English   /   Kannada   /   Nawayathi

منگلور میں دن دھاڑے نوجوان کاقتل (مزید ساحلی خبریں)

share with us

بتایا جارہا ہے کہ شہرکے پولیس کمشنر ایس مرغان نے بھی جائے واردات کا معائنہ کرنے کے بعد تحقیقات کے احکامات صادر کردئیے ہیں۔ معاملہ کی تحقیقات کی جارہی ہے لیکن ابھی تک قاتل پولیس کی گرفت سے دور ہے۔ 


منگلور میں غیر قانونی پتھر کی کان پر افسران کی چھاپہ مار کاروائی 

چھ لاریوں سمیت مشینیں اور دیگر سامان ضبط 

منگلور 03؍ جون (فکروخبرنیوز) بچپے پولیس تھانہ حدود میں آنے والے اراسلے پڈاؤ علاقے میں واقع پتھرکی کان کو غیر قانونی طور پر استعمال میں لا نے پر محکمۂ ارضیات نے چھاپہ مار کاروائی میں پتھروں سے لدی چھ لاریوں کے علاوہ پتھر نکالنے والی چھ مشینیں اور دیگر سامان کو ضبط کرلیے جانے کی خبر فکروخبر کو موصول ہوئی ہے ۔موصولہ اطلاعات کے مطابق اسالا پڈاؤ میں پتھر کی کان والی سرکاری اور غیر سرکاری زمین موجود ہے لیکن بار بار چھاپہ مار کاروائی کے بعد بھی کچھ لوگ اس کو غیر قانونی طور پر استعمال میں لا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حالیہ کاروائی میں محکمۂ ارضیات نے متعلقہ لوگوں پر دس لاکھ رروپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے ۔ بتایا جارہا ہے کہ ماضی میں بھی مقامی لوگوں نے ڈپٹی کمشنر سے مذکورہ واقعہ کی شکایت کرتے ہوئے پتھر کے نکالنے جانے پر فوری لگانے کی بات کہی تھی ۔ اسی شکایت پر ڈپٹی کمشنر کے احکامات پر یہ کاروائی کی گئی ہے ۔ 


کانگریس اور سی پی آئی کے کارکن آپس میں بھڑ گئے 

تین افراد زخمی ، پولیس نے کیا لاٹھی چارج 

کاسرگوڈ 03؍ جون (فکروخبرنیوز) نجی معاملہ کو لے کر کانگریس اور سی پی آئی کارکنوں کے درمیان ہوئے تصادم کی وجہ سے ضلع کے بیکل پولیس تھانہ حدود میں حالات کشیدہ ہونے کی خبر فکروخبر کو موصول ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق حالات کو قابو میں لانے کے لیے پہلے تو پولیس نے لاٹھی چارج کیا لیکن حالات قابو میں نہ آنے کی وجہ سے آنسو گیس کے گولے پھینکے۔ اس کارروائی میں ایک پولیس اہلکار سمیت دو افراد زخمی ہوگئے ۔ زخمیوں کی شناخت پولیس اہلکار آننت کرشنا ، کانگریس کارکن عبدالرحیم اور سی پی ایم کارکن سدھاکر کی حیثیت سے کرلی گئی ہے ۔ بتایا جارہا ہے کہ عبدالرحیم کی حالت نازک ہونے کی وجہ سے اسے منگلور اسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔ مشتعل ہجوم نے قریب میں واقع مدرسہ ، گاڑیوں اور دکانوں پر بھی پتھراؤ کرکے انہیں نقصان پہنچایا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ پولیس کی جانب سے کی گئی مسلسل تین سے چار گھنٹے کی کاروائی کے بعد حالات قابو میں آگئے۔ دو نوں پارٹیوں کے کارکنوں نے ایک دوسرے کے خلاف معاملہ درج کرلیا ہے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا