English   /   Kannada   /   Nawayathi

لوگوں کی ملکیت بانٹنے والے وزیراعظم مودی کے بیان پر راہل گاندھی کا طنزیہ جواب

share with us

لوک سبھا انتخاب کی سرگرمیوں کے درمیان وزیر اعظم نریندر مودی کا ایک بیان تنازعہ کا شکار ہو گیا ہے۔ 21 اپریل کو راجستھان کے بانسواڑہ میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے مبینہ طور پر سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے 2006 میں دیے گئے بیان کا ذکر کرتے ہوئے کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس ملک میں لوگوں کی ملکیت اکٹھا کرے گی اور پھر مسلمانوں میں تقسیم کر دے گی۔ اس بیان پر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اتوار کو ہی شدید حملہ کیا تھا، اور اب راہل گاندھی نے شاعرانہ انداز میں وزیر اعظم مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

دراصل راہل گاندھی نے آج سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں وزیر اعظم مودی کے ذریعہ ’ملکیت‘ سے متعلق دیے گئے بیان پر براہ راست حملہ تو نہیں کیا گیا ہے، لیکن اشارہ صاف ہے۔ انھوں نے اس پوسٹ میں شاعرانہ انداز میں لکھا ہے کہ ’’ملک میں بے روزگاری اور مہنگائی کا پیک ہے/اور نریندر مودی کہتے ہیں سب کچھ ٹھیک ہے/ان کے پاس ’ایشوز سے بھٹکانے‘ کی نئی نئی تکنیک ہے/پر جھوٹ کے کاروبار کا اَنت اب نزدیک ہے۔‘‘

واضح رہے کہ پی ایم مودی نے راجستھان کے بانسواڑہ میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے 21 اپریل کو کہا تھا کہ کانگریس پارٹی کی منشا اس ملک میں خواتین کے زیورات اکٹھے کر مسلمانوں میں تقسیم کرنے کی ہے۔ وہ آپ کے گلے کے ’منگل سوتر‘ کو ضبط کر لیں گے اور پھر اسے اقلیتوں میں تقسیم کر دیں گے۔ پی ایم مودی نے اس کے لیے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے اس بیان کا حوالہ دیا تھا کہ ملک کی ملکیت پر پہلا حق اقلتیوں کا ہے۔ وزیر اعظم کے اس متنازعہ بیان پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا تھا کہ ’’مخالفین پر جھوٹے الزامات عائد کرنا آر ایس ایس اور بی جے پی کی ٹریننگ کی خاصیت ہے۔ انھوں نے جو کچھ بھی کہا ہے وہ انھیں آر ایس ایس کی تہذیب سے ملا ہے۔‘‘ کھڑگے نے مزید کہا تھا کہ ملک کی 140 کروڑ عوام ان کے دھوکے میں آنے والی نہیں ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا