English   /   Kannada   /   Nawayathi

تعلیم حاصل کرنے مدرسہ جا رہے ۱۰ طلبا کو ریلوے پولس نے بھیجا چائلڈ لائن

share with us

بھوپال:12جون 2022 (فکروخبرنیوز/ذرائع) ملک میں تعلیم حاصل کرنا ہر مذہب اور ہر قوم کے لوگوں کو برابر کا حق حاصل ہے۔ بھوپال میں دینی تعلیم حاصل کرنے کے لیے بہار سے آنے والے 10 مدرسے کے طلباء کو بیرا گڑھ ریلوے اسٹیشن پر روک کر چائلڈ لائن بھیج دیا گیا ہے۔ ای ٹی وی بھارت نے اس معاملے پر مدرسے کے مہتمم مولانا محبوب عالم سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ وہ خود بہار کے رہنے والے ہیں اور وہ اپنے مدرسے میں تعلیم دینے کے سلسلے میں 10 بچوں کو بھوپال لا رہے تھے لیکن انہیں بھوپال کے بیرا گڑھ ریلوے اسٹیشن پر سی آر پی ایف پولیس نے روکا اور پوچھ تاچھ کی۔ جس میں مولانا محبوب عالم کی جانب سے سب بچوں کے آدھار کارڈ اور ان بچوں کے والدین کے ذریعے دیے گئے منظوری لیٹر، جس پر ان بچوں کے والدین کی مرضی شامل ہیں، پولیس کو دکھایا گیا۔ اس پر پولیس والے نہیں مانے اور کارروائی کرتے ہوئے سبھی بچوں کو چائلڈ لائن بھیج دیا گیا ہے

ریلوے پولیس یہی نہیں رُکی بلکہ مولانا کے بیوی، بچوں کو بھی پریشان کیا گیا۔ چائلڈ لائن نے ان 10 بچوں کو بال ویکاس تنظیم کے حوالے کردیا ہے، جو کہ سرکار کے تحت آتی ہے اور یہ تنظیم اس کی پوری جانچ کر رہی ہے۔


اس معاملے میں مولانا محبوب عالم نے جمعیت علماء مدھیہ پردیش کے صدر حاجی محمد ہارون سے بات کی تو انہوں نے ان بچوں کو چھڑانے کے لئے کوشش شروع کر دی ہے۔ حاجی محمد ہارون نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پورے بھارت کے اندر بڑے چھوٹے دونوں طرح کے مدرسے چل رہے ہیں۔ اسی طرح بھوپال میں بھی مدارس کو چلایا جا رہا ہے۔

وہیں انہوں نے کہا کہ بہار کے بچے پڑھنے کے شوقین ہوتے ہیں اور وہ ملک بھر میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے جگہ جگہ جاتے ہیں۔ اسی طرح بھوپال کے کئی مدارس میں دینی تعلیم حاصل کرنے بہار سے بچے آتے ہیں۔ محبوب عالم بہار کے رہنے والے ہیں اور وہاں وہ چھٹیاں منانے گئے تھے کیونکہ محبوب عالم کا بھوپال میں مدرسہ چلتا ہے اس لئے ان کے گاؤں کی جان پہچان کے لوگوں نے اپنے بچوں کو دینی تعلیم دینے کے نسبت سے ان کے ساتھ بھوپال بھیج دیا تھا لیکن فرقہ پرست پولیس والوں نے اس بات کا ایشو بنایا اور بچوں کو چائلڈ لائن کے حوالے کر دیا گیا۔ مولانا کے اہل خانہ کو پریشان کیا گیا۔ اس لیے ہم مرکزی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس طرح کا رویہ مدارس کے ساتھ نہیں چل پائے گا۔ یہ قانون کے خلاف ہے کیونکہ ہمیں اپنے مذہب کے حساب سے تعلیم حاصل کرنے کا حق ہے جو کہ آئین میں موجود ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا