English   /   Kannada   /   Nawayathi

کافی دیر تک پوچھ تاچھ کے باجود ہانگ کانگ میں نو ’’انٹری ‘‘ کی وجہ نہیں بتائی:عبدالحق

share with us

انہوں نے مزید کہاکہ روزانہ اس طرح سے ہندوستانیوں کو ہانگ کانگ میں داخلہ نہیں ملتا تو ہندوستانیوں کو کروڑوں روپئے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہانگ کانگ کے لیے اڑان بھرنے سے پہلے بنگلو رایرپورٹ پر امیگریشن کاؤنٹر پر کسی طرح کی پوچھ تاچھ نہیں کی گئی ۔ جب ہانگ کانگ سے واپس ہونے پر بنگلور امیگریشن کاؤنٹر پر واپسی کی وجہ پوچھی گئی تو انہوں نے صاف طور پر افسران سے کہہ دیا کہ مجھے ہانگ کانگ میں داخلہ نہ ملنے پر واپس ہونا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ وہ کمپنی کی جانب سے ہانگ کانگ گئے تھے اور کمپنی اس معاملہ کو اٹھاکر اس کی وجوہات ضرور معلوم کرے گی ۔مذکورہ عبدالحق صاحب کے فرزند عکاشہ کی جانب سے فکروخبر دفتر پہنچ کر کئی سارے امکانات ظاہر کئے جانے(جس کا تذکرہ فکروخبر نے اپنے خبر میں کیا تھا) اورپھر بنگلور ایرپورٹ میں ایک بھٹکلی نوجوان کے ساتھ پیش آئے واقعہ کے تیسرے دن ہی اس طرح کے واقعہ کے بعد پیدا ہونے والے کئی سارے شبہات جس سے مسلمان یا پاسپورٹ میں بھٹکل ہونے سے روکنے کے امکانات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ابتدامیں ہانگ کانگ کی زبان پر کئی سارے سوال کئے اور ٹوٹی پھوٹی انگریزی بھی بول رہے تھے جس  سےبات سمجھ میں نہیںآرہی تھی ۔ اکثر سوالات زبان کی وجہ سے بھی سمجھ میں نہیں آئے ۔ اور صرف NO Entery in hong kong کی رٹ لگائے ہوئے تھے ،ا بتداء میں انہو ں نے مزید کہا کہ اے سی سی حکومت اس سلسلہ میں عنقریب میڈیا احباب سے گفتگو کرے گی اور ان کو میڈیا احباب سے بات کرنے سے انکار کیا گیا ہے ۔ہانگ کانگ کے اس رویہ سے ہندوستانیوں کو بہت نقصان ہورہاہے جس کی وجہ سے ہندوستانی حکومت کو چاہئے کہ وہ ہانگ کانگ سے باتے کرے۔ ملحوظ رہے کہ بنگلور میں پیش آئے واردات کے بعد اچانک ہانگ کانگ میں پیش آئے اس واقعہ سے عبدالحق کے فرزند عکاشہ پریشان ہوگئے تھے اور انہوں نے فکروخبر دفتر پہنچ کر اس بات کی اطلاع دیتے ہوئے کئی شبہات ظاہر کئے تھے ۔ اور فکروخبر نے اپنی ذمہد اری نبھاتے ہوئے ا س خبر کو شائع کی تھی اور اُن امکانات کو جلی حرفوں میں شائع کیاتھا کہ روکنے کی وجوہات کیا ہوسکتے ہیں، اور روکنے کی وجہ نہ بتائے جانے پر ایسے اشکالات اور گھروالوں کو تشویش ضرور ہوتی ہے جس کااظہار کرنا میڈیا کااور اہلِ خانہ کا حق ہے ۔اور جب جب بھی قوم کے افراد کو بلاوجہ پریشان کیا جائے گا، شبہات اور امکانات کے مدنظر ان کے اہلِ خانہ کی آواز کو فکروخبراُٹھاتا رہے گا ۔ چاہے حاسدینِ فکروخبر کو یہ پسند ہو کہ نہ ہو?.اس خبر کی وجہ سے ہانگ کانگ ایرپورٹ میں اکثر اُن ہندوستانیوں کی پریشانیاں حکومت کے سامنے آگئی جو لاکھوں روپئے خرچ کرکے وہاں جاتے ہیں اوربغیر وجہ کہ نو انٹری کا سیل لگا کر واپس کردئے جاتے ہیں۔اس خبر سے ایک فرد کا نہیں بلکہ کئی ہندوستانیوں کے مسائل حل ہونے کے امکان ہیں جو ہانگ کانگ کا قصد کرتے ہیں۔بعض وہ لوگ جن کوفکروخبر سے حسد ہے اس خبر کو پہلے فکروخبر میں شائع ہونے کی وجہ سے تلملا گئے ہیں جس کی وجہ سے اپنی شرارت سے باز نہیں آرہے..صحافت کی روح سے جب افراد ناواقف ہوتے ہیں تو خبروں کے ساتھ اسی طرح کھلواڑ کیا جاتا ہے مگر فکروخبر کو پوری اُمید ہے کہ وہ اپنے ناپاک منصوبوں میں کامیاب نہیں ہوں گے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا