یہاں تک غلو کردیاکہ ہم اللہ کے بیٹے اور محبوب ہیں ، مگر اللہ نے ان کے دعوے کو مستردکردیا اور اعلان کیا کہ تم بھی انسانوں کی طرح انسان ہو تم کو کوئی برتری حاصل نہیں۔ مولانا نے کہا کہ کسی کو کسی پر فوقیت حاصل نہیں ہے بلکہ اللہ کے تعلق سے جس کا ایمان جتنا مضبوط ہوگا وہ اتنا ہی اللہ کا قرب حاصل کرے گا۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دعوت کے طریقوں کو بیان کرتے ہوئے کہاکہ آپ کے شہر میں جتنے بھی لوگ ہیں چاہے وہ کسی بھی برادری اور مذہب سے تعلق رکھتے ہوں ہرگھر تک اور گھر کے ہرفردتک اس دین کو ہمیں پہنچانا ہے ۔ مولانا نے اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس شہر کے لوگ ریاستی زبان سیکھنے سے دلچسپی نہیں رکھتے ، یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ انبیاء علیھم السلام کو ان کی قوم کے زبان میں مبعوث کیا جاتا تھا لہذا ہم جس سماج میں رہتے ہیں ان کی زبان پر سیکھتے ہوئے اسلام کو عام کرنے کی بڑی ذمہ داری ہے ۔ مولانا نے اپنے پوری تقریر میں اللہ کے حضور صلی اللہ علیہ کی داعیانہ اوصاف کی دلنشیں تشریح کرتے ہوئے تبلیغ کے تعلق سے بڑی مفید باتیں پیش کیں۔تلاوتِ قرآن پاک سے شروع ہونے والا یہ عام اجلاس مولانا مصطفی رفاعی ندوی صاحب کی دعائیہ کلمات پر اس اجلاس کا اختتام ہوا۔ ملحوظ رہے کہ عوام کا ایک جم غفیر اس اجلاس میں شریک ہوا ، علماء کرام اور عمائدینِ شہر اسٹیج کی رونق بنے رہے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا