English   /   Kannada   /   Nawayathi

انڈیا الائنس سے متعلق اسدالدین اویسی کا سخت بیان

share with us

دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کے جن پت روڈ پر واقع ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سینٹر میں گذشتہ روز سابق آئی پی ایس آفیسر عبد الرحمن کی کتاب 'ایبسینٹ ان پولیٹکس اینڈ پاور' کا رسم اجرا عمل میں آیا۔ اس کتاب کی رسم رونمائی آل انڈیا مجلس اتحاد مسلمین کے صدر و ممبر آف پارلیمنٹ اسد الدین اویسی، آسام سے رکن پارلیمان بدر الدین اجمل، آر جے ڈی سے ممبر آف پارلیمنٹ منوج جھا، انڈین یونین مسلم لیگ سے رکن پارلیمنٹ ای ٹی محمد بشیر، اور معروف خاتون صحافی عارفہ خانم شیروانی کے ہاتھوں عمل میں آئی۔

یہ کتاب مسلمانوں کی سیاست میں موجودہ صورتحال پر لکھی گئی ہے اس کتاب میں ان تمام باتوں کا حوالہ دیا گیا ہے جس کے ذریعے یہ معلوم ہوتا ہے کہ گزشتہ 75 سالوں میں پارلیمنٹ میں کتنے مسلم ارکان پہنچے اور آبادی کے تناسب سے کتنے ارکان پارلیمنٹ ہونے چاہیے تھے۔ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں کے الائینس انڈیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کو بچانے کے لیے مودی سے اگر کوئی لڑ رہا ہے تو وہ مسلمان ہیں اور اگر کسی کا گھر توڑا جا رہا ہے تو وہ انڈیا الائنس کا نہیں بلکہ ایک مسلمان کا گھر ہے۔ ٹرین کے اندر اگر کسی کی شناخت کرکے مارا جا رہا ہے تو وہ انڈیا الائنس کو لوگوں کو نہیں بلکہ ایک مسلمان کو مارا جا رہا ہے، ماب لنچنگ اگر کسی کی کی جارہی ہے تو وہ انڈیا الائنس کی نہیں بلکہ ایک مسلمان کی ہو رہی ہے۔ یہ اس ملک کی تلخ حقیقت ہے۔

کتاب کی رسم رہنمائی کے دوران ممبر آف پارلیمنٹ بدر الدین اجمل نے خطاب کے دوران حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں کے الائنس جسے انڈیا کا نام دیا گیا ہے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کیا انہیں ایک بھی مسلم سیاسی جماعت نہیں ملی جسے اپنے اسٹیج پر جگہ دے سکیں۔ آج ان کا مسلمانوں کے ساتھ کیا رویہ رہا ہے۔ ہم کس بات پر ان کا یقین کریں، جب وہ مسلمانوں کو اپنے ساتھ جوڑنا ہی نہیں چاہتے۔ لیکن اس سب کے باوجود بھی جب انڈیا الائنس کو ضرورت ہوگی ہم یعنی مسلم جماعتیں ہی ان کا ساتھ دیں گی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا