English   /   Kannada   /   Nawayathi

خود کے لئے جینا بھی کوئی جینا ہے

share with us

جب کبھی شہر بھٹکل میں کسی مریض کو خون کی ضرورت پڑی تو یہاں کے نوجوانوں نے بلاتفریق قوم و مذہب خون عطیہ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور دوسروں کی زندگی کے لیے اپنا خون وقف کرکے ثوابِ دارین کے مستحق بنتے رہے اور رہے ہیں۔ مجھے برملا یہ کہنے کی اجازت دیجئے کہ شاید ہی کوئی ایسا شہر ہو جہاں پر ایک پیغام کے فارورڈ ہوتے ہیں فوری کسی مریض کو خون ملا ہو ، اس میں شہر بھٹکل کے نواجون قابلِ تقلید اور لائقِ تحسین ہیں کہ پیغام ملا نہیں کہ نوجوان متعلقہ اسپتال پہنچ جاتے ہیں اور کچھ ہی دیر میں مسئلہ حل ہوجاتا ہے۔
اب اس سے ایک قدم آگے بڑھ کر بھٹکل کی قدیم اسپورٹس سنٹر میں جن کا شمار ہوتا ہے کوسموس اسپورٹس سنٹر نے خدمتِ خلق کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے اپنی اس خدمت کو منگلور تک پھیلا دیا ہے۔ کل صبح قریب پچاس افراد پر مشتمل ایک قافلہ منگلور کے کے ایم سی اسپتال میں پہنچ کر باری باری خون کا عطیہ پیش کرکے جہاں ڈاکٹروں کو حیرت میں ڈال دیا بلکہ اسپتال کا انتظامیہ بھی نوجوانوں کی اس کاوش اور خدمتِ خلق کے جذبہ کو دیکھ کر حیران و ششدر تھے۔
جی ہاں انکی حیرانی بھی اپنی جگہ ٹھیک تھی، یہ وہ زمانہ ہے جہاں بنا مطلب کے بھائی بھی بھائی سے بات کرنے سے کتراتا ہے، رشتہ داریاں صرف الفاظوں تک ہی محدود ہیں ،رشتہ داری ، بھائی چارگی یہ سب رشتہ داریاں اپنے اصل معنی سے اپنا ناطہ توڑ چکی ہیں ،ا یسے دور میں نوجوانوں کی یہ خدمت خلق حیران نہ کرے تو اورکیا کرے؟
ڈاکٹروں کے بقول پتہ نہیں جتنے نوجوانوں نے اپنا خون عطیہ کیا ہے اس سے کتنی جانیں بچیں گی مگر یہ سب کے لیے لائق مثال عمل ہے کہ اب ہر کسی میں خون عطیہ کا جذبہ پید اہوگا۔۔ کبھی کبھی منگلور میں زیرِ علاج بھٹکلی مریضوں کو بھی خون کی ضرورت پڑ جاتی ہے ، تو یہ خون ممکن ہے اپنے قوم و وطن کے بھائیوں کے لیے بھی کام آئے۔ 
کل یہ قافلہ قاضی خلیفہ جماعت المسلمین مولانا خواجہ معین الدین اکرمی ندوی کے دعائیہ کلمات سے روانہ ہوا تھا، واپس لوٹے تو ان کے استقبال کے لئے شہر بھٹکل کے تمام اسپورٹس سنٹر کا سنگم بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کے ذمہ داران نے ان نوجوانوں کا پر تپاک استقبال کیا اور اُمید ظاہر کی کہ کوسموس سنٹر کی جانب سے اس کارِ خیر کی جو بنیاد ڈالی گئی ہے اب دیگر اسپورٹس سنٹر کے نوجوان بھی اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔اللہ تبارک وتعالیٰ اس کارِ خیر میں شریک ہونے والوں کو دنیا و آخرت میں بہترین بدلہ عطا فرمائے(آمین)

قابلِ غور بات یہ ہے کہ بھٹکل یوتھ فیڈریشن اب ٹورنامنٹوں کے ساتھ ساتھ اب اس طرح کے خدمتِ خلق جیسی کارروائیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہے، کوسموس سنٹر کے نوجوانوں کو ترغیب دینے اورپھر ایک منظم منصوبہ بند طریقے سے منگلور کے کے ایم سی اسپتال انتظامیہ سے گفت وشنید کرکے وہاں بھیجنے میں فیڈریشن کے ساتھ ساتھ منگلور بھٹکل مسلم جماعت کابھی بہت بڑا ہاتھ رہا ہے جو واقعی قابلِ مبارکبادہے۔
کچھ ضروری باتیں:
اس بات سے ہم بخوبی واقف ہیں کہ منگلور میں واقع اکثر اسپتالوں کا وہی لوگ اکثر قصد کرتے ہیں جنکی مالی حیثیت بہتر ہوتی ہے۔ 
اگر آئندہ اگر ایساکوئی ارادہ ہوتو ہمیں کچھ ایسے اسپتالوں کی جانب بھی توجہ کرنے کی ضرورت ہے جہاں اکثر متوسط طبقہ یا غریب طبقہ آتا ہے اور واقعی وہ لوگ اس طرح کے امداد کے حقدار ہوتے ہیں، جیسے کنداپور، اُڈپی، منی پال، کارروار وغیرہ میں موجود اسپتال ہیں،خدمت خلق ویسے بھی خداراضی ہوتا ہے اور جب یہ غریب اور حقدار تک ہماری خدمت پہنچ جائے تو سوچئے اللہ اپنے بندے سے کتنا راضی ہوگا؟؟
اللہ ہم سب کو توفیق عطا فرمائے: آمین 

ادارہ فکروخبر، دل کی گہرائیوں کے ساتھ کوسموس ٹیم کے ممبران اس میں شرکت کرنے والے اور اس طرح کی انہیں رہنمائی کرنے والے تمام احباب کی خدمت میں مبارکبادی پیش کرتا ہے اور اُمید کرتا ہے یہ سلسلہ یوں ہی جاری رہے گا اور دیگر نوجوانوں کے لئے مشعلِ راہ ثابت ہوگا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا