English   /   Kannada   /   Nawayathi

فرانس میں انٹرنیٹ پر پابندی عائد

share with us

03؍ جولائی 2023 : فرانس میں پرُتشدد مظاہروں کو روکنے کے لیے آج سے انٹرنیٹ سروس جزوی معطل کر دی گئی۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کے ہاتھوں نوجوان کی ہلاکت کے بعد ہنگاموں پر قابو پانے کے لیے انٹرنیٹ پر جزوی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

فرانس نے پیر سے ملک کے مختلف حصوں میں انٹرنیٹ خدمات پر جزوی پابندی عائد کر دی ہے کیونکہ فسادات پانچویں روز بھی جاری ہیں۔

فرانس کی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا کہ پابندیوں کا مقصد "سوشل نیٹ ورکس اور آن لائن پلیٹ فارمز کے غلط استعمال کو روکنا ہے تاکہ غیر قانونی اقدامات کو مربوط کیا جا سکے اور تشدد کو ہوا دی جا سکے۔

وزارت نے مزید کہا کہ موبائل اور لینڈ لائن خدمات کام کرتی رہیں گی۔ مخصوص علاقوں میں رات کو انٹرنیٹ سروس بند رہے گی۔

فرانس کی سڑکیں بھی میدان جنگ بنی رہیں، جلاؤ گھیراؤ اور لوٹ مار کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا، کئی علاقوں میں سوشل میڈیا سائیٹس بھی جزوی طور پر بند کر دی گئیں، پیرس کے میئر کا گھر بھی جلا دیا گیا۔

پولیس نے ابتدائی طور پر واقعے کو مخلتف رنگ دینے کی کوشش کی تھی تاہم جب سوشل میڈیا پر گولی مارنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تو پیرس سمیت مضافاتی علاقوں میں شہریوں نے پولیس اہلکاروں کے خلاف شدید احتجاج کیا جس کے بعد مختلف شہروں میں مظاہرے شروع ہو گئے تھے اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔

احتجاج کے دوران مزید 700 دکانیں اور بینک جلاؤ گھراؤ سے متاثر ہوئے، جھڑپوں میں 200 سے زائد پولیس اہل کار زخمی ہو گئے ہیں، جب کہ گرفتار مظاہرین کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر گئی۔

واضح رہے کہ مقتول 17 سالہ ناہیل ایم اپنی والدہ کی اکلوتی اولاد تھا جو گھروں میں کھانا پہنچانے والے ڈیلیوری ڈرائیور کے طور پر کام کرتا تھا اور رگبی لیگ میں بھی کھیلتا تھا۔ نوجوان کو گزشتہ منگل پیرس کے مغربی علاقے نانتیرے میں پولیس نے 17 سالہ ناہیل ایم کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا