English   /   Kannada   /   Nawayathi

مفکراسلام حضرت مولانا سید ابوالحسن علی حسنی ندویؒ،  سرمایہ ملت کے عظیم نگہبان،عوام وخواص کے مرجع تھے : مولانامحمدخالد ندوی غازی پوری

share with us

  لکھنؤ: 31دسمبر2022(فکروخبرنیوز/پریس ریلیز) مدرسہ ریاض الجنۃ(برولیا، ڈالی گنج)میں بعنوان ’مفکراسلام حضرت مولانا سید ابوالحسن علی حسنی ندویؒ (علی میاں)  مایہ ناز ہستی اور انسانیت کاپیغام“  منعقد جلسہ کا آغازحافظ محمدعکاشہ ابن عبداللہ مخدومی ندوی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا، حافظ عبداللہ نے نعت پاک پیش کی، اور اسلام کی انسانیت نواز تعلیمات کے پیش نظر ضرورت مندوں میں لحاف و کمبل تقسیم کئے گئے۔ 

  معروف عالم دین مولانامحمدخالد ندوی غازی پوری(استاذ حدیث دارالعلوم ندوۃ العلماء)  نے مفکر اسلام مایہ نازہستی اور واقعات کی روشنی میں کہا کہ وہ علم و فلر کے بحربیکراں، اسلام کی تہذیبی، لسانی،اور ثقافتی شناخت کا ایک نمایاں حوالہ،پرہیزگاری وپاکبازی کااعلی نمونہ تھے، انکی شخصیت نہ صرف حق پرستی،جرأت وبے باکی سے عبارت تھی، بلکہ  قدیم وجدید کا حسین امتزاج اور ندوۃ العلماء کے تخیل کا زندہ جاوید پیکرتھے، وہ عزم و استقلال کے پہ اڑ، سرمایہ ملت کے عظیم نگہبان،عوام وخواص کے مرجع اور احوال زمانہ پر گہری نظر تھی، اور قلم کے ایسے شہسوار، جسکاپوری عرب دنیا میں غلغلہ تھا،اللہ نے انھیں فہم فراست، حکمت وبصیرت اور اپنی عظیم نعمتوں سے نوازاتھا، مفکر اسلام نے باہمی منافرت کودور کرنے کے لئے پیام انسانیت کا مؤثر فورم فراہم کیا، پیام انسانیت اور حقو ق انسانی کے تمام شعبوں کو فروغ دینے میں اہم کرداراداکیا، ایسی ہمہ جہت شخصیت صدیوں میں پیداہوتی ہے۔

   مولانانے فرمایاکہ اس موقع پر ہرجمعیت میں کم ازکم آخری ہفتہ مسلسل پروگرام ہوناچاہیئے،مفکراسلام کے ہرگوشے پر روشنی پرڈالی جائے، بزرگوں کے افکار اور ان کے محاسن کو یادکیاجائے،تاکہ نسل نووطلباء استفادہ کرسکیں،قابل مبارکباد ہیں محمدشمیم ندوی جو محنت ولگن کے ساتھ مختصر جگہ سے اس مشن کو آگے بڑ ھانے میں مصروف ہیں۔

    مولانا وثیق احمد ندوی (استاذ دارالعلوم ندوۃ العلماء) نے کہاکہ مفکراسلام کی قیادت حکیمانہ، افکار نہایت روشن تھے، مشرق سے مغرب تک پوری دنیا نے ان کے تبحر علمی کا لوہامانا، اور عرب وعجم میں ان کی عظمتوں کا ڈنکا بجا، علمی دنیا کو اپنی تصنیفات، افکار ونظریات سے مالامال کیا،اورعوامی سطح پر ایسے گہرے نقوش چھوڑے جو رہتی دنیاتک قوم وملت کی رہنمائی کرتے رہیں گے، ان شاء اللہ تعالی۔

  مولاناہار ون رشیدندوی(دارالعلوم ندوۃ العلماء) نے مفکر اسلام کے گوناگوں محاسن پرروشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ مفکر اسلام بیک وقت میرکارواں بھی تھے،اور قائد ورہبر بھی،وہ شیخ اورمربی بھی تھے،اور مقرر وخطیب بھی، وہ اسلام کے سچے داعی اور عظیم مصلح تھے،کہ مؤرخ مفکر اسلام وداعی اسلام کہنے پر مجبور ہوا۔

    معروف اسکالرمولاناذکی نور عظیم ندوی نے مفکراسلام کی عظیم خوبیوں کاذکر کرتے ہوئے کہاکہ وہ ہمیشہ عقائد کی اصلاح، نسلوں کی تربیت، اور حالات کو دینی دعوت کے ساتھ ساز گار بنانے میں اہم کردار اداکیا،اور بروقت رہنمائی ان کا اصل کارنامہ ہے  وہ عصر حاضر کے مجدد اور ہر مکتب فکرکے لئے قابل قبول اور محترم تھے۔

   نظامت کے فرائض انجام دے رہے مولانا محمدشمیم ندوی نے کہاکہ مفکر اسلام کی وفات (31/ دسمبر 1999) کاصدمہ،حق کی آواز اور  صدیوں میں پیدا ہو نے والی مایہ ناز ہستی کا صدمہ تھا، وہ اپنے ملک میں واحد شخص تھے کہ 18/ دسمبر 1997کو علمائے عرب وعجم کی موجودگی میں کلیدکعبہ پیش کی گئی، اور سب سے پہلے کعبۃ اللہ میں داخل ہوئے،مفکر اسلام کے دست راست،علمی جانشین ومحبوب بھانجے، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بوڑ کے صدر، مدبر اسلا م، ناظم ندوۃ العلماء حضرت مولانا سیدمحمدرابع حسنی ندوی مدظلہ(ناظم ندوۃ العلماء) نے لکھا ہے کہ ان کی ہمہ گیرشخصیت میں دو نمایاں صفتیں خاص طور سے تھیں،ایک ممکنہ حدتک وسعت قلبی،دوسری صفت دوسروں کی دلآزاری سے پرہیز،اور دعوت وفکر، اعتدال وتوازن ان کی زندگی کے روشن عنوان ہیں،اور حضرت مولانا ڈاکٹر سعیدالرحمن اعظمی ندوی صاحب دامت برکاتہم(مہتمم دارالعلوم ندوۃالعلماء) کی کتاب 48/ سال شفقتوں کے سائے میں، بڑی اہمیت کی حامل ہے، اس کتاب سے وہ اہم معلومات حاصل ہوئی،جو اس سے پہلے کسی کو معلوم نہیں تھی۔

  صدر محترم کی دعا : ( رب ذوالجلال  دارالعلوم ندوۃ العلماء کی فضیلت و امتیاز کو ہمیشہ باقی رکھے،مفکر اسلام حضرت مولاناؒ کو جنت الفردوس کے اعلیٰ ترین درجات میں جگہ دے، ان کی قبر کو نور سے بھردے، اورمدارس عربیہ کی حفاظت فرمائے (آمین) پر جلسہ کا اختتام ہوا۔

  اس موقع پر خاص طور سے مولاناہارون رشید ندوی، ساجد حسین،احمدمیاں، مولاناذکی نور عظیم ندوی، مولانا وثیق احمد ندوی،سماجی کارکن اسلم صدیقی،مولانامحمدشمیم ندوی، مولانا اطیع اللہ ندوی،،عبدالرحمن،حافظ محمدانس، حافظ عکاشہ، حافظ عبداللہ،حافظ شاداب،حذیفہ،، محمدکیف سمیت طلباء موجود تھے۔                                                                                                    حافظ انس

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا