English   /   Kannada   /   Nawayathi

جو قوم بزرگوں کے احسانات کو فراموش کردے وہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی : مولانا عمیر صدیق ندوی

share with us

اُس دور میں یہ مدارس چھوٹے ہونے کے باوجود اپنے اپنے علاقوں میں ایک مرکز کی حیثیت رکھتے تھے اور آج بھی یہ سلسلہ جاری ہے ۔ جو قوم بزرگوں کے احسانات کو فراموش کردے وہ قوم کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی ۔ان خیالات کا اظہار دارالمصنفین کے رفیق مولانا محمد عمیر صدیق دریابادی ندوی نے کیا ۔ وہ جامعہ اسلامیہ جامعہ آباد بھٹکل میں دس روز سے مختلف عناوین کے تحت جاری توسیعی خطبات کی اختتامی نشست سے خطاب کررہے تھے۔
گذشتہ صدی میں عالم انسانیت نے جن تغیرات اور حالات کا سامنا یہ تغیرات ماضی کی صدیوں کے بالمقابل کئی گنا بڑے اور خطرناک تھے۔ گویا گذشتہ صدی تغیرات اور انقلابات کی آماجگاہ تھی ۔موجودہ دور میں مت مسلمہ جن حالات کا سامناہے یہ حیرت انگیز ہے ۔ ان سخت گیر حالات میں علماء ہند نے جوجدوجہد کیا اور جس طرح امت کی صحیح فکری رہنمائی کی ہے ان احسانات کو ہم کبھی فراموش نہیں کرسکتے ۔ مولانا موصوف نے اپنے تأثرات میں کہا کہ پورے ہندوستان میں یہ پہلی کوشش ہے کہ اس طرح فارغین کے لیے توسیعی خطبات کا سلسلہ شروع کیا گیا ، میں سمجھتا ہوں کہ ذمہ دارانِ جامعہ کی فکر ہے جو طلباء کی فکری اور ذہنی سطح کو اعلیٰ مقام تک پہنچانے کے لیے اس طرح کے پروگرام ترتیب دیتے ہیں ۔ اس طرح کے پروگراموں میں طلباء کو درسیات سے ہٹ کر الگ معلومات حاصل ہوتی ہیں اور طلباء کی صلاحیتوں میں نکھارپیدا ہوجاتاہے ۔ اس اختتامی مجلس میں نائب مہتمم دارلعلوم ندوۃ العلماء لکھنو مولانا عبدالعزیز خلیفہ ندوی ، مولانا فیصل آرمار ندوی ، مولانا عبدالسلام خطیب ندوی اور مولانا الیاس ندوی نے اپنے تأثرات پیش کئے اور سبھوں نے اس بات کو سراہا اور کہا کہ وقفہ وقفہ سے اس طرح کے پروگرامات منعقد ہوتے رہیں تاکہ طلباء اور فارغین کو اس کے ذریعہ علمی ذخیرہ ملتا رہے ۔
ملحوظ رہے کہ توسیعی خطبات کا سلسلہ دس روز تک جاری رہا جس میں مختلف عناوین کے تحت دارالمصنفین میں چالیس سال سے زائدعلمی ، دینی اور دعوتی خدمات انجام دے رہے مولانا عمیر صدیق ندوی دریابادی نے محاضرات پیش کرتے ہوئے فارغینِ جامعہ و طلباء جامعہ کی رہنمائی کی ۔ افتتاحی نشست میں مہتمم جامعہ مولانا عبدالباری ندوی نے توسیعی خطبات کے پروگرام کے انعقاد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا تھا کہ دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنو کا امسال معمول سے کچھ پہلے ہی امتحانات کا اعلان کیا گیا اس کے پیشِ نظر ذمہ دارانِ جامعہ نے سرپرستِ جامعہ ، ناظم ندوۃ العلماء اور صدر مسلم پرسنل لاء بورڈ حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی کے مشورے کے مطابق دس روز کی توسیعی خطبات کا یہ سلسلہ شروع کیا گیااور خصوصی طور پرمولانا عمیر صدیق ندوی کو دعوت دی گئی ۔ تقریباً تما م پروگرامات بڑی حد تک کامیاب رہے۔یہ توسیعی خطبات کے پروگرام ۶؍ شعبان مطابق ۵؍ جون سے ۱۶ شعبان مطابق ۵ ۱؍ جون جامعہ کے کانفرنس ہال میں منعقد کیے گئے تھے اور مختلف عناوین کے تحت مہمانِ محترم نے اپنے محاضرے پیش کئے ۔ عناوین کچھ اس طرح تھے ۔، 
تحریک ندوۃ العلماء اور اس کا پس منظر 
، فضلاء ندوہ کی تصانیف اور ان کا سرچشمۂ فکر ، 
اساطین ندوہ ،
شخصیات ، 
افکار ، 
خدمات ،
سیرت کے موضوع پر خدمات ، 
سیرت صحابہ ، 
اعلام اسلام ،
تاریخ اسلام ، 
تاریخ ہند 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا