English   /   Kannada   /   Nawayathi

جمعیۃ علما کی کوششوں سے 24سال بعد جیل سے رہا ہوئے دو مسلم قیدی

share with us


  چوبیس سالوں سے جیل میں مقید تھے، جمعیۃ علماء قانونی امدادکمیٹی کا شکریہ ادا کیا  


ممبئی:29؍ دسمبر 2022(فکروخبر/ذرائع)گذشتہ چوبیس سالوں سے جیل میں مقید دو مسلم قیدیوں کی گذشتہ کل ناگپور سینٹرل جیل سے رہائی عمل میں آئی، جیل سے  رہاہونے کے بعد محمد یعقوب عبدالمجید اور اصغر قادر شیخ نے انہیں قانونی امدادمہیا کرانے والی تنظیم جمعیۃ علماہند (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزاراعظمی، ایڈوکیٹ شاہد ندیم و دیگر سے دفتر جمعیۃ علماء مہاراشٹر واقع امام باڑہ کمپاؤنڈ ممبئی نمبر 9/ پر ملاقات کی اور انہیں ضمانت پر رہائی کے لیئے قانونی امداد دیئے جانے پر شکریہ ادا کیا۔
گذشتہ 30/ نومبر کو سپریم کورٹ آف انڈیا نے محمد یعقوب عبدالمجید اور اصغر قادر شیخ کی ضمانت منظور کی تھی، ملزمین پر پر الزام ہیکہ وہ 1998ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکے کرنے والی گینگ کے اہم ارکان تھے۔ ملزمین کو نچلی عدالت سے عمر قید کی سزا ملی تھی جسے بامبے ہائی کورٹ نے برقراررکھا تھا۔
دوران ملاقات محمد یعقوب عبدالمجید نے کہاکہ وہ بے قصور ہیں اور نچلی عدالت میں موثر پیروی نہ ہونے کی وجہ سے انہیں سزا ہوئی لیکن آج وہ  جمعیۃ علماء ہندکا جتنا شکریہ ادا کریں اتنا کم ہے کیونکہ ان کی ضمانت پر رہائی کے لیئے انہوں نے سینئر وکیل نتیا راما کرشنن کی خدمت حاصل کی اور سینئر وکیل کی مدلل بحث کی وجہ سے سپریم کورٹ نے انہیں ضمانت پر رہا کیئے جانے کا حکم جاری کیا۔
یعقوب نے مزید کہا وہ گذشتہ چوبیس سالوں سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے مقید تھے، حالانکہ اس درمیان انہیں پیرول پر رہائی ملتی رہی لیکن پیرول پر رہائی حاصل کرنے میں انہیں شدید دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا اور پیرول پر رہائی سال میں صرف چند دنوں کے لیئے ہی ملتی تھی۔
محمد یعقوب نے مزید کہا کہ جمعیۃ علماء نے بامبے ہائی کورٹ کی جانب سے عمر قید کی سزا دیئے جانے والے فیصلے کو بھی سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے میں ان کی مدد کی اور پھر ضمانت پر رہائی کی بھی کوشش کی جس کے لیئے وہ جمعیۃ علماء کے ہمیشہ مشکور رہیں گے۔  
محمد یعقوب نے گلزار اعظمی سے گذارش کی کہ جیل میں مقید دیگر تین ملزمین آفتاب سعید احمد شیخ،محمد صغیر محمد بشیر اور محمد اقبال محمد حنیف کی ضمانت پر رہائی کے لیئے کوشش کی جائے کیونکہ وہ بھی عمر کے آخری حصہ میں ہیں اور جیل سے رہائی کے منتظر ہیں۔
واضح رہے کہ ممبئی کی لائف لائن کہی جانے والی لوکل ٹرینوں کے مختلف اسٹیشنوں پر  1998 میں ہوئے بم دھماکوں کے الزامات کے تحت نچلی عدالت سمیت بامبے ہائی کورٹ سے مجرم گردانے گئے چھ مسلم لوگوں نے جمعیۃ علماء کے توسط سے ان سزاؤں کے خلاف سپریم کورٹ آف انڈیا میں اپیل داخل کی تھی لیکن اس پر سپریم کورٹ کے فوری سماعت کرنے سے انکار کے بعدمحمد یعقوب عبدالمجید اور اصغر قادر شیخ کی ضمانت پر رہائی کی عرضداشت داخل کی گئی تھی جسے عدالت نے منظور کرلیا تھا، اس سے قبل بھی سپریم کورٹ آف انڈیا نے اشفاق سعید شیخ کی ضمانت منظور کی تھی، ابتک جمعیۃ علماء کے توسط سے تین لوگوں کی ضمانت منظور ہوچکی ہے۔عیاں رہے کہ جنوری/فروری  1998میں ممبئی کے مضافات میں واقع ریلوے اسٹیشنوں کنجور مارگ،گورے گاؤں، ملاڈ، ویرار، سانتاکروز اور کاندیولی  اسٹیشنوں میں سلسلہ وار بم دھماکے ہوئے تھے جسمیں کل4/ افراد ہلا ک اور 30 / افراد شدید زخمی ہوئے تھے۔
بم دھماکوں کے بعد ممبئی پولس نے 12/ افراد کو گرفتار کیا تھا اور ان پر تعزیرات ہند، آرمس ایکٹ،  ایکسپوزیو سبسٹنس ایکٹ وغیرہ کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا