English   /   Kannada   /   Nawayathi

گیان واپی مسجد معاملہ میں عدالت کا حیرت انگیز فیصلہ

share with us

:12ستمبر 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع)وارانسی کی ضلع عدالت نے گیان واپی مسجد اور شرنگار گوری معاملے پر آج ایک انتہائی اہم فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ اس تعلق سے عرضی قابل سماعت ہے۔ ساتھ ہی ضلع عدالت نے اس پر سماعت کے لیے آئندہ 22 ستمبر کی تاریخ مقرر بھی کر دی ہے۔ مسلم فریق کے لیے وارانسی کی ضلع عدالت کا یہ فیصلہ زبردست جھٹکا ہے، کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ 1991 کے ’پلیسز آف وَرشپ ایکٹ‘ کے مطابق یہ عرضی قابل سماعت ہے ہی نہیں۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق عدالت کا کہنا ہے کہ وارانسی-گیان واپی احاطہ کو لے کر داخل مقدمہ نمبر 2021/693 (2022/18) راکھی سنگھ بنام اتر پردیش اسٹیٹ، مذکورہ مقدمہ عدالت میں سماعت کے قابل ہے۔ اس کے ساتھ ہی جج نے انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کے ذریعہ داخل کردہ 11/7 کی درخواست کو خارج کر دیا ہے۔

ضلع جج اجئے کرشن وشویش نے جب فیصلہ سنایا تب ہندو فریق کے وکیل ہری شنکر جین اور وشنو جین اس دوران موجود تھے۔ اس کے علاوہ 5 عرضی گزار خواتین میں سے 3 (لکشمی دیوی، ریکھا آریہ اور منجو ویاس) بھی پہنچی ہوئی تھیں۔ راکھی سنگھ اور سیتا ساہو عدالت نہیں پہنچیں۔ کورٹ روم میں فریقین اور ان کے وکلاء سمیت تقریباً 40 لوگوں کو ہی داخلہ ملا تھا۔ کورٹ روم سے تقریباً 50 قدم دور پر ہی باقی لوگوں کو روک دیا گیا تھا۔

 

مدعی نے کاشی وشوناتھ مندر کے ساتھ واقع مسجد کمپلیکس کی بیرونی دیوار پر شرنگار گوری کی پوجا کرنے کی اجازت مانگی ہے۔

انجمن اسلامیہ کمیٹی (جو وارانسی میں گیان واپی مسجد کا انتظام دیکھتی ہے) نے یہ استدلال کرتے ہوئے چیلنج کیا تھا کہ ہندو عبادت گزاروں کو قانون (پلیس آف ورشپ ایکٹ 1991) کے ذریعے روکا جائے ہے۔

فریقین کو تفصیل سے سننے کے بعد ڈسٹرکٹ جج اے کے وشواش نے گزشتہ ماہ سماعت مکمل کی اور اپنا حکم محفوظ کر لیا تھا۔

مدعیان نے دعویٰ کیا ہے کہ موجودہ مسجد کمپلیکس کسی زمانے میں ہندوؤں کا مندر تھا اور اسے مغل حکمران اورنگزیب نے منہدم کرنے کے بعد وہاں موجودہ مسجد کا ڈھانچہ بنایا تھا۔

دوسری جانب انجمن مسجد کمیٹی نے اپنے اعتراض اور آرڈر 7 رول 11 کی درخواست میں دلیل دی کہ یہ مقدمہ خاص طور پر عبادت گاہوں (خصوصی انتظامات) ایکٹ 1991 کے ذریعہ ناقابل سماعت ہے۔

مدعی نے عدالت کے سامنے دلیل دی تھی کہ آرڈر 7 رول 11 سی پی سی کی درخواست کو الگ سے نہیں سنا جانا چاہیے اور کمیشن کی رپورٹ کے ساتھ اس پر غور کیا جانا چاہیے۔ مدعیان نے یہ بھی دلیل دی کہ انہیں گیان واپی مسجد کے سروے کی سی ڈی، رپورٹس اور تصاویر فراہم کی جائیں۔ تاہم مسجد کمیٹی نے دلیل دی کہ آرڈر 7 رول 11 سی پی سی کے تحت ان کی درخواست کو پہلے سنا جائے اور وہ بھی الگ سے۔

مقامی عدالت وارنسی کے سول جج (سینئر ڈویژن) روی کمار دیواکر کی سربراہی میں قبل ازیں مسجد کا دورہ کرنے اور رپورٹ پیش کرنے کے لیے ایک سروے کمیشن مقرر کیا تھا۔ عدالت کو سروے رپورٹ 19 مئی کو موصول ہوئی تھی۔ سروے رپورٹ کو پیش کرنے سے پہلے ہی عدالت نے مقرر کردہ ایڈوکیٹ کمشنر کی طرف سے دی گئی عرضی پر اس جگہ کو سیل کرنے کا حکم دیا تھا کہ سروے کے دوران گیان واپی مسجد کے احاطے میں مبینہ شیو لِنگ پایا گیا تھا۔

وارانسی کے ضلع مجسٹریٹ کو حکم دیا گیا ہے کہ جس جگہ پر مبینہ شیولنگ پایا گیا ہے اسے فوری طور پر سیل کر دیا جائے اور سیل کی گئی جگہ پر کسی بھی شخص کا داخلہ ممنوع قرار دیا جائے۔ دریں اثنا سُپریم کورٹ میں مسجد کمیٹی کی طرف سے ایک عرضی دائر کی گئی ہے جس میں وارانسی کورٹ کے سروے کے حکم کو چیلنج کیا گیا ہے۔

سُپریم کورٹ نے 17 مئی کو عرضی پر سماعت کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ وارانسی میں سول جج سینئر ڈویژن کی طرف سے اس جگہ کی حفاظت کا حکم دیا گیا تھا جہاں گیان واپی مسجد کے سروے کے دوران مبینہ شیولنگ کے پائے جانے کا دعویٰ کیا گیا تھا لیکن مسلمانوں کے مسجد میں نماز پڑھنے اور مذہبی رسومات ادا کرنے کے حق کو محدود نہ کریں۔

سُپریم کورٹ نے 20 مئی کو گیان واپی مسجد-کاشی وشوناتھ مندر تنازع کے سلسلے میں ہندو عقیدت مندوں کی طرف سے دائر مقدمہ کو وارانسی کی ضلعی عدالت میں منتقل کر دیا تھا۔ دریں اثنا یہ بھی حکم دیا گیا کہ اس کا 17 مئی کا عبوری حکم درخواست پر فیصلہ ہونے تک اور اس کے بعد 8 ہفتوں تک نافذ رہے گا۔

اس کے ساتھ ہی جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ نے اس معاملے کی سماعت 20 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا