English   /   Kannada   /   Nawayathi

کمٹہ میں 24 نومبر کو ہورہا ہے کانگریس کی جانب سے عوامی جلسہ : پریش میستھا معاملہ میں بی جے پی کی سیاست پر کھڑے کیے جائیں گے سوالات ،  پچاس سے ساٹھ ہزار افراد کریں گے شرکت ، اسٹیج پر کانگریس کے بڑے قائدین ہوں گے موجود

share with us
congress, bjp,

بھٹکل 22 نومبر2022(فکروخبرنیوز) ریاستی کانگریس کے چیف ترجمان ایوان ڈی سوزا نے اتر کنڑ اور  دکشینا کنڑ کے بی جے پی ایم ایل ایز پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ متوفی پریش میستھا کے نام پر اقتدار حاصل کر رہے ہیں اور اب ان کی طرف سے دائر کی گئی بی رپورٹ کی تعمیل نہیں کر رہے ہیں۔

22 نومبر بروز منگل بھٹکل کے کانگریس دفتر اور اڈپی پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایوان ڈیسوزا نے کہا کہ اترا کنڑ، دکشینا کنڑ اور اڈپی ضلع کے تمام بی جے پی ایم ایل اے نے اپنے سیاسی فائدے کے لیے پریش میستھا کی موت کا استعمال کیا۔ اس کی وجہ سے کانگریس نے اُڈپی ضلع کی تمام سیٹیں اور دکشنا کنڑ کی سات سیٹیں گنوا دیں۔ پریش میستھا کی موت سے سیاسی فائدہ براہ راست بی جے پی کو حاصل ہوا۔ بی جے پی کے ایم پی اور ایم ایل ایز بشمول شوبھا کرندلاجے، اننت کمار ہیگڈے، ڈی وی سدانند گوڑا، سنیل نائک اور بہت سے دوسرے لوگوں نے اس معاملے کی سی بی آئی انکوائری پر زور دیا تھا اور ایک مخصوص اقلیتی برادری کو نشانہ بنا کر پوری ریاست میں فرقہ وارانہ انتشار پیدا کیا تھا۔

بی جے پی اور بجرنگ دل نے پہلے الزام لگایا تھا کہ پریش میستھا کا قتل پانچ مسلمانوں نے کیا تھا۔ اس سے فرقہ وارانہ تشدد ہوا اور اس سلسلے میں 67 مقدمات درج کیے گئے جن میں 361 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا اور 272 لوگوں کے خلاف پرچہ درج کیا گیا۔ سدارامیا نے بی جے پی لیڈروں کے احتجاج کے جواب میں سی بی آئی جانچ کا حکم دیا۔ روپالی نائک، سنیل نائک، اننت کمار ہیگڈے، وشویشور ہیگڈے کاگیری، سبھی تابوت کے دائیں بائیں کھڑے ہو گئے اور فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دی۔ اس ایشو کو انتخابی مہم کے لیے بھی استعمال کیا گیا، اور یہ سب انتخابات میں جیت گئے۔ پچھلے پانچ سالوں سے بی جے پی کے کسی بھی نمائندے نے اس کیس کی پیروی نہیں کی۔

اب اپنی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد سی بی آئی نے اپنی حتمی رپورٹ داخل کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ قدرتی موت ہے نہ کہ قتل۔ ملزمان کے خلاف مقدمہ بند کرنے کی تجویز بھی دی گئی۔ لیکن اب بی جے پی الزام لگا رہی ہے کہ سی بی آئی اس معاملے کی مکمل جانچ نہیں کر رہی ہے۔ اس معاملے میں 250 گواہوں سے جرح کی گئی ہے اور 99 فیصد گواہ بی جے پی کے کارکن تھے۔ سی بی آئی تحقیقات کرنے والا سب سے زیادہ خود مختار ادارہ ہے۔ لیکن پھر بھی کوٹا سرینواس پوجاری اور دیگر چیف منسٹر سے اس کیس کو دوبارہ کھولنے کی درخواست کر رہے ہیں۔ بی جے پی نے اس معاملے میں ڈرامہ کمپنی شروع کی ہے۔ اس معاملے نے اڈپی اور دکشن کنڑ کو بھی متاثر کیا۔ اس کیس کے بارے میں پھیلائی گئی جھوٹی خبریں دکشنا کنڑ میں کانگریس کے سات سیٹوں اور اڈپی میں تمام سیٹوں کے ہارنے کا ایک سبب تھی۔ اُڈپی کے رگھوپتی بھٹ سے شروع ہو کر سلیا کے ایس انگارا تک، سبھی پریش میستھا کی موت سے فائدہ اٹھانے والوں میں ہیں۔ شرم ہے تو لوگوں کے سامنے اعتراف کرو۔ بی جے پی ہر بار موت کی سیاست کر رہی ہے۔ جب ایک ہندو دوسرے ہندو کے ہاتھوں مارا جاتا ہے تو بی جے پی اپنا منہ بند رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب پروین نیتارو مارا گیا تو آپ لوگ اس کے گھر گئے، معاوضہ تقسیم کیا، اس کے گھر کا سنگ بنیاد رکھا۔ میں اس اور اس سب کی تعریف کرتا ہوں جو آپ نے شیموگا میں ہرشا کے خاندان کے لیے کیا۔ لیکن میرا سوال یہ ہے کہ آپ نے پریش میستھا کے خاندان کے لیے کیا کیا؟ کیونکہ آپ نے الیکشن جیت لیا اور یہ ہو گیا کہ آپ نے میستھا کے خاندان کی فکر نہیں کی۔ ایوان نے کہا کہ اب انتخابات ہونے والے ہیں اور آپ تشہیر حاصل کرنا چاہتے ہیں، مجھے حیرت نہیں ہوگی اگر بی جے پی انتخابات کے بعد متوفی کے اہل خانہ کو دی گئی ملازمتیں واپس لے لے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پریش میستھا کیس کے سلسلے میں بی جے پی کے ذریعے پھیلائے گئے جھوٹ کے بارے میں عام لوگوں کو روشناس کرنے کے لیے کانگریس نے جمعرات 24 نومبر کو کمٹہ میں 'جنجاگروتھی سماویشا' منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس کے ریاستی انچارج رندیپ سرجے والا، اپوزیشن لیڈر سدارامیا، کے پی سی سی کے صدر ڈی کے شیوکمار اور دیگر قائدین ریلی میں شرکت کریں گے۔

بھٹکل کی پریس کانفرنس میں کانگریس کے مقامی ذمہ داران میں پرویز قاسمجی ، جے ڈی نائک اور دیگر موجود تھے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا