English   /   Kannada   /   Nawayathi

روسی صدر اپنے ہم منصب سے ملاقات کے لیے پہنچے چین،کن امور پر ہوگی بات چیت!

share with us

 

17/اکتوبر/2023(فکروخبر/ذرائع)روس کے صدر ولادیمیر پوتن سربراہی کانفرنس میں شرکت کے لیے چین پہنچ گئے ہیں جہاں وہ اپنے دیرینہ دوست شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دونوں صدور کے درمیان یہ ملاقات ’لا محدود‘ شراکت داری کو مزید مضبوط کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔

صدر پوتن اور شی جن پنگ کے درمیان ذاتی نوعیت کا بھی تعلق ہے اور چینی صدر انہیں ’بیسٹ فرینڈ‘ یعنی بہترین دوست قرار دیتے ہیں جبکہ روسی صدر کے خیال میں چین ایک ’قابل اعتماد پارٹنر‘ ہے۔

مغربی ممالک کے ساتھ مشکل تعلقات کے باوجود دونوں رہنماؤں کے درمیان قربت برقرار رہی ہے جس کا اندازہ یوکرین جنگ کے دوران چینی مؤقف سے بھی ہوتا ہے جب اس نے روسی حملے کی مذمت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

چینی دارالحکومت بیجنگ میں ہونے والی سربراہی کانفرنس میں صدر پوتن کا شریک ہونا نہ صرف غیرمعمولی سمجھا جا رہا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی یہ شی جن پنگ کو بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے پر خراج تحسین پیش کرنے کا بھی ایک موقع ہے۔

خارجہ تعلقات پر یورپی کونسل سے منسلک چینی پالیسی کی ماہر الیشیا باشولسکا کا کہنا ہے کہ بیجنگ میں روسی وفد کی موجودگی ماسکو کے لیے بھی اہمیت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے روس کو بھی صدر پوتن کا ایک مثبت رخ پیش کر کے بین الاقوامی میدان میں اپنی حیثیت کو منوانے کا موقع ملے گا۔
 

صدر شی جن پنگ اور پوتن کے درمیان اس دوستی کی بنیاد 2013 میں انڈونیشیا میں ہونے والی کانفرنس میں پڑی تھی جب روسی صدر کی سالگرہ کے موقع پر شی جن پنگ نے نہ صرف انہیں مبارکباد دی بلکہ ان جے ساتھ کیک بھی کھایا تھا۔

اس کے بعد دوستی کا یہ سلسلہ مزید گہرا ہوتا چلا گیا اور 2019 میں شی جن پنگ کی سالگرہ کے موقع پر پوتن نے انہیں سرپرائز دیتے ہوئے آئس کریم پیش کی۔ اتفاق سے اس وقت تاجکستان میں کانفرنس ہو رہی تھی جس میں دونوں صدور موجود تھے اور اس دوران پوتن کو اپنے دوست شی جن پنگ کی سالگرہ منانے کا موقع مل گیا۔

اس دوستی کی ایک وجہ دونوں رہنماؤں کے درمیان کچھ حوالوں سے مماثلت بھی ہو سکتی ہے۔ ایک تو یہ کہ دونوں ایک ہی سال میں کچھ ماہ کے وقفے سے پیدا ہوئے تھے اور شی جن پنگ کی طرح ولادیمیر پوتن کی اولاد میں بھی صرف بیٹیاں ہیں۔

یہ رہنما دو بڑی سوشلسٹ طاقتوں کی پیداوار ہیں۔ صدر شی جن پنگ کا تعلق کمیونسٹ انقلابیوں کے خاندان سے ہے جبکہ ولادیمیر پوتن سوویت دور میں انٹیلی جنس اہلکار رہ چکے ہیں۔

دونوں رہنما قوم پرستی کو تقویت دیتے ہیں جبکہ اپنے طویل دورِ اقتدار میں اختلاف رائے کو دباتے رہے ہیں۔

روس اور چین اپنے تعلقات کو ’جامع سٹریٹجک پارٹنرشپ‘ کے طور پر بیان کرتے ہیں جن کے درمیان ممکنہ تعاون کی ’کوئی حد نہیں ہے۔‘

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا