English   /   Kannada   /   Nawayathi

کولہا پور میں فرقہ وارانہ کشیدگی ،مسلم حکمرانوں سے متعلق سوشل میڈیا پوسٹ کولے کر ہندوتواتنطیموں نے مسلمانوں کو بنایا نشانہ ! مسجد پر پتھراو کی بھی خبریں

share with us

07جون 2023(فکروخبرنیوز) این ڈی ٹی وی  کی خبر کے مطابق، مہاراشٹر کے کولہا پور شہر میں بدھ کی صبح ہندوتوا گروپوں کی جانب سے سوشل میڈیا پوسٹس کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے بلائے گئے بند کے دوران فرقہ وارانہ کشیدگی پھیل گئی۔
شہر کے چھترپتی شیواجی مہاراج چوک میں مظاہرین کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر دکانوں اور گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ مہیندر پنڈت نے کہا کہ مبینہ طور پر قابل اعتراض سوشل میڈیا پوسٹس کے لیے دو کیس درج کیے جانے کے بعد منگل کو پانچ افراد کو حراست میں لیا گیا، اے این آئی نے اطلاع دی۔
پنڈت نے کہا، ’’ایک ہجوم لکشمی پوری تھانے کے باہر جمع ہوا تھا اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کر رہا تھا۔ ’’جب یہ واپس آرہا تھا تو کچھ شرپسندوں نے پتھراؤ کیا اور اس کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا۔‘‘
پولیس اہلکار نے بتایا کہ بدھ کو احتجاج ختم ہونے کے بعد دوبارہ پتھراؤ کیا گیا۔ پولیس نے ہجوم پر قابو پانے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔
اہلکار اب تشدد کی وجہ سے ہونے والے نقصان کا اندازہ لگا رہے ہیں اور یہ جانچ رہے ہیں کہ آیا کوئی زخمی ہوا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے ٹویٹر پر ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ہندوتوا کے حامیوں کے ہجوم نے ایک مسلمان پھل فروش پر حملہ کیا۔ کچھ صارفین نے ایسی ویڈیوز بھی پوسٹ کیں جن میں دعویٰ کیا گیا کہ ایک مسجد پر پتھر پھینکے گئے اور فرقہ وارانہ تقریریں کی گئیں۔ لیکن پولیس نے ابھی تک ان واقعات کی تصدیق نہیں کی ہے۔
کولہاپور کے کلکٹر راہول ریکھاور نے کہا کہ شہر میں حالات قابو میں ہیں اور اضافی پولیس فورس کو لایا گیا ہے۔ انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ حکام کے ساتھ تعاون کریں۔
کولہاپور کے سرپرست وزیر دیپک کیسرکر نے کہا کہ ان لوگوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے جنہوں نے ٹیپو سلطان کی تصویر کو قابل اعتراض آڈیو پیغام کے ساتھ استعمال کیا۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے ریاست میں پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا، "قانون کو ہاتھ میں لینے والے کو بخشا نہیں جائے گا،" پی ٹی آئی نے رپورٹ کیا۔ "میں مقامی انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہوں، اور ضروری ہدایات دی گئی ہیں۔"
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات کی حوصلہ افزائی کا الزام لگایا۔
انہوں نے ٹویٹر پر لکھا، "احمد نگر اور کولہاپور میں فرقہ وارانہ جھڑپیں فون پر بھیجے گئے کچھ پیغامات پر ہوئی ہیں۔" ’’اس طرح کے پیغامات پر سڑکوں پر نکلنے اور انہیں مذہبی رنگ دینے کا کیا مطلب ہے؟‘‘

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا