English   /   Kannada   /   Nawayathi

اتراکنڑا لوک سبھا سیٹ کی تاریخ ، آننت کمار کی جگہ لے پائیں گے کاگیری؟

share with us

31؍مارچ 2024 : (فکروخبرنیوز) کرناٹک کی اترا کنڑ لوک سبھا سیٹ پر بی جے پی کا غلبہ ہے۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر اننت کمار ہیگڑے اس سیٹ پر لگاتار جیت رہے ہیں۔ اننت کمار ہیگڑے فی الحال اس سیٹ سے ایم پی ہیں۔ ہیگڑے اس سیٹ سے پانچ بار الیکشن جیت چکے ہیں۔ پہلی بار انہوں نے 1996 میں اس سیٹ سے الیکشن جیتا-

اس بار بی جے پی نے وشیشور ہیگڈے کاگیری کو اترا کنڑ سیٹ سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ وہیں کانگریس نے ڈاکٹر انجلی نمبالکر کو ٹکٹ دے کر میدان میں اتارا ہے۔

اترا کنڑ سیٹ کی سیاسی تاریخ

اترا کنڑ لوک سبھا سیٹ پہلے ریاست بمبئی اور پھر میسور ریاست کا حصہ تھی۔ اب تک ہوئے کل 17 لوک سبھا انتخابات میں کانگریس نے اس سیٹ پر 10 بار کامیابی حاصل کی ہے۔ بی جے پی نے سال 1996 میں یہاں اپنا پہلا الیکشن جیتا تھا اور اس سیٹ کو کل پانچ بار جیتا ہے۔ یہ سیٹ 1967 کے لوک سبھا انتخابات میں آزاد امیدوار ڈی ڈی نے جیتی تھی۔ دتاتریہ جیت گئے تھے۔ اس کے بعد بی جے پی کے اننت کمار ہیگڑے 2004 سے اتر کنڑ لوک سبھا سیٹ سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔

آپ کو بتا دیں کہ اننت کمار ہیگڑے اتر کنڑ لوک سبھا سیٹ سے پانچ بار جیت چکے ہیں۔ وہ پہلی بار 11ویں لوک سبھا میں 1996 میں صرف 27 سال کی عمر میں ممبر پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے 1998 میں دوبارہ الیکشن لڑا لیکن آزاد امیدوار ڈی. دتاتریہ سے الیکشن ہار گئے۔ پھر 1999 میں ہیگڑے کو کانگریس کی مارگریٹ الوا نے تھوڑے فرق سے شکست دی۔ اس کے بعد انہوں نے سال 2004، 2009، 2014 اور 2019 میں لگاتار چار بار کامیابی حاصل کی اور اس سیٹ پر بی جے پی کا جھنڈا لہرایا۔

اس مرتبہ کیا ہوگا؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ کانگریس اور بی جے پی کے درمیان کانٹے کی ٹکر کا امکان ہے۔ ہندوتوا کا سہارا لے کر انتخابات کے موقع پر اپنی ساکھ بچانے کے لیے آننت کمار ہیگڑے سیاسی چالیں چلتے تھے اور بے بنیاد بیانات کے ذریعہ مشہور ہوکر الیکشن جیتنے کے لیے اسے حربے کے طورپر استعمال کرتے تھے اور اس طرح وہ انہوں نے کل پانچ مرتبہ اس سیٹ سے پارلیمنٹ میں یہاں کے عوام کی نمائندگی کی لیکن اس حلقہ میں کتنے ترقیاتی کیے ہیں وہ خود ہی بتادیں تو بہتر ہے۔

اس مرتبہ بی جے پی نے انہیں ٹکٹ سے محروم رکھا ہے اور وشویشور کاگیری کو ان کی جگہ کھڑا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہی وہ کاگیری ہے جو کرناٹک کے حالیہ اسمبلی انتخابات میں ہار کا سامنا کرچکے ہیں۔ اب کی مرتبہ وہ جیتنے کے لیے آننت کمار کے نقشِ قدم پر چلیں گے یا پھر کونسی حکمتِ عملی اپنائیں گے؟

دوسری طرف ڈاکٹر انجلی نمبالکر بھی کانگریس کی ایک مضبوط امیدوار مانی جارہی ہے اور پیشے سے ڈاکٹر(تعلیم یافتہ ) ہونے کی وجہ سے لوگوں کی نگاہیں ان کی طرف ٹکی ہوئی ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا