English   /   Kannada   /   Nawayathi

مہاراشٹر اسمبلی میں بی بی سی کے خلاف قرارداد منظور

share with us

ممبئی:25مارچ2023(فکروخبر/ذرائع)بی جے پی ایم ایل اے اتل بھاتکھلکر نے ہفتہ کو اسمبلی میں بی بی سی کے خلاف ایک قرارداد پیش کی۔ جس میں کہا گیا کہ بی بی سی نے دستاویزی فلم کے ذریعے وزیراعظم نریندر مودی اور بھارتی عدلیہ کے خلاف غلط فہمیاں پھیلائی ہیں۔ اس کی مخالفت کرتے ہوئے اسمبلی میں بی بی سی کے خلاف احتجاجی قرارداد منظور کی گئی۔

بی جے پی رکن اسمبلی اتل بھاتکھلکر نے الزام لگایا کہ بی بی سی کے ذریعہ نشر ہونے والی وزیر اعظم نریندر مودی پر دستاویزی فلم نے ہندوستان اور عدلیہ کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی بدنام کیا ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے ایوان میں بی بی سی کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کی۔

تحریک میں کیا کہا گیا؟: 17 فروری 2023 کو، بی بی سی نے ایک دستاویزی فلم کا حصہ نشر کیا جس کا واحد مقصد وزیر اعظم پر حملہ کرنا تھا۔ یہ ایوان اس دستاویزی فلم کی اشاعت کی شدید مذمت کرتا ہے۔ اس ایوان کے ارکان کا خیال ہے کہ بی بی سی نے گجرات 2002 کے واقعات کو غلط اور فرضی انداز میں پیش کیا ہے، جس میں ہندوستان کی عدلیہ کو ایک پیچیدہ ادارہ کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

یہ ایوان اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ ہندوستان کی عدلیہ، سپریم کورٹ سے لے کر ماتحت عدالتوں تک، زیادہ سے زیادہ آزادی کے ساتھ مقدمات کا فیصلہ کرتی ہے۔ تاہم، بی بی سی 24 جون 2022 کے معزز سپریم کورٹ کے فیصلے کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہوئے جھوٹی خبریں پھیلا رہا ہے۔ اس طرح کی کارروائی ہندوستان کی عدلیہ کی سالمیت پر براہ راست حملہ ہے۔ بی بی سی نے مؤثر طریقے سے اپنے آپ کو عدالتی علم کے ایک ٹریبونل کے طور پر پوزیشن دینے کی کوشش کی ہے جو عزت مآب سپریم کورٹ آف انڈیا کے مقابلے میں ہے۔

بی بی سی کی دستاویزی فلم کو مکمل طور پر توہین عدالت قرار دیا گیا ہے کیونکہ یہ عدالت کی منطق اور اہلیت کو مجروح کرتی ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے اتل بھاتکھلکر نے تجویز پیش کی کہ دستاویزی فلم کا مقصد ہندوستان کی سالمیت کو خطرے میں ڈالنا ہے اس لیے ایوان اس قرارداد کے ذریعے دستاویزی فلم اور بی بی سی کی شدید مذمت کر رہا ہے۔ اسمبلی اسپیکر ایڈوکیٹ راہل نارویکر نے اس تجویز کو ایوان میں اکثریت سے منظور کرلیا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا