English   /   Kannada   /   Nawayathi

بہار میں سیاسی مسلم لیڈر انور علی خان کا قتل

share with us

بہار: ریاست بہار کے ضلع گیا کے معروف مسلم رہنماء انور علی خان کا آج بیہمانہ قتل کر دیا گیا، واردات صبح دس بجے کی ہے، تاہم واردات کے احتجاج میں نیشنل ہائی وے کو مشتعل لوگوں نے جام کر رکھا ہے، حالانکہ پولیس موقع پر پہنچ کر مشتعل لوگوں کو پرسکون کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیکن وہاں موجود لوگوں کا مطالبہ ہے کہ لاش ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور پولیس کے اعلی افسران کے آنے کے بعد ہی اٹھائی جائے گی۔

پچلے چار گھنٹوں سے جی ٹی روڈ جام ہے اور لوگ فوری کاروائی کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ وہیں اس واقعہ کے بعد بہار پولیس کے لاء اینڈ آرڈر پر بھی سوال کھڑے کیے جا رہے ہیں۔ انور علی خان کا شمر علاقے کی مشہور شخصیات میں ہوتا ہے۔ وہ سماجی کاموں اور غریبوں کی مدد میں ہمیشہ پیش پیش ہو تےتھے۔

انکے قتل کے بعد ہنگامہ برپا ہے، بھارتیہ عوام پارٹی کے قومی صدر رمیشور پرساد اور جنرل سکریٹری پروفیسر توصیف الرحمن خان نے اس واقعہ کی سخت الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگل راج ٹو ہے، اس طرح سے دن کے اجالے میں قتل ہوگا تو لوگ کس طرح گھروں سے باہر نکلیں گے۔ انور علی خان لوک جن شکتی پارٹی کے ضلع صدر بھی رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انور علی خان سے ان کے تعلقات بہت اچھے تھے، انور علی خان ملنسار اور خوش مزاج شخصیت کے حامل تھے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملزموں کی فوری طور پر گرفتاری ہو اور اس پورے معاملے کا انکشاف پولیس جلد از جلد کرے۔

کانگریس اقلیتی سیل کے قومی سکریٹری اور جھارکھنڈ انچارج عمیر خان نے کہا کہ دن دہاڑے وہ بھی نیشنل ہائی وے پر بدمعاشوں نے ایک سیاسی رہنما کا قتل کر دیا ہے۔ اس طرح کے قتل سے واضح ہے کہ ریاست میں قانون کا راج نہیں ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ قصوروارں پر فوری طور پر کاروائی کی جائے اور جو لوگ اس سازش میں شامل ہیں، ان کا انکشاف کر کے فوری سزا دی جائے۔ انور علی خان کے قتل کے بعد پورے ضلع میں سنسنی پھیلی ہوئی ہے اور رہنماؤں کی جانب سے مسلسل اس واقعے کی مذمت کی جا رہی، مزید پولیس پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا