English   /   Kannada   /   Nawayathi

7اکتوبر کے بعد: اسرائیل کی 335 گاڑیاں تباہ،1,600 فوجی معذور اور 48 ارب ڈالر کا نقصان

share with us

 

23/نومبر/2023(فکروخبر/ذرائع)قسام بریگیڈز کا کہنا ہے کہ جنگجو جب تک ضرورت ہو ’دشمن‘ کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

حماس کے مسلح ونگ کے ترجمان ابو عبیدہ کا کہنا ہے کہ گروپ کے جنگجوؤں نے غزہ میں زمینی کارروائی کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فوج کی 335 گاڑیوں کو تباہ کیا ہے۔

ابو عبیدہ نے پہلے سے ریکارڈ شدہ بیان میں کہا کہ گزشتہ 72 گھنٹوں میں مزید 33 گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا اور انہیں تباہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ گروپ کے جنگجوؤں نے بیت حنون میں پیدل اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بناتے ہوئے "درجنوں کارروائیاں” کی ہیں۔

ابو عبیدہ نے کہا کہ پچھلے تین دنوں کے دوران، فلسطینی جنگجوؤں نے "خصوصی آپریشنز” بھی کیے ہیں جن کے نتیجے میں "دشمن کی فوجیں” ماری گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تک غزہ پر حملہ جاری ہے جنگجو "دشمن” کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں، اور انہوں نے مقبوضہ مغربی کنارے اور تمام "مزاحمتی” محاذوں پر اسرائیلی افواج کے ساتھ محاذ آرائی کو بڑھانے پر زور دیا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم اس بات کا اظہار کر چکے ہیں کہ عارضی جنگ بندی کا مطلب جنگ کا خاتمہ نہیں ہے بلکہ یہ جنگ طویل ہو گی۔

اسرائیلی قابض فوج کے ریڈیو نے اطلاع دی ہے کہ 7 اکتوبر کو "طوفان الا قصی" کی لڑائی کے آغاز کے بعد سے تقریباً 1,600 اسرائیلی فوجی معذور ہو چکے ہیں۔

ریڈیو نے آکسیپیشن آرمی میں معذوروں کی ایسوسی ایشن کے سربراہ ایڈان کِلمین کے حوالے سے کہا کہ "7 اکتوبر سے فوج نے 1600 فوجیوں کی معذوری کی تشخیص کی ہے۔ان میں 400 فوجی اب بھی ہسپتالوں میں ہیں۔"

کیلمین نے مزید کہا کہ "یہ صرف زخمی ہیں، اور ہزاروں مزید لوگ پی ٹی ایس ڈی میں مبتلا ہمارے پاس آئیں گے"۔

انہوں نے زور دیا کہ "یہ تعداد اسرائیل کی تاریخ میں ناقابل تصور ہے۔ یوم کپور جنگ جو اکتوبر 1973 میں لڑی گئی تھی اس سے کہیں زیادہ ہے۔

قابض فوج نے اعتراف کیا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمتی دھڑوں کے ساتھ گذشتہ ماہ کی 27 تاریخ کو زمینی دراندازی کی کارروائیوں کے آغاز کے بعد سے براہ راست لڑائی میں 72 فوجی اور افسران مارے گئے۔

اس طرح گزشتہ ماہ کے آغاز میں "ال اقصیٰ سیلاب" کی لڑائی کے آغاز کے بعد مزاحمت کے ہاتھوں قابض فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 392 تک پہنچ گئی۔

مسلسل 48ویں روز بھی قابض غزہ کے خلاف اپنی جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے، جبکہ مزاحمتی فورسز اور قابض فوج کے درمیان انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا آج سے اعلان کیا گیا ہے۔

اسرائیلی قابض ریاست میں ایک مالیاتی مشاورتی کمپنی نےکہا ہے کہ غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ کی وجہ سے موجودہ اور اگلے برسوں کے دوران قابض معیشت پر تقریباً 48 ارب ڈالر کا بوجھ پڑے گا۔

لیڈر کیپٹل مارکیٹس کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قابض ریاست ممکنہ طور پر جنگ کے کل اخراجات کا دو تہائی برداشت کرے گی جب کہ باقی رقم امریکا فوجی امداد کی صورت میں ادا کرے گا۔

48 بلین ڈالر کا تخمینہ پچھلے تخمینوں سے کم ہے جس میں ایک بڑی تعداد کی نشاندہی کی گئی تھی، جس میں قابض ریاست میں قومی اقتصادی کونسل کا اعلان بھی شامل ہے، جس میں توقع تھی کہ اسرائیلی معیشت پر جنگ کی لاگت تقریباً 54 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔

قابض ریاست کی وزارت خزانہ نے معیشت پر جارحیت کی لاگت کا تخمینہ تقریباً 270 ملین یومیہ لگایا۔ جارحیت کے خاتمے کا مطلب نقصانات کو روکنا ضروری نہیں ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا