English   /   Kannada   /   Nawayathi

سپریم کورٹ نے تاج محل کے پانچ سو میٹر احاطے میں تجارتی سرگرمیوں پر روک لگادی

share with us

آگرہ:27؍ ستمبر2022(فکروخبر،ذرائع) سُپریم کورٹ نے آگرہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو تاج محل کے 500 میٹر کے احاطے میں تمام تجارتی سرگرمیاں فوری طور پر روکنے کا حکم دیا ہے کیونکہ تاریخی عمارت تاج محل یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کے زمرے میں آتی ہے۔ اس لیے تاج محل کے ارد گرد تجارتی سرگرمیاں روک دی جائیں۔ عدالے عظمیٰ نے یہ حکم تاج محل کے ویسٹرن گیٹ مارکیٹ ایسوسی ایشن کی عرضی پر دیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ انہیں تاج محل سے 500 میٹر کے دائرے سے باہر جگہ الاٹ کی گئی ہے۔ تاہم تاج محل کے 500 میٹر کے اندر غیر قانونی سرگرمیاں ہو رہی ہیں۔

اس معاملے میں سُپریم کورٹ نے اے ڈی اے کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی ہدایت کی تعمیل کو یقینی بنائے۔ یہ حکم پیر کو سُپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا۔ جس سے آگرہ ڈیوپلمنٹ اتھارٹی بھی متفق ہے۔

سُپریم کورٹ کے جسٹس سنجے کشن کول اور اے ایس اوکا کی بینچ نے کہا کہ 'آگرہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو تاج محل کی یادگار کے 500 میٹر کے احاطے میں کسی بھی تجارتی سرگرمی کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔ بینچ نے سینئر ایڈوکیٹ اے ڈی این راؤ کی گذارشات کو ریکارڈ پر لیا ہے، جو عدالت کی معاون کیوری کے طور پر معاونت کر رہے ہیں۔ جس میں تاج محل کے قریب تمام تجارتی سرگرمیوں پر پابندی لگانے کی ہدایات جاری کرنا اس تاریخی یادگار کی حفاظت کے مفاد میں ہوگا۔

سینئر ایڈوکیٹ اے ڈی این راؤ کے مطابق سُپریم کورٹ نے مئی 2000 میں بھی ایسا ہی حکم جاری کیا تھا۔ لیکن وقت کے طویل گزرنے کے پیش نظر ہدایت کو دہرانا ہی مناسب ہے۔ درخواست گزاروں کے وکیل ایم سی ڈھینگرا نے کہا کہ تاج محل یادگار کے مغربی دروازے کے قریب غیر قانونی تجارتی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ یہ سُپریم کورٹ کے پرانے حکم کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اس پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اے ڈی اے کو فوری کارروائی کا حکم دیا۔

ہزاروں لوگ بے روزگار ہو جائیں گے: تاج محل کے مغربی گیٹ مارکیٹ ایسوسی ایشن کی درخواست پر سُپریم کورٹ کے حکم سے تاج گنج علاقے میں تشویش پھیل گئی ہے۔ کیونکہ تاج محل کے 500 میٹر کے دائرے میں ہینڈی کرافٹ کے درجنوں شوروم، سینکڑوں دکانیں، ریستوراں اور ہوٹل بنائے گئے ہیں۔ سُپریم کورٹ کی جانب سے اس علاقے میں تجارتی سرگرمیوں پر پابندی کے حکم سے اس علاقے کے سینکڑوں لوگوں کا ذریعہ معاش متاثر ہوگا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا