English   /   Kannada   /   Nawayathi

عتیق احمد قتل : اویسی نے سپریم کورٹ کی نگرانی میں جانچ کا کیا مطالبہ

share with us

اتر پردیش کے پریاگ راج میں سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کی ہلاکت پر جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلی اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ یوپی میں لا قانونیت اور جنگل راج کا دور دورہ ہے۔ محبوبہ مفتی نے ٹویت میں کہا کہ جے شری رام کے نعروں کے بیچ قتل و غارت اور لاقانونیت کا جشن منایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پلوامہ حملے اور بدعنوانی کے بارے میں ستیہ پال ملک کے تہلکہ خیز انکشافات سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
غور طلب ہے کہ یوپی میں گذشتہ رات عتیق احمد اور انکے بھائی اشرف کو تین حملہ آوروں نے فائرنگ میں ہلاک کردیا تھا۔ عتیق احمد اور اشرف کو قتل و دیگر مقدمات کے تحت جیل میں تھے۔ انہیں گذشتہ رات یوپی پولیس نے پریاگ راج ہسپتال میں طبی جانچ کے لئے لایا تھا۔ وہیں میڈیا کے ساتھ بات چیت کے دوران ان پر تین افراد نے فائرنگ کردی جس کے بعد دونوں موقعے پر ہی ہلاک ہوگئے۔

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی وڈرا نے کہا ہے کہ مجرم کو سخت سزا دینا صرف عدالت کا کام ہے۔اگر نظام میں گڑبڑ ہوئی تو اس سے انتشار کا ماحول پیدا ہوگا۔ اتوار کو یہاں جاری ایک بیان میں کھڑگے نے کہاکہ 'جن لوگوں نے آزادی کے لیے جدوجہد کی اور ہمارے آئین اور قانون کو اعلیٰ مقام حاصل ہے۔

کسی کو اس کے ساتھ گڑبڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ مجرم کی سزا کا فیصلہ عدلیہ کو کرنے کا حق ہے۔ یہ حق کسی بھی حکومت، کسی رہنما یا قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کسی فرد کو نہیں دیا جا سکتا۔ گولی کے نظام اور ہجوم کے نظام کے حامی صرف آئین کو تباہ کرتے ہیں۔کھڑگے نے کہاکہ 'جو کوئی بھی ہمارے عدالتی نظام میں سیاسی مقصد کے لیے مداخلت کرتا ہے تاکہ سماج میں کسی کو ڈرایا دھمکایا جائے، وہ مجرم کے ساتھ سزا کا بھی شریک ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے عدالتیں موجود ہیں کہ کسی بھی مجرم کو سخت ترین سزا دی جائے۔ امن و امان کے ساتھ کھیلنا ہی انتشار کو جنم دیتا ہے۔اس سے پہلے محترمہ وڈرا نے کہاکہ "ہمارے ملک کا قانون آئین میں لکھا ہوا ہے، یہ قانون سب سے اہم ہے اور مجرموں کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے، لیکن یہ ملک کے قانون کے تحت ہونا چاہیے۔ عدالتی عمل کے ساتھ کھلواڑ کرنا یا اس کی خلاف ورزی کرنا ہے۔ ہماری جمہوریت کے لیے اچھا نہیں۔ جو بھی ایسا کرتا ہے یا ایسا کرنے والوں کو تحفظ دیتا ہے، اسے بھی ذمہ دار ٹھہرایا جائے اور اس پر قانون کا سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔

 

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا